03/06/2025
غصّہ ایک سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والے جذبات ہیں۔ غصّے والے شخص کو کبھی بھی غصُے سے جواب نہ دیں، چاہے وہ اس کا مستحق ہی کیوں نہ ہو۔ اُس کے غصّے کو اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کا غصہ بن جائے۔
غصّہ وہ واحد جذبہ ہے، جو دوسرے کے دل میں جلتا ہے اور آپ کے دل کو بھی جھلسا سکتا ہے، اگر آپ نے اسے اپنایا۔
کبھی کسی غصّے والے شخص کو غصّے سے جواب نہ دیں، چاہے وہ کتنا ہی تلخ ہو۔ چاہے اس نے آپ کے وقار کو چیلنج کِیا ہو۔ کیونکہ یاد رکھیں۔۔۔ وہ اپنے اندر کی تکلیف چیخ رہا ہے۔ آپ پر نہیں، خود پر۔
نفسیاتی طور پر، غصّہ اکثر ایک "دفاعی میکانزم" ہوتا ہے۔ اس کے پیچھے کوئی دُکھ، بے بسی، یا محرومی چُھپی ہوتی ہے۔ جب ہم غصّے سے جواب دیتے ہیں تو ہم اس زخم کو اور گہرا کر دیتے ہیں اور خود بھی اس میں گِر جاتے ہیں۔
جذباتی طور پر جب آپ خاموشی سے، نرمی سے جواب دیتے ہیں تو آپ صرف دوسرا شخص ہی نہیں، خود اپنی روح کو بھی بچاتے ہیں۔ آپ کا سُکون آپ کی طاقت ہے۔
خود سے کہیں:
"میں کسی اور کے زہر کو اپنی سانس نہیں بننے دوں گا۔ میں اپنی اَمن پسندی کو اپنی حفاظت بناؤں گا۔"
غصّے کو جذب کر لینا کمزوری نہیں، بلکہ دل کی وہ طاقت ہے۔۔۔ جو صرف بڑے ظرف والے لوگ رکھتے ہیں۔
کیونکہ روشنی وہی ہے۔۔۔ جو اندھیرے کو چھو کر بھی جلتی نہیں، بس چمکتی ہے۔
https://www.facebook.com/naveedrehmantanha/
My page Link👆
https://www.facebook.com/groups/1861056280786020/?ref=share
My Facebook group link👆
غصہ کیوں آتا ہے ؟ اور اس کا علاج۔
غصہ آنے کی سائنسی وجوہات کیا ہیں۔ اور اس کا ھومیوپیتھک میں اس کا علاج کیسے کیا جاتا ہے۔
غصہ ہر جاندار کو آتا ہے اور انسانوں کو کچھ زیادہ ہی آتا ہے۔
ویسے تو اس غصہ کے موضوع پر ہزاروں صفات پر مشتمل ریسرچ سامنے آتی ہے۔ لیکن میں یہاں پر چند لائینوں میں اپنا اظہار خیال پیش کروں گا۔
(کم قوت غصہ زیادہ مار کھانے کے کام۔)
چلیں اس بارے میں پہلے غصہ کا میکنزم بیان کرتے ہیں تاکہ اصل وجہ اور اس کا علاج سمجھ آجائے۔
جب بھی غصہ آتا ہے اس کے پیچھے کوئی نہ کوئی وجہ لازمی ھوتی ہے۔ اور جب غصہ آتا ہے تو۔ اس میں ہمارے دماغ کا پیچوٹری گلینڈ کا ایک حصہ ہائیپوتھلامس سٹیمولیٹ ھوتا ہے اور ہمارے دماغ کے نیروٹرانسمیٹر ایک ہارمون جسے Catecholamines کہتے خارج ھوتے ہیں اور یہ ہارمون ہمارے جسم میں موجود گردوں کے اوپر لگے ایڈرینل گلینڈ میں پہنچتے ہیں اور یہ گلینڈ ایڈینالین اور کارٹیسول خارج کرنے لگتے ہیں اور یہ بلڈ کے زرییے ہمارے اعصاب کو سٹریس میں لاتا ہے اور پھر جو کچھ ھوتا ہے آپ کو معلوم ہی ہے۔ ھوتا تو بہت کچھ ہے لیکن یہاں صرف مختصر بیان کیا جا رہا تاکہ آپ کو سمجھ بھی آپکے اور یاد بھی رہے۔
اب اس کے علاج ھومیو پیتھک زبان میں علامات کی شکل میں بیان کرتے ہیں اور مختلف علامات کے مطابق ھومیو میڈیسن سلیکٹ کرنے کا طریقہ بیان کرتے ہیں۔
ایک خاص بات یاد رکھیں اب آپ دیکھیں غصہ کی حالت میں دیکھنے پر سن میں انیس بیس کے فرق سے سب میں ایک ہی علامت نظر آتی ہے لیکن ہر وجہ پر میڈیسن تبدیل ھو جاتی ہے تو آپ علامت میں دھوکا مل سکتا ہے۔ تو صرف علامات پر نہی جانا یہاں اسباب پر میڈیسن دی جائے گی۔ جس کی مثال پیش کرتا ھوں۔
1۔ سب سے پہلے غصہ میں فورن چہرہ سرخ ھوجاتا ہے اور جسم گرم ھوتا ہے اس پر ہم بیلاڈونا 200 کی ایک خوراک دے سکتے ہیں۔
2۔زرا زرا سی بات پر غصہ اور چیخنا اور چلانا۔ کالی کارب۔200
معمولی سے الزام یا کسی بات کی تردید پر غصہ آئے تو اگنیشیا 30 دیں۔
3۔جب انسان کی غلطی نہ ھو اور دوسرا اسے غلط کہے تو غصہ آنے پر۔ بفورانا 200
4۔کسی بات کی تردید پر غصہ میں آیے تو لائیکوپوڈیم۔30بہت
5۔ایک دم بہت غصہ آئے چیخے چلائے۔لڑنے پر تیار ھو جایے۔یا غصہ دبانے پر تکالیف بڑھیں تو دوا سٹافی سائیگیریا 200 ھو گی۔
6۔غصہ کرنے سے کالوسینتھ میں بھی تکلیف بڑھتی ہے۔
7۔کسی بات پر مداخلت کرنے پر۔کیمومیلا 200۔ یہ دوا بچوں اور بوڑھوں دونوں میں کارگر ھوتی ہے۔
8۔غصہ کی حالت میں خودکشی کرنے کو دوڑے تو دوا نیےرم سلف 200 ھو گی۔ لیکن اگر ہر وقت خودکشی کا بھوت سوار ھو اور یہ سکثر مایوسی پر ھوتا ہے تو دوا آورم میٹ۔1m ھو گی۔
9۔تنگ مزاج بیٹھ کر کام کرنے والے دوکاندار اور آفس والے لوگوں کا غصہ نکس وامیکا 200 سے دور ھوتا ہے۔
10۔تشدد امیز تیز غصہ والے کو سٹرامونیم 200 دیں۔
11۔جب مریض کو کچھ سمجھایا جایے اور وہ غصہ میں آئے تو دوا نیٹرم میور 200 ھو گی۔
12۔حد سے زیادہ چڑ چڑا پن۔ یر بات پر بڑھکے زیادہ پیاس والے مریض کو برائئ اونیا۔200 دیں۔
13۔شدید غصہ کی حالت میں جسم کانپنے والے کی دوا نائٹرک ایسڈ ھوا کرتی ہے۔
14۔ہیپر سلف کےبمریض غصہ کی حسلت میں مارنے دوڑتے ہیں۔
15۔اھر غصہ کی حالت میں کوئی اور تکلیف پیدا ھو تو کاسٹیکم 200۔دوا ھوتی ہے۔
15۔ خواتین میں جب مینسز کے دن ھوں تو معاملہ دوسرا ھتا ہے یہاں ہارمون بھی وہ نہی ھوتے یہاں ٹیسٹوسٹرون کی مداخلت ھوتی ہے۔ 20 سال سے کم عمر کی بیت پتلی لڑکی کو سیپیا۔200 جوانی میں پلسٹلا ۔درمیانی عمر میں سیمیسیفیوگا۔اور بڑی عمر یعنی سنیاس کی عمر میں پہنچی خواتین میں لیکس 1m دوا دی جاتی ہے۔
دوستوں کو چاہیئے کہ یہ باتیں نوٹ کر لیں کیونکہ یہ باتیں اسی طرح سے بیان کسی کتاب میں نہی ملے گی۔ اور اتنی میڈیدن کی وراٹی میڈیکل کے کسی دوسرے شعبہ میں موجود نہی۔یہ صرف ھومیو پیتھی اور فاسٹ گروپ کا کمال ہے۔
باقی سوستوں کو حق حاصل ہے کہ وہ پوسٹ پر کھل کر اظہار خیال کریں مثبت تنقید کریں یا اپنی رائے پیش کریں۔ وسلام۔ ڈاکٹر عابد راو۔
TALB E DUA❤️ NAVEED REHMAN