05/09/2019
سوزاک
تعارف: سوزاک پیشاب کی نالی (نائزہ) کا زخم ہے, جس میں پیپ یا بدبودار رطوبت بہتی ہے زخم میں اکثر جلن اور درد ھوتا ہے سوزش کی شدت سے پیشاب کی نالی میں تنگی آجاتی ہے اس حالت کو ضیق نائزہ کہتے ہیں
تاریخ سوزاک :
آیورویدک کی پرانی کتب کےعلاوہ جدید ویدک کتب میں مرض سوزاک کا ذکر نہیں ملتا اکثر ویدوں کا خیال ہے کہ موتر کی چھر, موتر گھات اوشن وات سوزاک کے ہی نام ہیں لیکن حقیقت کی نظر سے دیکھا جاۓ تو یہ سوزاک سے بلکل الگ جداگانہ ہے کیونکہ سوزاک, بدکاری, زناکاری, کثرت ج**ع اور حاملہ و حائضہ سے مجامعت کرنے کی وجہ سے ھوتا ہے تو موترکرچھر, موتر گھات وغیرہ اخلاط کے بگڑنے سے پیدا ھوتا ہے_
حقیقت یہ ہے کہ مرض سوزاک اور آتشک برصغیر پاک و ہند کی بیماریاں نہیں ہیں بلکہ یہ دونوں بیماریاں ہندوستان میں غیرملکی حکومتوں نے پھیلائیں, غیر ملکی حکومتیں جس قدر ہندوستان میں پرانی ھوتی گئیں اس قدر امراض کو پھیلنے کا موقع ملا_
یہ حقیقت ہے اسلامی حکومت یا عہد مغلیہ تک ہندوستان میں طب قدیم آیورویدک کتب ان امراض کے تذکرہ سے خالی ہیں اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں ہےکہ آیورویدک تصانیف نامکمل یا ادھوری ہیں یا اس وقت کے ویدوں کو ان امراض کا علاج کرنا نہیں آتا تھا اور یہ نامکمن ہےکہ آیورویدک جیسی مکمل سائنس میں سوزاک کا علاج نہ ہوحقیقت یہ ہے کہ اس زمانہ میں ہندوستان اور برصغیر میں یہ مرض نہیں پایا جاتاتھا اس وجہ سے ان میں سوزاک کا ذکر نہیں ہے
جیسے کہ آج کے دور میں ڈینگی وائرس اور چکن گونیا بہت تیزی سے پھیلے ان کا ذکر بھی سابقہ کتب میں موجود نہیں تو اسکا مقصد یہ ہرگز نہیں لیا جاسکتا کہ اسکا علاج طب میں نہیں ہے الحمدللہ حکماء نے اسکا علاج طب کے پیرا میٹر فلسفہ اخلاط کو مد نظر رکھ کر کیا جوکہ کامیاب رہا
دوسری طرف بھی آجائیے طب عربی (طب اسلامی) اور یونانی دور کی کتب میں حکماء و اطباء کی کتب میں سوزاک کا ذکر نہیں ہے_
البتہ ان کتب میں حرقةالبول اور سدةالبول کی تکالیف کا ذکر ملتا ہے جن میں سوزاک کی تمام علامات پائی جاتی ہیں بلکہ ان میں پیشاب کی نالی سے لیکر شانہ اور گردہ تک , سوزش درد, زخم تک کا علاج درج ہے جو نہایت کامیاب ہے_
البتہ ڈاکٹر و حکیم غلام جیلانی صاحب نے جو کتب فرنگی طب کی کتب کو سامنے رکھ کر لکھی ہیں ان میں سوزاک کا ذکر موجود ہے_
ان تمام حقائق سے پتہ چلتا ہےکہ سوزاک فرنگی دور برطانیہ کی لعت ہے جیسے جیسے فرنگیوں نے برصغیر میں قدم جماۓ ویسے ہی یہ لعنت عام ہوتی چلی گئ,
جیسے موجودہ دور میں ایڈز کی لعنت بھی یورپ سے چلی اور پوری دنیا میں اسے پھیلانے کی کوشش کی گئ,
یاد رکھیں بعض امراض کو فرنگیوں نے خود پھیلانے کی کوشش کی اور اسکے پیچھے اسکی کاروباری ذہنیت کارفرماتھی جتنا مرض عام ھوگا اتنی ہی اسکی ویکسینیشن ھوتی چلی جاۓگی,
فرنگی طب اور سواک :
سوزاک ایک چھوت دار بیماری ہے جس میں پیشاب کی نالی متورم ھوکر پیپ آنے لگتی ہے اسکا باعث بھی ایک خوردبینی جرثومہ کو کہا جاتا ہے گونو کاکس یعنی سوزاک کا جرثومہ کہا جاتا ہے_
یہ بات یاد رکھ لیں کہ یہ سوزاک سواۓ انسان کے کسی جانور کو نہیں ھوتا_ الامان والحفیظ
پیپ اور ورم کی ابتداء پیشاب کی نالی نائزہ (یوریتھرا) میں ہوتی ہے, مثلأ حائضہ عورت سے ج**ع کیا جاۓ یا اسی عورت سے ملاپ کیا جاۓ جس کو سیلان الرحم کی شکایت ہو ملاپ کے چند گھنٹوں یا دن کے بعد پیشاب کی نالی میں جلن اور متورم ہوجاتی ہے ساتھ پیپ بھی آنے لگتی ہے
مردوں میں سوزاک کا زحم پیشاب کی نالی کے اگلے حصے (سپاری والے حصے) میں سے ہوتا ھوا بڑھ کر غدودی خصیہ فوقانی تک بھی جاپہنچتا ہے بعض مریضوں میں یہ مادہ خون تک سرایت کرکے جسم پر پھوڑے پھنسی کی صورت میں نمودار ہوجاتاہے کبھی دل کی اندرونی جھلی میں ورم ھوکر زخم ھوجاتےہیں _ اور یہی نہیں کہ یہ صرف مردوں میں ہی ہوتا ہے بلکہ عورتیں بھی اسکی لپیٹ سے محفوظ نہیں , عورتوں میں سوراخ بول کےعلاوہ گردن و رحم تک جا پہنچتا ہے جس کے باعث رحم و پیڈو میں بہت سی تکالیف کا باعث بنتا چلاجاتا ہے,
عورتوں کے سوزاک کا بعد میں تزکرہ کرینگے پہلے اسکی بڑی بڑی علامات کا بیان ضروری ہے_
سوزاک ایک ایسا ہٹیلا اور خبیث مرض ہے کہ جس میں کئ تکلیف دہ اور خوفناک علامات پیدا ھو جاتی ہیں مثال کے طور پر بدگٹھیا, خونی پیشاب کا آنا,سوزش الدم سے پیشاب کا قطرہ قطرہ آنا یا بند ھوجانا, ورم خصیہ , ورم مثانہ, نامردی, آنکھ کا دکھنا, خون میں تعفن کا پیدا ہوجانا, عورتوں میں ورم گردن رحم, بانجھ پن جیسی علامات پیدا ھوجاتی ہیں_
یہ ہمارے رنڈی باز حضرات نوٹ کرلیں کہ یہ گندگی سے بھری عورتوں کےپاس جاتےہیں اور اسی وجہ سے اس نامراد مرض خبیثہ کا شکار ھوجاتےہیں پھر اولاد نہ ھونے اور ایزوسپرمیا کا شکار ھوکر حکما کے پیچھے پڑتے ہیں, لوجی ھون کڈھو ساڈا اک عدد بچہ لکھ دی لعنت زانی گروہ
قانون مفرد اعضاء اور سوزاک :
طب مفرد اعضاء سوزاک کو مریض کے جنسی اعضاء کے غدد غشامخاطی میں سوزش ورم اور تیزی کو تسلیم کرتا ہےجس کے نتیجے میں سوزاکی تکالیف کا ظہور ھوتا ہے پیشاب میں پیپ اور کچ لہو آنےلگتا ہے پیشاب کی نالی کے سرے پر پیپ کی وجہ سے پپڑی سی بن جاتی ہے جو جم جاتی ہے اور پیشاب دو تین دھاروں کی صورت میں آتا ہے جوکہ بڑی تکلیف کا باعث بنتا ہے اور اسی تڑپ کی وجہ سے مریض دعا کرتا ہے کہ مجھے پیشاب ہی نہ آۓ, استغفراللہ
قانون مفرد اعضاء سوزاک اور سوزاکی زہر کو جدا جدا تسلیم کرتا ہے جبکہ فرنگی سوزاک کو سوزاکی جراثیم تسلیم کرتا ہے لیکن اسے سوزاکی زہر یا مادہ کی بجاۓ جراثیم ہی مانتےہیں,
قانون مفرد اعضاء سوزاک کو جسم انسان کےغدد غشامخاطی میں سوزش ورم تیزی فعل کو قرار دیتا ہے, سوزاکی زہر جسم انسان کی خلط صفرا کے خمیر اور شدید تعفن کو قرار دیتا ہے جو زہر کی حد تک تیز ھوجاتا ہے جس جسم یا مقام پر لگتا ہے اس مقام کے غدد غشامخاطی میں سوزش ورم اور ان کے فعل میں شدید تیزی پیدا کر دیتا ہے_ اور اسی وجہ سے یہ عورت سے مرد میں اور مرد سے عورت میں منتقل ھوجاتا ہے
یاد رکھیں : جن اغذیہ ادویہ کے کھانے لگانے سے سوزاک ھوتا ہےیا سوزاکی علامات پیدا ھوتی ہیں کیونکہ ان ادویات یا اغذیہ میں تعفن یا خمیر نہیں ہوتا اسلئے ایسے مریض کے جنسی اعضاء کےزخم ورم سے جو مواد خارج ہوتا ہے اس میں سوزاکی جراثیم نہیں ہوتے اس کے برعکس ایسا سوزاک جو سوزاکی مادہ یا زہر سے ہوا کرتا ہے اس کے خون میں تعفن پیدا ہوجاتا ہے اور اس کے ورم زخم سے خارج ہونےوالے مواد میں سوزاکی جراثیم پاۓ جاتے ہیں
سوزاکی مادہ یا سوزاکی زہر سے پیدا ھونےوالا سوزاک نہایت خطرناک ھوا کرتا ہے ایسے ہی سوزاک سے سوزاکی گنٹھیا (تقیح الدم) سوزاکی ہے, اسی طرح ریڑھ کی ھڈی میں ورم ہوکر کمر جھکا کر چلنا اور ورم غلاف قلب کی تکلیف پیدا ھوا کرتی ہے
یادرکھیں سوزاکی جراثیم ہو یا سوزاکی مادہ دونوں کے اثرات ایک ہی ہیں البتہ سوزاکی مادہ سے جو زہر پیدا ھوتا ہے وہ جراثیم میں ظاہر نہیں ہوسکتا کیونکہ سوزاکی جراثیم یا زہر سے جو امراض و علامات پیدا ھوتے ہیں وہ سوزاکی مادہ پیدا ھوۓ بغیر ظاہر نہیں ہوسکتے اسلئے سوزاکی مادہ کا پیدا ہونا ضروری ہے اسی مادہ میں سوزاکی تعفن و خمیر پیدا ہوگا تو سوزاکی جراثیم یا زہر پیدا ہوگا
علاج کیلئے رابطہ کریں-