Alkhidmat Hospital Shah Faisal

Alkhidmat Hospital Shah Faisal Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Alkhidmat Hospital Shah Faisal, Medical and health, Alkhidmat Hospital Shah Faisal 2/110-A Reta Plot Azeem Pura Road Shah Faisal Colony, Karachi.

محفوظ زندگیاں اور صحت کے لئے ذمہ دارانہ روئیےورلڈ پیشنٹ سیفٹی ڈے ۲۰۲۵
20/09/2025

محفوظ زندگیاں اور صحت کے لئے ذمہ دارانہ روئیے
ورلڈ پیشنٹ سیفٹی ڈے ۲۰۲۵

انجکشن کے بعد استعمال شدہ سرنجوں کی سوئی کو کٹر سے الگ کرنا ایک عام عمل ہے، لیکن جدید تحقیقات اور عالمی رہنما اصول اس سے...
19/09/2025

انجکشن کے بعد استعمال شدہ سرنجوں کی سوئی کو کٹر سے الگ کرنا ایک عام عمل ہے، لیکن جدید تحقیقات اور عالمی رہنما اصول اس سے منع کرتے ہیں ۔ یہ بظاہر محفوظ نظر آنے والا عمل دراصل صحت کارکنان اور مریضوں کے لیے شدید خطرات کا باعث بن سکتا ہے ۔

سوئی کٹر کا استعمال کیوں خطرناک ہے؟

انفیکشن کا پھیلاؤ: سوئی کاٹنے سے خون کے انتہائی باریک ذرات (Aerosols) ہوا میں پھیل جاتے ہیں ۔ اگر مریض کو ہیپاٹائٹس B، ہیپاٹائٹس C، یا HIV جیسے انفیکشن ہوں، تو یہ ذرات آنکھوں، ناک، یا منہ کے ذریعے صحت کارکن کو متاثر کر سکتے ہیں ۔

دھار دار ٹکڑوں میں اضافہ: سوئی کٹر ایک سوئی کو دو خطرناک ٹکڑوں میں تقسیم کر دیتا ہے ۔ یہ چھوٹا نوکدار ٹکڑا آسانی سے گر کر یا اڑ کر کسی کی انگلی میں چُھب سکتا ہے، جس سے چوٹ لگنے اور انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔

ہاتھ لگنے کا خطرہ: سوئی کٹر کا استعمال ایک اضافی اور خطرناک قدم ہے جس میں سوئی کو دوبارہ ہاتھ میں پکڑنا پڑتا ہے، جس سے چوٹ لگنے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں ۔

محفوظ طریقہ کار کیا ہے؟
عالمی رہنما اصولوں کے مطابق، سب سے محفوظ طریقہ یہ ہے:

فوری ٹھکانے لگائیں: انجکشن لگانے کے فوراً بعد، سوئی کو دوبارہ ڈھکنے کی کوشش کیے بغیر، پوری کی پوری سرنج سوئی سمیت مخصوص پنکچر پروف شارپس کنٹینر میں ڈال دیں ۔

شارپس کنٹینر قریب رکھیں: یہ کنٹینر مریض کے پاس، ہاتھ کی پہنچ کے اندر ہونا چاہیے تاکہ سرنج کو لے جاتے ہوئے حادثے کا خطرہ نہ ہو ۔

زیادہ نہ بھریں: کنٹینر کو اس پر نشان لگی لائن (عام طور پر 3/4) سے زیادہ نہ بھریں ۔

آئیے، ہم اپنے صحت کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور پرانے، خطرناک طریقوں کو ترک کر کے جدید اور محفوظ طریقوں کو اپنائیں ۔ ہسپتالوں کی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ ہر ورک سٹیشن پر شارپس کنٹینرز کی مناسب فراہمی یقینی بنائے اور عملے کو جدید رہنما اصولوں کے مطابق تربیت فراہم کرے ۔

17/09/2025

🟣 ورلڈ پیشنٹ سیفٹی ڈے – مریض کی حفاظت، سب کی ذمہ داری

📅 موقع: عالمی دن برائے مریضوں کی حفاظت
🔶 تعارف
ہر سال 17 ستمبر کو دنیا بھر میں ورلڈ پیشنٹ سیفٹی ڈے منایا جاتا ہے تاکہ مریضوں کی حفاظت کو صحت کے نظام میں اولین ترجیح بنایا جا سکے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ مریض صرف علاج کے متلاشی نہیں، بلکہ عزت، اعتماد اور تحفظ کے مستحق بھی ہیں۔
🟠 صحت کے معیار کے چھ بنیادی ستون (6 Domains of Quality)
1. Safety – حفاظت: مریض کو علاج کے دوران ہر نقصان سے محفوظ رکھنا۔
2. Timely – بروقت: مریض کو غیر ضروری انتظار سے بچا کر بروقت علاج فراہم کرنا۔
3. Effective – مؤثر: سائنسی شواہد کی بنیاد پر درست اور نتیجہ خیز علاج کو یقینی بنانا۔
4. Efficient – مؤثر استعمال: وسائل کو ضائع کیے بغیر بہترین نتائج حاصل کرنا۔
5. Equitable – مساوی خدمات: ہر مریض کو بلا تفریق یکساں معیار کی سہولت دینا۔
6. Patient-Centred – مریض مرکز: مریض کی رائے، عزت اور ترجیحات کو علاج کا حصہ بنانا۔
🟢 مریضوں کی حفاظت کے 6 عالمی اہداف (IPSG)
• ✅ مریض کی شناخت کی درستگی: دو ذرائع (نام + شناختی نمبر) سے تصدیق۔
• ✅ مؤثر مواصلات: عملے کے درمیان بروقت اور درست معلومات کی ترسیل۔
• ✅ ادویات کی محفوظ فراہمی: درست دوا، صحیح مقدار اور صحیح وقت پر۔
• ✅ انفیکشن کی روک تھام: ہاتھ دھونا، آلات کی صفائی اور جراثیم سے بچاؤ کے اصول۔
• ✅ گرنے سے بچاؤ: بزرگ و کمزور مریضوں کے لیے حفاظتی اقدامات (بیڈ گارڈز وغیرہ)۔
• ✅ سرجری سے پہلے تصدیق: مریض، مقام اور طریقہ کار کی تین بار تصدیق۔
🔷 ذمہ داریاں مختلف سطحوں پر
🎯 اعلیٰ انتظامیہ (CEO، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ)
• • پالیسی سازی اور SOPs پر عملدرآمد
• • وسائل کی منصفانہ تقسیم
• • کلینیکل گائیڈ لائنز اور پروٹوکولز کی فراہمی
• • مریض فیڈبیک سسٹم کی ترویج
🎯 ڈاکٹرز (جی پی، اسپیشلسٹ، ایمرجنسی، ڈینٹل)
• • درست تشخیص اور محفوظ علاج
• • ہنگامی صورتحال میں بروقت اقدام
• • غیر ضروری ٹیسٹ یا علاج سے گریز
• • مریض کی رائے اور فیصلوں کا احترام
🎯 نرسنگ عملہ
• • دواؤں اور انفیکشن کنٹرول کی تصدیق
• • بروقت دوائی دینا اور پیچیدگی کی اطلاع
• • مریض کے لیے آرام دہ ماحول پیدا کرنا
🎯 فارمیسی عملہ
• • دواؤں کی درست فراہمی اور تصدیق
• • بروقت ادویات دینا
• • مریض کو دوا کے استعمال اور ضمنی اثرات سے آگاہ کرنا
🎯 معاون عملہ (پورٹر، کلینر، ریسیپشن)
• • ہسپتال کو صاف اور محفوظ رکھنا
• • مریضوں کی بروقت معاونت
• • خوش اخلاق رویہ اور درست معلومات کی فراہمی
🎯 تکنیکی عملہ (لیب، ایکسرے، الٹراساؤنڈ، تھیٹر)
• • مریض کی شناخت اور آلات کے محفوظ استعمال کی تصدیق
• • بروقت اور درست رپورٹس فراہم کرنا
• • مریض کو طریقہ کار سے متعلق اعتماد دینا
🎯 انتظامی و سپورٹ عملہ (ایڈمن، مینٹیننس، اکاؤنٹس، سیکیورٹی)
• • عمارت اور آلات کی حفاظت
• • بجٹ و خریداری میں شفافیت
• • مریض کے مفاد میں فیصلہ سازی
🔷 عام و خاص کی ذمہ داری
مریض کی حفاظت صرف ڈاکٹر یا نرس کی نہیں، بلکہ ہر فرد اور ہر شعبے کی ذمہ داری ہے۔
طبی عملہ: SOPs پر عمل کرے
انتظامیہ: تربیت و نگرانی فراہم کرے
مریض اور لواحقین: سوال پوچھنے اور معلومات لینے میں ہچکچاہٹ نہ کریں
🟣 اختتامیہ
ورلڈ پیشنٹ سیفٹی ڈے ہمیں یاد دلاتا ہے کہ صحت صرف علاج کا نام نہیں بلکہ اعتماد، عزت اور تحفظ کا وعدہ ہے۔
آئیے ہم سب مل کر ایک ایسا ماحول قائم کریں جہاں مریض خود کو محفوظ، باخبر اور باعزت محسوس کرے۔
مریض کی حفاظت… سب کی ذمہ داری!

On World Patient Safety Day 2025, Alkhidmat Health Foundation reaffirms its commitment to “Safe care for every newborn a...
17/09/2025

On World Patient Safety Day 2025, Alkhidmat Health Foundation reaffirms its commitment to “Safe care for every newborn and every child.”
Together, let’s ensure safer medication, diagnostics, and infection prevention while reducing risks for small and sick newborns. Every child deserves a healthy start to life.

Join the Alkhidmat Hospital team! We're expanding our services in Shah Faisal and seeking dedicated medical professional...
17/09/2025

Join the Alkhidmat Hospital team! We're expanding our services in Shah Faisal and seeking dedicated medical professionals to fill two key positions on a share-based model.

We are currently hiring for:

Consultant Sonologist (Evening Shift): Must have 2-3 years of experience with an MBBS, MCPS, or FCPS degree and a valid PMDC license.

Consultant Gynaecologist (Morning Shift): Must have 5 years of experience with an MBBS, MCPS, or FCPS degree and a valid PMDC license.

This is a great opportunity to contribute to a growing hospital and make a difference in our community.

To apply, please send your resume and a cover letter to hr@alkhidmat.com before September 22, 2025.

https://sabahnews.net/archives/281748طبی انتظام و انصرام میں معیار کی نئی جہت: ڈیمنگ کے 14 نکات کی عملی افادیتڈاکٹر ظفر ...
17/09/2025

https://sabahnews.net/archives/281748
طبی انتظام و انصرام میں معیار کی نئی جہت: ڈیمنگ کے 14 نکات کی عملی افادیت
ڈاکٹر ظفر اقبال، سینئر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، الخدمت ہسپتال شاہ فیصل کالونی، کراچی
کسی بھی معاشرے کی ترقی کا اندازہ اس کے صحت کے نظام سے لگایا جاتا ہے۔ آج کے جدید دور میں، طبی اداروں کو صرف علاج گاہ نہیں بلکہ مریضوں کی فلاح و بہبود اور ان کی مکمل دیکھ بھال کے مراکز کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے انتظامی معیار (Quality Management) کو اپنانا ناگزیر ہے۔ امریکی ماہرِ شماریات، ڈبلیو ایڈورڈز ڈیمنگ (W. Edwards Deming)، نے 1982 میں اپنے 14 نکات پیش کیے جو ٹوٹل کوالٹی مینجمنٹ (TQM) کی بنیاد بنے۔ یہ اصول صرف صنعتوں کے لیے نہیں بلکہ طبی اداروں کے لیے بھی انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ ہم ان نکات کو مریضوں کی دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنانے اور نظام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ایک رہنما اصول کے طور پر دیکھتے ہیں۔ آئیے ان نکات کا طبی انتظام و انصرام کے تناظر میں جائزہ لیں۔
(ولیم ایڈورڈز ڈیمنگ (14 اکتوبر، 1900 - دسمبر 20، 1993) ایک امریکی کاروباری تھیوریسٹ، موسیقار، ماہر اقتصادیات، صنعتی انجینئر، انتظامی مشیر، شماریات دان، اور مصنف تھے۔ ابتدائی طور پر ایک الیکٹریکل انجینئر کے طور پر تعلیم حاصل کی اور بعد میں ریاضی کی طبیعیات میں مہارت حاصل کی، انہوں نے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے مردم شماری بیورو اور بیورو آف لیبر سٹیٹسٹکس کے ذریعہ استعمال ہونے والی نمونے لینے کی تکنیکوں (سیمپلنگ )کو تیار کرنے میں مدد کی۔ وہ کوالٹی موومنٹ کے بانی کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں اور دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان میں بہت زیادہ بااثر تھے، خاکستر ہوچکے جاپان کی صنعت میں انقلاب برپا کرنے اور اسے دنیا کی سب سے غالب معیشتوں میں سے ایک بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔وہ اپنی تھیوری آف مینجمنٹ کے لیے مشہور ہیں۔)
________________________________________
1. مقصد میں مستقل مزاجی پیدا کریں (Create Constancy of Purpose)
ہسپتال کا بنیادی مقصد صرف مریضوں کا علاج کرنا نہیں بلکہ ان کی صحت اور فلاح و بہبود کو مسلسل بہتر بنانا ہے۔ اس میں مریضوں کی حفاظت، علاج کے معیار کو بہتر بنانے اور طبی خدمات میں جدت لانے پر توجہ مرکوز ہونی چاہیے۔
مثال: مریض کی دیکھ بھال میں، صرف آج کے مریض کو بہترین علاج فراہم کرنا کافی نہیں، بلکہ یہ بھی یقینی بنانا ہے کہ مستقبل میں آنے والے تمام مریضوں کو جدید ترین سہولیات میسر ہوں۔ اس کے علاوہ، نئی بیماریوں اور وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے تحقیق اور تعلیم میں مستقل سرمایہ کاری کرنا اس مقصد کا اہم حصہ ہے۔
2. نئی سوچ اپنائیں (Adopt the New Philosophy)
طبی انتظام میں یہ تبدیلی قبول کرنا ضروری ہے کہ مریض محض ایک گاہک نہیں، بلکہ ایک ایسی شخصیت ہے جس کی مکمل اور جامع دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ ہسپتال کے انتظام کو مریضوں اور عملے کی ضروریات اور طبی سائنس میں ہونے والی جدید تبدیلیوں کے مطابق خود کو ڈھالنا چاہیے۔
مثال: مریضوں کے لیے آن لائن اپوائنٹمنٹ کا نظام متعارف کرانے سے انہیں لمبی قطاروں میں انتظار نہیں کرنا پڑتا۔ اسی طرح، ڈاکٹروں اور نرسوں کو جدید طبی آلات اور طریقہ علاج کی تربیت دے کر انہیں ہر نئے چیلنج کے لیے تیار رکھا جا سکتا ہے۔
3. محض معائنوں پر انحصار کرنا چھوڑ دیں (Quit Relying on Inspections)
علاج کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے صرف آخری مرحلے پر مریضوں کے ڈسچارج کے وقت معائنہ کرنا کافی نہیں۔ معیار کو علاج کے پورے عمل میں شامل کرنا ضروری ہے۔
مثال: ہر شفٹ میں نرسوں اور ڈاکٹروں کی جانب سے مریض کے اہم علامات (Vitals) اور دواؤں کی جانچ کو یقینی بنانا، تاکہ کوئی غلطی نہ ہو۔ اس کے علاوہ، علاج کے دوران انفیکشن کے امکانات کو کم کرنے کے لیے جراثیم سے پاک کرنے (sterilization) کے عمل کو شروع ہی سے یقینی بنانا لازمی ہے۔
4. صرف نرخ کی بنیاد پر خریداری و کام تفویض نہ کریں (Don't Award Business Simply on Cost)
صرف سب سے سستے سپلائرز سے ادویات، طبی آلات اور سرجری کا سامان خریدنے سے گریز کرنا چاہیے۔ معیار اور حفاظت کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔
مثال: سرجری کے لیے کم قیمت والے اوزار خریدنے کے بجائے، اعلیٰ معیار کے مصدقہ (certified) اوزار خریدنا جو مریض کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ اسی طرح، صرف قیمت کی بنیاد پر دواؤں کے برانڈز کا انتخاب کرنے کے بجائے، ان دواؤں کو ترجیح دینا جو معیار اور اثر پذیری میں ثابت شدہ ہوں۔
5. مسلسل بہتری لائیں (Improve Continuously)
ہسپتال کو اپنے تمام شعبوں (انتظامیہ، نرسنگ، سرجری وغیرہ) میں کارکردگی کو مسلسل بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہونا چاہیے۔ یہ عمل طبی سہولیات کو زیادہ مؤثر اور کم خرچ بناتا ہے۔
مثال: آپریشن تھیٹر کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے عملے کو نئی تکنیک کی تربیت دینا۔ اس کے علاوہ، مریضوں اور ان کے اہل خانہ سے مسلسل فیڈ بیک حاصل کرنا اور ان کی شکایات کو حل کر کے خدمات کو بہتر بنانا۔
6. تربیت کا انتظام کریں (Institute Training)
تمام طبی اور غیر طبی عملے کی مہارت اور علم کو بڑھانے کے لیے باقاعدہ تربیتی پروگرام چلانا ضروری ہے۔
مثال: نرسنگ اسٹاف کے لیے دل کے دورے یا دیگر ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے باقاعدہ فرسٹ ایڈ اور CPR کی ٹریننگ کا اہتمام کرنا۔ جب ہسپتال میں نیا طبی آلہ نصب کیا جائے تو اس کے استعمال کی مکمل تربیت فراہم کرنا بھی ضروری ہے۔
7. بہترین لیڈر بنیں (Be a Leader)
لیڈروں کا کام صرف احکامات دینا نہیں، بلکہ عملے کی حوصلہ افزائی کرنا، ان کو درپیش مسائل کو سمجھنا اور ان کا حل فراہم کرنا ہے۔ ایک اچھا لیڈر تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دیتا ہے۔
مثال: سینئر ڈاکٹروں کو نئے ڈاکٹروں کی رہنمائی اور ان کی پیشہ ورانہ مہارتوں کو بہتر بنانے میں مدد کرنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ انتظامیہ کے ارکان کا خود ہسپتال کے مختلف شعبوں کا دورہ کرنا اور مسائل کو قریب سے دیکھنا بھی ضروری ہے۔
8. خوف کو ختم کریں (Drive Out Fear)
ایسا ماحول بنانا جہاں عملہ غلطیوں کی اطلاع دینے یا مسائل کی نشاندہی کرنے سے نہ ڈرے۔ خوف کی وجہ سے غلطیاں چھپائی جاتی ہیں، جس کا نتیجہ مریضوں کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
مثال: ایک گمنام (anonymous) نظام قائم کرنا جہاں نرسیں یا ٹیکنیشن بغیر کسی خوف کے ادویات کی غلطی یا کسی بھی ممکنہ خطرے کی اطلاع دے سکیں۔ اسی طرح، ہفتہ وار میٹنگز میں عملے کو کھل کر بات کرنے اور ان کی تجاویز دینے کی حوصلہ افزائی کرنا۔
9. شعبوں کے درمیان رکاوٹیں ختم کریں (Break Down Barriers Between Departments)
مختلف شعبوں (جیسے کہ لیبارٹری، ریڈیالوجی، فارمیسی اور سرجری) کے درمیان بہتر تعاون پیدا کرنا۔ یہ مریض کی دیکھ بھال کے تسلسل کے لیے انتہائی اہم ہے۔
مثال: ایک مربوط کمپیوٹرائزڈ سسٹم (integrated computerized system) کا استعمال کرنا تاکہ ڈاکٹر، لیب ٹیکنیشن اور فارمیسی اسٹاف ایک ہی وقت میں مریض کی معلومات اور رپورٹس تک رسائی حاصل کر سکیں۔ ایک پیچیدہ کیس پر مختلف شعبوں کے ماہرین کی ایک ٹیم بنا کر کام کرنا اس کی بہترین مثال ہے۔
10. نعروں اور اہداف کو ختم کریں (Eliminate Slogans and Targets)
ایسے نعروں سے پرہیز کرنا جو صرف جذباتی ہوں جیسے "سب سے تیز سرجری کریں"۔ اس کے بجائے، نظام میں بہتری لانے پر توجہ دینا۔
مثال: ڈاکٹروں کے لیے مقررہ تعداد میں مریض دیکھنے کا کوٹہ ختم کرنا، کیونکہ اس سے مریض کی دیکھ بھال کا معیار متاثر ہو سکتا ہے۔ اس کی جگہ ڈاکٹروں اور نرسوں کو یہ سکھانا کہ کس طرح معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر مؤثر طریقے سے کام کرنا ہے۔
11. کارکنوں کے کام پر فخر کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کریں (Remove Barriers to Workers' Pride of Workmanship)
یہ یقینی بنانا کہ ہر کارکن کو اپنے کام پر فخر محسوس ہو۔ اس کے لیے ایسے نظام کو ختم کرنا جو صرف مقدار پر زور دیتا ہے، نہ کہ معیار پر۔
مثال: ڈاکٹروں اور نرسوں کی سالانہ کارکردگی کو صرف تعداد کی بنیاد پر جانچنے کے بجائے، مریضوں کی تسکین اور علاج کے نتائج کی بنیاد پر پرکھنا۔ بہترین سرجری یا بہترین مریض کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے عملے کو عوامی طور پر تسلیم اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا بھی ضروری ہے۔
________________________________________
12. سپروائزرز اور انجینئرز کے کام پر فخر کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کریں (Remove Barriers to Supervisors’ and Engineers’ Pride of Workmanship)
سپروائزرز اور انجینئرز کو اپنے کام پر فخر محسوس کروانا تاکہ وہ زیادہ مؤثر طریقے سے کام کر سکیں۔ اس کے لیے انہیں غیر ضروری انتظامی بوجھ سے آزاد کرنا ضروری ہے۔
مثال: بائیو میڈیکل انجینئرز کو صرف روزمرہ کے مسائل کے حل کے لیے محدود نہ کرنا، بلکہ انہیں نئے آلات کی تحقیق اور دیکھ بھال کے نظام کو بہتر بنانے کے عمل میں بھی شامل کرنا۔ انتظامیہ کو سپروائزرز پر اعتماد کرنا اور انہیں اپنے شعبے میں فیصلے کرنے کی آزادی دینا۔
13. تعلیم اور خود میں بہتری کا پروگرام شروع کریں (Institute a Program of Education and Self-Improvement)
ہسپتال کو اپنے عملے کی تعلیم و تربیت اور ان کی ذاتی و پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ایک باقاعدہ پروگرام بنانا چاہیے۔
مثال: عملے کے لیے کمپیوٹر کی مہارت، نئی طبی ٹیکنالوجی اور مریضوں سے بہتر بات چیت کے لیے کورسز کا اہتمام کرنا۔ ہسپتال میں ہونے والی جدید تحقیق یا نئی بیماریوں کے بارے میں ہفتہ وار یا ماہانہ معلوماتی سیشنز منعقد کرنا۔
14. ہر کسی کو تبدیلی کے عمل میں شامل کریں (Involve Everyone in the Transformation)
کسی بھی بہتری کے عمل کو صرف انتظامیہ تک محدود نہ رکھیں۔ نرسنگ اسٹاف، صفائی کے عملے، سیکیورٹی گارڈز، اور لیبارٹری کے ٹیکنیشنز سمیت ہر فرد کی رائے اور تجاویز کو سننا اور ان کو فیصلے کے عمل میں شامل کرنا۔
مثال: ماہانہ کوالٹی امپروومنٹ میٹنگز میں ہر شعبے سے نمائندوں کو شامل کرنا تاکہ ہر ایک کو اپنی رائے پیش کرنے کا موقع ملے۔ ہسپتال میں کسی بھی نئے نظام کو لاگو کرنے سے پہلے، اس نظام کو استعمال کرنے والے تمام افراد کی رائے لینا اور ان کے تحفظات کو دور کرنا۔

مختصر یہ کہ: ڈیمنگ کے یہ 14 نکات کسی بھی طبی ادارے کے لیے معیار، کارکردگی اور انسانی وسائل کے انتظام میں ایک جامع فریم ورک فراہم کرتے ہیں۔ ان نکات کو اپنانے سے ہسپتال نہ صرف مریضوں کی توقعات پر پورا اتر سکتا ہے بلکہ ایک ایسا ماحول بھی قائم کر سکتا ہے جہاں ہر فرد اپنے کام پر فخر محسوس کرے۔ الخدمت ہسپتال، الخدمت فاؤنڈیشن کے مقاصد کو مدنظر رکھتے ہوئے، ان اصولوں پر عمل پیرا ہے تاکہ مریضوں کو بہترین اور معیاری خدمات فراہم کی جا سکیں اور ان کی صحت و فلاح کو یقینی بنایا جا سکے۔
ڈاکٹر ظفر اقبال ، ہیلتھ کیئر مینیجمنٹ سے متعلق ہیں اور کوالٹی، پیشنٹ سیفٹی اور اقدار کی بنیاد پر پریکٹس کے فروغ اور اس کی تربیت لئے کوشاں ہیں۔ صحت کی دیکھ بھال کے علاوہ حالات حاضرہ، بین الاقوامی تعلقات، اسلامی دنیا، سیاسی و ادبی و قومی و ملی معاملات ، ماحولیات، اقبالیات ، اردو ، پاکستانی و علاقائی زبانیں بھی ان کی دلچسپی اور آراء دہی کے موضوعات ہیں۔ ان سے واٹس ایپ نمبر +923003615547 اور لنکڈ ان پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ https://www.linkedin.com/in/dr-zafar-iqbal-1b02b48/

ڈاکٹر ظفر اقبال، سینئر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، الخدمت ہسپتال شاہ فیصل کالونی، کراچی

طبی انتظام و انصرام میں معیار کی نئی جہت: ڈیمنگ کے 14 نکات کی عملی افادیتڈاکٹر ظفر اقبال، سینئر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، الخدمت...
17/09/2025

طبی انتظام و انصرام میں معیار کی نئی جہت: ڈیمنگ کے 14 نکات کی عملی افادیت
ڈاکٹر ظفر اقبال، سینئر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، الخدمت ہسپتال شاہ فیصل کالونی، کراچی
کسی بھی معاشرے کی ترقی کا اندازہ اس کے صحت کے نظام سے لگایا جاتا ہے۔ آج کے جدید دور میں، طبی اداروں کو صرف علاج گاہ نہیں بلکہ مریضوں کی فلاح و بہبود اور ان کی مکمل دیکھ بھال کے مراکز کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے انتظامی معیار (Quality Management) کو اپنانا ناگزیر ہے۔ امریکی ماہرِ شماریات، ڈبلیو ایڈورڈز ڈیمنگ (W. Edwards Deming)، نے 1982 میں اپنے 14 نکات پیش کیے جو ٹوٹل کوالٹی مینجمنٹ (TQM) کی بنیاد بنے۔ یہ اصول صرف صنعتوں کے لیے نہیں بلکہ طبی اداروں کے لیے بھی انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ ہم ان نکات کو مریضوں کی دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنانے اور نظام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ایک رہنما اصول کے طور پر دیکھتے ہیں۔ آئیے ان نکات کا طبی انتظام و انصرام کے تناظر میں جائزہ لیں۔
(ولیم ایڈورڈز ڈیمنگ (14 اکتوبر، 1900 - دسمبر 20، 1993) ایک امریکی کاروباری تھیوریسٹ، موسیقار، ماہر اقتصادیات، صنعتی انجینئر، انتظامی مشیر، شماریات دان، اور مصنف تھے۔ ابتدائی طور پر ایک الیکٹریکل انجینئر کے طور پر تعلیم حاصل کی اور بعد میں ریاضی کی طبیعیات میں مہارت حاصل کی، انہوں نے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے مردم شماری بیورو اور بیورو آف لیبر سٹیٹسٹکس کے ذریعہ استعمال ہونے والی نمونے لینے کی تکنیکوں (سیمپلنگ )کو تیار کرنے میں مدد کی۔ وہ کوالٹی موومنٹ کے بانی کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں اور دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان میں بہت زیادہ بااثر تھے، خاکستر ہوچکے جاپان کی صنعت میں انقلاب برپا کرنے اور اسے دنیا کی سب سے غالب معیشتوں میں سے ایک بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔وہ اپنی تھیوری آف مینجمنٹ کے لیے مشہور ہیں۔)
________________________________________
1. مقصد میں مستقل مزاجی پیدا کریں (Create Constancy of Purpose)
ہسپتال کا بنیادی مقصد صرف مریضوں کا علاج کرنا نہیں بلکہ ان کی صحت اور فلاح و بہبود کو مسلسل بہتر بنانا ہے۔ اس میں مریضوں کی حفاظت، علاج کے معیار کو بہتر بنانے اور طبی خدمات میں جدت لانے پر توجہ مرکوز ہونی چاہیے۔
مثال: مریض کی دیکھ بھال میں، صرف آج کے مریض کو بہترین علاج فراہم کرنا کافی نہیں، بلکہ یہ بھی یقینی بنانا ہے کہ مستقبل میں آنے والے تمام مریضوں کو جدید ترین سہولیات میسر ہوں۔ اس کے علاوہ، نئی بیماریوں اور وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے تحقیق اور تعلیم میں مستقل سرمایہ کاری کرنا اس مقصد کا اہم حصہ ہے۔
2. نئی سوچ اپنائیں (Adopt the New Philosophy)
طبی انتظام میں یہ تبدیلی قبول کرنا ضروری ہے کہ مریض محض ایک گاہک نہیں، بلکہ ایک ایسی شخصیت ہے جس کی مکمل اور جامع دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ ہسپتال کے انتظام کو مریضوں اور عملے کی ضروریات اور طبی سائنس میں ہونے والی جدید تبدیلیوں کے مطابق خود کو ڈھالنا چاہیے۔
مثال: مریضوں کے لیے آن لائن اپوائنٹمنٹ کا نظام متعارف کرانے سے انہیں لمبی قطاروں میں انتظار نہیں کرنا پڑتا۔ اسی طرح، ڈاکٹروں اور نرسوں کو جدید طبی آلات اور طریقہ علاج کی تربیت دے کر انہیں ہر نئے چیلنج کے لیے تیار رکھا جا سکتا ہے۔
3. محض معائنوں پر انحصار کرنا چھوڑ دیں (Quit Relying on Inspections)
علاج کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے صرف آخری مرحلے پر مریضوں کے ڈسچارج کے وقت معائنہ کرنا کافی نہیں۔ معیار کو علاج کے پورے عمل میں شامل کرنا ضروری ہے۔
مثال: ہر شفٹ میں نرسوں اور ڈاکٹروں کی جانب سے مریض کے اہم علامات (Vitals) اور دواؤں کی جانچ کو یقینی بنانا، تاکہ کوئی غلطی نہ ہو۔ اس کے علاوہ، علاج کے دوران انفیکشن کے امکانات کو کم کرنے کے لیے جراثیم سے پاک کرنے (sterilization) کے عمل کو شروع ہی سے یقینی بنانا لازمی ہے۔
4. صرف نرخ کی بنیاد پر خریداری و کام تفویض نہ کریں (Don't Award Business Simply on Cost)
صرف سب سے سستے سپلائرز سے ادویات، طبی آلات اور سرجری کا سامان خریدنے سے گریز کرنا چاہیے۔ معیار اور حفاظت کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔
مثال: سرجری کے لیے کم قیمت والے اوزار خریدنے کے بجائے، اعلیٰ معیار کے مصدقہ (certified) اوزار خریدنا جو مریض کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ اسی طرح، صرف قیمت کی بنیاد پر دواؤں کے برانڈز کا انتخاب کرنے کے بجائے، ان دواؤں کو ترجیح دینا جو معیار اور اثر پذیری میں ثابت شدہ ہوں۔
5. مسلسل بہتری لائیں (Improve Continuously)
ہسپتال کو اپنے تمام شعبوں (انتظامیہ، نرسنگ، سرجری وغیرہ) میں کارکردگی کو مسلسل بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہونا چاہیے۔ یہ عمل طبی سہولیات کو زیادہ مؤثر اور کم خرچ بناتا ہے۔
مثال: آپریشن تھیٹر کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے عملے کو نئی تکنیک کی تربیت دینا۔ اس کے علاوہ، مریضوں اور ان کے اہل خانہ سے مسلسل فیڈ بیک حاصل کرنا اور ان کی شکایات کو حل کر کے خدمات کو بہتر بنانا۔
6. تربیت کا انتظام کریں (Institute Training)
تمام طبی اور غیر طبی عملے کی مہارت اور علم کو بڑھانے کے لیے باقاعدہ تربیتی پروگرام چلانا ضروری ہے۔
مثال: نرسنگ اسٹاف کے لیے دل کے دورے یا دیگر ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے باقاعدہ فرسٹ ایڈ اور CPR کی ٹریننگ کا اہتمام کرنا۔ جب ہسپتال میں نیا طبی آلہ نصب کیا جائے تو اس کے استعمال کی مکمل تربیت فراہم کرنا بھی ضروری ہے۔
7. بہترین لیڈر بنیں (Be a Leader)
لیڈروں کا کام صرف احکامات دینا نہیں، بلکہ عملے کی حوصلہ افزائی کرنا، ان کو درپیش مسائل کو سمجھنا اور ان کا حل فراہم کرنا ہے۔ ایک اچھا لیڈر تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دیتا ہے۔
مثال: سینئر ڈاکٹروں کو نئے ڈاکٹروں کی رہنمائی اور ان کی پیشہ ورانہ مہارتوں کو بہتر بنانے میں مدد کرنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ انتظامیہ کے ارکان کا خود ہسپتال کے مختلف شعبوں کا دورہ کرنا اور مسائل کو قریب سے دیکھنا بھی ضروری ہے۔
8. خوف کو ختم کریں (Drive Out Fear)
ایسا ماحول بنانا جہاں عملہ غلطیوں کی اطلاع دینے یا مسائل کی نشاندہی کرنے سے نہ ڈرے۔ خوف کی وجہ سے غلطیاں چھپائی جاتی ہیں، جس کا نتیجہ مریضوں کی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
مثال: ایک گمنام (anonymous) نظام قائم کرنا جہاں نرسیں یا ٹیکنیشن بغیر کسی خوف کے ادویات کی غلطی یا کسی بھی ممکنہ خطرے کی اطلاع دے سکیں۔ اسی طرح، ہفتہ وار میٹنگز میں عملے کو کھل کر بات کرنے اور ان کی تجاویز دینے کی حوصلہ افزائی کرنا۔
9. شعبوں کے درمیان رکاوٹیں ختم کریں (Break Down Barriers Between Departments)
مختلف شعبوں (جیسے کہ لیبارٹری، ریڈیالوجی، فارمیسی اور سرجری) کے درمیان بہتر تعاون پیدا کرنا۔ یہ مریض کی دیکھ بھال کے تسلسل کے لیے انتہائی اہم ہے۔
مثال: ایک مربوط کمپیوٹرائزڈ سسٹم (integrated computerized system) کا استعمال کرنا تاکہ ڈاکٹر، لیب ٹیکنیشن اور فارمیسی اسٹاف ایک ہی وقت میں مریض کی معلومات اور رپورٹس تک رسائی حاصل کر سکیں۔ ایک پیچیدہ کیس پر مختلف شعبوں کے ماہرین کی ایک ٹیم بنا کر کام کرنا اس کی بہترین مثال ہے۔
10. نعروں اور اہداف کو ختم کریں (Eliminate Slogans and Targets)
ایسے نعروں سے پرہیز کرنا جو صرف جذباتی ہوں جیسے "سب سے تیز سرجری کریں"۔ اس کے بجائے، نظام میں بہتری لانے پر توجہ دینا۔
مثال: ڈاکٹروں کے لیے مقررہ تعداد میں مریض دیکھنے کا کوٹہ ختم کرنا، کیونکہ اس سے مریض کی دیکھ بھال کا معیار متاثر ہو سکتا ہے۔ اس کی جگہ ڈاکٹروں اور نرسوں کو یہ سکھانا کہ کس طرح معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر مؤثر طریقے سے کام کرنا ہے۔
11. کارکنوں کے کام پر فخر کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کریں (Remove Barriers to Workers' Pride of Workmanship)
یہ یقینی بنانا کہ ہر کارکن کو اپنے کام پر فخر محسوس ہو۔ اس کے لیے ایسے نظام کو ختم کرنا جو صرف مقدار پر زور دیتا ہے، نہ کہ معیار پر۔
مثال: ڈاکٹروں اور نرسوں کی سالانہ کارکردگی کو صرف تعداد کی بنیاد پر جانچنے کے بجائے، مریضوں کی تسکین اور علاج کے نتائج کی بنیاد پر پرکھنا۔ بہترین سرجری یا بہترین مریض کی دیکھ بھال فراہم کرنے والے عملے کو عوامی طور پر تسلیم اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا بھی ضروری ہے۔
________________________________________
12. سپروائزرز اور انجینئرز کے کام پر فخر کی راہ میں حائل رکاوٹیں ختم کریں (Remove Barriers to Supervisors’ and Engineers’ Pride of Workmanship)
سپروائزرز اور انجینئرز کو اپنے کام پر فخر محسوس کروانا تاکہ وہ زیادہ مؤثر طریقے سے کام کر سکیں۔ اس کے لیے انہیں غیر ضروری انتظامی بوجھ سے آزاد کرنا ضروری ہے۔
مثال: بائیو میڈیکل انجینئرز کو صرف روزمرہ کے مسائل کے حل کے لیے محدود نہ کرنا، بلکہ انہیں نئے آلات کی تحقیق اور دیکھ بھال کے نظام کو بہتر بنانے کے عمل میں بھی شامل کرنا۔ انتظامیہ کو سپروائزرز پر اعتماد کرنا اور انہیں اپنے شعبے میں فیصلے کرنے کی آزادی دینا۔
13. تعلیم اور خود میں بہتری کا پروگرام شروع کریں (Institute a Program of Education and Self-Improvement)
ہسپتال کو اپنے عملے کی تعلیم و تربیت اور ان کی ذاتی و پیشہ ورانہ ترقی کے لیے ایک باقاعدہ پروگرام بنانا چاہیے۔
مثال: عملے کے لیے کمپیوٹر کی مہارت، نئی طبی ٹیکنالوجی اور مریضوں سے بہتر بات چیت کے لیے کورسز کا اہتمام کرنا۔ ہسپتال میں ہونے والی جدید تحقیق یا نئی بیماریوں کے بارے میں ہفتہ وار یا ماہانہ معلوماتی سیشنز منعقد کرنا۔
14. ہر کسی کو تبدیلی کے عمل میں شامل کریں (Involve Everyone in the Transformation)
کسی بھی بہتری کے عمل کو صرف انتظامیہ تک محدود نہ رکھیں۔ نرسنگ اسٹاف، صفائی کے عملے، سیکیورٹی گارڈز، اور لیبارٹری کے ٹیکنیشنز سمیت ہر فرد کی رائے اور تجاویز کو سننا اور ان کو فیصلے کے عمل میں شامل کرنا۔
مثال: ماہانہ کوالٹی امپروومنٹ میٹنگز میں ہر شعبے سے نمائندوں کو شامل کرنا تاکہ ہر ایک کو اپنی رائے پیش کرنے کا موقع ملے۔ ہسپتال میں کسی بھی نئے نظام کو لاگو کرنے سے پہلے، اس نظام کو استعمال کرنے والے تمام افراد کی رائے لینا اور ان کے تحفظات کو دور کرنا۔

مختصر یہ کہ: ڈیمنگ کے یہ 14 نکات کسی بھی طبی ادارے کے لیے معیار، کارکردگی اور انسانی وسائل کے انتظام میں ایک جامع فریم ورک فراہم کرتے ہیں۔ ان نکات کو اپنانے سے ہسپتال نہ صرف مریضوں کی توقعات پر پورا اتر سکتا ہے بلکہ ایک ایسا ماحول بھی قائم کر سکتا ہے جہاں ہر فرد اپنے کام پر فخر محسوس کرے۔ الخدمت ہسپتال، الخدمت فاؤنڈیشن کے مقاصد کو مدنظر رکھتے ہوئے، ان اصولوں پر عمل پیرا ہے تاکہ مریضوں کو بہترین اور معیاری خدمات فراہم کی جا سکیں اور ان کی صحت و فلاح کو یقینی بنایا جا سکے۔
ڈاکٹر ظفر اقبال ، ہیلتھ کیئر مینیجمنٹ سے متعلق ہیں اور کوالٹی، پیشنٹ سیفٹی اور اقدار کی بنیاد پر پریکٹس کے فروغ اور اس کی تربیت لئے کوشاں ہیں۔ صحت کی دیکھ بھال کے علاوہ حالات حاضرہ، بین الاقوامی تعلقات، اسلامی دنیا، سیاسی و ادبی و قومی و ملی معاملات ، ماحولیات، اقبالیات ، اردو ، پاکستانی و علاقائی زبانیں بھی ان کی دلچسپی اور آراء دہی کے موضوعات ہیں۔ ان سے واٹس ایپ نمبر +923003615547 اور لنکڈ ان پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ https://www.linkedin.com/in/dr-zafar-iqbal-1b02b48/

Life Savers Day 27th September 2025PIMAAlkhidmat Health
17/09/2025

Life Savers Day
27th September 2025
PIMA
Alkhidmat Health

Life Savers Day 27th September 2025
17/09/2025

Life Savers Day
27th September 2025

09/09/2025

Ameer Jamaat -e- Islami Pakistan, , appeals to youth, men, and women eager to support distressed flood-affected families to join Alkhidmat as volunteers. Step forward and join Alkhidmat as a volunteer to become part of ongoing flood relief activities to restore life in flood-hit areas.

Register now: https://volunteer.alkhidmat.org/volunteer-registration/new

09/09/2025

Rain Emergency Precaution .....................

Address

Alkhidmat Hospital Shah Faisal 2/110-A Reta Plot Azeem Pura Road Shah Faisal Colony
Karachi
74000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Alkhidmat Hospital Shah Faisal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram