27/11/2025
انسان ایڈکشن میں کیوں مبتلا ہوتا ہے ؟
کسی بھی لت یا ایڈکشن سے نکلنے کے لیے ،پہلے اس سوال کا جواب جاننا بہت ضروری ہے کہ ہم ایڈکشن میں پھنستے کیوں ہیں ؟ اگر ہم ایڈکشن کی بنیادی وجہ کو دور کرلیں تو ایڈکشن خود بخود چلی جائے گی۔ کیونکہ کوئی بھی باشعور انسان جان بوجھ کر یا خوشی سے تو کسی ایڈکشن میں مبتلا ہونا نہیں چاہے گا۔اس لیے اگر ہم مسئلے کی جڑ تک پہنچ کر اسے ختم کردیں تو مسئلہ خود بخود ختم ہوجائے گا۔
ایک مثال سے سمجھتے ہیں۔ میں ایک تھیریپسٹ (سائیکاٹرسٹ) کی ویڈیو سن رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس ایک لڑکا آیا جو سگریٹ نوشی چھوڑنا چاہتا تھا لیکن وہ تمام تر کوشش کے باوجود چھوڑ نہیں پارہا تھا۔ تھیریپسٹ نے اس سے پوچھا کہ آپ سب سے پہلے یہ بتائیے کہ آپ نے کب اور کس وجہ سے سگریٹ پینے شروع کیے تھے ؟ لڑکے نے بتایا کہ جب اس کے والدین کی طلاق ہوئی تھی تب اس نے سٹریس میں آکر سگریٹ پینے شروع کیے ۔ یعنی دوسرے لفظوں میں زندگی کی کسی حقیقت سے فرار حاصل کرنے کے لیے انسان اس طرح کے کاموں کی طرف راغب ہوتا ہے تاکہ وہ اپنے مسئلے یا غم کو دبا سکے ۔ یہ کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا کسی ایڈکشن یا نشے کا سہارا لینے سے مسئلہ حل ہوجاتا ہے ؟
جس لڑکے کا اوپر زکر ہوا ، کیا بے تحاشا سگریٹ پینے سے اس کے والدین کی طلاق ختم ہوگئی ؟
ایک نقصان تو پہلے ہوچکا ، کیا اس نقصان کو بھولنے یا اس سے فرار حاصل کرنے کے لیے دوسرا نقصان اٹھانا، عقلمندی ہے؟
ہماری زندگی میں دو طرح کے غم یا مسائل ہوتے ہیں۔
ایک وہ جن کو ہم کوشش سے حل کرسکتے ہیں۔
دوسرے وہ جن کو حل کرنا یا ان سے نجات پانا ، ہمارے اختیار میں نہیں ہوتا۔
دونوں صورتوں میں مسئلے سے فرار کی کوشش میں خود کو تکلیف دینا ، فضول ہے۔اگر گھرمیں کوئی مسئلہ ہے ، کوئی پریشانی ہے ، کسی نے محبت میں دھوکہ دیا ہے ، بچپن کا کوئی ٹراما ہے ، کوئی احساسِ کمتری ہے ، کوئی بھی ایشو ہے تو سب سے پہلے اس کا سامنا کیجیے۔ حقیقت کو قبول کیجیے۔ ہم دنیا میں رہ رہے ہیں ، جنت میں نہیں کہ ہماری زندگی میں کوئی مسئلہ نا ہو۔ اگر کوئی ایسی پریشانی ہے جس کا کوئی حل نہیں مثلاً آپ جس سے شادی کرنا چاہتے تھے اس کی کہیں اور شادی ہوگئی یا بچپن میں آپ کے ساتھ کوئی زیادتی وغیرہ ہوئی تھی یا کوئی بھی ایسی صورتِ حال جسے بدلنا اب آپ کے اختیار میں نہیں ، تو اس صورت ِ حال کو قبول کرکے آگے بڑھیں۔ کسی انسان سے اس معاملے پر کھل کر بات کرلیں۔ ایک بار اپنے ایموشنز کو پراسیس کرلیں۔ گُھٹ گُھٹ کر جینے کی بجائے اپنے دل کا بوجھ ہلکا کرلیں اور پھر زندگی میں آگے بڑھیں۔ جب آپ سٹریس سے دور ہوں گے تو ایڈکشن سے نکلنا آسان ہوجائے گا۔ اس لیے مسئلے کی جڑ تک پہنچ کر اسے ختم کریں، لت کا معاملہ حل ہوجائے گا۔
اگر آپ کسی ایڈکشن میں مبتلا ہیں تو دو میں سے ایک وجہ لازمی ہوگی۔
یا تو آپ ایک بے مقصد زندگی گزار رہے ہیں کیونکہ جن کے پاس کوئی بڑا مقصد ہو، وہ ایڈکشن میں وقت برباد نہیں کرتے۔
یا پھر آپ زندگی کی کسی حقیقت سے فرار حاصل کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔
اگر ہم اپنے غم اور گِلے شکوؤں سے نکل کر غور کریں تو ہمیں اپنے ارد گرد ایسے بے شمار لوگ نظر آئیں گے جنھوں نے زندگی کی پریشانیوں سے ہار نہیں مانی اور خود کو بہتر سے بہتر بنایا۔ کسی ایک غم یا پریشانی سے زندگی کو رکنے نہیں دیا اور آگے بڑھنے کا آپشن چُن لیا۔ ہمیں دراصل ان لوگوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔
اللہ ہم سب کو ذہنی سکون اور عافیت نصیب فرمائے۔ آمین۔