Homoeopathic Doctors

Homoeopathic Doctors Homeopathic Medicine Treatment

16/12/2022

Will are important

Vitiligo treatment 01 month result......
16/12/2022

Vitiligo treatment 01 month result......

Allergy....
16/12/2022

Allergy....

23/12/2019
سنکھیا کا ہربل اور ہومیو پیتھک استعمال سنکھیا’’سم الفار‘‘(Arsenic)لاطینی میں ۔ارسینی کم۔دیگرنام۔عربی میںسم الفاریاشک فار...
14/11/2019

سنکھیا کا ہربل اور ہومیو پیتھک استعمال
سنکھیا’’سم الفار‘‘
(Arsenic)
لاطینی میں ۔
ارسینی کم۔
دیگرنام۔
عربی میںسم الفاریاشک فارسی میں مرگ موش ہندی میں سنکھیاانگریزی میں آرسینک اور گجراتی میں شومل کھار کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
سکھیامعدنی گندھک سرمہ سیاہ اور سونامکھی کے ہمراہ کان سے نکلتا ہے خالص حالت میں بہت کم نکلتاہے۔ناخالص حالت میں اس کو خالص قسم کی بھٹی میں آنچ وغیرہ دیتے ہیں ۔تو گندھک اور لوہا وغیرہ میں پگھل کر علیحدہ ہوجاتاہے۔سنکھیا آکسیجن کے ہمراہ بخارات بن کر ٹھنڈی جگہ جمع ہوکر جم جاتاہے۔
اس کا ذائقہ پھیکا ہوتاہے۔
اقسام سنکھیا۔
اس کی کئی اقسام ہیں۔۱۔بلوری ۲۔دودھیابہترین قسم سمجھی جاتی ہے۔بلوری قسم تیس گنا اور دودھیاقسم اسی گناپانی میں حل ہوجاتاہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ چہارم ۔(زہر قاتل)
افعال۔
مقوی بدن مقوی اعصاب وباہ ،دافع امراض ،بلغمی وریاحی مقوی معدہ ،مصفیٰ خون ،دافع حمیات قاتل جراثیم اکال مجفف قلت الدم ۔

استعمال ۔

سنکھیا کوضعف بدن قلت الدم ضعف معدہ ،لقوہ وجع المفاصل عرق النساء درد کمر سرفہ ضیق النفس اور دیگر بلغمی امراض میں استعمال کیاجاتاہے۔مصفیٰ خون ہونے کے باعث جذام آتشک برص اور دیگر امراض فساد خون و جلدیہ میں مستعمل ہے ۔
بخاروں کے علاج میں سنکھیا کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔خاص طور پر نوبتی بخاروں بلغمی بخاروں میں کھلاتے ہیں اور مقوی باہ ادویات میں شامل کرتے ہیں ۔
اکال ہونے کے باعث بعض جلدی امراض کے مرہم میں بھی ملاتے ہیں ۔بواسیری مسوں کے گرانے کیلئے طلاءمستعمل ہے۔اور مقوی باہ طلاؤں میں شامل کرتے ہیں ۔

نفع خاص۔
مقوی باہ وجع المفاصل ۔
مضر۔
زہرقاتل ہے۔
مصلح۔
روغن زردکتھ
بدل۔
ایک قسم دوسرے کی بدل ہے۔
کشتہ سنکھیا۔۔۔کشتہ سم الفار
زیادہ ترکشتہ ہی اندرونی طور پر امراض مذکورہ میں استعمال کرتے ہیں ۔دونوں صورتوں میں احتیاط اور معالج کا مشورہ ضروری ہے۔باہ اور اعصاب کی خاص دوا ہے۔
مقدارخوراک۔
سکھیاکی ۔۔چاول کےسولہواں حصہ سے تیسرے حصے تک ہمراہ دودھ ۔۔
کشتہ سنکھیا کی مقدارخوراک۔
ایک سے دو چاول ہمراہ دودھ یا مکھن وغیرہ سے ۔یہ کشتہ زہریلاہے۔معینہ مقدارخوراک سے زیادہ ہرگز استعمال نہ کریں ۔
خاص بات۔
اس کے مرکبات ایلوپتھی میں بھی استعمال کئے جاتے ہیں اور آرسینک ہومیوپتھیک میں بھی استعمال ہوتاہے۔جو عام بخاروں سے لے کر کینسر تک کی دوا ہے۔
(حکیم ارشد ملک )

Arsenicum album آرسنک البم
Homeopathic medicine
آج کے موجودہ دور میں ہمارا سب سے بڑا مسئلہ پانی کی خرابی ہے اور اسکی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریاں اور پیچیدگیاں ہیں
اب چاہے وہ بیماریاں وائرس کی وجہ سے ہیں یا بیکٹیریا کی وجہ سے ۔
And all types of hepatitis
Enlargement of liver or decrease size of liver
All types of kidney diseases even failure of kidneys
Heart disease
Diabetes
Cancer
Gastro enteritis
Malaria
Typhoid fever
Cerebral anaemia
مختصر اگر میں یہ کہوں کہ وہ تمام بیماریاں جن میں پیتھالوجیکل تبدیلیاں اچکی ہوں ان کےلیے یہ دوا مفید ہے اگر اسکی علامات موجود ہیں
اور کتنا آسان ہوجاتا ہے کہ ہمیں سامنے بیٹھے مریض سے یہ علامات مل جاتی ہیں
کہ وہ ذہنی اور جسمانی لحاظ سے بے چین ہے
اس کے اندر آگ لگی ہوئی ہے وہ پانی اپنے پاس سے دور نہیں جانے دینا چاہتا
وہ صرف گھونٹ گھونٹ پانی پیتا ہے
وہ اپنے پیاروں کو اپنے پاس سے دور نہیں جانے دینا چاہتا وہ تنہائی سے خوفزدہ ہے
مریض کبھی آوازیں دیتا ہے کہ مجھے بیٹھا دو کبھی کہتا ہے لٹا دو
مجھے کسی اچھے سے اچھے ڈاکٹر کے پاس لے جاؤ
مجھے اس کمرے سے باہر نکالو مجھے اپنے اندر آگ لگی محسوس ہوتی ہے
باہر لے جانا مریض پھر کراہتا ہے کرب سے آوازیں دیتا ہے مجھے دوبارہ کمرے میں لے جائیں مجھے سردی محسوس ہو رہی ہے
جب آپ کے سامنے یہ ساری علامات ہونگی تو دوسری طرف وہ ڈھیر ساری روپوٹس اور مختلف ہسپتالوں کی تشخیص کی پرچیاں اور نسخے جو مریض کی حالت میں سدھار نہیں لا سکے
اگر آپ ہومیوپیتھ ہیں تو آپکے نزدیک یہ علامات اہم ہیں
اب چاہے مریض گردوں کی خرابی میں مبتلا ہے یا جگر کے بھیانک عوارضات میں
یا آنتوں کی سوزش میں یا کینسر میں
یقین کیجیے کہ یہ دوا مریض کو اس ازیت ناک کرب سے نجات دلاتی ہے اور سکون کا باعث بنتی ہے
اگر حالات بہت بھیانک ہوں مریض کینسر کی آخری سٹیج میں ہو یا گردے مکمل فیل ہو چکے ہوں ۔
ہسپتال والے ہاتھ کھڑے کر چکے ہیں تو ہومیوپیتھک دوا آرسینکم پھر بھی مریض کو سپورٹ دے سکتی ہے یا شفایاب کر سکتی ہے

عدم تحفظ کا احساس سب سے زیادہ اس دوا میں پایا جاتا ہے
ہر چیز کو اپنی ذات کے تصور سے دیکھتا ہے
اپنے معاملات اور تعلقات کو چھپاتا ہے
اس دوا میں سب سے زیادہ خوف پائے جاتے ہیں
جراثیم کا خوف
بیماریوں کا خوف
صحت کا خوف
کاروبار کا خوف
دولت کا خوف
چوروں کا خوف
تنہا رہ جانے کا خوف
موت کا خوف
اپنی بیماری کے لا علاج ہو جانے کا خوف
اپنے تعلقات کے اوپن ہو جانے کا خوف

یہ لوگ بہت زیادہ نک چڑے ہوتے ہیں بے ترتیبی کو برداشت نہیں کرتے ہیں
ان کے گھروں میں حتکہ زندگی کے معاملات میں آپکو ترتیب نظر آئے گی
صفائی ستھرائی ۔کھانے پینے میں وغیرہ
ذہنی جذباتی خاص علامات:
* عدم تحفظ۔ خصوصاً صحت کی بابت شدید اضطراب
* موت کا خوف۔ اکیلا رہنے سے خوف
* اضطراب، بے آرامی، ضعف تین بڑی علامات ہیں
* نازک مزاج۔ ہر شے ترتیب سے اور صاف رکھتا ہے
* خود غرض۔ دوسروں پر اور اپنی ذات پر تنقید
ذہنی علامات:
* غذائی سمیت کے بعد اسہال۔ پاخانہ کرنے کے بعد شدید ضعف
* اسہال اور قے
* دمہ۔ لیٹنے پر سانس کی تنگی۔ مریض لیٹ نہ سکے۔ دم کشی کا خوف
* کھجلی۔ اتنا کھجائے کہ خون نکل آئے
عمومیات:
* درد جلن دار۔ متاثرہ حصہ آگ کی مانند جلتا ہے
* جیسے کہ گرم کوئلوں سے داغا جا رہا ہو
* بہت سردی محسوس کرتا ہے۔ بہت سے کمبل اوپر اوڑھنا چاہتا ہے
* ما سوائے سر کے۔ سر کو کھلا رکھنا چاہتا ہے تاکہ سر کو تازہ ہوا لگتی رہے
* غذا کی خوشبو یا غذا کو دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتا
* سرد پانی کی شدید پیاس۔ بار بار تھوڑا تھوڑا پانی پیتا ہے
جہت:
کمی
* گرمی سے ماسوائے سردرد کے۔ ٹھنڈے پانی سے سر کو دھونے سے سر درد میں افاقہ
* گرم مشروبات۔ گرم ٹکور۔ دھوپ اور گرم کپڑے
اضافہ
* آدھی رات کے بعد 1بجے تا 2بجے
ہم موت کے خوف کی بابت پڑھ چکے ہیں اکیلا رہنے سے خوف وغیرہ۔
ہنی مین آرسنک کی بابت لکھتے ہیں رات کے وقت دکھ اور درد کے دورے, مریض کو بستر چھوڑنا پڑتا ہے, جلد میں جلن, زخموں میں سوزش پیدا کرنے والے درد درد روزانہ آنے والا, یا نوبتی بخار جسم پر خارش کے دانے, آنکھوں اور پپوٹوں میں ورم, ہردفعہ کھانے کے بعد قے اور معدہ میں جلن, تلوؤں میں اور پیروں کے انگوٹھوں میں آبلے اور سوزش پیدا کرنے والے دانے
ڈاکٹر نیش لکھتے ہیں کہ
نئی بیماریوں ہرجگہ جلن پائی جاتی ہے آرسنک البم فائدہ کرتا ہے
اور جلن اس قدر زیادہ ہوتی ہے کہ کسی اور دوا میں نہیں پائی جاتی
-اس جلن کو گرمی سے آرام رہتا ہے
-مگر سردرد ٹھنڈک سے آرام رہتا

-ڈاکٹر کینٹ لکھتے ہیں کہ
مریض کو غور سے دیکھو
اگر چاہتا کہ اس کو گرم کپڑے سے ڈھک کر رکھ دیا جائے اگر اسی کو سردی بہت جلد اثر کرتی ہے اور گرمی اچھی معلوم ہوتی ہے نیز حد زیادہ کمزوری قے, پریشانی مردہ کی سی بو وغیرہ ہوتو دنیا میں کوئی دوا آرسنک کے اس کو نہیں بچا سکتی

انسانوں میں اگر جلد کھر کھری ہو اور اس پر چٹے ہوں اور جلد پر خارش ہو

سمندر کے قریب رہنے والوں کی تکالیف سمندر میں نہانے سے پیدا شدہ کھجلی, زیادہ تر رس بھرے پھلوں کے کھانے سے پیدا شدہ تکالیف کو دور کرتی ہے

برف کھانے یا برف کا پانی پینے سے پیدا شدہ تکالیف کے لئے بہترین دوا ہے
آرسنک ہاضمہ کی نالی پر اثر کرتا ہے

ہونٹ خشک ہو جاتے اور پھٹ جاتے ہیں اور پپڑی جم جاتی ہے مریض ہر وقت زبان پھیر کر اپنے ہونٹوں کو تر کرنا پڑتا ہے منہ میں زخم اور آبلے پڑجاتے ہیں اور تھوڑی سی غذا یا پانی بھی معدے میں خرابی پیدا کرتا جس سے قے اور دست یا دونوں شروع ہو جانے پر فائدہ کرتا ہے

آرسنک کی بڑی علامت بے چینی عنودگی کی حالت میں بھی بے چینی اور کراہنا پایا جاتا ہے
اور اس کے اندر موت کا ڈر ہوتا ہے
استسقاء کی حالت میں بھی مفید ہے اگر سینے میں پانی آ جائے تو یہ حکمی دوا اثر رکھتی ہے
اس مرض میں مریض لیٹ نہیں سکتا, سانس لینے کے لئے بیٹھنا پڑتا ہے بے چینی زیادہ ہوتی ہے
جلد ٹھنڈی اور اور چپچپی ہوتی ہے
خارش کے دانے جن کھرنڈ جم جاتے ہیں
اور تمباکو سے پیدا شدہ تکالیف کے لئے بہت مفید ہے آرسنک کی رطوبتوں میں تیزابیت پائی جاتی ہے
وہ جس جگہ سے گزرتی ہیں وہاں چھیلن, سرخی اور جلن پیدا کرتی ہیں رطوبتیں بےحد متعفن ہوتی ہیں
1)جگر اور تلی بڑھ جائے اور درد ہو
کونین کے استعمال کے باعث بخار کے دب جانے کے باعث جگر میں درد اور جگر جائے (1x کی ایک ہی خوراک دن میں ایک مرتبہ استعمال کیجیے خوراک کھانا کھانے کے بعد دی جائے .

2)مہلک یرقان میں آخری مراحل میں استعمال کیا جاتا ہے جس کے ساتھ بے چینی ہوتی ہے اور چھوٹے چھوٹے وقفوں سے تھوڑے تھوڑے پانی کی پیاس ہوتی ہے

3) چھوٹے بچوں کے ہیضہ کے لئے( ایتھوزا کے ناکام ہونے کے بعد ) عمدا دوائی ہے اس میں غیر منہضم پاخانے ہوتے ہیں
اور بہت تیزی سے کمزوری ہوتی ہے بڑوں کے ہیضہ کے میں بے چینی زیادہ اور پسینہ کم ہوتا ہے چھوٹے وقفوں کے ساتھ پانی کی تھوڑی تھوڑی مقدار کی پیاس ہوتی ہے شدید قسم کی قے اور پاخانے ہوتے ہیں بدبودار پیلے یا بورے رنگ کے باافراط ہوتے ہیں

4)سرد چیزوں کے ساتھ معدے کو ٹھنڈ لگ جانے کے باعث اسہال لاحق ہوں . ملیریا والے اسہال
بے چینی بہت زیادہ ناقابل برداشت درد چھوٹے وقفوں کے ساتھ تھوڑے تھوڑے پانی کی بہت زیادہ پیاس ہوتی ہے

5) گیسٹرو ،ملیشیا میں نیم جانی ہوتی ہے آنتوں کے نزلہ میں نیز فساد خون کے مرض میں نیم جانی ہوتی ہے

6)بواسیری جریان خون میں جلن دار اور بے چینی میں گرم چیزیں لگانے سے افاقہ ہوتا ہے

7)گردوں کی سوزش میں تمام امراض کا احاطہ کرتی ہے زیادہ تر بعد والے مراحل جبکہ پانی والے اسہال اور جلد پیلی اور مومی نمود لیے ہوتی ہے
پیشاب جھلیوں اور البیومن سے پر ہوتا ہے
چھوٹے وقفوں سے پانی کی تھوڑی مقدار کی پیاس ہوتی ہے گرمی کی خواہش ہوتی ہے بے چینی ہوتی ہے چہرہ پھولا ہوتا ہے سخت اذیت ہوتی ہے موت کا خوف ہوتا ہے تشنجی جھٹکے لگتے ہیں

8)مثانہ جیسے مفلوج ہوپیشاب البیومن ملا جلن کے ساتھ اور خود بخود غیر ارادی طور پر نکل جاتا ہے

9)خصیوں کے سرطان میں جب مریض درد یا کسی اور وجہ سے بےچین ہو جائے چھوٹے وقفوں کے ساتھ پانی کی تھوڑی تھوڑی مقدار کی پیاس ہوتی ہے 1m دن میں تین مرتبہ دیجیے یہاں تک کہ افاقہ شروع ہو جائے پھر لمبے وقفے سے استعمال کریں
10)رحم یا بیضہ دان کی سوزش بچے کی پیدائش کے دوران جلن دار شدید درد بیضہ دانیوں میں ہوتے ہیں جن میں افاقہ گرم چیزیں لگانے سے ہوتا ہے بے چینی ، مختصر وقفوں کے ساتھ تھوڑی تھوڑی مقدار کے لئے پانی کی پیاس. رحم کا استسقاء ،ناسور متعفن ،خراش دار اخراج کے ساتھ رحم کی گردن کی ناسوری کیفیت

11)جوڑوں کے درد جلن دار ہوتے ہیں آدھی رات کے وقت اور درد والی جانب لیٹنے سے ابتر ہوتے ہیں جبکہ گرمی سے اور تکلیف والے حصے کو حرکت دینے سے افاقہ ہوتا ہے گٹھیاوی درد کہنی سے کندھے تک ہوتے ہیں

12)جب مریض کو ملیریا اور وقفہ دار درد کے بار بار حملے ہو چکے ہوں عرق النساء میں شدید قسم کا کھینچنے والا درد ،جلن دار اور پھاڑنے والا درد بائیں کولہے میں ہوتا ہے جو پھیل کر چوتڑوں میں چلا جاتا ہے گرم چیزیں لگانے سے شدید قسم کی بے چینی کو افاقہ ہوتا ہے

13)گوشت خور پھوڑے کے لئے بہترین ہے ساتھ جلن ہوتی ہے جیسی کہ متاثرہ حصے پر آگ کا انگارہ رکھا ہوا ہو کاٹنے والے اور جلن دار درد آدھی رات کو ابتر ہو جاتے ہیں .

14)بدرنگ جلد میں جب سیاہی مائل یا نیلاہٹ مائل دھبوں سے پر ہوتی ہے

15)داد جلن دار اور گولی لگنے جیسے درد ہوتی ہے رات کے وقت ابتری ہوتی ہے خصوصاً رات بارہ بجے سے صبح چار بجے تک چھلکے لمبے اور گہرے ہوتے ہیں جن سے کھرچنے سے خون بہہ نکلتا ہے چھوٹے وقفوں سے تھوڑی مقدار میں پیاس ہوتی ہے

16)برص میں جلد سفید موم جیسی
17)کھجلی میں ٹھنڈی چیزیں لگانے سے اور تری سے کھجلی میں ابتری ہوتی ہے گرمی سے بہتری ہوتی ہے 200 میں ہر ہفتے میں ایک خوراک دیں

18)جب گھونگا مچھلی کھانے سے پتی اچھلنا (urticaria ) لاحق ہو دائروی خارش ہوتی ہے جلن شدید قسم کی ہوتی ہے

19)سر میں ناقابل برداشت خارش ہوتی ہے کمزور مریض جن کی جلد خوش نما ہوتی ہے ننگے حصوں پر دائروی قطعات ہوتے ہیں خشک چھلکے ہوتے ہیں رات کے وقت جلن و خارش ہوتی ہے

20)بخار میں بے چینی لاحق ہوتی ہے چھوٹے چھوٹے وقفوں کے ساتھ تھوڑی تھوڑی مقدار کی پانی کی پیاس ہوتی ہے کمزوری اور نقاہت ہوتی ہے کپکپاہٹ ہوتی ہے اور اس میں بہت زیادہ شدت ہوتی ہے یوں محسوس ہوتا جیسے خون کی نالیوں میں دوڑنے والا خون نہیں بلکہ برف کا پانی ہے گرمی محسوس ہونے کےمرحلے کے دوران یوں محسوس ہوتا ہے جیسے خون کی نالیوں میں ابلتا ہوا پانی دوڑ رہا ہو .ملیریا جس میں معدہ میں ہیجان ہوتا ہے ذائقہ کڑوا ہوتا ہے پسینے والے مرحلے کے دوران پیاس زیادہ مقدار کے لئے ہوتی ہے

21)انفلوئنزا کی چوٹی کی دوا ہے چھوٹے وقفوں سے ٹھنڈے پانی پیاس کے بے چینی ہوتی ہے چھینکیں آتی ہیں اور ناک سے خراش دار پتلا مواد بہتا ہے

22)ٹائیفائیڈ بخار میں تین قطروں کی خوراک ہر دو گھنٹے بھی استعمال کریں روزانہ چھ خوراک دیں 30 طاقت استعمال کریں ایک خوراک خالی معدہ استعمال کریں

23)قلت خون جس میں انتہا درجے کی نقاہت اور پریشانی ہوتی ہے استسقائی سوجن ہوتی ہے دل کی دھڑکن شدید ہوتی ہے شدید قسم کی پیاس معدے کے ہیجان کے ساتھ ہوتی ہے کونین کے زیادہ استعمال کے باعث دماغ کی قلت خون

24)سبز یرقان کی چوٹی کی دوا ہے

25) ذیابیطس میں جلد بھر بھری ،چھلکوں والی ،خشک ہوتی ہے منہ خشک ،زبان اور سانس کی نالی میں خشکی ہوتی ہے جس کے ساتھ نہ بجھنے والی پیاس ہوتی ہے بھوک کھو جاتی ہے اور قبض ہوتی ہے پیٹ میں جلن کا احساس جو منہ تک پھیل جاتا ہے مریض ہڈیوں کا ڈھانچہ بن جاتا ہے وہ اپنی طاقت کھو دیتا ہے اور بعض اوقات دانت نکل جاتے ہیں مریض نازک طبع ہوتا ہے اپنے کپڑوں کو صاف ستھرا رکھنا چاہتا ہے ہر چیز مناسب جگہ رکھتا ہے

26)بوڑھے لوگوں میں خشک فساد نسیج( گنگرین )سوزشی دکھن اور جلن میں گرمی سے افاقہ ہوتا ہے بے چینی ہوتی ہے پھیپھڑوں کے فساد نسیج میں استعمال کریں
وہ جس جگہ سے گزرتی ہیں وہاں چھیلن, سرخی اور جلن پیدا کرتی ہیں رطوبتیں بےحد متعفن ہوتی ہیں

مخصوص خواص
حد سے زیادہ لاغری اور کمزوری, مرگی کے دورے, جلد غش کھا جانا, حد سے زیادہ بے چینی اور پریشانی, یکایک طاقت کا سلب ہو جانا, نوبتی سر درد , درد سوزش پیدا کرنے والے
جلد
سفید چپچپی ، جلد پر سیاہ رنگ کے دانے ، باجرے سے کے دانے ،جسم پر خشکی کے چٹے ،چیچک سے کے آبلے ،خارش کے تردانے ،جلد کے اندر چیونٹیاں رینگنے کا احساس اور اس کے اردگرد سوزش ،جلن زہریلے پھوڑے
-1-جلدی بیماری میں گریفائٹس ،ہیپرسلف

-2-معدے کی بیماری میں کاربووج ،نکس وامیکا
3- کمزوری, خون کی کمی چائنا
4- تمباکو کے بداثرات ٹوبیکم
5- قے میں اپیکاک
6- بخار میں چڑچڑاپن کیموملا
7- دردوں میں آرنیکا ،رسٹاکس
8- رعشہ،کمزوری اگیریکس
9- سوزش اور درد فیرم فاس
10 - دمہ کمزوری آئیوڈیم
10 - ہیضہ کمزوری کیمفر وغیرہ

طاقت: معدہ اور جلد کے لئے چھوٹی طاقت
نمبر تین سے دوسو بعض وقت اونچی طاقتیں مفید ثابت ہوتی ہیں

اضافہ علامات:
مرطوب موسم میں سہ پہر کے وقت اور آدھی رات کو یا آدھی رات کے بعد ٹھنڈ سے ٹھنڈے مشروبات یا ٹھنڈی غذا سے ساحل سمندر پر اندھیرے میں پھلوں سے اور چھینکوں سے ابتری ہوتی ہے

کمی علامات:
حرارت سے بہتری ہوتی ہے سر اوپر اٹھانے سے گرم مشروبات پینے سے پسینے سے کمر کے بل لیٹنے سے جبکہ کندھے اٹھائے ہوئے ہوں بہتری ہوتی ہے
Copy

21/08/2019

جو لوگ ھومیو پیتھک طریقہ علاج کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں ان کے لیئے عرض ہے کہ۔
دنیا کا سب سے جدید ترین اور کامیاب طریقہ علاج صرف اور صرف ھومیو پیتھک ہے۔اور یہ واحد طریقہ علاج ایسا ہے جس کا کوئی بھی سائیڈ ایفیکٹ نہیں۔
اور صرف یہ طریقہ علاج ایسا ہے جو کسی بھی مرض کو جڑ سے ہمیشہ کے لیئے ختم کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔
یہ طریقہ علاج تقریباً 223 سال قبل دریافت ھوا۔
اور سب سے حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ان 223 سالوں میں ایک بھی میڈیسن ایسی نہیں جس کا کوئی سائیڈ ایفیکٹ سامنے آیا ھو۔
اس طریقہ علاج کو صرف اس لیئے دبایا جاتا رہا کہ اس کے سامنے آنے سے مغرب ممالک کی کھربوں ملین ڈالر کی فارماسوٹیکل کمپنیاں برباد ھو جانے کا خطرہ ہے۔۔
آج بھی پوری دنیا میں جب باقی تمام میڈیسن فیل ھوجاتی ہیں تو آلٹرنیٹ میڈیسن کے نام پر ھومیو پیتھک میڈیسن کو استعمال کیا جاتا ہے۔
ھومیو پیتھک کو دریافت و ایجاد کرنے والا انسان بھی کوئی عام آدمی نہیں تھا ۔ وہ ایک ایسا انسان تھا جو 223 سال پہلے اس وقت کے دنیا کے جو سات بڑے ڈاکٹر تھے وہ ان کا ہیڈ تھا اور اس سے بہتر ادویات کو سمجھنے والاکوئی نہ تھا۔ یہ اس کی سوچ تھی کہ کوئی نہ کوئی ایسا طریقہ قدرت نے ضرور پیدا کیا ھوگا جو قدرتی طریقہ علاج ھو گا اور اس کا کوئی نقصان نہ ھوگا۔اس نے اس پر ساری زندگی کام کیا اور آخر ھومیوپیتھک سائنس دریافت کر لی۔۔
اس شخص نے 100 سے زیادہ میڈیسن کا کامیاب تجربہ اپنی اور اپنے دوستوں کی جان پر کیا ۔
یہ واحد طریقہ علاج ایسا ہے جس کی میڈیسن کے تجربات زندہ صحت مند انسان پر کرنے کے بعد میٹریا میڈیکا میں شامل کیا جاتا ہے۔
صرف اسی طریقہ علاج میں پاؤں کے ناخن سے لے کر سر کے بالوں تک، بدن سے لے کر ذہن تک کی علامات کو سامنے رکھ کر میڈیسن تجویز کی جاتی ہے۔
باقی تمام طریقہ علاج میں کسی بھی مرض کی ادویات ساری عمر کھانی پڑتی ہیں۔اور پھر ان ہی ادویات کے سائیڈ ایفیکٹ سے دوسری بیماریاں جنم لیتی ہیں اور انسان موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔
جبکہ ھومیو میڈیسن کچھ عرصہ کے بعد کھانے کی ضرورت نہیں رہتی۔۔
باقی ادویات کی مثال اسی طرح ہے جیسے ایک سوراخ والی کشتی آپ کو سمندر میں کچھ دور تو لے جا سکتی ہے لیکن کنارے پر پہنچانے کی بجائے بیچ سمندر میں ڈبو کر ہلاک کردیتی ہے۔
صرف ھومیوپیتھک طریقہ علاج ایسا ہے جس کے بنیادی قوانین مقرر ہیں اور پچلے 223 سالوں میں ان میں ترمیم کی ضرورت محسوس نہی ھوئی۔
اس طریقہ علاج میں ایک عام درد یا بخار سے لے کر
کینسر جیسے امراض تک کا مکمل علاج ممکن ہے۔
یہ واحد طریقہ علاج ہے جس میں تمام بیماریوں کی بنیادی وجوہات سورا، سائیکوسس اور سفلس جیسے میازم کو سامنے رکھ کر علاج کیا جاتا۔
بیماری وائرس سے ھو یا کسی بیکٹیریا سے، تازہ پیدا شدہ ھو یا 20 سال پرانی علاج ممکن ہے۔
اور آج جبکہ دوسری پیتھی کی اکثر میڈیسن انسانی جسم پر اپنا اثر کھو چکی ہیں تو اب دنیا ھومیو پیتھک طریقہ علاج اپنانے پر مجبور ھو چکی ہے۔
دوسرے تمام طریقہ علاج میں مرض کو جسم میں دبا دیا جاتا ہے۔صرف ھومیو طریقہ علاج ایک ایسا طریقہ علاج ہے جس میں مرض کو جسم سے باہر نکالا جاتا ہے اور مریض کو ہمیشہ کے لیئے اس بیماری سے نجات ملتی ہے۔
ھومیوپیتھک طریقہ علاج سے وراثت میں ملنے والی بیماریوں کو اگلی نسل میں منتقل ھونے سے بھی روکا جا سکتا ہے۔

حیض کا غیر معمولی درد ماہواری ماہانہ وہ سر کل ہے جس سے ہر عورت کو گزرنا پڑتا ہے ۔ خو اتین میں اس کا آغاز عمو ماً بلو غت ...
31/07/2019

حیض کا غیر معمولی درد

ماہواری ماہانہ وہ سر کل ہے جس سے ہر عورت کو گزرنا پڑتا ہے ۔ خو اتین میں اس کا آغاز عمو ماً بلو غت کے ساتھ ہی ہو جاتا ہے ۔حیض سے پہلے اور حیض کے دنوں میں خو اتین کودرد ہو تا ہے جو کہ ایک معمو لی با ت ہے لیکن کچھ خواتین کو نا قا بل بر داشت درد ہو تا ہے جو کہ بر داشت سے باہرہواہے۔ اس مر ض کو اینڈ و میٹر ایوسس کہا جاتا ہے جس میں درد نا قا بل بر داشت ہو تا ہے۔اس مرض پرابھی تک کوئی تحقیق نہیں کی گئی اور نہ ہی اس کے ہو نے کی کو ئی وجہ سامنے آئی ہے۔
ایک وقت تھا جب اس درد کو دور کر نے کے لیے خو اتین درد کی جگہ پر گر م پٹیو ں کا استعمال کر تی تھیں۔اس سے ان کو خا صا فر ق بھی پڑ تا تھا۔لیکن بعض اوقات ان ٹو ٹکوں سے کو ئی خا ص فر ق نہیں پڑتا تھا ۔
اینڈ و میٹر ایو سس ایک ایسا مر ض ہے جس کا تعلق حیض سے ہے۔جس میں بچہ دانی کی پر ت سے ملتے جلتے ٹشو ز جسم کے کئی حصو ں جیسے کے ویجا ئنا ، نافچے اور انٹر یو ں میں بھی پائے جاتے ہیں۔کچھ کیسز میں تو یہ ٹشو آنکھو ں، دما غ اور پھیپھڑوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔اس بیماری کی علامت میں شد ید پیٹ درد ، تھکا و ٹ اور ما ہو اری کی شد ت شامل ہے۔
ایک اندازے کے مطا بق دس فیصد خو اتین اس بیماری کا شکا ر ہیں ۔لیکن اس کا ابھی تک کو ئی علاج دریا فت نہیں۔اس بیماری کا شما ر ان چند بیماریو ں میں ہو تاہے جس پر کو ئی تحقیق ابھی تک نہیں کی گئی۔اس بیماری میں صرف درد محسو س نہیں ہو تا بلکہ اس کو بانجھ پن سے بھی منسلک کیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے مر یض مختلف بیماریو ں کا شکا ر ہو جاتا ہے۔قا بل افسو س بات یہ ہے کہ اس مر ض کی شد ت خو اتین میں اعصا بی نظام کوبری طرح متا ثرکر تی ہے۔
اس بیماری کو ہسٹیر یا کی بیماری سے بھی ملا یا جاتا ہے۔ اس بیمار ی کا کو ئی علاج نہیں ۔ اس پر کو ئی تحقیق نہیں کی گئی اس بیمار ی کی تشخیص میں سالوں لگ جاتے ہیں۔اور اس کی تشخیص صر ف لیپر وسکو پی (کیمر ے) کے ذریعے ہی ممکن ہے جو کہ انتہائی درد ناک ہو تا ہے ۔
اس درد سے نپٹنے کے لیے ڈاکٹر ز پین کلر دے دیتے ہیں جس سے وقتی آرام و سکو ن تو کبھی ہو جاتا ہے لیکن اکثر دو ا ئی سے بھی افا قہ نہیں ہو تا۔
کچھ خو اتین اس بیماری کے لیے دیسی علاج کا سہا ر الیتی ہیں۔ بات پھر وہی آ کررکتی ہے کہ اس سے وقتی افا قہ تو ہو تا ہے لیکن تکلیف دور نہیں ہو تی۔البتہ ہارمو نز میں تبدیلی اس مر ض کی شد ت کو کم کر نے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔کچھ خو اتین کو ما ہو اری کے درد کی یہ شدت
شادی کے بعد تبدیل ہو نے والے ہارمو نز کی وجہ سے کم یا ختم ہو جاتاہے جبکہ کچھ کو اس کی شد ت میں اضا فہ بھی ہوسکتا ہے۔
,ایسے درد اور ورم میں اکثر لڑکیاں پین کیلرز کا استعمال کرتی ہیں جو وقتی طور پر تو فائدہ مند ہوتا ہے مگر اس کا نقصان بعد میں زیادہ ہوتا ہے۔بنا کسی نقصان کے ہومیو پیتھک زنانہ امراض میں بہترین علاج فرہم کرتی ہے اس لیے ایسے امراض میں ہومیو پیتھک علاج کروائیں ۔۔شکریہ

خون جمنے کی 6 خاموش علامات اور اس کا ہومیوپیتھک علاج.کئی بار رگوں میں خون کا جمنا اچھا ہوتا ہے خاص طور پر اگر آپ زخمی ہو...
31/07/2019

خون جمنے کی 6 خاموش علامات اور اس کا ہومیوپیتھک علاج.

کئی بار رگوں میں خون کا جمنا اچھا ہوتا ہے خاص طور پر اگر آپ زخمی ہو اور خون کا بہاؤ روکنا چاہتے ہو۔

مگر اکثر اوقات خون کا جمنا یا کلاٹ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے خاص طور پر اگر وہ مسلز کے قریب شریانوں میں ہو۔

خون کا جمنا ہارٹ اٹیک اور فالج سمیت متعدد دیگر امراض کا باعث بنتا ہے جبکہ پھیپھڑوں اور دیگر جسمانی اعضاءکو نقصان پنچا سکتا ہے۔

مگر جسم میں خون جمنے لگے یا کلاٹ بننے لگے تو اس کا علم کیسے ہوگا ؟ تو اس کی چند واضح علامات درج ذیل ہیں۔

ایک ہاتھ یا ٹانگ کا سوجنا
کسی ایک ٹانگ یا ہاتھ کا سوجنا خون کے جمنے کی واضح ترین علامات میں سے ایک ہے، درحقیقت خون کے جمنے کے نتیجے میں ٹانگوں تک خون کا پہنچنا بلاک ہوجاتا ہے اور وہ خون اس جگہ جمع ہونے لگتا ہے جہاں کلاٹ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں سوجن ہونے لگتی ہے، اگر کبھی آپ کا ہاتھ یا ٹانگ سوج جائے اور ساتھ میں درد بھی ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔

ہاتھ یا پیر میں درد
عام طور پر خون جمنے کا درد دیگر علامات کے ساتھ سامنے آتا ہے جیسے سوجن یا سرخی، مگر کئی بار صرف درد ہی ہوتا ہے، اکثر لوگ اسے مسلز میں کھچاؤ یا تناؤ کا باعث سمجھ کر نظر انداز کردیتے ہیں جو کہ خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے، ماہرین طب کے مطابق خون جمنے کے نتیجے میں ہونے والا درد اس وقت حملہ آور ہوتا ہے جب آپ چل رہے ہوں یا اپنے پیر کو اوپر کی جانب کریں، اگر وہاں کی جلد گرم یا بے رنگ ہورہی ہو تو ڈاکٹر کو دکھائیں۔

جلد پر سرخی
اگر تو جلد کی رنگت معمول سے زیادہ سرخ ہونے لگے تو یہ بھی خون جمنے کی علامت ہوسکتی ہے، کسی جگہ خون کا جمنا متاثرہ حصے کو سرخ کردیتا ہے جبکہ ہاتھ یا پیر چھونے پر معمول سے زیادہ گرم محسوس ہوتا ہے۔

سینے میں درد
سینے میں درد ہوسکتا ہے کہ آپ کو لگے کہ ہارٹ اٹیک ہے مگر یہ کلاٹ بھی ہوسکتا ہے، درحقیقت دونوں کی علامات ملتی جلتی ہیں، خون جمنے سے ہونے والا درد تیز اور خنجر کی طرح محسوس ہوتا ہے خاص طور پر گہری سانس لینے پر بدتر ہوجاتا ہے، ہارٹ اٹیک میں مریض کو کندھوں، جبڑوں یا گردن تک درد پھیلتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔

سانس لینے میں مشکل یا تیز دھڑکن
پھیپھڑوں میں خون کا جمنا آکسیجن کے بہاؤ کو سست کردیتا ہے، ایسا ہونے پر دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے جبکہ سانس گھٹنے لگتا ہے۔ آپ کو غشی کا احساس بھی ہوسکتا ہے ایسا ہونے پر فوری طور پر طبی امداد حاصل کریں۔

بغیر کسی وجہ کے کھانسی
اگر سانس گھٹنے، دل کی دھڑکن تیز ہونے یا سینے کے درد کے ساتھ کھانسی ہورہی ہو جو رک نہ رہی ہو تو یہ کلاٹ کی واضح علامت ہے، یہ کھانسی خشک ہوتی ہے مگر کئی بار بلغم یا خون بھی نکلتا ہے، کسی قسم کا شک ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔ ہومیوپیتھک علاج.
1. آرنیکا.
2. اہلیم سٹیوا.
3. کرہٹیگس.
4. کرکوما ٹرمیرک.
5. لیکسس.
6. راولیفیا.
تمام ادویات علامات اور کیس کی نوعیت کے مطابق استعمال ہوتی ہیں. مکمل علاج کے لئے کسی مستند ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے رجوع کریں.

Address

Lahore

Opening Hours

Monday 18:00 - 22:00
Tuesday 18:00 - 22:00
Wednesday 18:00 - 22:00
Thursday 18:00 - 22:00
Friday 18:00 - 22:00
Saturday 18:00 - 22:00

Telephone

+923049933337

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Homoeopathic Doctors posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Homoeopathic Doctors:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram