30/11/2025
ہر جمعہ ہم سورۃ الکہف کی تلاوت کرتے ہیں۔ وہ آیات جو قیامت کے دن کا منظر بیان کرتی ہیں، دل میں ایک لرزہ پیدا کر دیتی ہیں۔ ذرا تصور کیجیے، ہم اکیلے کھڑے ہوں گے — نہ کوئی دوست، نہ خاندان، نہ کوئی جو ہمیں بچا سکے۔ ہمارے اعمال نامے ہمارے ہاتھ میں دیے جائیں گے … ہر ایک عمل کا ریکارڈ ہماری آنکھوں کے سامنے رکھا جائے گا۔ جو کچھ ہم نے کسی سے کہا، غصہ، چالاکیاں، برائیاں، غیبت، چھوٹی سوچ … سب کچھ ایک ایک کر کے ہمارے سامنے ظاہر کیا جائے گا۔ ہر عمل، ہر لفظ، ہر نیت
ہمیشہ کے لیے محفوظ کر لی گئی ہے
:شرمندہ اور خوفزدہ ہو کر ہم کہیں گے
“ہائے افسوس! یہ کیسا ریکارڈ ہے! اس نے کوئی چیز چھوٹی ہو یا بڑی، نہیں چھوڑی — سب کچھ لکھ دیا ہے!”
ہم اپنے تمام اعمال اپنے سامنے دیکھیں گے۔ اُس دن ہمیں کسی نتیجے کے کارڈ کی ضرورت نہیں ہوگی کہ پتہ چلے ہم کامیاب ہوئے یا ناکام۔ ہمارا اپنا اعمال نامہ ہی کافی ہوگا بتانے کے لیے کہ ہم زندگی کے امتحان میں پاس ہوئے یا فیل۔ اور ہمارا رب کسی پر ظلم نہیں کرتا۔
لیکن ظالم تو ہم خود ہیں، جو اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں۔
یاد دہانی پر یاد دہانی، نشانی پر نشانی، جگانے والی پکار پر پکار …
پھر بھی ہم غفلت اور غرور کی نیند سے نہیں جاگتے۔
ہم دنیا کے پیچھے بھاگتے ہیں، اور بھول جاتے ہیں وہ اعمال جو ہمارے اپنے ہاتھوں نے کیے۔
شاید اللہ نے ہمارے دلوں پر پردے ڈال دیے ہیں،
کہ ہم قرآن پڑھتے ہیں، مگر وہ ہمیں متاثر نہیں کرتا۔
الفاظ دل میں اترتے ہی نہیں،
اور ہم نہ سمجھ پاتے ہیں، نہ راہِ ہدایت پاتے ہیں۔
ہم بس بے مقصد دوڑتے رہتے ہیں —
زیادہ دولت جمع کرنے کے پیچھے، دوسروں سے بہتر نظر آنے کے پیچھے،
اپنے کاروبار، گھروں اور بچوں پر فخر کرتے ہوئے۔
حالانکہ یہ سب کچھ صرف دنیا کی زندگی کی زینت ہے۔
ہمارے نیک اعمال، چاہے کتنے ہی چھوٹے کیوں نہ ہوں،
ہمارے رب کے نزدیک زیادہ بہتر ہیں —
بدلے کے لحاظ سے بھی، اور امید کے لحاظ سے بھی۔
کاش ہم سمجھ پاتے۔
صفحے لکھے جا رہے ہیں…
لفظ بہ لفظ، عمل بہ عمل۔
ہمارے اعمال نامے میں کیا لکھا ہوگا؟
اللہ سبحانه و تعالى ہمیں معاف فرمائے
اور ہمیں اپنی طرف ہدایت دے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔
اللہ ہمیں قیامت کے دن عزت دے، رسوائی نہیں۔
جب ہم اپنا اعمال نامہ دیکھیں تو ہمارے چہرے خوشی سے دمک اٹھیں۔
ہمارا اعمال نامہ اُن نیکیوں سے بھرا ہو جو اللہ سبحانه و تعالى کی رضا کا سبب بنیں،
اور ہمارے پیارے نبی ﷺ ہم پر فخر کریں اُس دن۔
(حوالہ: سورۃ الکہف 18:46, 49, 57)