Clinician's Guide

Clinician's Guide ہیلتھ ، فیچرز، لائف اسٹائل، پرنٹنگ، اسپورٹس، ٹیکنالوج?

Health, features, lifestyle, printing, sports, technology and interesting information to Page Like
ہیلتھ ، فیچرز، لائف اسٹائل، پرنٹنگ، اسپورٹس، ٹیکنالوجی اور دلچسپ معلومات کے لیے پیج لائک کریں

عثمان بزدار کے بعد پرویز الہی کا پنجاب۔۔۔
27/10/2022

عثمان بزدار کے بعد پرویز الہی کا پنجاب۔۔۔

19/09/2022
16/09/2022

کل لاہور کے مشہور ایک لا کالج میں جانا ہوا۔ گپ شپ کے دوران پتہ چلا کہ کالج کے پرنسپل ہائیکورٹ کے فلاں ریٹائرڈ جج صاحب ہیں۔ میں نے چونک کر پوچھا۔ کالج کے پرنسپل تو فلاں صاحب نہیں ہوا کرتے تھے؟ جب سے کالج بنا ہے وہی پرنسپل چلے آ رہے ہیں۔ وہ ادارے سے الگ ہو گئے؟
میرے میزبان بولے سر، ہائیکورٹ نے لا کالجز کو پابند بنایا ہے کہ اس کا پرنسپل ہائیکورٹ کا جج ہونا لازمی ہے۔ سادہ ایل ایل بی یا وکیل پرنسپل نہیں ہو سکتا۔ کالج کو چلا پرانے پرنسپل ہی رہے ہیں لیکن اب ان کا عہدہ کچھ اور ہے۔ پرنسپل فلاں جج صاحب ہیں۔
میں سوچ میں پڑ گیا۔
فوجی اسٹیبلشمنٹ اپنے فوجی افسران کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اچھے سویلین عہدوں وغیرہ کی صورت عیاشی لگوائے رکھتی ہے۔ عام فوجی بیچارہ کہیں گارڈ کی نوکری کرتا ہے یا کوئی اور چھوٹی موٹی ملازمت جبکہ بڑے صاحب ریٹائر ہو کر بھی کسی بڑے عہدے پر۔
یہی کچھ جج صاحبان بھی کرتے ہیں۔ کچھ پالیسیز ایسی بنا لی جاتی ہیں کہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ان کی نوکریاں پکی ہوتی ہیں۔ بلکہ پہلے سے بڑھ کر تنخواہوں والی۔
ریٹائرڈ ججوں کو کھپانے کیلئے کالجز کو پابند کر دیا گیا کہ وہ اپنا پرنسپل ہر حال میں ریٹائرڈ جج رکھیں گے۔
کالج ختم ہو جائیں اور ریٹائرڈ جج ابھی بھی باقی ہوں تو پھر چندہ اکٹھا کر کے ان کی تنخواہ کے برابر پیسے پورے کر کے انہیں دیے جائیں۔
ایک بندہ جو 20 سال سے پرنسپل چلا آ رہا ہے اور درس و تدریس ہی جس کی ترجیح رہی ہو اس میں یکدم ایسی کیا خرابی ہو گئی کہ وہ پرنسپل کے طور پر کام نہیں کر سکتا اور ایک بندہ جس نے کبھی نہیں پڑھایا یا بطور پرنسپل/استاد کوئی تجربہ نہیں اس میں یکدم ایسی کیا خاص بات ہو گئی کہ پرنسپل بس وہی بن سکتا ہے؟
جرنیل اور جج صاحبان! ساری زندگی تھوڑی کمائی کر لی؟ کیوں میرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہو؟ سویلین اداروں پر بوڑھے جرنیل، دوسرے ملکوں میں سفیر جرنیل۔ بھائی جس نے سفارتکاری کی تعلیم حاصل کی ہے۔ انٹرنیشنل ریلیشنز کو پڑھا اور مہارت حاصل کی ہے۔ اسے ملک بدر کر دیں؟
طاہر چودھری۔

14/08/2022

From the staff and administration of Ali Labs and Clinic we inform that Professor Fatima Mehboob has kindly accepted to visit Ali clinic on saturday morning 10 am to 1.00 pm to facilitate patients coming from far away. Monday to Saturday evening 7 pm to 10 pm. saturday 10 am to 1 pm. contact 03059558867 .03154679569.03336993441

18/05/2022

گزشتہ سال پیناڈون کی قلت مصنوعی پیدا کی گئی، اہم انکشاف سامنے آگیا،،،،،،،ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نےوفاقی وزیرصحت عبدالقادر پٹیل کو خط لکھ دیا،،،،،،،خط کے مطابق پیناڈول اور دیگر ادویات مہنگی کرکے کمپنیوں نے سالانہ 17 بلین روپے کمائے،،،،،پینا ڈول کی قیمت میں 500فیصد تک اضافہ کیا گیا۔ 1 روپے 70 پیسے والی پیناڈول کی گولی 5 روپے 68پیسے میں فروخت کی گئی،،،،

‏علاج کروانے سے پہلے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ ضرور بنوائیں شکریہ
25/02/2022

‏علاج کروانے سے پہلے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ ضرور بنوائیں شکریہ

لاجک
28/08/2021

لاجک

19/08/2021

سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی دور کا برطرف ملازمین بحالی ایکٹ 2010 کالعدم قرار دیتے ہوئے ایکٹ کے ذریعے تمام ملازمین کو دیے گئے فوائد فوری روکنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ نے وفاقی ملازمین کی بھرتیوں اور ترقیوں کے کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا اور پیپلزپارٹی دور میں ایکٹ کے ذریعے بحال کیے ملازمین سے متعلق تفصیلات جاری کر دیں۔
پیپلزپارٹی حکومت نے 2010 میں سینکڑوں برطرف ملازمین کی ایک ایکٹ کے تحت بحالی کی تھی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق 2010 میں بنایا جانے والے ایکٹ سے ایک خاص طبقے کو فائدہ پہنچانا مقصود تھا، ملازمین بحالی ایکٹ 2010 سے فائدہ لینے والے ملازمین اپنی سابقہ پوزیشن پر واپس جائیں گے، ملازمین بحالی ایکٹ 2010 کےذریعے ریگولر ملازمین کی حق تلفی کی گئی۔

عدالت نے بحالی کی بعد ہونے والی ایک ساتھ ادائیگیاں واپس لینے کا حکم دے دیا ، عدالت نے فیصلہ کیا کہ ترقی پانے والے ملازمین کو عہدوں کے برعکس ملنے والے فوائد واپس نہ لیے جائیں۔
سپریم کورٹ نے دسمبر 2019 کو کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

The Sacked Employees (Reinstatement) Act of 2010 is hereby declared to be ultra vires of the Constitution. The effect of such a declaration is that any/all the benefits accrued to the beneficiaries are to be ceased with immediate effect.

The cases of employees who have retired and/or passed away are past and closed transactions as we do not find it appropriate to interfere in their cases as it will be an exercise in futility.

Whereas, the beneficiaries of the Act of 2010, who are still in service, will go back to their previous positions, i.e. to the date when the operation of the Act of 2010 has taken effect. However, it would be inequitable to reverse any monetary benefits received by them under the Act of 2010 for the period they have served and those shall remain intact as they were granted against service. However, the lump sum received by such ‘sacked employees’ upon reinstatement shall be reversed.
C.A.491/2012
Muhammad Afzal & others v. The

نئے خیبرپختونخوا میں اگر  مریض کی حالت تشویشناک ہے تو پہلے ہی اناللہ و انا الیہ راجعون پڑھ لیجئے۔یہی طریقہ کار شوکت خانم...
15/08/2021

نئے خیبرپختونخوا میں اگر مریض کی حالت تشویشناک ہے تو پہلے ہی اناللہ و انا الیہ راجعون پڑھ لیجئے۔
یہی طریقہ کار شوکت خانم میں اپنایا جاتا ہے جس میں کینسر کی تیسری سٹیج کے مریضوں کے علاج سے صاف انکار کر دیا جاتا پے۔
خیبرپختونخوا کا یہ ماڈل ایم ٹی آئی ایکٹ کے نام پر پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں لایا جا رہا ہے۔ سیالکوٹ کے علاوہ میو ہسپتال لاہور میں نافذ کیا جا چکا ہے۔

09/08/2021

محکمہ صحت کے ملازمین بنیادی مرکز صحت بھلوال میں کپڑے اتار کر شراب نوشی کرتے ہوئے۔ ہم ڈیوٹی کے بعد سرکاری دفتر میں شراب پئیں، ننگے رہیں یا مجرے کروائیں ہماری مرضی۔۔ محکمہ صحت کے ملازم کا موقف۔۔

Address

Lahore
54000

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Clinician's Guide posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram