25/10/2025
چھائیاں جلد پر بھورے یا سیاہ دھبوں کی شکل میں ظاہر ہوتی ہیں، جو زیادہ تر چہرے، گالوں، ماتھے اور ناک پر بنتی ہیں۔ ان کی وجہ جلد میں میلانن (melanin) کی زیادتی ہے جو سورج کی شعاعوں، ہارمونل تبدیلیوں یا وٹامنز کی کمی کی وجہ سے بڑھ سکتی ہے۔ ان سے بچاؤ کے لیے سن بلاک استعمال کرنا، صحت مند اور متوازن غذا کھانا اور جلد کو سورج کی براہ راست روشنی سے بچانا ضروری ہے۔
وجوہات
سورج کی شعاعیں:
سورج کی تیز روشنی جلد میں میلانن کی مقدار بڑھا سکتی ہے۔
ہارمونز میں تبدیلی:
حمل کے دوران یا زچگی کے بعد ہونے والی ہارمونل تبدیلیاں چھائیوں کا سبب بن سکتی ہیں۔
وٹامن کی کمی:
وٹامن ڈی، بی12 اور فولک ایسڈ کی کمی چھائیوں کا باعث بن سکتی ہے۔
جلد کی دیکھ بھال:
کچھ کریمیں جو جلد کو خراب کر سکتی ہیں، ان کی وجہ سے بھی چھائیاں بن سکتی ہیں۔
ایکنی (Acne):
ایکنی کے دانوں کے ٹھیک ہونے کے بعد ان کے کالے نشانات بھی چھائیوں میں بدل سکتے ہیں۔
بچاؤ اور علاج
سن بلاک:
گھر سے باہر نکلتے وقت سن بلاک کا استعمال کریں۔
صحت مند غذا:
پھل، سبزیاں اور وٹامنز سے بھرپور خوراک کا استعمال کریں۔
جلد کو ڈھانپیں:
جلد کو براہ راست دھوپ سے بچانے کے لیے ڈھانپ کر رکھیں۔
ہومیوپیتھی میں چھائیوں کا بہتر علاج موجود ہے۔
اگر آپ اس سلسلہ میں علاج کروانا چاہتے ہیں تو رابطہ کریں۔
آئیں پھر سے فطرت کی طرف، قدرتی طریقہ علاج کی طرف جہاں بہترین صحت آپ کی منتظر ہے۔
========================
اگر آپ یا آپ کا کوئی جاننے والا کسی بھی قسم کے پرانے اور پیچیدہ مرض میں مبتلا ہے تو تسلی سے رابطہ کیجئے۔ قدم قدم پر آپ کی راہنمائی کی جائے گی۔
==========================
اپنی بہتر صحت کے لیے ہومیوپیتھی کا بے ضرر و قدرتی طریقہ علاج اپنائیں اور ضدی امراض سے چھٹکارا پائیں۔
*ڈاکٹر خورشید احمد*
ہومیوپیتھک فزیشن
(DHMS, BHMS, RHMP)
==========================
*نوٹ:* دور سے آنے والے مریض پہلے فون پر رابطہ کر لیں۔
==========================
*الصحت ہومیوپیتھک کلینک*
1۔ ایوب خان چوک، نزد دستور مارکی، بائی پاس مانسہرہ
*(پیر تا جمعرات)*
2۔ میر کالونی، بالمقابل ایلمنٹری کالج، نزد سلک وے سی۔این۔جی، غازیکوٹ مانسہرہ
*(ہفتہ و اتوار)*
*فون نمبر: 03333759575*
==========================
*موسم سرما:*
سہ پہر 03:00 بجے تا عشاء
*موسم گرما:*
سہ پہر 04:00 بجے تا عشاء
==========================
ہومیوپیتھی کی آگاہی کے لیے اس میسج کو واٹس ایپ، فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کریں۔