ڈاکٹر زاہد احمد - میڈیکل سپیشلسٹ Dr Zahid Ahmed - Medical Specialist

  • Home
  • Pakistan
  • Mir Ali
  • ڈاکٹر زاہد احمد - میڈیکل سپیشلسٹ Dr Zahid Ahmed - Medical Specialist

ڈاکٹر زاہد احمد - میڈیکل سپیشلسٹ      Dr Zahid Ahmed - Medical Specialist Correct information

یہ ڈاکٹر زاہد احمد کا آفیشل فیس بک پیج ہے۔ یہاں آپ کو صحت کے مسائل کے بارے میں مفید معلومات ملیں گی اور آپ آسانی سے اپنی اپوائنٹمنٹ بُک کر سکتے ہیں-
📞 Book your appointment today:
📱 0320-1960500
📱 0333-1691092
☎️ 0928-213822

05/10/2025

مریضوں کے لیے اہم ہدایات (ڈاکٹر کے پاس جانے سے پہلے اور دورانِ معائنہ)

🔹 1. میڈیکل ریکارڈ ہمراہ لے جانا

اپنی پرانی رپورٹس (خون، ایکسرے، سی ٹی اسکین، ایم آر آئی، الٹراساؤنڈ وغیرہ) لازمی ساتھ رکھیں۔

اگر پہلے کسی اسپتال میں داخل رہے ہیں تو ڈسچارج سلپ اور پرانا نسخہ بھی دکھائیں۔

پرانا میڈیکل ریکارڈ ڈاکٹر کو بیماری کی پیش رفت سمجھنے میں مدد دیتا ہے اور غیر ضروری ٹیسٹوں سے بچاتا ہے۔

🔹 2. تمام ادویات کی فہرست دینا

جو دوائیاں آپ اس وقت استعمال کر رہے ہیں، چاہے وہ ایلوپیتھک ہوں، ہومیوپیتھک، یونانی یا گھریلو نسخے—سب ڈاکٹر کو بتائیں۔

ہر دوائی کا نام، خوراک اور کب سے لے رہے ہیں یہ بھی واضح کریں۔

بعض دوائیاں ایک دوسرے کے ساتھ ردِ عمل (Drug Interaction) کر سکتی ہیں، اس لیے یہ معلومات ضروری ہیں۔

🔹 3. علامات مکمل اور صاف بیان کرنا

موجودہ تکالیف کی پوری تفصیل دیں: درد ہے تو کہاں ہے، کس قسم کا ہے، کب شروع ہوا، بڑھتا ہے یا گھٹتا ہے۔

بخار، کھانسی، سانس کی تکلیف، کمزوری، بھوک یا نیند میں تبدیلی—سب کچھ بیان کریں۔

کوئی پرانی بیماری یا موجودہ شکایت کب سے ہے، یہ ضرور بتائیں۔

🔹 4. علامات کا دورانیہ اور شدت

بتائیں کہ تکلیف کب شروع ہوئی اور وقت کے ساتھ اس میں کیا تبدیلی آئی۔

اگر درد یا بخار مسلسل رہتا ہے یا وقفے وقفے سے بڑھتا ہے تو اس کی وضاحت کریں۔

🔹 5. ماضی کی بیماریوں اور آپریشنز کا ذکر

پہلے اگر دل، شوگر، بلڈ پریشر، گردے، جگر یا کوئی اور بڑی بیماری رہی ہے تو ضرور بتائیں۔

ماضی کے آپریشنز اور ان کے بعد کی صورتحال بھی ڈاکٹر کو معلوم ہونی چاہیے۔

🔹 6. خاندانی ہسٹری

اگر خاندان میں کسی کو ذیابیطس، دل کی بیماری، بلڈ پریشر یا کینسر رہا ہے تو یہ معلومات بھی اہم ہیں۔

🔹 7. طرزِ زندگی اور عادات

کھانے پینے کی عادات، سگریٹ نوشی، شراب نوشی، نیند کے مسائل، ورزش یا بیٹھے رہنے والی زندگی—یہ سب بھی بیماری کی تشخیص میں کردار ادا کرتے ہیں۔

---

نتیجہ

مریض کی بیماری کی درست تشخیص کے لیے ضروری ہے کہ وہ ڈاکٹر کو اپنی مکمل علامات، پرانا میڈیکل ریکارڈ، ادویات، ماضی کی بیماریاں اور طرزِ زندگی کے بارے میں صاف اور تفصیل سے بتائے۔
اگر مریض معلومات چھپاتا ہے تو بیماری کی تشخیص غلط ہو سکتی ہے، اور اس صورت میں ڈاکٹر ذمہ دار نہیں ہوتا۔

"ڈاکٹر زاہداحمد میڈیکل سپیشلسٹ"

05/10/2025

یورک ایسڈ (Uric Acid) اور حقیقت

اکثر مریض جب مختلف قسم کے جسمانی درد (کمر، ٹانگوں یا جوڑوں میں) محسوس کرتے ہیں اور ڈاکٹر کو اصل وجہ سمجھ نہیں آتی تو فوراً یورک ایسڈ ٹیسٹ کرا دیا جاتا ہے۔ اگر ٹیسٹ میں یورک ایسڈ معمولی سا بڑھا ہوا ہو تو ڈاکٹرز عموماً اسے درد کی وجہ قرار دے دیتے ہیں اور دوائیاں جیسے:

Zyloric (Allopurinol)

Gouric (Febuxostat)

تجویز کر دیتے ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ یہ رویہ اکثر غلط تشخیص پر مبنی ہوتا ہے اور مریض کا اصل مسئلہ حل نہیں ہوتا بلکہ صرف دوائیوں پر خرچ بڑھ جاتا ہے۔

---

میڈیکل اصول کے مطابق حقیقت:

🔹 1. گاؤٹ (Gout) کیا ہے؟

گاؤٹ وہ بیماری ہے جو اس وقت ہوتی ہے جب یورک ایسڈ جوڑوں میں جمع ہو کر کرسٹل (crystals) بناتا ہے۔

یہ حالت تب ظاہر ہوتی ہے جب کسی ایک جوڑ (اکثر پاؤں کے انگوٹھے) میں اچانک:

شدید درد

سوجن

سرخی
نمایاں طور پر موجود ہوں۔

🔹 2. یورک ایسڈ کی سطح نارمل ہو تب بھی گاؤٹ ہو سکتا ہے

اگر مریض کے جوڑ میں یہ علامات (درد، سوجن، سرخی) موجود ہیں تو چاہے خون میں یورک ایسڈ نارمل ہو، پھر بھی یہ گاؤٹ ہی سمجھا جائے گا۔

🔹 3. یورک ایسڈ کی سطح زیادہ ہو مگر علامات نہ ہوں

اگر یورک ایسڈ کی رپورٹ میں سطح زیادہ ہے مگر مریض کو جوڑوں کا درد، سوجن یا سرخی نہیں ہے تو یہ گاؤٹ نہیں ہے۔

ایسے مریض کو بلا وجہ یورک ایسڈ کی دوائیاں شروع نہیں کرنی چاہئیں۔

---

نتیجہ

صرف ٹیسٹ میں یورک ایسڈ بڑھنے کا مطلب یہ نہیں کہ مریض کو گاؤٹ ہے۔

اصل تشخیص ہمیشہ علامات (درد، سوجن، سرخی) کو دیکھ کر کی جاتی ہے۔

بلا وجہ یورک ایسڈ کی دوائیاں شروع کرنا نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے اور مریض کے اصل مسئلے کو چھپا بھی سکتا ہے۔

اگر ڈاکٹر ہر درد کو یورک ایسڈ سے جوڑ دے تو یہ اکثر اس کی لاعلمی یا آسان راستہ اپنانے کی نشانی ہے۔

---

👉 اس لیے مریض کو چاہیے کہ اپنی علامات کی مکمل تفصیل بتائے، اور ڈاکٹر کو بھی چاہیے کہ ٹیسٹ کے نمبروں کی بجائے مریض کی حالت کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرے۔

"ڈاکٹر زاہداحمد میڈیکل سپیشلسٹ"

03/10/2025

⚠️ اہم گزارش برائے میڈیکل اسٹور مالکان

تمام میڈیکل اسٹور مالکان اور فارماسسٹ حضرات سے دست بستہ گزارش ہے کہ جب بھی کوئی مریض پوچھے:
"یہ دوا کس بیماری کی ہے؟"
تو براہِ کرم ہمیشہ یہ جواب دیں:
👉 "ڈاکٹر سے رجوع کریں"

---

❗ کیوں؟

کیونکہ اکثر دوائیں صرف ایک بیماری کے لیے نہیں بلکہ مختلف امراض میں استعمال ہوتی ہیں۔

مثال کے طور پر:

ڈسپرین (Aspirin)

سر درد میں بھی دی جاتی ہے

دل کے مریضوں (Heart Attack/Angina) میں بھی

فالج (Stroke) کی روک تھام کے لیے بھی

Losartan

بلڈ پریشر کے لیے بھی

دل کی کمزوری (Heart Failure) میں بھی

ذیابطیس کے مریضوں میں گردے محفوظ رکھنے کے لیے بھی

Epival (Sodium Valproate)

مرگی/دوروں (Fits, Epilepsy) کے علاج میں بھی

مائیگرین (Migraine) میں بھی

بعض اوقات موڈ ڈس آرڈر (Bipolar Disorder) میں بھی

---

🛑 اگر غلط بتایا جائے تو کیا نقصان ہو سکتا ہے؟

فرض کریں کسی دل کے مریض کو ڈسپرین دی گئی ہے۔ اگر آپ مریض کو یہ کہیں کہ یہ "سر درد کی دوا" ہے تو وہ سوچے گا:

> "مجھے تو سر درد نہیں، مجھے یہ دوا کیوں لینی چاہیے؟"
اور وہ دوا چھوڑ دے گا، جس سے اس کی زندگی کو شدید خطرہ ہو سکتا ہے۔

اسی طرح اگر کوئی مریض Epival مائیگرین کے لیے لے رہا ہو اور اسے بتایا جائے کہ یہ "صرف مرگی کی دوا ہے"، تو وہ سمجھ سکتا ہے کہ اسے یہ لینے کی ضرورت نہیں — جبکہ حقیقت میں یہ دوا اسے مائیگرین سے بچانے کے لیے دی گئی ہے۔

---

✅ خلاصہ

میڈیکل اسٹور کا کام صرف ڈاکٹر کی پرچی کے مطابق دوا دینا ہے، نہ کہ مریض کو مرض یا دوا کے مقصد کے بارے میں گائیڈ کرنا۔

👉 مریض کو ہمیشہ کہیں:
"ڈاکٹر سے رجوع کریں"
"ڈاکٹر زاہداحمد میڈیکل سپیشلسٹ"

03/10/2025

Restless Leg Syndrome (RLS) — بے چین ٹانگوں کی کیفیت
یہ ایک نیورولوجیکل مسئلہ ہے جس میں مریض کو ٹانگوں میں عجیب قسم کی بے چینی یا حرکت کرنے کی شدید خواہش محسوس ہوتی ہے، خاص طور پر رات کے وقت یا آرام کی حالت میں۔

اہم علامات:

ٹانگوں میں کھنچاؤ، جلن یا سوئیاں چبھنے جیسا احساس

ٹانگیں ہلانے سے وقتی آرام

رات کو علامات کا بڑھ جانا

نیند میں خلل اور دن بھر تھکن

ممکنہ وجوہات:

آئرن کی کمی

ذیابطیس یا گردوں کی بیماریاں

اعصابی مسائل

بعض اوقات بغیر کسی وجہ کے بھی ہو سکتی ہے

اہمیتِ علاج:
RLS قابلِ علاج ہے۔ صحیح تشخیص، غذا میں آئرن کی کمی پوری کرنا، نیند کا بہتر نظام، اور ضرورت پڑنے پر ادویات سے اس کیفیت کو کافی حد تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

⚕️ اگر آپ کو بار بار رات کو ٹانگوں میں بے چینی ہوتی ہے تو ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں۔
"ڈاکٹر زاہداحمد میڈیکل سپیشلسٹ"

آئی بی ایس (IBS) کیا ہے؟آئیے آسان الفاظ میں آنتوں کی ایک عام بیماری آئی بی ایس کو سمجھتے ہیں۔اللہ نے ہماری آنتوں کو ایک ...
02/10/2025

آئی بی ایس (IBS) کیا ہے؟

آئیے آسان الفاظ میں آنتوں کی ایک عام بیماری آئی بی ایس کو سمجھتے ہیں۔

اللہ نے ہماری آنتوں کو ایک خاص حرکت دی ہے جسے پیرسٹالسس (Peristalsis) کہتے ہیں۔

اسی حرکت سے کھانا ہضم ہوتا ہے اور آنت کے ایک حصے سے دوسرے حصے میں جاتا ہے۔

یہ حرکت آنتوں کے اردگرد موجود تاروں (نروز) کے ذریعے کنٹرول ہوتی ہے۔
اور ان تاروں کو دماغ کنٹرول کرتا ہے۔

جب یہ حرکت نارمل ہو تو: کھانا صحیح ہضم ہوتا ہے۔ پاخانہ اپنے وقت پر آتا ہے۔ پاخانہ نہ زیادہ پتلا (دست) ہوتا ہے اور نہ زیادہ سخت (قبض)۔

---

آئی بی ایس میں کیا ہوتا ہے؟

اس بیماری میں دماغ سے آنے والے سگنل گڑبڑ کر جاتے ہیں۔
اس لئے آنتوں کی حرکت کبھی بہت تیز اور کبھی بہت سست ہو جاتی ہے۔
اگر حرکت بہت تیز ہو → بار بار دست لگتے ہیں۔ اگر حرکت بہت سست ہو → قبض رہتی ہے۔ کچھ مریضوں میں کبھی دست اور کبھی قبض ہوتی ہے۔ اسے IBS Mixed کہتے ہیں۔ یہ مسئلہ چند دن نہیں بلکہ لمبے عرصے تک رہتا ہے (دائمی بیماری)۔

---

دیگر علامات:
آنتوں میں سوزش رہنا اچانک پیٹ میں مروڑ اٹھنا وقت بے وقت پاخانہ آنا پاخانے کے بعد بھی پورا خالی نہ ہونے کا احساس ہونا پیٹ میں زیادہ گیس ہونا

---

بنیادی وجہ:

یہ سب دماغ سے آنے والے بے ترتیب سگنلز کی وجہ سے ہوتا ہے۔

یہ سگنلز عام طور پر ٹینشن، اسٹریس یا ڈپریشن کی وجہ سے خراب ہوتے ہیں۔

اسی لئے یہ بیماری زیادہ تر ان لوگوں میں پائی جاتی ہے جو نفسیاتی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ اس بیماری میں سارے ٹیسٹ نارمل آتے ہیں۔

---

علاج کے 3 اہم حصے:
سب سے پہلے مریض کو سمجھانا کہ یہ بیماری تکلیف دیتی ہے لیکن جان لیوا نہیں ہے۔
دوسرا: مریض کے ذہنی مسائل جیسے ٹینشن یا ڈپریشن کا کاؤنسلنگ اور علاج (دوائی کے ذریعے بھی)۔
تیسرا: خوراک میں تبدیلی، خاص طور پر Low FODMAP Diet کا استعمال۔

---

ایک اہم حقیقت:
اس بیماری کے علاج میں وقت لگتا ہے، علامات فوراً ختم نہیں ہوتیں۔
ڈاکٹر کو مریض کو تفصیل سے وقت دینا چاہئے، مگر اکثر ڈاکٹر ایسا نہیں کرتے۔ اسی لئے مریض ایک ڈاکٹر سے دوسرے ڈاکٹر کے پاس پھرتا رہتا ہے اور ہاتھ میں موٹی فائل لے کر گھومتا ہے۔
کامیاب علاج کے بعد بھی علامات مکمل طور پر ختم ہونا مشکل ہے۔
لیکن اچھی طرح علاج اور احتیاط سے علامات اتنی کم ہو جاتی ہیں کہ روزمرہ کی زندگی زیادہ متاثر نہیں ہوتی۔

---

✍️ ڈاکٹر زاہد احمد – میڈیکل اسپیشلسٹ

01/10/2025
01/10/2025

ایک زمانے میں امتحانات میں خوشخطی کے الگ سے نمبر دیے جاتے تھے مگر کیا آج کمپیوٹر کے دور میں خوشخط لکھنا واقعی اہم ہے؟ انڈیا کی ایک عدالت کا کہنا ہے کہ 'ہاں، اگر لکھنے والا ڈاکٹر ہو، تو یہ ضروری ہے۔‘
مکمل خبر: https://bbc.in/471zLls

چہ دا ئے سہ لیکلی دی کا سیک مے پہ پوئی کوائی شی چہ کیمہ دو۔
01/10/2025

چہ دا ئے سہ لیکلی دی کا سیک مے پہ پوئی کوائی شی چہ کیمہ دو۔

01/10/2025

ټوله دنيا په يو سړي پرته ده
په ما د کور زمه واري پرته ده

څوک چې خفه وي، ماله خوب نه راځي
په ما کې داسې بيماري پرته ده

شاهنواز باقر ✍🏻

30/09/2025

اینزائٹی (Anxiety) اور ڈپریشن (Depression) یعنی مستقل ذہنی دباؤ سے بدن کے ہر حصے میں تکلیف ہو سکتی ہے، جسے ذہنی دباؤ کے جسمانی علامات (Somatic symptoms of anxiety) کہتے ہیں۔

یہ علامات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں:

● سینے میں مستقل درد یا دل کا زور زور سے دھڑکنا (Palpitations)

● سر میں چکر آنا یا گردن میں درد اور اکھڑاہٹ

● بار بار دست ہونا یا مسلسل قبض کی شکایت

● سارے بدن میں شدید درد کا ہونا

● ہمیشہ شدید تھکاوٹ محسوس کرنا جو آرام کرنے سے بھی ختم نہ ہو

● اچانک سانس کی تکلیف جیسے نمونیا یا دمے کا اٹیک

● بدن میں اچانک اکھڑاو آنا

شدید کیسز میں جسم کے کسی ایک حصے کا کام چھوڑ دینا جیسے ہاتھ یا پاؤں — فالج کا اٹیک، یا اچانک ایک یا دونوں آنکھوں کی ● بینائی ختم ہو جانا (Conversion Disorder)

● مرگی جیسے جھٹکے لگنا (Pseudo Seizures)

نوٹ:
ان سب علامات کی جسمانی وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ ایک قابل ڈاکٹر پہلے ان علامات کی جسمانی وجوہات کو تلاش کرتا ہے۔

جب مریض کا مکمل معائنہ اور تمام درکار میڈیکل ٹیسٹوں کے بعد کوئی واضح جسمانی وجہ سامنے نہیں آتی اور مریض سے تفصیل سے بات چیت کے بعد اینزائٹی (Anxiety) اور ڈپریشن (Depression) کی تشخیص ہوتی ہے — صرف تب ہم ان علامات کو "ذہنی دباؤ کی جسمانی علامات (Somatic Symptoms of Anxiety)" لیبل کرتے ہیں۔

چونکہ اینزائٹی اور ڈپریشن کا مرض آج کل بہت عام ہے، اس لیے یہ علامات بھی عام ہو گئی ہیں۔

علاج:

ان علامات کا علاج بھی اینزائٹی اور ڈپریشن کے علاج کے طرز پر کیا جاتا ہے۔

مریض کی تفصیل سے کاؤنسلنگ کی جاتی ہے۔

مخصوص دوائیاں دی جاتی ہیں۔

ایسے مریض بیچارے ایک سے دوسرے ڈاکٹر کے چکر لگاتے رہتے ہیں اور آخر میں سخت نا امیدی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

اس کا علاج وہی ڈاکٹر بہتر کر سکتا ہے جو:

مریض کو پورا وقت دے

اور تفصیل سے بیماری کو سمجھائے

"ڈاکٹر زاہد احمد میڈیکل سپیشلسٹ"

28/09/2025

انشاءاللہ میڈیکل سپیشلسٹ ڈاکٹر زاہد احمد الحسن میڈیکل سنٹر میرعلی میں 29، 30 ستمبر اور 1 اکتوبر 2025 بروز پیر، منگل اور بدھ کو معائنے کیلئے موجود ہونگے۔
03201960500
03331691092
0928213822

Address

Street 1
Mir Ali
28170

Telephone

+923331691092

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when ڈاکٹر زاہد احمد - میڈیکل سپیشلسٹ Dr Zahid Ahmed - Medical Specialist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to ڈاکٹر زاہد احمد - میڈیکل سپیشلسٹ Dr Zahid Ahmed - Medical Specialist:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category