05/10/2025
مریضوں کے لیے اہم ہدایات (ڈاکٹر کے پاس جانے سے پہلے اور دورانِ معائنہ)
🔹 1. میڈیکل ریکارڈ ہمراہ لے جانا
اپنی پرانی رپورٹس (خون، ایکسرے، سی ٹی اسکین، ایم آر آئی، الٹراساؤنڈ وغیرہ) لازمی ساتھ رکھیں۔
اگر پہلے کسی اسپتال میں داخل رہے ہیں تو ڈسچارج سلپ اور پرانا نسخہ بھی دکھائیں۔
پرانا میڈیکل ریکارڈ ڈاکٹر کو بیماری کی پیش رفت سمجھنے میں مدد دیتا ہے اور غیر ضروری ٹیسٹوں سے بچاتا ہے۔
🔹 2. تمام ادویات کی فہرست دینا
جو دوائیاں آپ اس وقت استعمال کر رہے ہیں، چاہے وہ ایلوپیتھک ہوں، ہومیوپیتھک، یونانی یا گھریلو نسخے—سب ڈاکٹر کو بتائیں۔
ہر دوائی کا نام، خوراک اور کب سے لے رہے ہیں یہ بھی واضح کریں۔
بعض دوائیاں ایک دوسرے کے ساتھ ردِ عمل (Drug Interaction) کر سکتی ہیں، اس لیے یہ معلومات ضروری ہیں۔
🔹 3. علامات مکمل اور صاف بیان کرنا
موجودہ تکالیف کی پوری تفصیل دیں: درد ہے تو کہاں ہے، کس قسم کا ہے، کب شروع ہوا، بڑھتا ہے یا گھٹتا ہے۔
بخار، کھانسی، سانس کی تکلیف، کمزوری، بھوک یا نیند میں تبدیلی—سب کچھ بیان کریں۔
کوئی پرانی بیماری یا موجودہ شکایت کب سے ہے، یہ ضرور بتائیں۔
🔹 4. علامات کا دورانیہ اور شدت
بتائیں کہ تکلیف کب شروع ہوئی اور وقت کے ساتھ اس میں کیا تبدیلی آئی۔
اگر درد یا بخار مسلسل رہتا ہے یا وقفے وقفے سے بڑھتا ہے تو اس کی وضاحت کریں۔
🔹 5. ماضی کی بیماریوں اور آپریشنز کا ذکر
پہلے اگر دل، شوگر، بلڈ پریشر، گردے، جگر یا کوئی اور بڑی بیماری رہی ہے تو ضرور بتائیں۔
ماضی کے آپریشنز اور ان کے بعد کی صورتحال بھی ڈاکٹر کو معلوم ہونی چاہیے۔
🔹 6. خاندانی ہسٹری
اگر خاندان میں کسی کو ذیابیطس، دل کی بیماری، بلڈ پریشر یا کینسر رہا ہے تو یہ معلومات بھی اہم ہیں۔
🔹 7. طرزِ زندگی اور عادات
کھانے پینے کی عادات، سگریٹ نوشی، شراب نوشی، نیند کے مسائل، ورزش یا بیٹھے رہنے والی زندگی—یہ سب بھی بیماری کی تشخیص میں کردار ادا کرتے ہیں۔
---
نتیجہ
مریض کی بیماری کی درست تشخیص کے لیے ضروری ہے کہ وہ ڈاکٹر کو اپنی مکمل علامات، پرانا میڈیکل ریکارڈ، ادویات، ماضی کی بیماریاں اور طرزِ زندگی کے بارے میں صاف اور تفصیل سے بتائے۔
اگر مریض معلومات چھپاتا ہے تو بیماری کی تشخیص غلط ہو سکتی ہے، اور اس صورت میں ڈاکٹر ذمہ دار نہیں ہوتا۔
"ڈاکٹر زاہداحمد میڈیکل سپیشلسٹ"