18/09/2025
:
**وجوہات، اثرات اور حل**
عمر بڑھنے کے ساتھ انسان کے جسم میں کئی حیاتیاتی (Biological) اور نفسیاتی (Psychological) تبدیلیاں آتی ہیں۔ جس طرح بال سفید ہونا، جلد پر جھریاں پڑنا یا جسمانی طاقت کا کم ہونا ایک قدرتی عمل ہے، اسی طرح مردوں کی جنسی قوت بھی وقت کے ساتھ کچھ کمی کا شکار ہو جاتی ہے۔ خاص طور پر چالیس برس کے بعد یہ تبدیلیاں زیادہ واضح ہونا شروع ہوتی ہیں۔ یہ کمی اچانک نہیں آتی بلکہ ایک تدریجی (Gradual) عمل ہے، اور ہر شخص میں اس کی شدت مختلف ہو سکتی ہے۔
# # # چالیس کے بعد جنسی قوت کیوں کم ہونا شروع ہوتی ہے؟
1.👈ٹیسٹوسٹیرون کی کمی**
مردوں میں جنسی قوت اور خواہش کا بنیادی ہارمون ٹیسٹوسٹیرون (Testosterone) ہے۔ سائنسی تحقیقات کے مطابق چالیس برس کے بعد ہر سال تقریباً 1 فیصد کے حساب سے ٹیسٹوسٹیرون کی سطح کم ہوتی ہے۔ جب یہ سطح کم ہوتی ہے تو اس کے اثرات جنسی خواہش، طاقت، اور توانائی پر ظاہر ہوتے ہیں۔
2.👈خون کی روانی میں کمی**
جنسی فعل کے لیے خون کا تیزی سے عضو تناسل کی طرف جانا ضروری ہوتا ہے۔ لیکن عمر کے ساتھ شریانوں میں سختی (Atherosclerosis) آنے لگتی ہے، کولیسٹرول بڑھتا ہے اور بلڈ پریشر کا مسئلہ بھی سامنے آتا ہے، جس کی وجہ سے خون کی روانی کم ہو جاتی ہے اور er****on میں مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
3.👈ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل**
چالیس برس کی عمر تک مرد پر زندگی کی کئی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں۔ گھر، بچے، کاروبار یا نوکری کا دباؤ، قرضے، خاندانی مسائل اور سوشل پریشر سب ذہنی دباؤ بڑھاتے ہیں۔ Stress اور Depression براہِ راست جنسی خواہش اور کارکردگی کو متاثر کرتے ہیں۔
4.👈صحت اور طرزِ زندگی**
اگر مرد سگریٹ نوشی، شراب نوشی، غیر متوازن غذا، یا ورزش کی کمی جیسی عادات اپناتا ہے تو اس کے اثرات سب سے پہلے دل اور جنسی صحت پر پڑتے ہیں۔ موٹاپا بھی ایک بڑی وجہ ہے، کیونکہ یہ ہارمونز کے توازن کو خراب کر دیتا ہے۔
5.👈ادویات کے اثرات**
چالیس کے بعد اکثر مرد شوگر، بلڈ پریشر، کولیسٹرول یا دل کی بیماریوں کے لیے ادویات لینا شروع کرتے ہیں۔ ان میں سے کئی دوائیں جنسی خواہش یا er****on پر منفی اثر ڈالتی ہیں۔
جنسی قوت میں کمی کے اثرات
* جنسی خواہش (Libido) میں کمی
* ہمبستری کے دوران کمزوری یا جلد تھکن
* عضوِ تناسل کی سختی برقرار رکھنے میں مشکل
* شادی شدہ زندگی میں دوری اور بے اعتمادی
* خود اعتمادی کی کمی اور نفسیاتی دباؤ
یہ مسائل اگر حل نہ کیے جائیں تو ازدواجی تعلقات پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں اور میاں بیوی کے درمیان غلط فہمیاں بڑھ جاتی ہیں۔
حل اور احتیاطی تدابیر
1.👈متوازن غذا**
پروٹین (گوشت، انڈے، دالیں)، سبزیاں، پھل، بادام، اخروٹ اور شہد جیسی غذائیں جنسی قوت کو بہتر بناتی ہیں۔ وٹامن D، زنک اور میگنیشیم سے بھرپور خوراک بھی ٹیسٹوسٹیرون کو بڑھاتی ہے۔
2.👈باقاعدہ ورزش**
ورزش دل اور شریانوں کو صحت مند رکھتی ہے، خون کی روانی بہتر کرتی ہے اور ٹیسٹوسٹیرون کی سطح بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔ روزانہ کم از کم 30 منٹ چہل قدمی یا جم کی سرگرمیاں ضروری ہیں۔
3.👈ذہنی سکون**
Meditation، نماز، تلاوت، اور مثبت سوچ ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں۔ اگر Depression یا Stress زیادہ ہو تو سائیکالوجسٹ یا کاؤنسلر سے مدد لینا فائدہ مند ہے۔
4.👈بری عادات سے پرہیز**
سگریٹ نوشی، شراب اور نشہ آور چیزوں سے مکمل پرہیز کریں، کیونکہ یہ خون کی روانی اور ہارمونز دونوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
5.👈میڈیکل چیک اپ**
ٹیسٹوسٹیرون کی سطح اور شوگر، بلڈ پریشر، کولیسٹرول کی باقاعدہ جانچ کرائیں۔ اگر ضرورت ہو تو ڈاکٹر کے مشورے سے دوائی کا استعمال کریں.
نتیجہ
چالیس برس کے بعد جنسی قوت میں کمی ایک قدرتی اور سائنسی حقیقت ہے، لیکن یہ کمی ہر مرد میں مختلف سطح پر ہوتی ہے۔ اچھی صحت، متوازن غذا، ورزش اور مثبت ذہنی رویہ اختیار کر کے اس کمی کو کافی حد تک روکا جا سکتا ہے۔ اصل ضرورت یہ ہے کہ مرد اس حقیقت کو قبول کریں، اپنی بیوی کے ساتھ کھلے دل سے بات کریں اور ازدواجی زندگی میں بہتری کے لیے مل کر اقدامات اٹھائیں