08/10/2025
ذیابیطس (شوگر) اور HbA1c ٹیسٹ
ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جس میں خون میں شکر (گلوکوز) کی مقدار نارمل سطح سے زیادہ ہو جاتی ہے۔ یہ بیماری زیادہ تر دو اقسام میں پائی جاتی ہے:
ذیابیطس کی اقسام
1. ٹائپ 1 ذیابیطس
یہ زیادہ تر بچوں یا کم عمر افراد میں ہوتی ہے۔اور اکثر پیدائشی بھی ہوتی۔
اس میں جسم کا مدافعتی نظام انسولین بنانے والے خلیوں پر حملہ کرتا ہے، جس کے نتیجے میں انسولین بالکل نہیں بنتی۔
مریض کو زندگی بھر انسولین لگانی پڑتی ہے۔
2. ٹائپ 2 ذیابیطس
یہ عام طور پر بڑی عمر کے افراد میں پائی جاتی ہے، لیکن اب نوجوانوں میں بھی بڑھ رہی ہے۔ آجکل کا غیر صحت مند لائف سٹائل بڑی وجہ ہے۔
اس میں جسم یا تو انسولین صحیح مقدار میں نہیں بناتا یا پھر انسولین کام کرنا چھوڑ دیتی ہے۔
اس کی بڑی وجوہات میں موٹاپا، کم ورزش، غیر متوازن خوراک اور وراثتی تاریخ بھی شامل ہیں۔
علاج میں دوا، خوراک کا کنٹرول اور ورزش اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
HbA1c ٹیسٹ کیا ہے؟
HbA1c ایک خون کا ٹیسٹ ہے جو پچھلے تین مہینے میں خون میں موجود شکر کی اوسط سطح دکھاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ ڈاکٹر کو بتاتا ہے کہ مریض کی شوگر کتنی کنٹرول میں رہی ہے۔ یہ ٹیسٹ 30 سال کی عمر سے زیادہ ہر فرد کو کرانا چاہیے بعض اوقات انسان شوگر میں مبتلا ہوتا ہے لیکن اسکا علم نہیں ہوتا کیونکہ شوگر کی کوئی بڑی علامات نہیں ہوتی۔
HbA1c کے نتائج:
5.6% یا کم → نارمل
5.7% سے 6.4% → پری ڈائیبیٹیز (یعنی ذیابیطس ہونے کا امکان زیادہ)
6.5% یا زیادہ → ذیابیطس
ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 ذیابیطس میں HbA1c کا کردار
ٹائپ 1 ذیابیطس میں یہ ٹیسٹ بتاتا ہے کہ انسولین کے استعمال سے مریض کی شوگر کتنی بہتر کنٹرول ہوئی ہے۔
ٹائپ 2 ذیابیطس میں یہ ٹیسٹ ظاہر کرتا ہے کہ دوا، خوراک اور ورزش سے مریض کی حالت کتنی بہتر ہو رہی ہے۔
دونوں اقسام میں یہ ٹیسٹ علاج میں تبدیلی کے لیے ڈاکٹر کو رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
ذیابیطس کنٹرول کرنے کے طریقے۔
باقاعدگی سے HbA1c اور بلڈ شوگر ٹیسٹ کروانا۔
صحت مند اور متوازن غذا کھانا۔
سفید آٹے اور بیکری آئٹم کا کم استعمال
جوس اور سوفٹ ڈرنک کا کم استعمال
روزانہ واک یا ورزش کرنا۔
ٹائپ 1 میں انسولین کا استعمال لازمی ہے۔
ٹائپ 2 میں ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق دوا یا کبھی انسولین لینا پڑ سکتا ہے۔
تمباکو نوشی ، الکوحل اور زیادہ چکنائی والی غذا سے پرہیز کریں۔