الرحمت میڈی کئیر

الرحمت میڈی کئیر Doctor,! A Mission for well being of public with the willingness of people.
🎓🚑

ذیابیطس (شوگر) اور HbA1c ٹیسٹذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جس میں خون میں شکر (گلوکوز) کی مقدار نارمل سطح سے زیادہ ہو جاتی ...
08/10/2025

ذیابیطس (شوگر) اور HbA1c ٹیسٹ

ذیابیطس ایک ایسی بیماری ہے جس میں خون میں شکر (گلوکوز) کی مقدار نارمل سطح سے زیادہ ہو جاتی ہے۔ یہ بیماری زیادہ تر دو اقسام میں پائی جاتی ہے:

ذیابیطس کی اقسام

1. ٹائپ 1 ذیابیطس

یہ زیادہ تر بچوں یا کم عمر افراد میں ہوتی ہے۔اور اکثر پیدائشی بھی ہوتی۔

اس میں جسم کا مدافعتی نظام انسولین بنانے والے خلیوں پر حملہ کرتا ہے، جس کے نتیجے میں انسولین بالکل نہیں بنتی۔

مریض کو زندگی بھر انسولین لگانی پڑتی ہے۔

2. ٹائپ 2 ذیابیطس

یہ عام طور پر بڑی عمر کے افراد میں پائی جاتی ہے، لیکن اب نوجوانوں میں بھی بڑھ رہی ہے۔ آجکل کا غیر صحت مند لائف سٹائل بڑی وجہ ہے۔

اس میں جسم یا تو انسولین صحیح مقدار میں نہیں بناتا یا پھر انسولین کام کرنا چھوڑ دیتی ہے۔

اس کی بڑی وجوہات میں موٹاپا، کم ورزش، غیر متوازن خوراک اور وراثتی تاریخ بھی شامل ہیں۔

علاج میں دوا، خوراک کا کنٹرول اور ورزش اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

HbA1c ٹیسٹ کیا ہے؟

HbA1c ایک خون کا ٹیسٹ ہے جو پچھلے تین مہینے میں خون میں موجود شکر کی اوسط سطح دکھاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ ڈاکٹر کو بتاتا ہے کہ مریض کی شوگر کتنی کنٹرول میں رہی ہے۔ یہ ٹیسٹ 30 سال کی عمر سے زیادہ ہر فرد کو کرانا چاہیے بعض اوقات انسان شوگر میں مبتلا ہوتا ہے لیکن اسکا علم نہیں ہوتا کیونکہ شوگر کی کوئی بڑی علامات نہیں ہوتی۔

HbA1c کے نتائج:

5.6% یا کم → نارمل

5.7% سے 6.4% → پری ڈائیبیٹیز (یعنی ذیابیطس ہونے کا امکان زیادہ)

6.5% یا زیادہ → ذیابیطس

ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 ذیابیطس میں HbA1c کا کردار

ٹائپ 1 ذیابیطس میں یہ ٹیسٹ بتاتا ہے کہ انسولین کے استعمال سے مریض کی شوگر کتنی بہتر کنٹرول ہوئی ہے۔

ٹائپ 2 ذیابیطس میں یہ ٹیسٹ ظاہر کرتا ہے کہ دوا، خوراک اور ورزش سے مریض کی حالت کتنی بہتر ہو رہی ہے۔

دونوں اقسام میں یہ ٹیسٹ علاج میں تبدیلی کے لیے ڈاکٹر کو رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

ذیابیطس کنٹرول کرنے کے طریقے۔

باقاعدگی سے HbA1c اور بلڈ شوگر ٹیسٹ کروانا۔
صحت مند اور متوازن غذا کھانا۔
سفید آٹے اور بیکری آئٹم کا کم استعمال
جوس اور سوفٹ ڈرنک کا کم استعمال
روزانہ واک یا ورزش کرنا۔
ٹائپ 1 میں انسولین کا استعمال لازمی ہے۔

ٹائپ 2 میں ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق دوا یا کبھی انسولین لینا پڑ سکتا ہے۔
تمباکو نوشی ، الکوحل اور زیادہ چکنائی والی غذا سے پرہیز کریں۔

01/10/2025

الرجی کیا ہے اور یہ کیوں ہوتی ہے؟؟

پارٹ ۔ 1
الرجی دراصل جسم کے مدافعتی نظام کی ایک غیر معمولی ردعمل ہے۔ جب جسم کو کوئی ایسا مادہ ملتا ہے جو عام طور پر نقصان دہ نہیں ہوتا، تو مدافعتی نظام اسے دشمن سمجھ کر ضرورت سے زیادہ ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ اس سے چھینکیں، خارش، سوجن، دمہ، جلد پر دانے یا سانس کی تکالیف جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

الرجی کیوں ہوتی ہے ؟؟

اس کے کئی عوامل ہیں

موروثی وجہ: اگر خاندان میں الرجی ہے تو امکان بڑھ جاتا ہے۔
مدافعتی نظام کی حساسیت: کچھ لوگوں کا جسم چند مخصوص چیزوں پہ زیادہ ردعمل دیتا ہے

الرجی کی اہم اقسام

1. سانس کی الرجی (Respiratory Allergy)

دمہ (Asthma)

ناک کی الرجی (Allergic Rhinitis, Hay Fever)

2. جلدی الرجی (Skin Allergy)

ایگزیما (Eczema)

چھپاکی/خارش (Urticaria, Hives)

کانٹیکٹ ڈرماٹائٹس (کسی چیز کو چھونے سے)

3. خوراک کی الرجی (Food Allergy)

مچھلی، جھینگا، مونگ پھلی، خشک میوہ جات وغیرہ۔

4. دوائی کی الرجی (Drug Allergy)

اینٹی بائیوٹکس (مثلاً پینسلن)

درد ختم کرنے والی دوائیں (NSAIDs)

5. کیڑے یا ڈنک کی الرجی (Insect Allergy)

شہد کی مکھی، بھڑ یا چیونٹی کے ڈنک سے۔

6. موسمی الرجی (Seasonal Allergy)

بہار میں پولن (Pollen Allergy)

موسم بدلنے پر چھینکیں، آنکھوں میں پانی، سانس کی تنگی۔

سانس کی الرجی کیوں ہوتی ہے؟

سانس کی الرجی اس وقت ہوتی ہے جب ہمارا مدافعتی نظام (Immune System) سانس کے راستے سے داخل ہونے والے عام ذرات کو دشمن سمجھ کر زیادہ ردعمل دیتا ہے۔ اس کی بڑی وجوہات:

پولن الرجی: درختوں اور پودوں کے پھولوں کا زرد ذرّہ
فضائی آلودگی: گرد و غبار دھول مٹی کے جراثیم اور دھول کے کیڑے

پالتو جانوروں کے بال یا ان کی خشکی (Animal dander)

کپڑا، قالین یا پرانے فرنیچر میں چھپی الرجی والی چیزیں

سگریٹ کا دھواں، آلودگی یا کیمیکل

موسمی تبدیلی (خاص طور پر بہار اور خزاں میں)

یہ سب چیزیں سانس کے راستے میں سوزش، تنگی یا بلغم پیدا کرتی ہیں۔

سانس کی الرجی کی اقسام

1. ناک کی الرجی (Allergic Rhinitis / Hay Fever)

بار بار چھینکیں

ناک بہنا یا بند ہونا

آنکھوں میں پانی یا خارش

2. دمہ (Asthma)

سانس لینے میں دشواری

سیٹی جیسی آواز (Wheezing)

سینے میں جکڑن

کھانسی، خاص طور پر رات کو یا صبح کے وقت

3. ایٹاپک الرجی (Atopic Allergy)

یہ الرجی اکثر بچپن سے شروع ہوتی ہے اور سانس کے ساتھ جلد پر بھی اثر ڈالتی ہے۔

4. موسمی سانس کی الرجی (Seasonal Respiratory Allergy)

بہار یا خزاں کے موسم میں ہوا میں نمی اور پولن زیادہ ہونے پر ظاہر ہوتی ہے۔

5. پریینئیل الرجی (Perennial Allergy)

سال بھر رہتی ہے، خاص طور پر گھر کی دھول یا پالتو
جانوروں کی وجہ سے۔

علاج !
ویکسینیشن اس کا مناسب علاج ھے
صفائی کا خاص خیال رکھیں
متعلقہ پولن یا الرجن سے بچاؤ یا حفاظتی تدابیر اختیار کی جاۓ

‏اگر کوئی پاگل کتا (احتیاطی طور پر کوئی بھی کتا)  کاٹ لے تو فوری انٹی باڈی RIG لگوائیں اور ریبیز کی ویکسین کا کورس ضرور ...
28/09/2025

‏اگر کوئی پاگل کتا (احتیاطی طور پر کوئی بھی کتا) کاٹ لے تو فوری انٹی باڈی RIG لگوائیں اور ریبیز کی ویکسین کا کورس ضرور مکمل کریں . . چاہے بظاہر زخم بلکل معمولی یا خراش کیوں نہ ہو اور مریض بلکل ہشاش بشاش کیوں نہ ہو۔
اس سلسلے میں ہمارے ہاں آگاہی کی کمی ہے۔

اکثر لوگ اس بات کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔

پچھلے سال مجھے میرے بلے Cat نے کاٹ لیا تھا جو کہ غلط فہمی میں واقعہ ہوا ۔

ڈاکٹر کہتا کوئی ایسا مسلہ نہیں تو میں نے اسے مجبور کیا کہ مجھے ریبیز کی وکسین لگائی جاۓ،

اس طرح میں نے کورس مکمل کیا۔

ریبیز کے جراثیم سال دو بعد بھی ایکٹو ہو سکتے ہیں

اور جب ایسا ہو جاۓ تو یہ تقریبا لا علاج ہے،

اس لئے کبھی بھی کوتاہی نہ کریں ڈسٹرکٹ ہسپتال میں یہ موجود ہے اور بلکل فری ہے۔

یہاں ایک مریض آپ دیکھ سکتے ہیں جس نے کوتاہی کی اور اب شدید بیمار ہے،۔چوہنگ کا 27 سالہ نوجوان حامد بن اسلم کئی دنوں سے الخدمت کے فلڈ ریلیف کیمپ میں کام کر رہا تھا۔ ایک متاثرہ علاقے میں کھانا تقسیم کرنے کے دوران اسے پاگل کتے نے کاٹ لیا ، کچھ دن پہلے اس میں (Rabies) کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں تو میو ہاسپٹل میں ایڈمٹ کرایا گیا ، سوشل میڈیا پر یہ کیس ہائی لائٹ ہوا ۔ بتایا گیا کہ پرسوں حالت کچھ بہتر ہوئی، وہ کھانے پینے اور بات چیت کرنے لگا۔ خوشی ہوئی کہ حامد اب ٹھیک ہو رہا ہے ۔ لیکن آج اس کی طبیعت پہلے سے بھی بگڑ گئی ہے ۔اور اسے زنجیروں سے باندھنا پڑا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ ربیز میں وقتی بہتری دھوکہ ہوتا ہے، ربیز دنیا کی سب سے جان لیوا بیماریوں میں سے ایک ہے۔ یہ وائرس جیسے ہی یہ دماغ پر حملہ کرتا ہے، اس کے بعد دنیا کی کوئی جڑی بوٹی، کوئی ٹوٹکا، کوئی دوا، کوئی ڈاکٹر، کوئی ہسپتال، کوئی ویکسین کام نہیں آتی۔ربیز کی علامات ظاہر ہو جائیں تو مریض کے زندہ بچنے کے امکانات تقریباً صفر (0–1%) رہ جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں اب تک صرف 4,5 ہی کیسز ایسے ہیں جہاں مریض بچ پایا، اور وہ بھی نایاب مثالیں ہیں۔ پنجاب اور سندھ میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے ہر سال کئی لوگ ربیز کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ، اول تو چھوٹے ہسپتالوں میں ربیز کی ویکسین ہی میسر نہیں ہوتی ، ہو بھی تو لوگ لگوانے میں اتنی دیر کردیتے ہیں کہ یہ وائرس اعصاب اور دماغ کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے ، پھر دنیا کا کوئی علاج ۔۔۔ اس کو ٹھیک نہیں کرسکتا ۔ پاگل کتے کے کاٹنے کے بعد علاج میں سستی ، جھاڑ پھونک، دیسی علاج یا انتظار کرنا ۔۔۔ سیدھا سیدھا موت کو آواز دینا ہے ۔

کل ایک سرکاری ڈاکٹر صاحب بتا رہے تھے کہ اگر کاٹنے کی جگہ چہرے، گردن یا انگلیوں پر ہو، یا زخم بہت گہرا ہو تو ویکسین کے ساتھ ساتھ Rabies Immunoglobulin (RIG) لگانا بھی لازمی ہوتا ہے۔ یہ وائرس کو فوراً زخم پر ہی بے اثر کرتا ہے۔ لیکن ہمارے ہسپتالوں میں (RIG) انجیکشن بروقت دستیاب نہیں ہوتا۔ مریض کو کہا جاتا ہے کل آنا ، ویکسین شارٹ ہے۔ ۔ جبکہ صرف اینٹی ریبیز ویکسین اس صورت میں ناکافی ہوتی ہے

حامد کی زندگی اور صحت کے لیے ہم سب دعا گو ہیں۔ اللہ تعالی ہی کوئی معجزہ کردے ، اس اسٹیج پر میڈیکل سائنس تو بےبس ہے ۔ لیکن کتے کے کاٹنے کے بعد ، چاہے وہ باؤلا نہ بھی ہو ، 24 گھنٹے کے اندر ویکسین لگوائیں ۔ اور حکومت سے بھی درخواست ہے جگہ جگہ آوارہ کتے پھر رہے ہیں ، کوئی گلی ، کوئی محلہ محفوظ نہیں ، ان کا بندوست کریں ، نہیں ہوسکتا تو ہسپتالوں میں (RIG) ویکسین کا تو بندوبست کرکے رکھیں ۔۔۔تاکہ کسی کا جان کا ٹکڑا ، کسی کا حامد یوں ہسپتال میں نہ تڑپے

ماں، باپ اور عوام الناس کے لیے HPV Vaccine سے متعلق اہم پیغام(از طرف: پروفیسر ڈاکٹر اذفر فروغ)*رحم کا کینسر (cervical ca...
16/09/2025

ماں، باپ اور عوام الناس کے لیے HPV Vaccine سے متعلق اہم پیغام

(از طرف: پروفیسر ڈاکٹر اذفر فروغ)

*رحم کا کینسر (cervical cancer) -- ایک خاموش قاتل*

یہ خواتین کا وہ کینسر ہے جو رحم کے منہ (cervix) پر حملہ آور ہوتا ہے۔ اسے طبی دنیا میں *"گندے ترین"* یعنی
most preventable yet most painful cancers
میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس میں:
1. شدید دردناک زخم اور بدبودار رطوبت خارج ہوتی ہے
2. مریضہ کا بیٹھنا، چلنا حتیٰ کہ بیت الخلا جانا بھی عذاب بن جاتا ہے
3. بہت سی مریضہ آخری اسٹیج پر اسپتال آتی ہیں، جب صرف درد کم کرنے کی دوا ہی دی جا سکتی ہے۔

*وائرس ویکسین HPV Vaccine — بیماری سے پہلے حفاظتی دیوار*

یہ ویکسین 2006 سے دنیا بھر میں استعمال ہو رہی ہے اور ہیپاٹائٹس B کی ویکسین کی طرح ایک پروٹین پر مبنی ویکسین ہے۔ اس میں:

1. نہ وائرس ہے
2. نہ کوئی mRNA یا جینیاتی مواد
3. نہ کوئی کوڈ یا خفیہ پیغام
4. بلکہ صرف ایک خ*ل (virus-like particle) ہے جو جسم کو وائرس سے لڑنا سکھاتا ہے۔

*اس ویکسین کا COVID mRNA ویکسین سے کوئی تعلق ہے؟*

یہ HPV ویکسین مکمل طور پر پرانی اور آزمودہ ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جبکہ mRNA ویکسین ایک الگ نیا تصور ہے۔
یہ HPV ویکسین:

1. انسانی DNA کو بالکل نہیں چھوتی
2. جسم میں کوئی تبدیلی یا بانجھ پن پیدا نہیں کرتی
3. صرف جسم کے مدافعتی نظام کو ایک "دشمن کی تصویر" دکھاتی ہے تاکہ اگر کبھی وہ دشمن (HPV وائرس) آئے تو فوراً اس کو مار دے۔

*9–14 سال کی بچیوں کے لیے بہترین وقت ہے، مگر شادی سے پہلے یا بعد بھی لگوائی جا سکتی ہے*

کیونکہ اس عمر میں مدافعتی نظام بہترین جواب دیتا ہے (جیسا کہ ہیپاٹائیٹس بی کی ویکسین کسی بھی عمر میں لگوائی جا سکتی ہے مگر پیدائش کے وقت لگانے سے سب سے اچھا response ملتا ہے اسی لیے اس کو EPI میں شامل کیا گیا ہے) اسی طرح HPV Vaccine سے بھی سب سے اچھا response اس عمر کی بچیوں میں آتا ہے

14 سال سے بڑی لڑکیوں کو بھی یہ ویکسین دی جا سکتی ہے، صرف doses کا شیڈول مختلف ہوگا # #

والدین چاہیں تو شادی کے وقت یا فوراً بعد بھی یہ ویکسین لگوا سکتے ہیں، فائدہ تب بھی ہوتا ہے

*آج کے ماحول میں بڑھتی ہوئی اخلاقی بیماریاں جسمانی بیماریوں کے لیے زیادہ خطرہ بن رہی ہیں*

سوشل میڈیا، سکول اور دفتر میں مرد و زن کا اختلاط، غلط تعلقات — سب کچھ ہمارے بچوں کی حفاظت کو چیلنج کر رہے ہیں

ایسی بیماری جس سے بچاؤ ممکن ہو، اس سے بچانے کی ذمہ داری والدین پر ہے

اگر ہم نے اپنے بچوں کو تعلیم، کھانا، لباس مہیا کیا ہے تو صحت بھی ہماری ذمہ داری ہے

✅ HPV ویکسین کن بیماریوں اور کینسرز سے بچاتی ہے؟

1. رحم کے منہ (Cervical) کا کینسر
یہ سب سے اہم اور عام بیماری ہے جس سے یہ ویکسین تحفظ فراہم کرتی ہے۔ 90% سے زائد کیسز HPV کی وجہ سے ہوتے ہیں۔

2. وجائنا (Vaginal) اور ف*ج (Vulvar) کا کینسر
خواتین میں HPV کی وجہ سے ہونے والے ان کینسرز سے بھی بچاؤ ممکن ہے۔

3. مقعد (A**l) کا کینسر
یہ کینسر مرد و خواتین دونوں میں HPV کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ ویکسین ان سے بھی مؤثر بچاؤ دیتی ہے۔

4. گلے (Oropharyngeal) کا کینسر
یہ کینسر حلق، زبان کی جڑ، ٹانسلز وغیرہ میں ہوتا ہے اور مردوں میں زیادہ عام ہے۔ HPV ویکسین اس کے خلاف بھی تحفظ فراہم کرتی ہے۔

5. تناسلی حصوں کے زگیل (Ge***al Warts)
HPV کے کچھ غیر کینسر پیدا کرنے والے اقسام (خصوصاً ٹائپ 6 اور 11) مرد و خواتین میں جنسی زگیل پیدا کرتے ہیں۔ ویکسین ان سے بھی بچاتی ہے۔

6. عضوِ تناسل (Pe**le Cancer)
مردوں میں نایاب لیکن ممکنہ طور پر جان لیوا عضوِ تناسل کا کینسر بھی HPV سے جڑا ہو سکتا ہے، اور ویکسین اس سے بچاؤ میں مددگار ہے۔

*ویکسین لڑکوں کے لیے بھی مفید ہے؟*

لڑکوں کو بھی یہ ویکسین دینے کی سفارش کرتے ہیں تاکہ نہ صرف وہ خود کینسر سے محفوظ رہیں بلکہ خواتین میں وائرس منتقل ہونے سے بچایا جا سکے

*شرعی نکتۂ نظر سے: حفاظتِ جان، فرضِ کفایہ ہے*

جس طرح والدین بچوں کو خنّاق، ٹی بی، ہیپاٹائیٹس اور پولیو سے بچاتے ہیں، اسی طرح HPV ویکسین دینا بھی ایک دینی و اخلاقی ذمہ داری ہے۔
"لَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ" — "اپنے آپ کو ہلاکت میں مت ڈالو" (البقرہ 195)

*📌 خلاصہ:*

1. رحم کے کینسر سے بچاؤ ممکن ہے
2. ویکسین مکمل محفوظ ہے
3. اسلامی اصولوں کے مطابق جان کی حفاظت فرض ہے
4. جھوٹے پراپیگنڈے سے بچیں
5. اپنی بچیوں کو زندگی کا تحفہ دیں

اللہ ہم سب کو سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین

ہیپاٹائٹس ایک خطرناک بیماری ہے جو کبھی بھی آپ کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہ بیماری جگہ  پھیل رہی ہے لہٰذا ہمیں اپنی صحت کی حفا...
28/07/2025

ہیپاٹائٹس ایک خطرناک بیماری ہے جو کبھی بھی آپ کو متاثر کر سکتی ہے۔ یہ بیماری جگہ پھیل رہی ہے لہٰذا ہمیں اپنی صحت کی حفاظت کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

آپ اپنی صحت کی حفاظت کے لئے درج ذیل اقدامات اٹھا سکتے ہیں:
1.
ہیپاٹائٹس کی روک تھام کے لئے ویکسینیشن (Vaccination)
کا استعمال کریں۔
2.
صحیح طریقے سے ہاتھ
(Proper Hand Washing techniques)
دھوئیں اور صحیح کلین بلاکی نظامات استعمال کریں۔
3.
بیماری کی علامات
(Early diagnosis)
کو پہچانیں اور فوری طبی مدد حاصل کریں۔
4.
معمولی سرجری
(Surgical InterVentions)
اور خونی ٹرانسفیوژن
(Blood transfusion)
کے موقع پر احتیاط کریں

‏ہائپر ایکٹیو بچے‼️*اکثر والدین کی زبان پر یہ جملہ سننے کو ملتا ہے: "ہم نے ہر طریقے سے سمجھایا، پیار سے بھی، سختی سے بھی...
09/07/2025

‏ہائپر ایکٹیو بچے‼️

*اکثر والدین کی زبان پر یہ جملہ سننے کو ملتا ہے:
"ہم نے ہر طریقے سے سمجھایا، پیار سے بھی، سختی
سے بھی، لیکن بچہ مانتا ہی نہیں۔
‏تھوڑی دیر کے لئے سمجھتا ہے، پھر وہی حرکتیں دوبارہ شروع کر دیتا ہے۔" یہ صورتحال تقریباً ہر گھر میں دیکھی جاتی ہے، اور ہائپر ایکٹیو بچوں کے ساتھ یہ مسئلہ کچھ زیادہ نمایاں ہوتا ہے۔

ایسے بچے جنہیں ہم ہائپر ایکٹیو کہتے ہیں،
وہ دراصل زیادہ توانائی، بے چینی اور جلد بازی کا شکار ہوتے ہیں۔
ان کا* *دماغ تیزی سے سوچتا ہے اور جسم اس کے ساتھ ساتھ حرکت میں رہتا ہے* ۔
‏یہی وجہ ہے کہ وہ کسی بات پر زیادہ دیر تک دھیان نہیں دے پاتے۔
جب ان سے کوئی غلطی سرزد ہوتی ہے اور والدین یا اساتذہ اس پر توجہ دلاتے ہیں، تو بظاہر وہ فوراً ردِ عمل دیتے ہیں۔
بعض اوقات فوراً مان بھی لیتے ہیں کہ انہوں نے غلطی کی ہے،
*لیکن ان کے دماغ میں وہ بات زیادہ دیر کے لئے ٹھہر نہیں پاتی۔
چند منٹ یا گھنٹے بعد وہ دوبارہ وہی غلطی دہرا دیتے
ہیں۔
‏یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ بچوں میں غلطی کو تسلیم کرنے اور اس سے سبق سیکھنے کا عمل بالغوں سے مختلف ہوتا ہے۔
ایک بالغ شخص ماضی کا تجزیہ کرتا ہے، اس کے نتائج کو سمجھتا ہے اور آئندہ کے لئے محتاط ہو جاتا ہے۔ جبکہ بچے، (خاص طور پر ہائپر ایکٹیو)، فوری جذبات اور توانائی کی بنیاد پر ردِ عمل دیتے ہیں۔ ان میں ضبط نفس، یادداشت اور فیصلے کی طاقت ابھی مکمل نہیں ہوئی ہوتی، اسی لئے وہ بار بار ایک ہی رویہ دہراتے ہیں۔
‏کئی بار والدین یہ سمجھ بیٹھتے ہیں کہ بچہ ضدی ہے، یا دانستہ طور پر تنگ کر رہا ہے، حالانکہ درحقیقت ایسا نہیں ہوتا۔ بچہ کبھی کبھار اپنی اصلاح چاہتا ہے، مگر وہ خود بھی اپنی رفتار کو قابو میں نہیں رکھ پاتا۔ ایسی حالت میں بار بار کی ڈانٹ یا سختی اکثر نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔ بچے کا اعتماد مجروح ہوتا ہے، اور وہ اصلاح کی بجائے مزید بے قابو ہو جاتا ہے۔
‏اس صورتحال میں والدین کے لئے سب سے ضروری چیز "تسلسل" اور "صبر" ہے۔ بچے کو ایک بار سمجھانے سے نہیں، بلکہ بار بار محبت، حکمت اور نرمی سے سمجھانے سے فرق پڑتا ہے۔ ایک ہی بات کو مختلف طریقوں سے دہرانا، اس کی زندگی سے جڑی مثالیں دینا، اور سب سے بڑھ کر اس پر اعتماد کرنا کہ وہ ایک دن سیکھ جائے گا ، یہ طرز عمل ہی کامیاب تربیت کی بنیاد ہے۔
‏*بچوں کو سمجھانے کے لئے وقت کا انتخاب بھی اہم ہے۔*
فوراً ڈانٹنے یا سمجھانے کی بجائے کبھی کبھار چند گھنٹے یا ایک دن بعد ان سے بات کی جائے تو وہ زیادہ بہتر طور پر بات سمجھتے ہیں۔ کیونکہ اس وقت ان کے جذبات ٹھنڈے ہو چکے ہوتے ہیں اور وہ زیادہ سنجیدگی سے بات سننے کے لئے تیار ہوتے ہیں۔


‏فوڈ پوائزننگ (Food Poisoning)کیا آپ نے کبھی کچھ ایسا کھایا جو بظاہر بالکل ٹھیک لگ رہا تھا...لیکن چند گھنٹے بعد ہی آپ کے...
03/07/2025

‏فوڈ پوائزننگ (Food Poisoning)

کیا آپ نے کبھی کچھ ایسا کھایا جو بظاہر بالکل ٹھیک لگ رہا تھا...
لیکن چند گھنٹے بعد ہی آپ کے پیٹ میں مروڑ شروع ہو جائے،
جسم نڈھال ہو جائے،
اور باتھ روم آپ کا سب سے قریبی ساتھی بن جائے؟
یہی ہوا میرے ساتھ۔

میں نے صرف چاول اور گرلڈ چکن (Grilled chicken)کی ایک عام سی پلیٹ کھائی تھی۔
آدھی رات کو بار بار قے آنا شروع ہوگئی،
پیٹ میں شدید درد ہوا،
اور کچھ بھی ہضم نہیں رہا تھا۔

میں نے سمجھا کہ شاید میرا پرانا السر (ulcer)دوبارہ بڑھ گیا ہے۔
لیکن نہیں -
یہ ایک واضح فوڈ پوائزننگ کا کیس تھا۔

آئیے اس بارے میں بات کرتے ہیں۔

‏فوڈ پوائزننگ (Food Posioning) کیا ہے؟
فوڈ پوائزننگ ایک بیماری ہے
جو اس وقت ہوتی ہے جب آپ ایسا کھانا کھاتے ہیں
یا پانی پیتے ہیں جو آلودہ
(Contaminated food & Water intake)
ہو:
Microbial Agents
· *بیکٹیریا(Bacteria)* سے
(جیسے Salmonella، E. coli)
· وائرسز (Viruses)
سے (جیسے norovirus)
· پیراسائٹس(Parasites) سے
· یا کسی کیمیکل زہر (toxin) سے
یہ نقصان دہ جراثیم آپ کے معدے اور آنتوں (Stomach and intestines)
کو متاثر اور سوجن کا شکار کر دیتے ہیں،
جس کی وجہ سے ہلکی بے چینی (Irritability)سے لے کر شدید ڈی ہائیڈریشن(Severe Dehydration) تک مختلف علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔
*وجوھات(Reasons)*
‏فوڈ پوائزننگ کی وجوہات
فوڈ پوائزننگ ہمیشہ بدبو دار یا باسی نظر آنے والے کھانے سے نہیں ہوتی۔
حقیقت یہ ہے کہ اکثر لوگ ایسے کھانے سے فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوتے ہیں جو دیکھنے اور چکھنے میں بالکل نارمل لگتا ہے۔
عام وجوہات میں شامل ہیں:
-کچا یا صحیح سے نہ پکایا گیا(Uncooked food) گوشت یا مرغی
-بچا ہوا چاول (Remaining food)جو کمرے کے درجہ حرارت پر رکھا ہو
-گندے ہاتھ یا آلودہ کچن (Contaminated kitchen)کی سطحیں
-بغیر دھلے کچے پھل یا سلاد کھانا
-کچے اور پکے کھانے کو ایک ساتھ رکھنا (Cross Contamination)
-خراب دودھ، چٹنیاں یا سیلڈ ڈریسنگز استعمال کرنا
‏علامات جن پر توجہ دینی چاہیے

زیادہ تر افراد کو آلودہ کھانا کھانے کے 1 سے 48 گھنٹوں کے اندر علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں:

-متلی(Nausea)
-قے(Vomitting)
-دست (Loose Motion)
(کبھی پانی کی طرح، کبھی خون آلود)
-پیٹ میں درد اور مروڑ(Abdominal Cramp)
-بخار
-کمزوری اور پانی کی کمی (Dehydration)
احتیاط یا علاج(Preventive Measures)
‏ایسا ہو جائے تو کیا کرنا چاہیے؟

1. پانی کی کمی پوری کریں (Hydrate)

آپ کا جسم تیزی سے پانی کھو رہا ہوتا ہے —
خاص طور پر اگر قے اور دست ہو رہے ہوں۔

او آر ایس (ORS) استعمال کریں
سادہ پانی، ناریل کا پانی یا ہلکی پتلی یخنی پیئیں
تھوڑا تھوڑا کر کے بار بار پیئیں، ایک ساتھ زیادہ مقدار میں نہ پیئیں
‏2. آرام کریں (Rest)

اپنے جسم کو انفیکشن سے لڑنے کا موقع دیں۔
زبردستی کام کرنے یا معمول پر واپس آنے کی کوشش نہ کریں۔

3. ہلکی غذا کھائیں (Eat Light)

جب قے رک جائے تو صرف ہلکی، آسانی سے ہضم ہونے والی غذائیں کھائیں، جیسے:

کیلا(Banana)

اُبلا ہوا چاول

ٹوسٹ (خشک ڈبل روٹی)
سیب کی چٹنی (Applesauce)
(جسے BRAT diet بھی کہا جاتا ہے)
‏4. ان چیزوں سے پرہیز کریں
(جب تک ڈاکٹر تجویز نہ کرے):

اینٹی بایوٹکس(Antibiotics):
بعض اوقات یہ کچھ اقسام کی فوڈ پوائزننگ کو مزید خراب کر سکتی ہیں۔
دست روکنے والی دوائیں (Antidiarrheals):
یہ جراثیم کو آنتوں میں پھنسا سکتی ہیں اور صحت یابی میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔
‏قدرتی علاج جو مددگار ثابت ہو سکتے ہیں

-ادرک کی چائے:
متلی اور سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
-سادہ دہی یا پروبائیوٹکس:
آنتوں کی صحت مند بیکٹیریا (gut flora) کو بحال کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
-لیموں والا پانی:
جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے اور صفائی میں مدد دے سکتا ہے۔
-ایکٹیویٹڈ چارکول (Activated Charcoal):
صرف ابتدائی مرحلے میں اور ماہر کی ہدایت پر استعمال کریں۔
‏بچاؤ ہی سب سے بہتر ہے

-گوشت کو اچھی طرح پکا کر کھائیں
-بچا ہوا کھانا درسffoodpfoo میں محفوظ کریں
-ہاتھ، پھل اور کچن کی سطحیں اچھی طرح دھوئیں
-ایسا کھانا نہ کھائیں جو کافی دیر سے باہر پڑا ہو (خصوصاً چاول، سالن، یا جَلاف جیسے پکوان)

فوڈ پوائزننگ بہت تکلیف دہ اور پریشان کن ہو سکتی ہے۔

شیاٹیکا کیا ہے؟                       𝐒𝐜𝐢𝐚𝐭𝐢𝐜𝐚آج کے دور میں کمر دردایک عام بیماری ہے۔  دنیا بھر میں لاکھوں کروڑوں لوگ کم...
27/06/2025

شیاٹیکا کیا ہے؟
𝐒𝐜𝐢𝐚𝐭𝐢𝐜𝐚
آج کے دور میں کمر دردایک عام بیماری ہے۔ دنیا بھر میں لاکھوں کروڑوں لوگ

کمر درد کا شکار ہے.کمر درد خواتین میں بہت عام مسلئہ ہے ،یہ درد عمومی طور پر

کچھ دنوں کے لیے متاثر کرتا ہے اور پھر ختم ہو جاتا ہے، تاہم کئی مرتبہ اس

کے متاثر کرنے کا دورانیہ کافی لمبا یعنی دائمی ہو جاتا ہے اور دوبارہ بھی وآپس آ

سکتا ہے۔

کمر درد کئی وجوہات کی بنیاد پر لاحق ہو سکتا ہے۔

یاد رکھیں کمر درد ایک علامت ہے،جسکی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں ،اور بہت

سی بیماریوں میں کمر درد ہو سکتی ہے۔اس درد کی سب سے عام وجہ پٹھوں میں کھنچاؤ ہے۔

اس کے علاوہ کمر درد شیاٹیکا، کمر میں چوٹ ، وٹامنز اور منرلز کی کمی وغیرہ کی وجہ سے بھی لاحق ہو سکتی ہے۔
لہذا دائمی کمر درد کی سب سے پہلے ڈاکٹر سے تشخیص کروائیں پھر علاج.

شیاٹیکا کا درد کیا ہوتا ہے؟

شیاٹیکا ایک ایسے درد کا نام ہےجو آپ کی پیٹھ سے شروع ہوتا ہے اور ٹانگ کی

طرف جاتا ہے۔یہ اس وقت ہوتا ہے جب درد شیاٹک نرو کے راستے سفر کرتی ہے۔
شیاٹک نرو ریڑھ کی ہڈی کے نچلے حصہ میں ہوتی ہےاور ٹانگ کے پچھلے حصہ سے

گھٹنہ تک اور شاخیں پاؤں تک جاتی ہیں۔

خواتین میں یہ حمل کے دوران یہ درد ہر ایک کو ہوتا ہے.

علامات

درد آہستہ آہستہ شروع ہوتاہے اور بڑہتا جاتا ہے:

1۔ زیادا دیر کھڑے ہونے یا زیادہ دیر بیٹھنے کے بعد

2۔ چھینکنے، کھانسے یا ہنسے پر
3
۔ پیچھے کی طرف جھکنے سے

4۔ زیادہ چلنے سے

شیاٹیکا درد سے بچاؤاور علاج

1۔ اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو پھر وزن کم کریں۔

کمر اور پیٹ میں پٹھوں کی ورزش کی مشق کریں

اونچی ایڑی والے جوتے نہ پہنیں۔

4۔ تمباکو نوشی نہ کریں

5۔ کوئی بھاری چیز نہ اٹھائیں ۔

ہموار جگہ پہ سونا چاہیے جیسے زمین

7۔ صحت مند غذا کھائیں ،

سٹرس ، تنائو وغیرہ کو کم کریں

پر سکون نیند لیں، اور غلط انداز میں نہ سوئیں۔
نوٹ

باقی کمر درد کی تشخیص اور علاج کےلئے اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں.
کیونکہ اسکی وجوہات ہر مریض میں مختلف ہوتی ہیں اور علاج بھی، علاج کا دورانیہ بھی ہر مریض میں مختلف ہوتا ہے۔


‏ہائی بلڈ پریشر (Hypertension)۔یہ ہر دو میں سے ایک بالغ فرد کو متاثر کرتا ہے، مگر زیادہ تر کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ انہیں ...
17/06/2025

‏ہائی بلڈ پریشر (Hypertension)۔

یہ ہر دو میں سے ایک بالغ فرد کو متاثر کرتا ہے، مگر زیادہ تر کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ انہیں یہ مرض لاحق ہے۔ دوسری طرف، دوا ساز کمپنیاں اس سے خوب منافع کماتی ہیں۔
مگر حقیقت یہ ہے:
آپ قدرتی طریقے سے اپنا بلڈ پریشر کم کر سکتے ہیں۔
#وجوہات (Reason)
آئیے جانتے ہیں کہ اس کی اصل وجہ کیا ہے،
کن باتوں کی واقعی اہمیت ہے، اور آپ اسے کیسے مؤثر انداز میں کنٹرول کر سکتے ہیں۔

‏ہائی بلڈ پریشر کیا ہے؟

بلڈ پریشر = خون کا وہ دباؤ جو وہ شریانوں (arteries) کی دیواروں پر ڈالتا ہے۔
یہ دو نمبروں(Two parameters) سے ناپا جاتا ہے:
• سسٹولک (Systolic)(جب دل سکڑ رہا ہو)
• ڈایاسٹولک(Diastolic) (جب دل آرام کی حالت میں ہو)

اگر یہ 130/80 سے زیادہ ہو، تو یہ بلند سمجھا جاتا ہے۔
لیکن... سیاق و سباق (context) بہت اہم ہے۔
‏یہ خطرناک کیوں ہے؟

مسلسل بلند بلڈ پریشر درج ذیل نقصان کا سبب بن سکتا ہے:

• شریانوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے
• دل پر دباؤ ڈال سکتا ہے
• فالج اور گردوں کی ناکامی کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے
اسی لیے اسے "خاموش قاتل"(Silent killer) کہا جاتا ہے _ کیونکہ علامات عموماً تب ظاہر ہوتی ہیں جب نقصان کافی حد تک ہو چکا ہوتا ہے۔
‏اصل وجہ کیا ہے؟

صرف نمک(Salt) ہی ذمہ دار نہیں۔

حقیقی مجرم یہ ہیں:

• میگنیشیئم کی کمی(Low Mg)
• انسولین کی مزاحمت (Insulin resistance)
• مسلسل ذہنی دباؤ(Stress)
• جسمانی سرگرمی کی کمی(Lack of exercise)
• پروسیس شدہ (تیار شدہ) خوراک(Packed Food items)
• شراب نوشی اور تمباکو نوشی(Drinking Alcohol & Smoking)
یہ آپ کی طرزِ زندگی ہے _
صرف جینیات (وراثت) نہیں۔
‏دوائیں مکمل حل کیوں نہیں ہیں؟

دوائیں صرف علامات کو دباتی ہیں _ اصل وجہ کو نہیں۔

اور ان کے ساتھ آتے ہیں:

• تھکن(Fatigue)
• چکر آنا(Dizziness)
• جنسی کمزوری
• غذائی کمی
آپ کو دوائی جیساکہ بیٹا بلاکرز (Beta-blockers) کی کمی نہیں _
آپ کو اپنی عادات کی خرابی کا سامنا ہے۔
‏بلڈ پریشر کم کرنے کے مؤثر اور تحقیق سے ثابت شدہ طریقے

ان عادات کو اپنائیں:

• روزانہ تیز چہل قدمی (30 سے 60 منٹ)
• ہفتے میں 3–4 دن ویٹ ٹریننگ یا طاقت بڑھانے والی ورزش
• چینی اور ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس(Carbohydrated Drinks) کا مکمل خاتمہ
• مکمل نیند کو یقینی بنائیں (7 سے 9 گھنٹے)
• گہری سانس لینا اور ٹھنڈک کا سامنا (cold exposure) اپنائیں
‏بہترین غذائیں جو بلڈ پریشر کو متوازن رکھتی ہیں

استعمال کریں:

• چقندر — نائٹرک آکسائیڈ بڑھانے والا
• سبز پتوں والی سبزیاں — میگنیشیئم اور پوٹاشیئم سے بھرپور
• لہسن — قدرتی طور پر خون کی نالیوں کو کھولنے والا
• جنگلی سالمون — اومیگا-3 کا خزانہ
• ایووکاڈو — سوڈیم اور پوٹاشیئم کا توازن برقرار رکھنے والے
غذا ایک تھراپی ہے —
اگر آپ چناؤ سمجھداری سے کریں۔
‏کن چیزوں کو چھوڑیں (یا نایاب سمجھ کر کم استعمال کریں)

حد میں رکھیں:

• ریفائنڈ کاربز اور چینی سے بھرپور اشیاء
• صنعتی تیل (جیسے سویا بین، کینولا وغیرہ)
• شراب اور فزّی کچرا مشروبات
• سست طرزِ زندگی (کپڑے بدل کر صرف بیٹھے رہنا)
• روزانہ کا ڈرامہ (یعنی ذہنی دباؤ)
یہ سب چیزیں جسم میں سوجن (inflammation) بڑھاتی ہیں_
اور بلڈ پریشر کو آسمان پر پہنچاتی ہیں۔
‏بونس: نمک کا خوف

نمک بلڈ پریشر بڑھا سکتا ہے _ لیکن صرف تب جب:

• جنک فوڈ آپ کی روزمرہ خوراک ہو
• آپ کو پوٹاشیئم اور میگنیشیئم کی کمی ہو
مگر اگر آپ صاف ستھری غذا کھاتے ہیں اور پسینہ بھی خوب بہاتے ہیں؟

تو نمک آپ کا ساتھی ہے _
نہ کہ صحت کا دشمن۔
‏آخری بات:

ہائی بلڈ پریشر ہر جگہ ہے _ لیکن یہ عمر قید نہیں۔

زندگی بھر کی دواؤں کو بھول جائیں۔

زندگی بھر کی عادتیں بہتر بنائیں۔

اپنے روزمرہ معمولات کو ٹھیک کریں _

اور آپ کا بلڈ پریشر؟
وہ خود بخود اپنی درست جگہ پر آ جائے گا۔

‏بجلی کا کرنٹ لگنے پر (Electric shock)مٹی میں دفنانے کے غلط طریقہ کار کو اپنانے کے بجائے وقت ضائع کیئے 1..بغیر فوراً ریس...
10/06/2025

‏بجلی کا کرنٹ لگنے پر (Electric shock)
مٹی میں دفنانے کے غلط طریقہ کار کو اپنانے کے بجائے وقت ضائع کیئے
1..بغیر فوراً ریسکیو 1122 کو کال (Call for help to 1122)کریں،
2.اسی دوران کرنٹ لگنے والے کی نبض(Check pulses) چیک کریں
اگر نبض نہیں چل رہی تو آپ خود کمیونٹی لیول (Community level)پر اس کو سیدھا زمین پر لیٹا کر چیسٹ کمپریشن(Chest compression)یا CPRشروع کر دیں .
اس کیلئے
1_12مہینے تک کے بچے کو 2 انگلیوں(two fingers method or Two thum method) کا
‏استعمال کرتے ہوئے،
2_ 1 سال سے 8 سال تک کے بچے کو 1 ہاتھ(One hand) سے اور
3_ 8 سال سے زیادہ عمر والوں کیلئے دونوں ہاتھوں کو چھاتی/سینے پر درمیان میں رکھ کر 2 انچ (2 inch)تک دھباتے رہیں،
یاد رہے
چھاتی دبانے کی رفتار اتنی ہو کہ آپ 1 سیکنڈ میں 2 دفعہ چھاتی دبا سکیں اور
اس عمل کو ریسکیو 1122 ٹیم کے آپ کے ‏پاس پہنچنےتک بار باردہرائیں
یادرکھیں
اس طریقہ سےمتاثرہ شخص کی دل کی دھڑکن بحال ھونےکےقوی امکانات ھوتےھیں
جس سےآپ ایک انسان کی جان بچانےمیں میں معاون ثابت ہو سکتےھیں.

اللّٰہ پاک قرآن پاک میں فرماتا ھے:
القرآن ترجمہ:جس نے ایک انسان کی جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کو بچا لیا۔

دل کے مریضوں  کی ھدایات ھیں
06/06/2025

دل کے مریضوں کی ھدایات ھیں

تمام معزز سیاحوں سے گزارش ہے کہ شمالی علاقوں کی جانب سفر کرتے ہوۓ یہ پندرہ احتیاطی تدابیر ایک بار لازمی پڑھیں اور ان پر ...
30/05/2025

تمام معزز سیاحوں سے گزارش ہے کہ شمالی علاقوں کی جانب سفر کرتے ہوۓ یہ پندرہ احتیاطی تدابیر ایک بار لازمی پڑھیں اور ان پر عمل کریں۔ اللہ آپکا حامی و ناصر ہو

1. گاڑی کی مکمل چیکنگ: سفر سے پہلے بریک، ٹائروں، لائٹس، اسٹیئرنگ اور انجن وغیرہ کی مکمل جانچ کروائیں۔

2. تجربہ کار ڈرائیور کا انتخاب: پہاڑی علاقوں میں ڈرائیونگ کے ماہر ڈرائیور کو ساتھ رکھیں۔

3. موسم کی معلومات حاصل کریں: روانگی سے پہلے موسم کی پیش گوئی چیک کریں تاکہ بارش، برفباری یا لینڈ سلائیڈنگ سے بچا جا سکے۔

4. رفتار کا خاص خیال: پہاڑی راستوں میں تیز رفتاری حادثات کا بڑا سبب بنتی ہے، ہمیشہ آہستہ اور محتاط ڈرائیونگ کریں۔

5. اوور ٹیکنگ سے پرہیز: پہاڑی سڑکوں پر اوورٹیکنگ خطرناک ہو سکتی ہے، جب تک مکمل یقین نہ ہو، اوورٹیک نہ کریں۔

6. رات کا سفر نہ کریں: پہاڑی علاقوں میں رات کو اندھیرا زیادہ ہوتا ہے، روشنی کم ہوتی ہے، اس لیے دن میں سفر کو ترجیح دیں۔

7. مقررہ سٹاپس پر آرام کریں: لمبے سفر میں وقفے لے کر آرام کریں تاکہ ڈرائیور تھکن کا شکار نہ ہو۔

8. پہلے سے راستے کی منصوبہ بندی: راستوں، ہوٹلوں، فیول اسٹیشنز اور ممکنہ خطرات کی پیشگی معلومات حاصل کریں۔

9. فیول مکمل رکھیں: دور دراز علاقوں میں فیول اسٹیشن کم ہوتے ہیں، اس لیے فیول مکمل رکھیں۔

10. برفباری کے دوران چین (Chain) کا استعمال: برف میں گاڑی کے ٹائروں پر چین لگا کر پھسلنے سے بچا جا سکتا ہے۔

11. بریک کا محتاط استعمال: مسلسل بریک کے بجائے انجن بریکنگ (gear down) استعمال کریں تاکہ بریک فیل نہ ہوں۔

12. ایمرجنسی سامان ساتھ رکھیں: فرسٹ ایڈ کٹ، ٹارچ، اضافی کپڑے، پانی، کھانے کی اشیاء اور گاڑی کی ایمرجنسی کٹ ہمراہ رکھیں۔

13. مقامی قوانین کا خیال رکھیں: مقامی ٹریفک قوانین اور ہدایات پر عمل کریں۔

14. مقامی لوگوں سے مشورہ لیں: راستے میں موجود افراد یا مقامی ڈرائیورز سے معلومات لیں، خاص طور پر خطرناک مقامات کے بارے میں۔

15. موبائل نیٹ ورک کا بندوبست: پہاڑی علاقوں میں نیٹ ورک کمزور ہو سکتا ہے، اس لیے ضروری نمبرز نوٹ کریں اور جہاں نیٹ ورک ہو، اپنوں کو مطلع کرتے رہیں

اللہ کریم اپ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے، آمین

Address

Al_REHMAT Medicare Jatoi Distt Muzaffargarh
Muzaffargarh
34430

Telephone

+923012998735

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when الرحمت میڈی کئیر posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to الرحمت میڈی کئیر:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram