Zain Orakzai Medicose Peshawar

Zain Orakzai Medicose Peshawar Contact me for booking appointment of any doctor in Peshawar.

06/12/2025
06/12/2025

Zain orkazai medical shop peshawar
Whatsapp
وہ عام عادت جو جوان افراد کو قبل از وقت بڑھاپے کا شکار بناسکتی ہے
یہ عادت جوان افراد کی جِلد کو بڑھاپے کا شکار بنا دیتی ہے / فائل فوٹو
موجودہ عہد کے افراد کی ایک بہت عام قبل از وقت جھریوں کا باعث بنتی ہیں، خاص طور پر گلے اور گردن کے اردگرد ایسا ہوتا ہے۔

ایسا گھنٹوں اسمارٹ فونز استعمال کرنے والے افراد کے ساتھ ہوتا ہے اور اس سے گلے کے گرد قبل از وقت بڑھاپے کا سفر تیز ہو جاتا ہے۔

ماہرین طب کی جانب سے اس کے لیے ٹیک نیک (tech neck) کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جو اب جوان افراد میں بہت زیادہ عام ہوتی جا رہی ہے۔

ٹیک نیک کیا ہے؟
گلے کی جِلد پر جھریاں بن جانا اور لٹکنا گھنٹوں تک گردن آگے کی جانب جھکا کر فونز، کمپیوٹرز اور دیگر ڈیوائسز کو استعمال کرنے کا نتیجہ ہوتا ہے۔

وہ 8 نشانیاں جو جسم میں خون کی گردش کے مسائل کا اشارہ دیتی ہیں

ماہرین نے بتایا کہ جسم کے دیگر حصوں کے مقابلے میں گلے کی جِلد بہت زیادہ پتلی اور حساس ہوتی ہے، تو عمر میں اضافے سے گلے میں جھریاں اور دیگر مسائل غیر معمولی نہیں ہوتے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مگر اب ہم جوان افراد میں جھریوں، جِلد لٹکنے اور دیگر مسائل کو عام دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ عہد میں درمیانی عمر کے افراد اور جوان افراد سب میں گلے کے گرد گہری لکیریں بن جاتی ہیں جو کہ اکثر سورج کی روشنی سے جِلد کو پہنچنے والے نقصان اور ڈیوائسز کے زیادہ استعمال کے امتزاج کا نتیجہ ہوتی ہیں۔

کیا آپ ہائی بلڈ پریشر کی سب سے عام علامت کے بارے میں جانتے ہیں؟

تو کیا آپ اس کی روک تھام کرسکتے ہیں؟
اچھی بات یہ ہے کہ اس کی روک تھام ممکن ہے۔

ماہرین کے مطابق آپ کو ڈیوائسز استعمال کرتے ہوئے جسمانی پوزیشن کا خیال رکھنا چاہیے۔

مثال کے طور پر اسکرین کو آنکھوں کے سامنے لے آئیں اور گردن کو اس کی جھکانے سے گریز کریں، جس سے مسلز پر دباؤ گھٹ جائے گا، جبکہ جِلد کی نگہداشت سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ سن اسکرین کو گلے کے گرد استعمال کرنے سے قبل از وقت بڑھاپے کی روک تھام ہوتی ہے۔

کیا ذیابیطس کے مریضوں کیلئے مونگ پھلی کھانا نقصان دہ تو نہیں؟

اسکرینز سے جِلد مزید کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
ماہرین نے بتایا کہ اسمارٹ فونز کو بہت زیادہ وقت تک استعمال کرنے سے انکھوں کے گرد جھریاں یا گہری لکیریں بن جاتی ہیں۔

اس سے ہٹ کر بھی یہ ڈیوائسز قبل از وقت بڑھاپے کا شکار بنانے میں کردار ادا کرسکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیوائسز سے خارج ہونے والی نیلی روشنی بھی جِلد کی عمر کی رفتار بڑھانے میں کردار ادا کرتی ہیں جبکہ اس روشنی سے نیند بھی متاثر ہوتی ہے جس سے بھی آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے بن جاتے ہیں جبکہ جِلد کے لیے اہم پروٹین کولیگن کی سطح میں کمی آتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے

06/12/2025

Twitter

Whatsapp
نزلہ زکام کی علامات سے پریشان؟ تو یہ ٹوٹکے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں
نزلہ نزکام کا کوئی مؤثر علاج موجود نہیں / فائل فوٹو
اس موسم میں ہر دوسرے فرد کو نزلہ زکام یا فلو وغیرہ کا سامنا ہوتا ہے۔

جب بھی ایسا ہوتا ہے تو کاموں پر توجہ مرکوز کرنا مشکل ہو جاتا ہے، ناک بہتی رہتی ہے یا بند رہتی ہے، چھینکیں رکتی نہیں اور گلے میں خراش یا بخار وغیرہ کا سامنا بھی ہوتا ہے۔

ہوسکتا ہے کہ آپ نے سنا ہو کہ نزلہ زکام کا کوئی علاج نہیں اور واقعی یہ درست بھی ہے۔

200 سے زائد وائرسز موسمی نزلہ زکام کا باعث بنتے ہیں جن میں Rhinoviruses سب سے عام گروپ ہے۔

اس موسم میں عام دستیاب یہ پھل صحت کیلئے کتنا مفید ہوتا ہے؟

ابھی تک ایسی ادیوات موجود نہیں جو نزلہ زکام کا باعث بننے والے وائرسز کا مقابلہ کرسکے۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ آپ نزلہ زکام کی علامات کی روک تھام ضرور کرسکتے ہیں، جس کے لیے چند آسان طریقے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

پانی کا زیادہ استعمال کریں
پانی یا دیگر سیال کا زیادہ استعمال بلغم کو پتلا کرتا ہے اور ناک کے ذریعے اخراج کو آسان بناتا ہے۔

کیا اسکولوں، دفاتر یا روزمرہ میں استعمال ہونیوالی پانی کی بوتلوں کو دھونا چاہیے؟

پانی سے ناک کے اندرونی حصے کی نمی برقرار رہتی ہے جس سے ناک میں خشکی کے احساس نجات پانے میں مدد ملتی ہے۔

گرم مشروبات کا استعمال
چائے، کافی یا دیگر گرم مشروبات کے استعمال سے ناک بند ہونے، گلے کی خراش، جسمانی تکلیف، بخار، ناک بہنے یا کھانسی جیسی علامات میں ریلیف ملتا ہے۔

اچھی نیند
نیند جسم کو آرام پہنچانے اور امراض سے لڑنے کے لیے ضروری ہوتی ہے۔

وہ عام عادت جو جوان افراد کو قبل از وقت بڑھاپے کا شکار بناسکتی ہے

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ جب آپ سوتے ہیں تو جسم ایسے پروٹینز بناتا ہے جو انفیکشن اور ورم سے لڑنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔

تو نزلہ زکام سے متاثر ہونے پر اضافی نیند سے جسم کو وائرس سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔

نمک ملے پانی سے غرارے
آپ نمک ملے پانی سے غرارے کرکے گلے کی خراش میں کمی لاسکتے ہیں۔

وہ 8 نشانیاں جو جسم میں خون کی گردش کے مسائل کا اشارہ دیتی ہیں

دن میں 4 بار غرارے کرنے سے اس حوالے سے مدد مل سکتی ہے۔

سونے کی پوزیشن کو تبدیل کریں
اگر آپ سیدھا لیٹتے ہیں تو بلغم بھی ایک جگہ رک جاتا ہے جس سے ناک بند ہونے اور کھانسی کا سامنا ہوتا ہے۔

تو نزلہ زکام ہونے پر سر کے نیچے اضافی تکیہ رکھنے سے حالت بہتر ہوسکتی ہے۔

کیا آپ ہائی بلڈ پریشر کی سب سے عام علامت کے بارے میں جانتے ہیں؟

اس طرح سونے سے نتھنوں میں سیال کا بہاؤ برقرار رہتا ہے اور ناک بند نہیں ہوتی۔

چکن سوپ
چکن سوپ واقعی نزلے کی علامات کی شدت میں کمی لانے کے لیے مؤثر ہے، یہاں تک کہ اس کی بھاپ کو سونگھنے سے بھی بند ناک کھل سکتی ہے۔

سوپ کو پینے سے جسم میں سیال کی کمی کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ گرم اور نمکین سوپ گلے کی سوجن کو کم کرتا ہے۔

کیا ذیابیطس کے مریضوں کیلئے مونگ پھلی کھانا نقصان دہ تو نہیں؟

ادرک
اینٹی آکسائیڈنٹس خصوصیات کے ساتھ ساتھ ادرک کو ورم کش بھی تصور کیا جاتا ہے اور اس کے استعمال سے مسلز کی تکلیف اور متلی کی کیفیت پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔

ادرک کی چائے کا استعمال اس حوالے سے مددگار ثابت ہوتا ہے جس کو پینے سے مسلز کی تکلیف میں کمی آتی ہے اور گلے کی خراش کم ہوتی ہے۔

شہد
شہد جراثیم کش ہوتا ہے اور چائے میں لیموں کے ساتھ اسے استعمال کرنے سے گلے کی خراش میں کمی آتی ہے۔

کچھ دیر چلنے پر سانس پھول جاتا ہے؟ تو اس کی وجوہات جان لیں

تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملتا ہے کہ شہد کسی کھانسی کے شربت جیسا کام کرتا ہے۔

لہسن
ایک تحقیق کے مطابق لہسن کے سپلیمنٹس کا روزانہ استعمال نزلہ زکام سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے مگر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

البتہ لہسن کے استعمال سے نزلہ زکام کی علامات کی شدت میں کسی حد تک کمی ضرور آسکتی ہے۔

صبح، دوپہر اور رات کے کھانے کے اوقات آپ کی صحت پر کیا اثرات مرتب کرتے ہیں؟

وٹامن سی
اس وٹامن کی نزلہ زکام سے لڑنے کے حوالے سے کافی تحقیقی کام ہوا ہے اور کچھ رپورٹس کے مطابق اس سے نزلے کے دورانیے میں ایک دن کی کمی لانا ممکن ہے۔

مگر نزلہ زکام سے متاثر ہونے کے بعد وٹامن سی کے استعمال سے علامات کی شدت میں کوئی خاص کمی نہیں آتی بلکہ پہلے سے اس کا استعمال عادت بنانا ضروری ہے۔

پرو بائیوٹیکس کا استعمال
پرو بائیوٹیکس ہمارے جسم کے لیے مفید بیکٹریا ہوتے ہیں جو مختلف غذاؤں اور سپلیمنٹس میں موجود ہوتے ہیں۔

ہر وقت تھکاوٹ طاری رہتی ہے؟ تو اس کی وجہ بہت عام ہوسکتی ہے

یہ بیکٹریا معدے اور مدافعتی نظام کو صحت مند رکھنے کے ساتھ ساتھ بالائی نظام تنفس کے امراض جیسے نزلہ زکام اور کھانسی سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کرتے ہیں یا بیماری کا دورانیہ گھٹ جاتا ہے۔

دہی میں پرو بائیوٹیکس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے تو اسے کھانا صحت کے لیے مفید ہوتا ہے۔

بھاپ سے مدد لیں
بھاپ میں سانس لینے سے بند ناک کو کھولنے میں مدد ملتی ہے جبکہ نزلے کی علامات کی شدت بھی کم ہوتی ہے۔

زیادہ میٹھے کے استعمال سے آپ کے پورے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

وکس
ناک بہنے یا بند ہونے سے حالت کافی خراب محسوس ہوتی ہے جس سے ریلیف کا ایک آسان نسخہ وکس کی کچھ مقدار کو ناک کے نیچے یعنی ہونٹ پر لگانا ہے یا سینے یا گلے پر بھی اس کی مالش کی جاسکتی ہے۔

وکس میں موجود مینتھول سے کھانسی کی شدت بھی کم ہوتی ہے اور سانس کی بند نالیاں کھلتی ہیں۔

مختلف تیل بھی مددگار
مختلف اقسام کے تیل بھی نزلہ زکام اور نظام تنفس کی دیگر امراض کی علامات کی شدت میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

انار کا جوس پینے سے ہمارے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

پودینے، ٹی ٹری آئل اور یوکلپٹس اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے نہانے سے قبل پانی میں ان میں سے کسی تیل کے چند قطرے شامل کردیں۔

مدافعتی نظام مضبوط بنائیں
مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے سے آپ مستقبل میں نزلہ زکام یا فلو کی علامات سے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

اس مقصد کے لیے ہر رات کم از کم 7 گھنٹے نیند کو یقینی بنائیں، صحت کے لیے بہترین غذا کا استعمال اور ورزش کرنا عادت بنائیں۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں

06/12/2025

Twitter

Whatsapp
ہارٹ اٹیک سے خود کو بچانے کیلئے ہر رات کتنے گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے؟
نیند ہماری زندگی کا اہم ترین حصہ ہے / فائل فوٹو
ہم سب ہی صحت مند زندگی گزارنا چاہتے ہیں اور یہ خواہش ہوتی ہے عمر میں اضافے کے ساتھ کم از کم بیماریوں کا سامنا ہو۔

امراض قلب ہر سال دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات کا باعث بنتے ہیں۔

امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک، فالج، ہارٹ فیلیئر اور دیگر سے تحفظ یا شکار بنانے میں نیند کا کردار بھی کافی اہم ہوتا ہے۔

مگر سوال یہ ہے کہ آپ کو ہر رات کتنے گھنٹے نیند کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ہارٹ اٹیک، فالج یا دیگر امراض قلب سے خود کو تحفظ فراہم کرسکیں؟

اس موسم میں روز مونگ پھلی کھانے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

اس کا جواب طبی تحقیقی رپورٹس میں دیا گیا ہے۔

جب کسی فرد کو نیند کی کمی کا سامنا ہوتا ہے تو اس کے لیے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

نیند کی کمی سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے جسے امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر قرار دیا جاتا ہے۔

اسی طرح ناقص نیند سے مزاج بھی متاثر ہوتا ہے، انزائٹی اور ڈپریشن کا سامنا ہوتا ہے اور یہ بھی امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر ہیں۔

قبض سے نجات، توانائی بڑھانے اور جسمانی وزن میں کمی کیلئے اس پھل کو دن میں کس وقت کھانا بہتر ہوتا ہے؟

تو ہر رات کتنے گھنٹے کی نیند امراض قلب سے تحفظ فراہم کرتی ہے؟
اس کا جواب ہے کہ بیشتر بالغ افراد کو ہر رات 7 سے 9 گھنٹے کی معیاری نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق درحقیقت روزانہ کے معمول میں محض 15 منٹ کی اضافی نیند سے بھی صحت پر کافی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

مگر نیند کے دورانیے کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ آپ کے سونے کا وقت بھی ہر رات ایک جیسا ہو، یعنی روزانہ بستر پر ایک ہی وقت سونے کے لیے جائیں۔

دودھ سے ہٹ کر کیلشیئم سے بھرپور بہترین غذائیں

نیند کی کمی کو ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب، موٹاپے، ذیابیطس اور ڈپریشن سمیت متعدد دائمی امراض سے منسلک کیا جاتا ہے۔

اسی طرح بہت زیادہ نیند (9 گھنٹے سے زائد) سے بھی ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے، ذیابیطس اور امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد ہر رات 5 گھنٹے سے کم سوتے ہیں، ان کے جسمانی وزن میں چند برسوں کے دوران کافی اضافہ ہوتا ہے۔

ایک اور تحقیق کے مطابق ناقص نیند کے شکار افراد زیادہ کھانے کے عادی ہو جاتے ہیں اور جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بننے والی غذائیں زیادہ پسند کرتے ہیں۔

وٹامن ڈی سے صحت کو ہونے والے 5 فوائد

تو کیا آپ کی نیند کا دورانیہ مناسب ہے؟
بیشتر افراد کو علم نہیں ہوتا کہ وہ ہر رات کس وقت نیند کی گہری وادی میں گم ہو گئے تھے، تو یہ تعین کرنا مشکل ہوتا ہے کہ نیند کا دورانیہ 7 یا گھنٹے تھا یا نہیں۔

یہی وجہ ہے کہ چند عام چیزوں پر نظر رکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آپ نیند کی کمی کے شکار تو نہیں۔

ایک عام علامت بیداری کے دوران غنودگی طاری ہونا ہے، اگر دن بھر غنودگی کا احساس طاری رہتا ہے تو یہ نیند کی کمی کا اشارہ ہے۔

ہر کھانے کے بعد چہل قدمی کرنے سے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

ایک اور عام علامت چیزیں بھولنا ہے یعنی ایسی باتیں بھول جانا جو آسانی سے یاد رہتی ہیں۔

نیند کی کمی کے شکار افراد کے لیے مختلف کاموں پر توجہ مرکوز کرنا بھی بہت مشکل ہوتا ہے۔

چڑچڑاہٹ اور انزائٹی بھی نیند کی کمی کی علامات ہیں، نیند کی کمی سے ذہن اور مزاج پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

نیند کی کمی کے شکار افراد کے جسمانی وزن میں اضافہ بھی ہوتا ہے، خاص طور پر نیند کی دائمی کمی کے شکار افراد میں انسولین کی مزاحمت بھی بڑھتی ہے جس سے بھی موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

06/12/2025

Whatsapp
12 سال سے کم عمر بچوں کو اسمارٹ فونز دینے سے ان میں مختلف امراض کا خطرہ بڑھتا ہے، تحقیق
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
موجودہ عہد میں اکثر بچوں کے ہاتھوں میں موبائل ہوتا ہے مگر اس سے ان میں موٹاپے، ڈپریشن اور ناقص نیند جیسے مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ 12 سال سے کم عمر بچوں میں اسمارٹ فونز کے استعمال سے ڈپریشن، موٹاپے اور دیگر متعدد طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔

جرنل پیڈیا ٹرکس میں شائع تحقیق میں 12 سال یا اس سے کم عمر 10 ہزار سے زائد بچوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق کے مطابق لڑکپن میں اسمارٹ فونز کی ملکیت بچوں کی جسمانی اور ذہنی صحت دونوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔

بچوں کو کس عمر میں اسمارٹ فونز دینا چاہیے؟ نئی تحقیق میں جواب دیدیا گیا

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ عمر کے اولین 12 برسوں کے دوران جس وقت بھی اسمارٹ فون بچوں کو دیا جاتا ہے، ان میں موٹاپے اور نیند کے مسائل کا خطرہ اتنا زیادہ بڑھتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ جب آپ بچے کو فون دیتے ہیں تو آپ کو اس کی صحت کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

اس تحقیق میں بچپن میں اسمارٹ فون کے استعمال اور ناقص صحت کے درمیان محض تعلق ثابت کیا گیا مگر وجہ یا اثرات پر روشنی نہیں ڈالی گئی۔

تاہم محققین کے مطابق پرانی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ اسمارٹ فونز کے مالک بچے دوستوں کے ساتھ کھیلنے، ورزش اور سونے کے لیے کم وقت نکالتے ہیں۔

یہ ان کی عمر کا وہ عہد ہوتا ہے جب نیند یا ذہنی صحت میں معمولی تبدیلیوں سے بھی دیرپا منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

بچوں کو اکثر اسمارٹ فونز دینے کا بہت بڑا نقصان دریافت

اس سے قبل اگست 2025 میں جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو بچے ٹی وی یا اسمارٹ فونز سمیت دیگر اسکرینوں کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں، ان میں دل اور میٹابولک امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق میں 10 سے 18 سال کی عمر کے ایک ہزار سے زائد بچوں کے اسکرین کے سامنے گزارے جانے والے وقت اور نیند کی عادات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

اس طرح محققین نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اسکرین ٹائم اور کارڈیو میٹابولک صحت کے درمیان کیا تعلق موجود ہے۔

واضح رہے کہ کارڈیو میٹابولک صحت سے مراد دل اور میٹابولزم کے افعال کی مجموعی حالت ہے، اگر کارڈیو میٹابولک صحت متاثر ہو تو ہارٹ اٹیک، فالج، جگر پر چربی چڑھنے اور ذیابیطس وغیرہ کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بچے اور نوجوان جو بہت زیادہ وقت اسکرینوں اور الیکٹرونک ڈیوائسز کے سامنے گزارتے ہیں، ان میں کارڈیو میٹابولک امراض جیسے ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور انسولین کی مزاحمت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اسی طرح ان میں دل کی شریانوں سے جڑے امراض یا ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

جولائی 2025 میں جرنل آف دی ہیومین ڈویلپمنٹ اینڈ Capabilities میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ بچوں کو 13 سال کی عمر سے قبل اسمارٹ فونز کے استعمال کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

تحقیق کے مطابق 13 سال کی عمر سے قبل اگر بچے اسمارٹ فونز کو استعمال کرتے ہیں تو اس سے ان کی دماغی صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اسمارٹ فونز استعمال کرنے والے 13 سال سے کم عمر بچوں کو دنیاوی حقیقت سے کٹ جانے، ذاتی اہمیت میں کمی کے احساس، جذبات کو کنٹرول میں رکھنے میں مشکلات اور خودکشی کے خیالات جیسے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ 13 سال سے کم عمر بچے اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں، تو 13 سال کی عمر تک پہنچنے سے قبل ہر گزرتے سال کے ساتھ ان کی دماغی صحت اور شخصیت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہی

06/12/2025

Whatsapp
شادی سے صحت پر مرتب ہونے والے اثر کا انکشاف
یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
شادی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ایسا لڈو ہے جو کھائے وہ پچھتائے اور جو نہ کھائے وہ بھی پچھتائے۔

البتہ اگر آپ شادی سے خوش ہیں تو اس سے موٹاپے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ شریک حیات سے مضبوط تعلق دماغ اور معدے کے درمیان موجود رابطوں کے پیچیدہ نظام پر اثرانداز ہوکر موٹاپے سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔

ایک فرد دماغی طور پر بالغ کب ہوتا ہے؟ عمر جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے

یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں ثابت کیا گیا کہ سماجی تعلق کس طرح جسمانی وزن اور غذائی رویوں پر اثرانداز ہوتا ہے۔

درحقیقت محققین کے مطابق جسمانی صحت کے لیے ورزش اور غذا سمیت پیاروں سے رشتے کا معیار بھی اہم ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں 100 افراد کو شامل کیا گیا اور ان کے جسمانی وزن، ازدواجی حیثیت، عمر، جنس، غذائی عادات، سماجی و معاشی حیثیت وغیرہ کا ڈیٹا حاصل کیا گیا۔

ان افراد کے متعدد ٹیسٹ بھی کیے گئے جیسے کھانے کی تصاویر دکھا کر برین امیجنگ ٹیسٹ، فضلے کے نمونے اور بلڈ ٹیسٹ وغیرہ سے بھی ان کی جسمانی صحت کو جانچا گیا۔

آپ کی وہ عام عادت جو ذیابیطس جیسے دائمی مرض کا شکار بنا دیتی ہے

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شریک حیات سے مضبوط تعلق قائم کرنے والے افراد کا جسمانی وزن کم ہوتا ہے جبکہ ان کی غذائی عادات بھی صحت کے لیے مفید ہوتی ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ شریک حیات سے مضبوط تعلق سے معدے کے میٹابولزم میں بھی نمایاں تبدیلیاں آتی ہیں۔

ایسے افراد کے معدے میں ان مرکبات کی سطح بڑھ جاتی ہے جو ایسے بیکٹیریا کی نشوونما کرتے ہیں جو ورم کی روک تھام کرتے ہیں، مدافعتی افعال میں مدد فراہم کرتے ہیں، جسمانی توانائی اور دماغی صحت کو متوازن رکھتے ہیں۔

یہ بیکٹیریا مزاج، سماجی رویوں اور میٹابولزم سے جڑے مرکبات کی تیاری کے عمل کا حصہ بھی ہوتے ہیں۔

کھانے پکانے کا وہ تیل جس کا استعمال موٹاپے کا شکار بناسکتا ہے

تحقیق کے مطابق ایک ہارمون آکسی ٹوسین ایک پیغام بر کا کام کرکے صحت کے لیے مفید تبدیلیوں میں کردار ادا کرتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ شریک حیات سے مثبت اور مستحکم تعلق سے مجموعی صحت کو فائدہ ہوتا ہے اور جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل Gut Microbes میں شائع ہوئے

Address

Peshawar
25000

Website

https://wa.link/ohxl4x, https://wa.link/3jb867

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Zain Orakzai Medicose Peshawar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Zain Orakzai Medicose Peshawar:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram