04/12/2025
آج وزیر خزانہ کا اجلاس
👇
ایک مولوی صاحب کا پاجامہ درزی نے ذرا لمبا کر دیا۔ مولوی صاحب شرعی یعنی ٹخنوں سے اونچا پاجامہ پہنتے تھے۔
بیگم سے کہا کہ جمعہ سے پہلے زرا پاجامہ چار انچ کم کر دینا۔ بیگم روز مرہ کی مصروفیت میں بھول گئیں۔
دوسرے دن مولوی صاحب نے بیٹی سے کہا کہ ذرا پاجامہ چار انچ کم کر دینا۔ بیٹی بھی ٹال گئی۔
تیسرے دن مولوی صاحب نے بہو سے پاجامہ چار انچ کم کرنے کا کہا۔ بہو بھی بھول گئی۔
جمعہ کے دن آن پہنچا تو اچانک بیگم کو خیال آیا کہ آج جمعہ ہے اور مولوی صاحب نیا پاجامہ پہن کر جمعہ ادا کرنے جائیں گے۔
انہوں نے اپنے کمرے میں لے جا کر جلدی جلدی چار انچ کاٹ کا بخیہ مار دی اور پاجامہ رکھ آئیں۔
کچھ دیر بعد بیٹی کو خیال آیا تو اس نے بھی پاجامہ چار انچ کاٹ کر سلائی مار دی۔ اس کے بعد بہو نے بھی یہی عمل دہرایا۔
دوپہر جب مولوی صاحب نے غسل کر کے پاجامہ پہنا تو وہ کچھا بن چکا تھا...!
پاکستان کے غریب عوام کی مالی حالت بھی ہر بجٹ میں نئے نئے ٹیکس لگ کر مولوی صاحب کے پاجامے جیسی ہوگئی ہے...!
جس کو یاد آتا ہےکہ خسارہ کم کرنا ہے وہ نیا ٹیکس لگا کر انکم کو چھوٹا کر دیتا ہے...!