01/04/2023
انجیر
انجیر کو جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے یہ کمزور اور دبلے پتلے افراد کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں یہ جسم کو فربہ اور سڈول بناتی ہے چہرے کو سرخ اور سفید رنگ عطا کرتی ہے
انجیر کا شمار عام اور مشہور پھلوں میں ہوتا ہے
انجیر کو بنگالی میں آنجیر عربی میں تین انگلش میںfig گجراتی میں انجیر اور پنجابی میں ہنجیربولتے ہیں قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے انجیر زیتون اور طور سینا کی قسم فرمائی ہے
عام پھلوں میں بہت نازک پھل ہے پکنے کے بعد خود بخود گر جاتا ہے اور دوسرے دن تک محفوظ رکھنا بھی ممکن نہیں فریج میں رکھنے سے یہ شام تک پھٹ جاتا ہے اس کو خشک کرنے کے دوران جراثیم سے پاک کرنے کے لیے گندھک کی دھونی دی جاتی ہے آخر میں نمک کے پانی میں ڈبوتے ہیں تاکہ سوکھنے کے بعد نرم اور ملائم رہے
انجیر کے اندر پروٹین معدنی اجزائ شکر کیلشیم فاسفورس ہوتے ہیں دونوں انجیر یعنی خشک اور تر میں وٹامن اے اور سی کافی مقدار میں ہوتا ہے وٹامن بی اور ڈی بھی کم مقدار میں ہوتے ہیں ان اجزاء کے پیشِ نظر انجیر ایک مفید غذائی حیثیت رکھتی ہے اس لیے عام کمزوری اور بخار میں اس کا استعمال اچھے نتائج کا حامل ہوتا ہے
انجیر کھانے میں خوش ذائقہ ہے اس لیے ہر عمر کے لوگ اسے پسند کرتے ہیں عرب ممالک میں خاص طور پر اس کو پسند کیا جاتا ہے ہمارے ہاں اسے ڈوری میں ہار کی شکل میں پرو کر مارکیٹ میں فروخت کیا جاتا ہے
اس کو بطور میوہ بھی کھایا جاتا ہے اور بطور دوا استعمال بھی کیا جاتا ہے
یہ جسم کو فربہ اور موٹا کرتی ہے اور جلد کو نکھارتی ہے
قبض کو ختم کرتی ہے
دمہ میں بلغم کے اخراج کے لیے اسے استعمال کیا جاتا ہے
جگر اور تلی کے سدوں کو کھولتی ہے ورم تلی کو ختم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے
اگر اس کو مغز اخروٹ کے ساتھ استعمال کیا جائے تو قوت باہ کے لئے مفید ہے
انجیر کی بہترین قسم سفید ہے یہ گردہ مثانہ سے پتھری کو تحلیل کر کے نکال دیتی ہے
زہر کے مضر اثرات سے محفوظ رکھتی ہے
حلق کی سوزش سینے کا بوجھ اور پھیپھڑوں کی سوجن میں مفید ہے
جگر اور تلی کو صاف کرتی ہے بلغم کو پتلا کر کے نکالتی ہے
جسم کو بہترین غذا فراہم کرتی ہے
انجیر کو مغز بادام اور اخروٹ کے ساتھ ملا کر کریں تو یہ خطرناک زہروں سے محفوظ رکھتی ہے
اگر بخار کی حالت میں منہ بار بار خشک ہو تو اس کا گودا منہ میں رکھنے سے سکون ملتا ہے
پستانوں کی سوزش میں اس کا استعمال مفید ہے
گردہ اور مثانہ کی سوزش کے لیے بھی مفید ہے
اس کو نہار منہ کھانا کھانے سے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں
آنتوں کو متحرک کرتی ہے
پیٹ سے ریاح کو خارج کرتی ہے
بادام کے ساتھ کھانے سے پیٹ کی اکثر تکلیف کا خاتمہ ہو جاتا ہے
انجیر کو دودھ میں پکا کر پھوڑے پر باندھنے سے جلدی پھٹ جاتے ہیں
انجیر پانی میں بھگو کر چند گھنٹے بعد پھول جانے پر دن میں دو بار کھانے سے دائمی قبض دور ہو جاتی ہے
خشک انجیر کو رات کو پانی میں بھگو دیا جائے تو وہ تازہ انجیر کی طرح پھول جاتی ہے اسے کھانے سے گلہ بیٹھ جانا یا بند ہو جانے کی شکایت دور ہو جاتی ہے
سردی کے موسم میں بچوں کو خشک انجیر دی جائے تو ان کی نشوونما کے لیے بے حد مفید ہے
انجیر زود ہضم اور دانتوں کے لیے بہترین ہے
کم وزن والے افراد اور دماغی کام کرنے والوں کے لیے انجیر بہترین تحفہ ہے انجیر کے باقاعدہ استعمال سے جسم فربہ اور رنگت نکھر جاتی ہے کھانے کے بعد چند دانے کھانے سے غذائیت حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ قبض کا خاتمہ ہو جاتا ہے
کمر میں درد ہو تو انجیر کے تین چار دانے روزانہ کھانے سے درد سے نجات مل جاتی ہے
جن لوگوں کو ضعف دماغ (دماغی کمزوری)کی شکایت ہو وہ اس طرح ناشتہ کریں کہ پہلے تین چار دانے انجیر کھائیں پھر سات بادام ایک اخروٹ کا مغز ایک چھوٹی الائچی کے دانے پیس کر پانی میں چینی مکس کر کے پئیں
کھانسی دمہ میں مفید ہے
کھانا کھانے کے بعد دو تین انجیر کھانے سے تلی کے ورم کو آرام آ جاتا ہے
تازہ انجیر توڑنے سے جو دودھ نکلتا ہے اس کے دو چار قطرے برص ( سفید داغ) پر ملنے سے داغ دور ہو جاتے ہیں
انجیر پیاس کی شدت کو کم کرتی ہے
بواسیر کی شکایت میں پرانی سے پرانی بواسیر کا خاتمہ ہو جاتا ہے
انجیر نرم اور تازہ لینا چاہیے سوکھی انجیر میں کیڑے نظر آتے ہیں جو کہ بہت خطرناک ہوتے ہیں
جزاک اللہ خیرا کثیرا
دعا میں یاد رکھیں شکریہ
دارالشفاء پیرمحل