Dar-ul-Shefa

Dar-ul-Shefa Dar ul shefa is a privately owned herbal company. We sales a range of compound herbal that managing

انجیرانجیر کو جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے یہ کمزور اور دبلے پتلے افراد کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں یہ جسم کو فربہ اور سڈول...
01/04/2023

انجیر
انجیر کو جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے یہ کمزور اور دبلے پتلے افراد کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں یہ جسم کو فربہ اور سڈول بناتی ہے چہرے کو سرخ اور سفید رنگ عطا کرتی ہے
انجیر کا شمار عام اور مشہور پھلوں میں ہوتا ہے
انجیر کو بنگالی میں آنجیر عربی میں تین انگلش میںfig گجراتی میں انجیر اور پنجابی میں ہنجیربولتے ہیں قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے انجیر زیتون اور طور سینا کی قسم فرمائی ہے
عام پھلوں میں بہت نازک پھل ہے پکنے کے بعد خود بخود گر جاتا ہے اور دوسرے دن تک محفوظ رکھنا بھی ممکن نہیں فریج میں رکھنے سے یہ شام تک پھٹ جاتا ہے اس کو خشک کرنے کے دوران جراثیم سے پاک کرنے کے لیے گندھک کی دھونی دی جاتی ہے آخر میں نمک کے پانی میں ڈبوتے ہیں تاکہ سوکھنے کے بعد نرم اور ملائم رہے
انجیر کے اندر پروٹین معدنی اجزائ شکر کیلشیم فاسفورس ہوتے ہیں دونوں انجیر یعنی خشک اور تر میں وٹامن اے اور سی کافی مقدار میں ہوتا ہے وٹامن بی اور ڈی بھی کم مقدار میں ہوتے ہیں ان اجزاء کے پیشِ نظر انجیر ایک مفید غذائی حیثیت رکھتی ہے اس لیے عام کمزوری اور بخار میں اس کا استعمال اچھے نتائج کا حامل ہوتا ہے
انجیر کھانے میں خوش ذائقہ ہے اس لیے ہر عمر کے لوگ اسے پسند کرتے ہیں عرب ممالک میں خاص طور پر اس کو پسند کیا جاتا ہے ہمارے ہاں اسے ڈوری میں ہار کی شکل میں پرو کر مارکیٹ میں فروخت کیا جاتا ہے
اس کو بطور میوہ بھی کھایا جاتا ہے اور بطور دوا استعمال بھی کیا جاتا ہے
یہ جسم کو فربہ اور موٹا کرتی ہے اور جلد کو نکھارتی ہے
قبض کو ختم کرتی ہے
دمہ میں بلغم کے اخراج کے لیے اسے استعمال کیا جاتا ہے
جگر اور تلی کے سدوں کو کھولتی ہے ورم تلی کو ختم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے
اگر اس کو مغز اخروٹ کے ساتھ استعمال کیا جائے تو قوت باہ کے لئے مفید ہے
انجیر کی بہترین قسم سفید ہے یہ گردہ مثانہ سے پتھری کو تحلیل کر کے نکال دیتی ہے
زہر کے مضر اثرات سے محفوظ رکھتی ہے
حلق کی سوزش سینے کا بوجھ اور پھیپھڑوں کی سوجن میں مفید ہے
جگر اور تلی کو صاف کرتی ہے بلغم کو پتلا کر کے نکالتی ہے
جسم کو بہترین غذا فراہم کرتی ہے
انجیر کو مغز بادام اور اخروٹ کے ساتھ ملا کر کریں تو یہ خطرناک زہروں سے محفوظ رکھتی ہے
اگر بخار کی حالت میں منہ بار بار خشک ہو تو اس کا گودا منہ میں رکھنے سے سکون ملتا ہے
پستانوں کی سوزش میں اس کا استعمال مفید ہے
گردہ اور مثانہ کی سوزش کے لیے بھی مفید ہے
اس کو نہار منہ کھانا کھانے سے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں
آنتوں کو متحرک کرتی ہے
پیٹ سے ریاح کو خارج کرتی ہے
بادام کے ساتھ کھانے سے پیٹ کی اکثر تکلیف کا خاتمہ ہو جاتا ہے
انجیر کو دودھ میں پکا کر پھوڑے پر باندھنے سے جلدی پھٹ جاتے ہیں
انجیر پانی میں بھگو کر چند گھنٹے بعد پھول جانے پر دن میں دو بار کھانے سے دائمی قبض دور ہو جاتی ہے
خشک انجیر کو رات کو پانی میں بھگو دیا جائے تو وہ تازہ انجیر کی طرح پھول جاتی ہے اسے کھانے سے گلہ بیٹھ جانا یا بند ہو جانے کی شکایت دور ہو جاتی ہے
سردی کے موسم میں بچوں کو خشک انجیر دی جائے تو ان کی نشوونما کے لیے بے حد مفید ہے
انجیر زود ہضم اور دانتوں کے لیے بہترین ہے
کم وزن والے افراد اور دماغی کام کرنے والوں کے لیے انجیر بہترین تحفہ ہے انجیر کے باقاعدہ استعمال سے جسم فربہ اور رنگت نکھر جاتی ہے کھانے کے بعد چند دانے کھانے سے غذائیت حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ قبض کا خاتمہ ہو جاتا ہے
کمر میں درد ہو تو انجیر کے تین چار دانے روزانہ کھانے سے درد سے نجات مل جاتی ہے
جن لوگوں کو ضعف دماغ (دماغی کمزوری)کی شکایت ہو وہ اس طرح ناشتہ کریں کہ پہلے تین چار دانے انجیر کھائیں پھر سات بادام ایک اخروٹ کا مغز ایک چھوٹی الائچی کے دانے پیس کر پانی میں چینی مکس کر کے پئیں
کھانسی دمہ میں مفید ہے
کھانا کھانے کے بعد دو تین انجیر کھانے سے تلی کے ورم کو آرام آ جاتا ہے
تازہ انجیر توڑنے سے جو دودھ نکلتا ہے اس کے دو چار قطرے برص ( سفید داغ) پر ملنے سے داغ دور ہو جاتے ہیں
انجیر پیاس کی شدت کو کم کرتی ہے
بواسیر کی شکایت میں پرانی سے پرانی بواسیر کا خاتمہ ہو جاتا ہے
انجیر نرم اور تازہ لینا چاہیے سوکھی انجیر میں کیڑے نظر آتے ہیں جو کہ بہت خطرناک ہوتے ہیں
جزاک اللہ خیرا کثیرا
دعا میں یاد رکھیں شکریہ
دارالشفاء پیرمحل

خربوزے کے صحت پر حیرت انگیز کمالات:خربوزہ گرمی کے موسم کا پھل ہے، اور یہ اپنے اندر مختلف بیمایوں سے نجات دِلانے کی صلاحی...
31/03/2023

خربوزے کے صحت پر حیرت انگیز کمالات:

خربوزہ گرمی کے موسم کا پھل ہے، اور یہ اپنے اندر مختلف بیمایوں سے نجات دِلانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس میں مختلف قسم کے 95 فیصد کے قریب وٹامنز ہوتے ہیں اور بہت سے منرلز بھی پائے جاتے ہیں۔

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ خربوزے میں منرلز اور وٹامنز کی بھر پور تعداد کے ساتھ فیٹ نلکل صفر ہوتا ہے، جبکہ اس میں پانی 95.2 گرام پایا جاتا ہے۔

اس کے کھانے سے جہاں گرمی کا احساس کم ہوتا ہے وہیں جسم میں پانی کی کمی دور ہوتی ہے، یہ بلڈ پریشر کو کنڑول میں رکھنا ہے، ساتھ ہی دل کی دھڑکن بھی متوازن رکھتا ہے۔یہ جسم سے تیزابیت پیدا کرنے والے مادوں کو خارج کرتا ہے اور قبض کا بھی بہترین علاج ہے۔

خربوزہ کھانے کے مزید حیر ت انگیز فوائد مندرجہ ذیل ہیں:

ہیٹ ویو سے بچاؤ۔

خربوزے کا استعمال انسانی جسم کو غذائیت اور پانی کی مقدار فراہم کر کے ہیٹ ویو کے مضر اثرات سے بچاتا ہے اور انسان شدید گرمی میں بھی خود کو توانا اور تروتازہ محسوس کرتا ہے ۔

امراض قلب سے بچاؤ۔

خربوزے میں شامل ایک خاص جز ’اڈینوسین‘ خون کے خلیوں کو جمنے نہیں دیتا اور خون کی روانی متوازن رکھتا ہے۔خربوزہ جسم میں خون کی گردش کو معمول پر رکھنے اور ہائی بلڈ پریشر سے بچاؤ کا بہترین ذریعہ ہے۔

چہرے کی تازگی بڑھاتا ہے

گرمیوں میں لو اور تپش کی شدت کے باعث انسان مرجھا کر رہ جاتا ہے، ایسے میں چہرے پر تازگی برقرار رکھنے کے لیے خربوزے کا استعمال نہایت مفید ہے۔خربوزے میں موجود پانی کی وجہ سے جلد میں قدرتی چمک آتی ہے۔اس میں شامل پروٹینز جلدکو نہ صرف خوبصورت وملائم بناتے ہیں بلکہ جلدی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتے ہیں،خربوزے کے چھلکوں سے چہرے کا براہ راست مساج بھی کیا جا سکتا ہے، اس کا گودا چہرے پر لگانے سے رنگ نکھر آتا ہے۔

اینٹی کینسر۔

خربوزے میں شامل ’کروٹینائڈ ‘ نامی پروٹین کینسر سے بچاؤ کی قدرتی دوا سمجھا جاتا ہے، یہ پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات کو بھی بہت حد تک کم کردیتا ہے، خربوزہ کینسر کے ان جراثیم کا بھی خاتمہ کرتا ہے جو ادھیڑ عمری میں انسانی جسم پر حملہ آور ہو سکتے ہیں۔

سینے کی جلن اور تیز ابیت میں مفید۔

گرمیوں میں اکثر افراد کو تیزابیت کی شکایت رہتی ہے، 90 فیصد پانی پرمشتمل یہ پھل سینے کی جلن ختم کرنے اور تیزابیت سے بچانے میں بھی مفید ہے، اس کے استعمال سے غذا جَلد ہضم ہوتی ہے اور نظام ہا ضمہ کی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے۔
دارالشفاء پیرمحل

سٹرابری کھانے کے ان گنت طبی فوائد جو آپ کو اسے کھانے پر مجبور کریں گےPosted by Adminموسم بہار کی آمد آمد ہے ،سرخ رنگت او...
31/03/2023

سٹرابری کھانے کے ان گنت طبی فوائد جو آپ کو اسے کھانے پر مجبور کریں گے
Posted by Admin
موسم بہار کی آمد آمد ہے ،سرخ رنگت اور سر سبز پتوں کا تاج پہنے دل سے مشابہ پھل سٹرابری ہر علاقے میں دوکانوں، ریڑھیوں اور ٹھیلوں پر دیکھنے کو مل رہاہے۔ اس کا تعلق گلاب کے خاندان سے ہے۔ ماہرین کے مطابق اس پھل کی چھ سو اقسام دنیا بھر میں پائی جاتی ہیں۔ دنیا بھر میں اسے پھل کے طور پر استعمال کرنے کے علاوہ آئس کریم، ملک شیک ، سلاد اور مشروبات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

سٹرابری سب سے پہلے فرانس کے شہر برٹنی میں آٹھارویں صدی کے آخر میں کاشت کی گئی۔ زرعی ماہرین کے مطابق پاکستان میں سٹرابری کی فی ایکڑ پیداوار 300 سے 400 کلو گرام ہے۔

سرخ رنگ کا یہ پھل دیکھنے میں جتنا خوبصورت ہے جسمانی صحت کے لحاظ سے اتنا ہی فائدہ مند بھی ہے۔جدید طبی تحقیقات کے مطابق سٹرابری کا روازنہ استعمال انسانی جسم کی قوت مدافعت بڑھانے اور صحت مند رکھنے میں اہم کردار اداکرتا ہے۔ ا س میں وٹا من سی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جس سے قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ انسانی صحت کی ضامن اور رب کریم کا نوع انسان کے لئے خوش ذائقہ تحفہ ہےاس میں وٹامن B9 اور میگانیز بھی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو DNA اور ریڈ بلڈ سیلز بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اسٹرابیری میں اینٹی آکسیڈینٹ بہت زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں، جو دل کو مظبوط اور بلڈ شوگر کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

بہت سے لوگ سٹرابری کی افادیت سے اگاہ نہیں ہیں ۔ آج ہم آپ کو اس آرٹیکل کے ذریعے سٹرابری کے حیران کن اور جادوئی فوائد کے بارے میں بتائیں گے۔

غذائی اجزاء
سٹرابری میں 91% پانی اور 7.7 % کاربوہائیڈریٹس موجود ہوتے ہیں۔ اس میں صرف 0.3% فیٹس اور 0.7% پروٹین پائی جاتی ہے۔

صرف 100گرام سٹرابری میں مندرجہ ذیل غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں انرجی: 32 کلو کیلریز، پانی: 91 فیصد، پروٹین: 0.7گرام ، کاربوہائیڈریٹس: 7.7 گرام، شوگر: 4.9 گرام، فائبر: 2 گرام، فیٹس: 0.3 گرام کے علاوہ دیگر وٹامنز اور کئی اور منرلز شامل ہیں۔

کاربوہائیڈریٹس
سٹرابری میں تازہ پانی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ لہذا اس میں کاربوہائیڈریٹس بہت کم مقدار میں پایا جاتا ہے)100 گرام سٹرابری میں صرف 7.7 گرام کاربوہائیڈریٹس(۔سٹرابری میں موجود کاربوہائیڈریٹس زیادہ تر اس میں پائے جانے والی گلوکوز،فریکٹوز اور سکرو ز جیسی شوگرز سے ملتا ہے۔ کم مقدار میں کاربوہائیڈریٹس کا مطلب ہے کہ سٹرابری کھانے سے خون میں شوگر کے لیول میں اضافہ نہیں ہوتا۔ اس لئے اسے ذیابیطس کےمرض کے شکار افراد کے لئے محفوظ غذا سمجھی جاتی ہے۔

فائبرز
100 گرام سٹرابری میں 0 2 گرام فائبر پایا جاتا ہے۔ فائبرز آنت میں موجود نظام انہظام بہتر کرنے والے بیکٹیریا کو فعال کرتا ہے۔جس سے نظام انہظام بہتر ہوتا ہے، وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہےاور بہت سی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بڑھتی ہے۔

وٹامنز اور معدنیات
سٹرابری میں مندرجہ ذیل وٹامنز اور معدنیات پائے جاتے ہیں

وٹامن سی: سٹرابری میں وافر مقدار میں وٹامن سی پایا جاتا ہے۔ جو کہ جلد کی صحت اور قوت مدافعت بڑھانے کے لئے نہائیت ضروری ہے۔ وٹامن B9: یہ وٹامن سیل فنکشنز اور ٹشوز کی نشونما کے لئے نہائیت ضروری ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ وٹامن حاملہ خواتین اور بوڑھے لوگوں کے لئے بھی نہائیت اہمیت کا حامل ہے۔ پوٹاشیم: یہ منرل جسمانی صحت کے لئے نہائیت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ بلڈ پرشر کنٹرول کرنے میں نہائیت اہم کردار ادا کرتا ہے۔

میگانیز: یہ سٹرابری میں وافر مقدار میں پایا جانے والا منرل ہے۔ یہ جسم میں ہونے والے مختلف عوامل سرانجام دینے کیلئے نہائیت اہم ہے۔ اس کے علاوہ سٹرابری میں تھوڑی مقدار میں آئرن، کاپر،میگنیسیم ، فاسفورس، وٹامن B6، Kاور E بھی پائے جاتے ہیں

سٹرابری مندرجہ ذیل مختلف اینٹی آکسیڈینٹس اور مرکبات پائے جاتے ہیں

Pelargonidin سٹرابری کا سرخ رنگ اس کمپاونڈ کی وجہ سے ہے۔

Ellagic Acid یہ سٹرابری میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈینٹس صحت کیلئے نہائیت فائدہ مند ہے۔

Ellagitannins سٹرابری میں پایا جانے یہ آکسیڈینٹس صحت کے لئے نہائیت موزوں ہے۔

Procyanidins یہ انیٹی آکسیڈینٹس اسٹسٹرابری بری کے گودے اور بیج میں پایا جاتا ہے۔ یہ انسانی صحت بہتر بنانے میں نہائیت اہم کردار ادا کرتا ہے۔

سٹرابری کے صحت سے متعلق فوائد
سٹرابری کھانے سے بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے۔ سٹرابری دل کو مظبوط کرتی ہے، بلڈ شوگر لیول کو کم رکھنے میں مدد دیتی ہے اور کینسر سے بچاتی ہے۔

دل کو مظبوط بناتا ہے
دل کا دورہ دنیا بھر میں موت کی عام وجہ ہے۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سٹرابری کا روزمرہ استعمال دل کو مظبوط کرتا ہے۔ ایک اور تحقیق کے مطابق سٹرابری کے استعمال سے دل کے دورے کا اندیشہ کم ہوجاتا ہے۔اس کے علاوہ سٹرابری کے مندرجہ ذیل فوائد ہیں:

بلڈ آکسیڈینٹس کی مقدار کو بڑھاتی ہے
آکسیجن کی کمی سےہونے والے تناو کو کم کرتی ہے
سوزش کو کم کرتی ہے
خون کی نالیوں کو صاف کرتی ہے
کولیسٹرول کو کم کرتی ہے
بلڈ شوگر کنٹرول کرتی ہے
جب کاربوہائڈریٹس ہضم ہوجاتے ہیں تو ہمارا جسم انہیں شوگر میں تبدیل کردیتا ہے اور اسے خون میں شامل کردیتا ہے۔س کے بعد ہمارا جسم انسولین پیدا کرتا ہے جو خون میں شامل ہو کر سیلز تک پہنچتا ہے اور سیلز کو گلوکوز کو توانائی کے حصول کیلئے استعمال کرنے اور گلوکوز کومستقبل میں ضرورت پڑنے پر استعمال کرنے کے لئے سٹور کرنے میں مدد دیتا ہے۔

بلڈ شوگر کے لیول میں عدم توازن اور زیادہ شوگر رکھنے والی غذائیں دل کی بیماریوں،موٹاپا اور ٹائپ 2 ذیابطیس کا وجہ بنتی ہیں۔ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ سٹرابری خون میں شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے.اس طرح سٹرابری کا استعمال ٹائپ 2ذیابطیس اور میٹابولک سنڈروم سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

کینسر کے مرض سے بچاؤ
انسانی جسم ہزارواں سیلز کے ملنے سے تشکیل پاتا ہے۔ انسانی جسم میں نئے سیلز بنتے اور پرانے سیلز مقررہ وقت پر ختم ہوتے رہتے ہیں۔ جب نئے سیلز تیزی سے بننے لگ جائیں اور پرانے سیلز مقررہ وقت پر ختم نہ ہوں تو کینسر کا مرض لاحق ہو جاتا ہے۔عام طور پر آکسیڈیٹو تناؤ اور دائمی سوزش کینسر کا وجہ بنتے ہیں۔ متعدد تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سٹرابری آکسیڈیٹو تناؤ اور دائمی سوزش سے محفوظ رکھ کے کئی قسم کے کینسر سے بچاتی ہے۔ایک اور تحقیق کے مطابق سٹرابری منہ اور گردوں کے کینسر اور جسم میں ٹیومر بننے سے بچاتی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ سٹرابری میں پایا جانے والا ایلجک ایسڈ ہے جو کینسر سیلز کی نشونما کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

گڑ کے فوائد۔گُڑ نظام انہظام کو توانا کرتا ہےگُڑ قبض کی بیماری میں انتہائی مُفید ہے کیونکہ یہ خوراک کو ہضم کرنے میں مدد ک...
06/02/2023

گڑ کے فوائد۔

گُڑ نظام انہظام کو توانا کرتا ہے

گُڑ قبض کی بیماری میں انتہائی مُفید ہے کیونکہ یہ خوراک کو ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے، یہ ہمارے معدے میں کھانا ہضم کرنے والے ائنزائمز کو بیدار کرتا ہے اور ہمیں بدہضمی سے بچاتا ہے اسی لیے طب یونان اور طب ایوردیک کے ماننے والے بد ہضمی اور قبض کی صُورت میں کھانے کے بعد آپ کو تھوڑا سا گُڑ کھانے کا مشورہ دیں گے۔

یہ جگر کی صفائی کرتا ہے
گُڑ ہمارے جگر میں سے فاضل مادوں کو خارج کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے اس میں شامل اینٹی آکسائیڈینٹس اور منرلز خاص طور پر زنک اور سیلینیم ہمارے اعضا کو مُتاثر کرنے والے فری ریڈیکلز کو کنٹرول کرتے ہیں اور ہمیں کینسر جیسے امراض سے بچانے کے علاوہ ہمارے جسم میں انفیکشنز کو کنٹرول کرتے ہیں اور ہماری قوت مدافعت کو طاقتور بناتے ہیں۔

نظام تنفس کو بہتر بناتا ہے اور بلغم ختم کرتا ہے
گُڑ سانس کی بیماریوں میں انتہائی مُفید چیز ہے خاص طور پر آلودگی والی فضامیں سانس لینے سے جب آلودگی نظام تنفس کو متاثر کرتی ہے تو ایسی صورت میں تھوڑا سا گُڑ کھا لینے سے سانس کی نالیوں کی صفائی ہو جاتی ہے اور اگر سانس کی نالی میں ریشہ بلغم وغیرہ موجود ہو تو گُڑ اُس کی بھی صفائی کر دیتا ہے۔

خواتین کی ماہواری کی درد کو ختم کرتا ہے
خواتین اگر تھوڑا سا گُڑ روزانہ کھائیں تو یہ جہاں اُن کے مُوڈ کو بہتر بناتا ہے وہاں ماہواری سے پہلے ہونے والی تکلیف کو ختم کرنے کا باعث بھی بنتا ہے یہ ماہواری کے دوران پڑنے والے کریمپس کو ختم کرتا ہے اور اُنہیں پیٹ کی درد سے نجات دلانے کا باعث بنتا ہے۔

نزلہ زکام اور کھانسی میں آرام دیتا ہے
گُڑ جسم میں حرارت پیدا کرتا ہے اسی لیے عام طور پر لوگ اسے سردیوں میں اپنی خوراک کا حصہ لازمی بناتے ہیں، یہ نزلہ، زکام اور کھانسی جیسی بیماریوں میں راحت کا باعث بنتا ہے اور ان بیماریوں کی صُورت میں آپ اسے گرم پانی میں یا چائے میں بطور شوگر ڈالکر پی لیں تو تکلیف سے فوری راحت ملتی ہے۔

خُون کی صفائی کرتا ہے
گُڑ کے بہت سے فائدوں میں ایک زبردست فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ خُون کی صفائی کرنے میں انتہائی مُفید غذا ہے، گُڑ کی مناسب مقدار خون سے فاضل مادوں کو صاف کر دیتی ہے اور صاف خون کا مطلب ہے صحت مند جسم۔

خُون کی کمی کو پُورا کرتا ہے
گُڑ زنک اور فولیٹ جیسے کیمیا سے بھر پُور غذا ہے اور یہ دونوں کیمیا خُون کی پیداوار بڑھانے کا باعث بنتے ہیں اور جسم میں خُون کی کمی کو پُورا کرتے ہیں۔

آنتوں کے لیے انتہائی مُفید ہے
گُڑ آنتوں کو طاقت بخشتا ہے کیونکہ اس کے اندر مگنیشیم کی ایک بڑی مقدار شامل ہوتی ہے ہر 10 گرام گُڑ میں آپکو 16 ملی گرام میگنیشیم ملتی ہے جو کے جسم کی روزانہ کی مطلوبہ مگنیشیم کی مقدار کا 4 فیصد ہوتی ہے۔

معدے کی گرمی دُور کرتا ہے
گُڑ جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرتا ہے اور معدے کو ٹھنڈا کرنے کا باعث بنتا ہے خاص طور پر ایسی غذا جسے معدے کو ہضم کرنے میں وقت لگتا ہے معدے میں گرمی کا باعث بنتی ہے ایسی صُورت میں اگر ٹھوڑا سا گُڑ کھا لیا جائے تو یہ معدے کی حدت کو کم کرنے کا باعث بنتا ہے، گرمیوں میں گُڑ کا شربت پینے سے گُرمی کی شدت محسوس ہونا کم ہو جاتی ہے۔

بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے
گُڑ میں شامل پوٹاشیم اور سوڈیم ہمارے جسم میں تیزابیت کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ہمارے جسم کا بلڈ پریشر نارمل کرتے ہیں۔

جوڑوں کے درد میں مُفید ہے
اگر آپ جوڑوں کے درد میں مُبتلا ہیں تو گُڑ آپ کے لیے انتہائی مُفید چیز ہے آپ اسے جوڑوں کی درد کی صُورت میں ادرک کے ساتھ استعمال کریں یا گرم دُودھ میں پینا شروع کریں یہ آپ کی ہڈیوں کو مضبوط بنائے گا اور جوڑوں کی درد میں راحت کا باعث بنے گا۔

گُڑ بہترین انرجی بُوسٹر ہے
فوری توانائی حاصل کرنے کے لیے اور ورزش سے پہلے گُڑ کا شربت آپ کے جسم کو فوری توانائی دیتا ہے اور آپ کے ورک آوٹ کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے، گُڑ میں شامل کمپلیکس کاربوہائیڈریٹ آپ کی تھکاؤٹ کو دُور کرتے ہیں اور آپ کو کام کرنے کے لیے دوبارہ توانائی فراہم کرتے ہیں۔

وزن کم کرنے میں مددگار ہے
گُڑ میں پوٹاشیم کی بھی کافی مقدار شامل ہوتی ہے اور پوٹاشیم ایک ایسا منرل ہے جو جہاں دل کی بیماریوں میں انتہائی مُفید ہے وہاں یہ آپ کا میٹابولیزم بڑھاتا ہے اور فاضل چربی کو پگھلنے میں مدد دیتا ہے۔

نوٹ: گُڑ انتہائی مُفید ہے مگر اسکا استعمال زیادہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس کے اندر ہائی کیلوریز ہوتی ہیں
۔دارالشفاء پیرمحل۔

تلبینہ (جو کا دلیہ)تلبینہ کیا ھے؟ تلبینہ جو کا اور جو کے آٹے کا ایک کھیر نما دلیہ ھے جو دودھ، کجھور، اورشھد کو ملا کر بن...
01/02/2023

تلبینہ (جو کا دلیہ)

تلبینہ کیا ھے؟ تلبینہ جو کا اور جو کے آٹے کا ایک کھیر نما دلیہ ھے جو دودھ، کجھور، اورشھد کو ملا کر بنتا ھے

(ذیابیطس کے مریض کھجور نہ ڈالیں اگر مجدول کھجور میسر ہے تو لے لیں اس میں کارب اور شکر کی مقدارِ کم ہوتی ہے۔ شہد خالص استعمال کریں بازار سے ملنے والا شہد صرف شکر کا پانی ہے اگر خالص شہد نہ ہو تو تلبینہ اس کے بغیر بنائیں )
اس کا ماخذ مختلف احادیث ہیں-

جدید طبی تحقیقات نے تلبینہ کو حیرت انگیز غذا اور وسیع الفوائد دوا کے طور پہ تسلیم کیا ھے تلبینہ ایک مکمل غذا ھے جو پورے بدن اور انسانی اعصابی اور مدافعاتی نظام پہ نہ صرف حیرت انگیز اثرات مرتب کرتا ھے بلکہ اسے مضبوط کرتا ھے اور ایسی صورتحال میں کہ کوئی دوا فائدہ نہ کر رھی ھو تو یہ مریض کو دوبارہ اپنے پاوں پہ کھڑا کرتا ھے

اجزاء
جو کا دلیہ 50 گرام
دودھ تازہ 300 ملی لیٹر
کجھور عمدہ 11 دانے
شھد خالص دو کھانے کے چمچ
زیتون کا تیل ایک کھانے کا چمچ

تلبینہ کے تمام اجزاء اپنی مثال آپ ہیں لیکن میں صرف ایک جز جو کے بارے میں یہاں بات کرنا چاھتا ھوں جو تقریبا ساری دنیا میں پایا جانے والا اناج ھے اور ساری دنیا کسی نہ کسی طرح اسے اپنی خوراک کا حصہ بناتی ھےلیکن برصغیر پاک و ھند میں عوام اسے ناقابل خوراک چیز تصور کرتی ھے اناج اور دال کے ابواب میں شاید ھی کوئی جنس جو جتنی طاقت اور حکمت کے لیے ھوئے ھو صرف مثال کے لیے بیان کرتا ھوں کہ جو میں دودھ سے زیادہ کیشیم اور پالک سے زیادہ فولاد پایا جاتا ھے اور باقی متفرق معدنیات بھی جو میں پائے جاتے ہیں جو جو کومقوی اعضائے رئیسہ بناتے ہیں مزاج میں معتدل سرد ھونے کہ وجہ سے مقوی جگر اور جگر کی جملہ کمزوریوں اور بیماریوں کو نا صرف دور کرتا بلکہ اسے نئی زندگی دیتا ھے- مقوی اعصاب ھے غم تشویش اور ڈپریشن کو دور کرتا ھے

جو یا تلبینہ کا سب سے اھم فائدہ میٹابولزم نظام کی بحالی ھے ہمارے آرام دہ طرز زندگی اور غیر متوازن خوراک کی وجہ سے ھمارے نوجوانوں کا میٹابولزم سسٹم 60 اور 70 سال کے بوڑھوں کی طرح ھو گیا ھے تلبینہ میٹابولزم سسٹم کی سرعت اور کام کو بحال کر کاے تمام اعضائے رئیسہ کو ان کی اصل کام کرنے کی صلاحیت پہ لاتا ھے

پکانے کا طریقہ

تلبینہ کے بنانے میں جو کے آٹے اور جوکا ذکر ملتا ھے میرا تجربہ یہ ھے کہ جب جو کا دلیہ مشین سے بنوائیں تو اس میں کچھ مقدار آٹا بن جاتا ھے اسے دلیہ سے جدا نہ کریں بڑے شھروں میں رھنے والے بڑے سٹورز سے خالص جو کا دلیہ لیں امپورٹڈ اور ڈبہ بند سے احتراز فرمائیں حکماء حضرات زراعتی علاقوں سے بارانی جوحاصل کر کے خود دلیہ بنوائیں اس کی افادیت زیادہ ھے

جو گندم کے مقابلے میں پکانے میں زرا سخت ھوتا ھے لہذا 100 گرام جو کا دلیہ(یا پکانے کا ایک چمچہ) لے کر اسے گرم پانی میں ایک گھنٹہ پہلے بگھو دیں نرم ھونے پر چولھے پر چڑھا دیں دو سے تیں کپ پانی ڈالیں اور ھلکی آنچ پے پکنے دیں
11 عدد کجھور کو گرم پانی میں بگھوئیں جب دلیہ پک رھا ھو تو گٹھلی نکال کر کجھور کو چھوٹا کاٹ کر ڈال دیں
جب دلیہ نیم پختہ ھو جائے تو دودھ بھی ڈال دیں پکانے کے دوران مسلسل چمچ ہلاتے جائیں تاکے دلیہ برتن کے پیندے سے چپک نہ جائے دلیہ اس طرح پکانا ھے کہ دلیہ کے دانے خوب پک کر دودھ کے ساتھ مل کر گم ھو جائیں اور پکا ھوا دلیہ پتلا رقیق پھرنی کی شکل میں ھو سخت ھونے سے بچائیں جب مکمل پک جائے تو دوچمچ شھد اور ایک چمچ زیتون کا تیل ڈال کر تھوڑا پکا کر اتار لیں میٹھا دیکھ لیں اگر زیادہ لگے تواگلی بار شھد اور کجھور کم کر لیں کم ھو تو اگلی بار بڑھا لیں حسب عادت ٹھنڈا یا گرم باطبیعت استعمال کریں

نوٹ:
تیل زیتون کوتلبینہ میں شامل کرنا میری اپنی اختراع ھے وجہ اسکی تیل زیتون ایک محرک(Activator) اور عمل انگیز(Catalyst) ھے جو جس بھی خوراک اور دوا میں شامل ھو جائے اسکی افادیت کو چار چند بڑھا دیتا ھے

طریقہ استعمال اور فوائد
بہترین وقت صبح کا ناشتہ ھے رات کے کھانے کے طور پہ بھی استعمال ھو سکتا ھے مریض حضرات دن کو دو یا تین بار یا جب دل چاھے کھا سکتے ہیں نیز استعمال اور فوائد کو میں نے مندرجہ ذیل چار بڑے گروپ میں تقسیم کیا ھے

1 چھوٹے بچے (ایک سال سے پندرہ سال تک)

ایسے بچے جو کمزوری، خوراک کی کمی، انیمیا یا آئرن کی کمی یا کسی بھی وجہ یا بیماری سے جسمانی طور پر کمزور ھوں یا ذہنی طور پر پسماندہ ھوں اور پڑھائی میں اچھے نہ ھوں اور سبق یاد رکھنے یا کمزور یاداشت رکھتے ھوں ان کے لیئے تلبینہ ایک بہترین خوراک اور دواء ھے والدین اور خاص کر مائیں ایک بات سمجھ لیں پاکستان میں تقریبا 60 فیصدبچے خوراک کی کمی یا آئرن کی کمی کا شکار ہیں اور بچے میں آئرن کی کمی خون کی کمی پیدا کرتی ھے اور آئرن اور خون کی کمی کا دماغی استتعاعت اور کارکردگی سے بہت ہی گہرا تعلق ھے خون اور آئرن کی کمی والے بچوں کی یاداشت متاثر ھوتی ھے اور وہ بچے آھستہ آھستہ تعلیم میں پیچے رہ جاتے ہیں
ایسے بچوں کو صبح ناشتے میں تلبینہ دیں یا جس وقت بچے خوش ھو کر پیٹ بھر کے کھائیں اور ایک اضافہ نوٹ کریں تیل زیتون کے ساتھ دو کھانے کے چمچ گائے کا خالص گھی بھی شامل کریں انشا اللہ دو ماہ میں آپکا بچہ صحت مند اور پڑھائی میں بہترین کارکردگی دینا شروع کرے گا اور کمزوری کی علامات ختم ھو جائیں گیں
نیز حاملہ، کمزور یا کم وزن خواتین بھی یہی ترکیب استعمال کریں اور پانی نہ ڈالیں دودھ کی مقدار زیادہ کریں

2 نوجوان خواتین و حضرات ورزش کار، کمزور یا کم وزن (سولہ سال سے 25 سال تک)

ایسے خواتین و حضرات جو کسی بھی وجہ سے کمزور یا کم وزن، خون کی کمی، معدے کی خرابی، جگر کی خرابی اور کمزوری، کسی بھی قسم کا ڈپریشن یا غم دماغی کمزوری کا شکار ھوں یا بیماری کے بعد بحالی کی حالت میں ھوں وہ تلبینہ استعمال کریں
اور ایسے نوجوان جو روز اس پیج پہ مردانہ کمزوری یا عمومی کمزوری کا بتا کر نسخہ پوچھتے ہیں تلبینہ ان کے لیے ھے تلبینہ ایک یا دو وقت استعمال کریں خوب ورزش کریں ایک بات ذہن نشیں کر لیں اچھی سے اچھی خوراک اور دوائی بیکار ھے اگر آپ نے ٹی وی کا ریموٹ یا فیس بک چھوڑ کر میدان کا یا جیم کا رخ نہ کریں

ورزش کرنے والے نوجوان یا کھلاڑی اسے استعمال کر سکتے ہیں یہ آپ کے وزن کو برابر رکھ کر آپکا انرجی لیول بڑھاتا ھے اس کیٹیگری میں لوگ کجھور اور دودھ کو بڑھا کر اچھے نتائج حاصل کر سکتے ہیں باڈی بلڈنگ زیادہ جسمانی ورزش والے حضرات 7 عدد چھلے ھوے بادام پیس کر شامل کریں اس سے انرجی لیول اور پروٹین بڑھ جائے گا

3 نوجوان خواتین و حضرات جو وزن کو کم کرنا چاھیں (سولہ سال سے 25 سال تک)

تمام دنیا میں جو یا جو کا دلیہ یا جو کی روٹی یا دوسری جو سے بنائی گئی مصنوعات وزن کو کم کرنے کے لیے افادیت کے لحاظ سے اول نمبر پہ ہیں جو آپ کا وزن کم کرنے میں دو طرح سے کام کرتا ھے ایک تو میٹابولزم کی بحالی سے آپ کے جسم میں توانائی یا کلوریز کی خرچ ھونے کی رفتار کو تیز کرتا ھے اور آپکا وزن کم ھونا شروع ھو جاتاھے
دوسرا جو زیادہ ریشہ دار (High fiber Diet) جو معدے اور جسم پائی جانے والی چکنائی اور دوسرےفاسد مادوں کو جسم سے خارج کرتی ھے
جو یا تلبینہ جگر کے افعال کو بہتر بناتا ھے جس سے آپکے جسم میں چکنائی کو ھضم کرنے کی صلاحیت اور معدے کی ھاضمیت ٹھیک کام کرتی اور آپکا وزن کنٹرول ھونا شروع ھوتا ھے
اور تلبینہ میں موجود شھد توانائی کو بڑھاتا ھے اور وزن کو کم کرنے میں مدد دیتا ھے

آپ کو صرف یہ کرنا ھے تلبینہ بناتے وقت کجھور مت ڈالیں اور شھد کی مقدار بڑھا دیں اور اگر چاھیں تو دودھ کی مقدار بھی کم کر دیں یا بازار سے کم چکنائی والا دودھ(Skimmed milk) لے کر وہ استعمال کریں اور خوراک دو وقت کریں ایک صبح ناشتہ اور رات کا کھانا اور کوشش کریں کہ تلبینہ کے علاوہ رات کو اور کچھ مت کھائیں بہت بھوک کی صورت میں صرف کوئی پھل لے سکتے ہیں اور دوپہر کا کھانا بھی سبزی سلاد اور کم چکنائی والی خوراک اور کوشش کریں کے کھانا زیتون کے تیل میں پکائیں ھلکی ورزش کریں وزن دنوں میں کم ھونا شروع ھو جائے گا

4 بزرگ خواتین و حضرات (پچاس سال سے اوپر )

بزرگ خواتین اور حضرات کے لیئے یہ قدرت کا خاص تحفہ ھے تمام قسم کی کمزوری جو کسی بھی دوائی سے ختم نہیں ھوتی تلبینہ اسے کنٹرول کرتا ھے پیر سالی میں جب جگر تازہ خون بنانا بالکل کم کر دیتا ھے تلبینہ آپ کے Hbکو بڑھا کر مطلوبہ سطح تک لے جاتا ھے

اور پیر سالی میں پائی جانی والی بے وجہ پریشانی اور ڈپریشن کو ختم کرتا ھے ھاضمے کے مسائل حل ھو جاتے ہیں اور جسم میں توانائی اور ٹہراو لاتا ھے

یورپ میں ایسے مریضوں پر بھی تلبینہ کا تجربہ کیا گیا جن کا Hb کسی دوائی سے نہیں بڑھ رہا تھا اور نتائج حیران کن حد تک مثبت رھے حکماء حضرات استفادہ کرائیں ان شاء اللّه صد فیصد نتیجہ دے گا
صرف شکر کے مریض کجھور اور شھد کا استعمال اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے کریں جنہیں شھد اور کجھور ممنوع ہو وہ شکر کے مریض صرف نمکین دلیہ بغیر دودھ شھد اور کجھور استعمال کریں وہ فائدہ دیتا ھے

اور آخر میں ایک گزارش تلبینہ کو استعمال کرتے یا کراتے ھوئے بطور سنت استعمال کرنے کی نیت کریں اللہ آپ کو صحت بھی عطا کرے گا ان شاء اللّه اور میرے اور آپ کےمحبوب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پہ عمل کرنے کا اجر و ثواب بھی
جزاک اللہ خیرا
مطب دارالشفاء

ساگودانہ کےفوائد۔طور پر ساگو دانہ لوگوں کے درمیان پیٹ کی بیماری سے بچاؤ یا پھر بیمار اور کمزور بچوں کی خوراک کے حوالے سے...
31/01/2023

ساگودانہ کےفوائد۔
طور پر ساگو دانہ لوگوں کے درمیان پیٹ کی بیماری سے بچاؤ یا پھر بیمار اور کمزور بچوں کی خوراک کے حوالے سے جانا جاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ساگو دانہ ان تمام اجزاﺀ سے بھرپور ہوتا ہے جن کی ہمارے جسم کو اشد ضرورت ہوتی ہے- تاہم ساگو دانہ ایک انتہائی صحت بخش غذا ہے جبکہ لوگوں کی بڑی اکثریت اس کے قیمتی فوائد سے ناواقف ہے- ساگو دانہ کو اپنی خوراک میں شامل کرنے سے آپ کو کتنے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں؟ آئیے ہم بتاتے ہیں!
پٹھوں کی افزائش اور مضبوطی:

ساگو دانہ میں پروٹین کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے جو کہ پٹھوں کی افزائش اور انہیں مضبوط بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے- اس کے علاوہ ساگو دانہ شفایابی کے عمل کو بھی تیز بناتا ہے- اسی لیے ہر شخص کو ساگو دانہ ضرور اپنی غذا میں شامل رکھنا چاہیے-

ہڈیوں کی بہترین صحت:

ساگو دانہ وٹامن کے٬ کیلشیم اور آئرن سے بھی بھرپور ہوتا ہے اور یہ اجزاﺀ ہڈیوں کی صحت بہترین بنانے اور انہیں لچکدار بنانے کے حوالے سے انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں- اس کے علاوہ یہ اجزاﺀ توانائی کی سطح میں اضافے کے لیے بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں- اسی وجہ سے ساگو دانہ ایسے بچوں کو کھلانا زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے جو بڑھنے کی ابتدائی عمر سے گزر رہے ہوں-

بلڈ پریشر:

ساگو دانہ پوٹاشیم پر مشتمل ہوتا ہے جو کہ بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے- یہ پورے جسم میں دورانِ خون کی سطح کو قابو میں رکھتا ہے- اس کے علاوہ یہ دل کی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے-

توانائی میں اضافہ:

اگر آپ خود کو جسمانی طور پر فعال رکھنے کے خواہشمند ہیں تو اس کے لیے ساگو دانہ ایک بہترین غذا ہے- ساگو دانہ میں پائے جانے والے کاربو ہائیڈریٹس آپ کی توانائی میں اضافے کا باعث بنتے ہیں- ایسے افراد جو اکثر سستی اور کاہلی کی شکایت کرتے ہیں انہیں ساگو دانہ ضرور کھانا چاہیے-

وزن میں اضافہ:

ساگو دانہ میں بھاری مقدار میں پائے جانے والے کاربوہائیڈریٹس وزن میں اضافہ بھی کرتے ہیں- اسی لیے ایسے افراد جو بہت زیادہ کمزور ہوں انہیں چاہیے کہ وہ اپنی غذا میں ساگو دانہ کو ضرور شامل کریں- ساگو دانہ ایک ایسی بہترین غذا ہے جس میں پائے جانے والے اجزاﺀ آپ کو ایک مناسب جسمانی وزن فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں-

پیدائشی نقائص سے بچاؤ:

اجزاﺀ کی کمی اور غلط ادویات کا استعمال اکثر بچوں میں پیدائشی نقائص کا سبب بن جاتا ہے- ساگو دانہ میں پایا جانے والا فولک ایسڈ اور وٹامن بی 6 بجوں کی بہترین نشونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے- اسی وجہ سے ماہرین حاملہ خواتین کو ساگو دانہ کھانے کا مشورہ دیتے ہیں-

نظامِ ہضم کی بہتری کے لیے:

ہم سے اکثر افراد کو نظامِ ہضم کے مسائل کا سامنا رہتا ہے- ساگو دانہ آپ کو اپھارہ پن٬ قبض اور بدہضمی سے بچاتا ہے- اس کے علاوہ ساگو دانہ کولیسٹرول کی سطح کو بھی برقرار رکھتا ہے- ساگو دانہ میں پایا جانے والا فائبر قبض کی بیماری سے بچاؤ کے حوالے سے جادو کا کام کرتا ہے- قبض کی شکایت زیادہ تر بچوں میں پائی جاتی ہے لیکن انہیں ساگو دانہ کھلا کر اس بیماری سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے -

گنے  کے رس(Sugarcane juice) کے فوائد٭یرقان میں مبتلا مریضوں کے لئے گنے کا رس کسی اِکسیر(نہایت مفید)  سے کم نہیں کیوں کہ ...
30/01/2023

گنے کے رس(Sugarcane juice) کے فوائد

٭یرقان میں مبتلا مریضوں کے لئے گنے کا رس کسی اِکسیر(نہایت مفید) سے کم نہیں کیوں کہ یہ جسم میں گلوکوز (Glucose)کی سطح کو مطلوبہ حد تک پہنچا کر صحت کی جلد بحالی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ٭یہ گلے میں خراش اور نزلہ کا بہترین علاج ہے۔ ٭پیشاب کی نالی کی جلن اور سوزش کا قدرتی علاج ہے۔ ٭گنے کے رس میں پایا جانے والا کیلشیم (Calcium) ہڈیوں کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔٭گنے کا رس بخار کی شدت کو توڑتا اور بخار کے دوران جسم میں کم ہونے والے پروٹینز دوبارہ بناتا ہے۔ ٭خون کی کمی کے شکار افرادکے لئے بہت مفید ہے۔٭ جگر اور گردے کی صفائی کرتا، پتھری کو دورکرتا اور ان کے کام کرنے کی قوت(Power) کو بڑھاتا ہے۔ ٭گنا اگر دانتوں سے چھیل کرچوساجائے تو اس سے دانتوں اور مسوڑوں کی اچھی طرح ورزش ہوجاتی ہے۔٭گنے کا جوس لذیذ اور ہاضمہ دار ہوتا ہے بالخصوص جب اس میں لیموں اور ادرک کا اضافہ کرلیا جائے تو زیادہ لذیذ ہوجاتا ہے۔٭ پٹھوں (Muscles) کی مضبوطی کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری قدرتی گلوکوز کی فراہمی کا بہترین ذریعہ ہے۔ ٭اس میں قدرتی طور پر الکلوی نامی جز شامل ہوتا ہے جو انسانی جسم کو غدود اور چھاتی کے کینسر سے لڑنے کے قابل بناتا ہے۔ ٭ قبض، گیس اور معدے کے زخم دور کرنے میں بھی گنے کا رس مفید ہے۔ ٭گنے کا رس دانتوں کو پیلا ہونے سے روکتا ہے۔٭ خشک کھانسی اور بلغم دور کرتا ہے۔ ٭کیل مہاسوں کو دور کرتا اور جِلد (Skin) کو تروتازہ رکھتا ہے۔ ٭روزانہ گنے کا رس چہرے پر ملنے سے قبل اَز وقت جھریاں نہیں پڑتیں۔ ٭زخموں کو جَلد بھرنے میں معاون ہونے کے ساتھ ساتھ قوتِ مدافعت اورذہنی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔ ٭یہ مشروب بدن سے زہریلی کثافتیں نکال کر پیٹ کی گرمی اور جلن کو دور کرتا ہے۔ مدنی پھول:گنے کا رس خریدتے وقت بہتر ہے کہ بغیربرف کے خریدئیے اگرچہ کچھ روپے زیادہ ہی دینے پڑیں۔ یوں خالص رس ملے گا پھر حسبِ ذائقہ نمک، لیموں اور برف وغیرہ ملا لیجئے۔ احتیاط: ٭شوگر کے مریض گنے کا رس پینے سے پرہیز کریں ٭گنے کا رس بہت سی بیماریوں سے ضرور بچاتا ہے لیکن آج کل رس نکالنے والی مشینوں کی عدم صفائی کے باعث ان میں لگنے والا زَنگ فوائد کے بجائے بیماریوں کو دعوت دیتا ہے

مکئی کےفوائد مکئی کھائیں اور اس کے 7 حیرت انگیز فوائد سے حیران رہ جائیںچھلی ایک ایسی چیز ہے جو ہر انسان کو بہت پسند آتی ...
29/01/2023

مکئی کےفوائد
مکئی کھائیں اور اس کے 7 حیرت انگیز فوائد سے حیران رہ جائیں

چھلی ایک ایسی چیز ہے جو ہر انسان کو بہت پسند آتی ہے۔ دنیا بھر میں لوگ اسے مختلف طریقوں سے کھاتے ہیں۔ بعض افراد اسے اُبال کر کھانا پسند کرتے ہیں اور کچھ اسے بھون کر کھانے کا لطف لیتے ہیں۔ آئیں آپ کو اس کے فوائد سے آگاہ کرتے ہیں۔

- ذیابیطس کے خلاف کارآمد
صحت سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ جن افراد کو ذیابیطس یا بلڈ پریشر کا مسئلہ درپیش ہو وہ مکئی کا استعمال لازمی کریں ۔اس میں موجود فوٹوکیمیکلز کی وجہ سے خون میں اعتدال رہنے کی وجہ سے شوگر کنٹرول میں رہتی ہے اور اس کے ساتھ ہی بلڈ پریشر کا خطرہ نہیں ہوا۔

2- نظام انہضام کے لئے مفید
انہضام کے لئے انتہائی مفید ہوتے ہیں۔ اسے کھانے سے قبض دور ہونے کے ساتھ پیٹ ٹھیک رہتا ہے۔

3- قلب کے لئے مفید
مکئی میں وٹامن بی کی ایک قسم فولیٹ پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے خون میں ایسی چیزیں پیدا نہیں ہوتیں جو دل کی بیماری پیدا کریں۔ جن کھانوں میں فولیٹ پایا جاتا ہے وہ دل کی صحت کے لئے انتہائی مفید ہوتی ہیں۔

4- وزن میں اعتدال
اگر آپ چاہتے ہیں کہ وزن کنٹرول میں رہے تو چاول کھانے کی بجائے مکئی کو ترجیح دیں۔ اس سے ملنے والی پروٹین کی وجہ سے کچھ ہی عرصے میں آپ کا وزن کم ہونے لگے گا۔

5- فائبر سے بھرپور
ایسے کھانے جن میں فائبر موجود ہو وہ جسم کے لیے بے حد مفید ہوتے ہیں اور مکئی ایسے ہی کھانوں میں سے ایک ہے۔ فائبر کی وجہ سے معدہ درست کام کرتا ہے اور اس کے استعمال سے قبض نہیں ہوتا۔

6- خون کی کمی پوری کرتا ہے
وٹامن کی کمی کا شکار افراد خون کی کمی کو مکئی کھا کر بآسانی دور کر سکتے ہیں۔ اس میں آئرن کی وافرمقدار پائی جاتی ہے جو کہ جسم میں کومضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

7- انٹی آکسیڈینٹس خصوصیات
مکئی انٹی آکسیڈینٹ کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس میں فینولک ایسڈ نامی کمپائونڈ پایا جاتا ہے جس کے باعث جسم میں انٹی آکسیڈنٹس بڑھتے ہیں۔

پہلا صفحہ تازہ ترین پاکستان معیشت کھیل اینٹرٹینمنٹ ٹیکنالوجی بین الاقوامی صحت ویڈیو ٹی وی پروگرامعمران خان بلدیاتی الیکش...
29/01/2023

پہلا صفحہ تازہ ترین پاکستان معیشت کھیل اینٹرٹینمنٹ ٹیکنالوجی بین الاقوامی صحت ویڈیو ٹی وی پروگرام
عمران خان بلدیاتی الیکشن منی بجٹ
صحت
معدے اور مثانہ کی بیماریوں سے بچاؤ کیلئے باتھو نہایت مفید

طبی ماہرین نے کہا ہے کہ معدے اور مثانہ کی بیماریوں سے بچاؤ کےلئے باتھو (بتھوا) نہایت مفید ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ باتھو زود ہضم اور قبض کشا ہے، حرارت جگر اور گرم بخاروں میں اس کا شمار خصوصیات سے بھر پور ہے بشرطیکہ بطور سالن میں استعمال کیا جائے۔

اگر دن میں 4 یا 5 مرتبہ بتھوا کے پتوں کا رس برص (کوڑھ) کے سفید داغوں پر لگایا جائے یا پتوں کو داغوں پر مل دیا جائے تو چالیس روز کے اندر داغ ختم ہوجائیں گے۔

بتھوا کا ساگ مثانہ کی پتھری کو توڑتا ہے جس کے استعمال کا طریقہ یہ ہے کہ 5 تولے بتھوا کے پتے کوٹ کر دیں، دس توے پانی ملا کر پینے سے مفید ثابت ہوتا ہے اور گردہ کا درد فوری بند ہو جاتا ہے۔

گردہ یا مثانہ کی پتھری ورپٹ کو فورا خارج کر دیتا ہے، بتھوا کے رس میں نمک ملا کر پلانے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں، اس کا ساگ کھلاتے رہنے سے بواسیر دور ہو جاتی ہے، بتھوا کے رس میں مصری ملا کر پینے سے پیشاپ کی کمی دور ہو جاتی ہے، اس کا ساگ تلی اور دیگر بیماریوں میں نہایت مفید ہے۔

مطب دارالشفاء

13/06/2022
گھیا  توری کے فائدے اس میں فولاد کے اجزاءبکثرت پائے جاتے ہیں اس طرح بدن سے خون کی کمی دور ہوجاتی ہے۔ توری کی ایک قابل ذک...
13/06/2022

گھیا توری کے فائدے

اس میں فولاد کے اجزاءبکثرت پائے جاتے ہیں اس طرح بدن سے خون کی کمی دور ہوجاتی ہے۔ توری کی ایک قابل ذکر خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ ہلکی ہونے کی بنا پر جلد ہضم ہوجاتی ہے۔ ایسے حضرات کیلئے بھی یہ موزوں غذا ہے جن کا معدہ کمزور ہو-

قدرت ہر موسم میں انسانی جسم کی ضرورت کے مطابق پھل اور سبزیاں پیدا فرماتی ہے۔ موسمی پھلوں کے علاوہ موسمی سبزیوں کو بھی استعمال کرنا چاہیے۔ سبزیاں پکانے کیلئے اس میں گھی قلیل مقدار میں استعمال کرنا چاہیے اور سبزیاں ہلکی آنچ پر پکائیں‘ انہیں بطور دوا نہیں بطور غذا استعمال کریں۔ ایک دو تولہ سبزی تو دوا کاکام دیتی ہے۔ غذا کے طور پر نصف پائو تک حسب عمر وجسم کھائیں۔ موسم گرما کی سبزیوں میں توری لذیذ اور مفید غذائی اجزاءسے بھرپور ہے۔ اسے کالی توری اور گھیا توری سے بھی موسوم کرتے ہیں۔ ایران کے نفیس مزاج باشندے اس سبزی کو بہت پسند کرتے اور اسے شاہ توری کے نام سے یاد کرتے ہیں۔

فوائد استعمالات
توری پکاتے وقت اس کا چھلکا نہیں اتارنا چاہیے کیونکہ اس میں حیاتین اور دیگر قوت بخش اجزاءہوتے ہیں۔ توری پکاتے وقت اس میں ٹماٹر ڈالیں جبکہ سرخ مرچ کم استعمال کریں۔ غذائی افادیت کے علاوہ توری کے گوناگوں طبی فوائد بھی ہیں۔ قبض موجودہ دور کا عام مرض ہے اسے ام الامراض بھی کہتے ہیں کیونکہ قبض سے کئی دوسرے امراض جنم لیتے ہیں اس کے ازالہ کیلئے مریض کو قبض کشا دوا استعمال کرائی جائے تو طبیعت اس دوا کی عادی ہوجاتی ہے۔ قبض کا بہترین علاج ایسی غذائیں ہیں جنہیں کھائیں تو جن سے قبض خودبخود ٹھیک ہوجائے۔ توری ایسی ہی قسم کی دوا ہے کہ رات سوتے وقت ایک پائو پکی ہوئی توری کھائیں تو قبض خودبخود ٹھیک ہوجاتی ہے علاوہ ازیں یہ تیزابی مادوں کیلئے موثر غذائی دوا ہے۔

طب یونانی کی رو سے اس کا مزاج سرد تر ہے۔ یہ بدن کی گرمی اور خشکی کو دور کرتی اور پیشاب آور ہے۔ اس طرح یہ بدن سے فاسد مادوں کو خارج کرتی ہے۔ بخار کی حالت میں‘ بواسیر کے ذریعہ اور پیشاب میں خون آنے کی صورت میں توری سرخ مرچ کے بغیر پکا کر کھائیں تو فائدہ ہوتا ہے۔

توری بدن کی جلن‘ چہرے کی زردی اور تواہم پسندی کی کیفیت میں بھی ایک مفید غذائی دوا ہے۔ علاوہ ازیں دل کی تقویت کا سامان پیدا کرتی ہے۔ دماغی کام کرنے والوں اور طلباءکیلئے عمدہ غذا ہے جو لوگ خون کی کمی کا شکار ہیں انہیں بھی یہ بکثرت استعمال میں لانی چاہےے۔ اس میں فولاد کے اجزاءبکثرت پائے جاتے ہیں اس طرح بدن سے خون کی کمی دور ہوجاتی ہے۔ توری کی ایک قابل ذکر خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ ہلکی ہونے کی بنا پر جلد ہضم ہوجاتی ہے۔ ایسے حضرات کیلئے بھی یہ موزوں غذا ہے جن کا معدہ کمزور ہو۔

کالی توری کا استعمال.اس کا چھلکا ہرا اور اوپر چار چھ نسیں لمبائی کے رخ ہوتی ہیں.وہ بہت سردتر ہوتی ہے.ہاضمہ کو تیز کرتی ہے.صاف خون پیدا کرتی ہے

ہلکی ہے.ہر قسم کے بخاروں میں کالی مرچ میں پکا ہوا توری کا شوربہ پی لینے سے طبیعت صاف ہو جاتی ہے.توری بھوک لگاتی ہے.منہ کا ذائقہ درست کرتی ہے
پرانے ملیریا میں مفید ہے
تلی اور جگر پر خاص اثر رکھتی ہے تلی کی سوزش ،تلی اور جگر کا بڑھ جانا اور حالت میں سیانوتھس سے بڑھ کر مفید ہے پتہ کی درد اور پتھری میں کار آمد ہے نیز دیگر صفراوی شکایات میں بھی اچھاکام کرتی ہے

Address

Park Road
Pir Mahal
36300

Telephone

+923116565270

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dar-ul-Shefa posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dar-ul-Shefa:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram