08/10/2025
سینٹی پیڈ کاٹنے سے عام طور پر شدید جلن، سوزش، اور ناقابلِ برداشت درد پیدا ہوتا ہے جو چند منٹوں میں شروع ہو جاتا ہے۔ متاثرہ جگہ سرخ، گرم اور سوجی ہوئی محسوس ہوتی ہے اور بعض اوقات چھالے یا معمولی زخم بھی بن سکتے ہیں۔ ان کے زہر میں ہسٹامین، سیروٹونن اور مختلف خامرے ہوتے ہیں جو اعصاب اور خون کی نالیوں پر اثر کرتے ہیں، مگر یہ زہر اتنا طاقتور نہیں ہوتا کہ عام طور پر کسی بالغ انسان کی جان لے سکے۔ زیادہ تر مریض دو دن کے اندر ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ علاج میں زخم کو صابن اور پانی سے دھونا، برف کی ٹکور کرنا، درد کم کرنے کے لیے پیراسیٹامول یا اینٹی سوزش دوائیں دینا، اینٹی ہسٹامین یا کبھی کبھار تھوڑی مدت کے لیے سٹیرائیڈ دینا شامل ہوتا ہے۔ اگر انفیکشن کے آثار ہوں تو اینٹی بایوٹک استعمال کی جاتی ہے اور ٹیٹنس کا حفاظتی ٹیکہ لگایا جاتا ہے۔
البتہ چند نایاب صورتوں میں سینٹی پیڈ کا زہر خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، خصوصاً اگر مریض کو الرجی یا دمہ ہو، یا بچہ، ضعیف یا دل کے مریض ہوں۔ کچھ کیسز میں شدید الرجک ردِعمل (اینفی لیکسس) یا دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کی وجہ سے جان کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے، لیکن یہ واقعات دنیا بھر میں نہایت کم ریکارڈ ہوئے ہیں۔ اگر کاٹنے کے بعد سانس لینے میں دشواری، چکر، سینے میں درد، یا پورے جسم پر سوجن ہو تو فوراً اسپتال جانا ضروری ہے۔ عام حالات میں سینٹی پیڈ کے کاٹنے سے موت نہیں ہوتی، بشرطیکہ ابتدائی طبی امداد بروقت دی جائے اور زخم صاف رکھا جائے