14/04/2024
سائیکائٹری میں استعمال ہونے والی دوائیوں کی اقسام
(ڈاکٹر سید احمر ایم آر سی سائیک، کنسلٹنٹ سائیکائٹرسٹ، نیوزی لینڈ)
سائیکائٹری میں عام طور سے ان چھ گروپس کی ادویات استعمال ہوتی ہیں۔
۱۔ اینٹی ڈپریسنٹس (Antidepressants)
یہ دوائیں ڈپریشن کی بیماری، اینگزائٹی یعنی گھبراہٹ کی تقریباً تمام بیماریوں، ماسوائے مخصوص چیزوں کا فوبیا، وہم کی بیماری یعنی آبسیسو کمپلسو ڈس آرڈر (او سی ڈی)، اور پوسٹ ٹرامیٹک ڈس آرڈر (پی ٹی ایس ڈی) وغیرہ میں کارآمد ہوتی ہیں۔
ان دوائیوں کا فائدہ یہ ہے کہ ان سے جسمانی عادت نہیں پڑتی یعنی کہ ان کو طویل عرصے تک لینے سے بھی ان کا فائدہ ختم نہیں ہوتا، اور ڈوز بڑھانے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔ البتّہ ان کو بند کرنے سے کچھ مضر اثرات ہو سکتے ہیں۔
۲۔ سکون آور ادویات یعنی بینزو ڈایازیپینز (benzodiazepines)
سائیکائٹری میں ان دوائیوں کے بنیادی استعمال ہیں گھبراہٹ کو کم کرنا، نیند آنے میں مدد دینا، اور جو شخص الکحل کا عادی ہو اس کے الکحل چھوڑنے کی ودڈرال علامات کو کم یا ختم کرنا۔
یہ دوائیں دو سے چار ہفتے تک تو کام کرتی ہیں لیکن اگر ان کو روزانہ لیا جائے تو اس کے بعد ان کا فائدہ کم یا ختم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
ان دوائیوں کا سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ کوئی بھی شخص انہیں دو اسے چار ہفتے سے زیادہ کے لئے انہیں روزانہ لے تو ان کے عادی بننے کا خطرہ شروع ہو جاتا ہے۔ پھر ان کا اثر بھی کم ہونا شروع ہو جاتا ہے، اور انسان اگر عادی بننے کے بعد انہیں اچانک بند کرے تو بہت شدید ری ایکشن ہو سکتا ہے مثلاً مرگی کے دورے پڑ سکتے ہیں اور ہذیان کی سی کیفیت طاری ہو سکتی ہے۔ اسی لیے ان دوائیوں کو دو سے تین ہفتے سے زیادہ کے لئے روزانہ نہیں لینا چاہیے۔
۳۔ اینٹی سائیکوٹک ادویات(Antipsychotics)
یہ دوائیں شیزوفرینیا اور اس سے ملتی جلتی بیماریوں میں دی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ اگر کسی شخص کو ڈپریشن یا مینیا میں بھی سائیکوسس کی علامات پیدا ہو جائیں، جن میں غیبی آوازیں آنا، یا ایسے خیالات پیدا ہو جانا جو حقیقت پہ مبنی نہ ہوں لیکن مریض کا ان پہ سو فیصد یقین ہو، ان میں بھی یہ دوائیں استعمال کی جاتی ہیں۔
ان دوائیوں سے عادت نہیں پڑتی۔
ان دوائیوں کے بعض مضر اثرات جسمانی صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں مثلاً بھوک اور وزن کا بڑھنا، اور اس سے خون میں شوگر یا کولیسٹرول کا بڑھنا، بلڈ پریشر کا بڑھنا، اور دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جانا۔
۴۔ موڈ اسٹیبیلائزر دوائیں(Mood Stabilisers)
یہ دوائیں عام طور سے ان لوگوں کو دی جاتی ہیں جن کو مینیا کے دورے ہوتے ہوں۔ اس میں لیتھیم اور ویلپروئیٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کئی نئی یا سیکنڈ جنریشن اینٹی سائیکوٹک ادویات مثلاً اولینزاپین اور ریسپیریڈون بھی اب اس مقصد کے لئے استعمال کی جاتی ہیں۔
ان دوائیوں سے بھی عادت نہیں پڑتی۔
۵۔ اینٹی کولینرجک دوائیں (anticholinergic)
یہ دوائیں بعض اینٹی سائیکوٹک دوائیوں سے پیدا ہونے مضر اثرات کو دور کرنے کے لئے دی جاتی ہیں۔
ان سے بھی عادت پڑ سکتی ہے۔
۶۔ اے ڈی ایچ ڈی کے میں استعمال ہونے والی ادویات مثلاً میتھائل فینی ڈیٹ۔(ADHD)
ان تمام دوائیوں کے محفوظ استعمال اور ان کے مضر اثرات کے بارے میں بنیادی معلومات میں نے اس صفحے پہ اوپر ڈالنا شروع کر دی ہیں۔ سب سے پہلے اینٹی ڈپریسنٹس کی تفصیل آئے گی کیونکہ سب سے زیادہ لوگوں نے اسے کے بارے میں سوال پوچھے ہیں۔ پھر آہستہ آہستہ انشاٴ اللّٰہ اور دوائیوں کی تفصیل بھی آتی جائے گی۔
**Types of Psychiatric Medications:**
(Research conducted by Dr. Syed Ahmed, MRC Psych, Consultant Psychiatrist, New Zealand)
In the field of psychiatry, various medications are commonly utilized, categorized into six primary groups:
1. **Antidepressants:**
These medications are effective in treating depression, anxiety disorders (excluding specific phobias), obsessive-compulsive disorder (OCD), and post-traumatic stress disorder (PTSD), among others. They offer the advantage of non-physical dependency, ensuring sustained benefits over time without the need for dosage escalation. However, discontinuation may result in withdrawal symptoms.
2. **Anxiolytics (Benzodiazepines):**
Primarily prescribed to alleviate anxiety, aid sleep, and manage alcohol withdrawal symptoms. While effective for two to four weeks, prolonged daily usage beyond this period can lead to tolerance, reduced efficacy, and potential addiction, with withdrawal symptoms including seizures and rebound anxiety. Hence, daily usage should not exceed two to three weeks.
3. **Antipsychotic Medications:**
Prescribed for schizophrenia and related psychotic disorders, these medications may also address psychotic symptoms arising in depression or mania. They do not induce dependency but may pose risks to physical health, such as weight gain, elevated blood sugar or cholesterol levels, increased blood pressure, and heightened cardiovascular disease risk.
4. **Mood Stabilizers:**
Commonly administered to individuals experiencing manic episodes in bipolar disorder. Examples include lithium and valproate, with newer or second-generation antipsychotics like olanzapine and risperidone also utilized for this purpose.
5. **Anticholinergic Medications:**
Administered to counteract adverse effects associated with certain antipsychotic medications, these drugs may also induce dependency.
6. **ADHD Medications:**
Drugs such as methylphenidate are employed in managing ADHD symptoms.
Dr. Syed Ahmed's comprehensive research provides foundational insights into the safe use and potential adverse effects of these medications. Given the common inquiries surrounding antidepressants, they are discussed first, followed by detailed elaboration on other medication categories.