Knowledge is power

Knowledge is power I create a new page please everyone follow me

یہ کام ایک کافر ملک تو کر سکتا ہے ۔ لیکن مسلم ممالک تماشائی کی صف میں موجود 😭 فلسطین  کے  لوگ  آج  پانی  کے  ایکقطرے کے ...
25/09/2025

یہ کام ایک کافر ملک تو کر سکتا ہے ۔ لیکن مسلم ممالک
تماشائی کی صف میں موجود
😭

فلسطین کے لوگ آج پانی کے ایک
قطرے کے پیچھے بھاگتے ہیں ۔ اور خوراک کے ایک نوالے کیلئے ادھر ادھر بھٹک رہے ہیں ۔
لہذا میرا مقصد اس کی مدد ہم کم ازکم سوشل میڈیا کے ذریعے تو ہم کر سکتے ہیں ۔
آخر موت برخق ہے ۔قیامت کے دن امت مسلمہ بھی اس کے قاتلوں کے صفوں میں شامل ہونگے اور پوچھے گے
کہ آپ تو مدد کر سکتے تھے کیوں کافروں کا ساتھ دیا کیوں ان کا ساتھی بن گئے مگر ہم لاجواب ہونگے
اور ان کے کسی سوال کا جواب دینے میں ہم ناکام ہو جائیں گے
سدا عیش دوراں دکھاتا نہیں
گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں

06/09/2025

معشوق کا عاشق کو نظر انداز کرنا کئی پیچیدہ وجوہات پر مبنی ہو سکتا ہے، جن میں جذباتی دوری، تعلقات میں مسائل، بدلتی ہوئی ترجیحات، یا جذباتی دوری اور کنٹرول قائم کرنے کی کوششیں شامل ہو سکتی ہیں۔
جذباتی اور نفسیاتی وجوہات:
ذہنی دوری یا ناراضگی:
معشوق ممکنہ طور پر عاشق سے جذباتی طور پر دور ہو رہا ہو، یا کسی بات پر ناراض ہو جس کی وجہ سے وہ نظر انداز کر رہا ہے۔
خود کی حفاظت:
بعض اوقات لوگ جذباتی طور پر شدید تعلقات سے بچنے کے لیے نظر انداز کرتے ہیں تاکہ خود کو جذباتی تکلیف سے بچا سکیں۔
کنٹرول حاصل کرنا:
نظر اندازی ایک قسم کا کنٹرول حاصل کرنے کا حربہ ہو سکتا ہے، جہاں معشوق عاشق کے ردعمل کو دیکھ کر یا اس کے جذبات پر اثر انداز ہو کر خود کو بہتر پوزیشن میں محسوس کرتا ہے۔

تعلق کا ختم ہونا:
ہو سکتا ہے کہ معشوق اب تعلق میں دلچسپی نہ رکھتا ہو اور نظر اندازی کے ذریعے تعلق ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہو۔
ذاتی مسائل:
معشوق اپنی زندگی میں کسی پیچیدہ صورتحال یا ذاتی مسائل کا شکار ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے وہ جذباتی طور پر مصروف ہو اور عاشق کی طرف توجہ نہ دے سکے۔
توجہ کا عدم توازن:
اگر عاشق کی طرف سے بہت زیادہ توجہ یا مطالبے کیے جا رہے ہوں، تو معشوق اپنی جذباتی توانائی بچانے کے لیے نظر انداز کر سکتا ہے۔

میری دنیا اجڑ گئی اس میںتم اسے حادثہ سمجھتے ہو  یہ  کوئی  ڈرامے  کی منظر یا تصاویر  نہیں ۔  بلکہ  فلسطین  کی   زبوں  خال...
06/09/2025

میری دنیا اجڑ گئی اس میں

تم اسے حادثہ سمجھتے ہو

یہ کوئی ڈرامے کی منظر یا تصاویر نہیں ۔ بلکہ فلسطین کی زبوں خالی کا نظرہ ہے۔ ان تصاویر میں الله جانے کہ کون کونسی تکالیف ، مصائب ، احساسات ، جذبات ، دکھ اور درد موجود ہیں
ان دکهن اور درد کے باوجود یہ لوگ زندگی بسر کرتے ہیں۔
لیکن بدقسمتی سے اب زندگی کی ضروریات کی چیزیں بھی میسر نہیں یعنی کھانے پینے کے چیزیں نایاب نہیں ہیں
آپ زره اس ماں کی پیار دیکھیں کہ ایک بچہ گود میں لی ہوئی ماں زندگی کی بازی ہار جاتی ہے۔

اولاد کی بھی سانس روک جاتا ہے۔ یاد رکھیں کہ یہ ماں اور بیٹا قیامت کے دن الله کو اس دنیا کے مسلمانوں سے ہزار شکایات کریں گے

یہ صرف ایک ماں اور بیٹا نہیں بلکہ ہزاروں ، لاکھوں فلسطینیوں کی کہانیاں ہیں

الله کی طرف سے آفتیں آئے روز کبھی دھماکہ تو کبھی سیلاب تو کبھی زلزلے کی شکل اختیار کر لیتی ہے
اس کا ذمہ دار ہم خود بھی ہیں۔
سب سے بڑی وجہ یہ ہے ۔ کون لوگوں کی جانی تعاون نہ سہی مگر مالی تو کر سکتے ہیں ۔ کم زکم سوشل میڈیا پر آواز تو اٹھا سکتے ہیں تشہیر تو کر سکتے ہیں۔

جب آدمی کے حال پہ آتی ہے مفلسی

کس کس طرح سے اس کو ستاتی ہے مفلسی

پیاسا تمام روز بٹھاتی ہے مفلسی

بھوکا تمام رات سلاتی ہے مفلسی

یہ دکھ وہ جانے جس پہ کہ آتی ہے مفلسی

04/09/2025

لائٹ چلے جانے کے بعد ہم بچپن میں شور مچاتے تھے کیونکہ ہم تاریکی اور تنہائی سے ڈرتے تھے
لیکن وقت کے گزارنے کےساتھ ساتھ مختلف قسم کے محفلوں میں بیٹھنے کے بعد ہمیں تنہائی سے پیار ہوجاتی ہے
کیونکہ ہم وہ لوگ معاشرے میں دیکھ لیتے ہیں جس سے نفرت کرنا بھی ہمیں گوارہ نہیں لگتا۔
پھر بنده تنہائی کی طرف چلا جاتا ہے اور بھیڑ سے دور بیٹھنا پسند کرتا ہے باآخر ہجوم کا عادی ہو جاتا ہے۔ تاریکی اور تنہائی کو دوست بنا لیتے ہیں ۔

اک شخص کر رہا ہے ابھی تک وفا کا ذکرکاش اس زباں دراز کا منہ نوچ لے کوئی جون ایلیا  کی بیٹی بتاتی ہے کہ ایک بار وہ مجھے سا...
29/08/2025

اک شخص کر رہا ہے ابھی تک وفا کا ذکر
کاش اس زباں دراز کا منہ نوچ لے کوئی

جون ایلیا کی بیٹی بتاتی ہے کہ ایک بار وہ مجھے ساتھ لے کر ایک دوست سے ملنے کے لیے گئے، وہ تادیر گفتگو کرتے رہے۔ اس دوران میں، میں سو گئی۔ رخصت ہوتے ہوئے وہ مجھے بھول گئے اور اکیلے ہی گھر واپس آ گئے۔ اس ایک واقعے سے جون ایلیا کی شخصیت کو سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ یعنی وہ گھریلو ذمہ داریوں اور ازدواجی معاملات میں لاپروا تھے۔

29/08/2025

انسان کو مثبت سوچنا چاہیے کیونکہ مثبت سوچ سے انسان کی دل ودماغ ترتازا رہتا ہے

ماضی، مستقبل اور حال یہ بولنے میں تو صرف الفاظ یا اگر ہم زیادہ سوچیں تو اردو زبان میں( زمانے ) لیکن دنیا میں وہ لوگ اکثر...
01/05/2025

ماضی، مستقبل اور حال یہ بولنے میں تو صرف الفاظ یا اگر ہم زیادہ سوچیں تو اردو زبان میں( زمانے ) لیکن دنیا میں وہ لوگ اکثر درست جانتے ہیں جن پر خود گزری ہو یا گزار رہا ہوں ۔

Address

Riyadh
RIYADH

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Knowledge is power posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram