M.Israr Yousafzai

M.Israr Yousafzai Medical Student

11/11/2025

کامیابی ہمیشہ اُن کو ملتی ہے
جو ناکامی کے باوجود دوبارہ کوشش کرنا جانتے ہیں۔

26/10/2025

آج تقریباً 40 ہزار کے لگ بھگ سٹوڈنٹس خیبر پختونخوا میں قصاب بننے کے لیے ٹیسٹ دے رہے ہیں ۔

جن میں سے تقریبا 1200 کے قریب قصاب بننے میں کامیاب ہو جائیں گے

اور باقی 39 ہزار سچے پکے ایماندار مسلمان دوسری شعبوں میں جا کر ڈاکٹرز پر منفی تبصرے کرنے کا قومی فریضہ انجام دیں گے

ایک چھوٹی سی گزارش 🙏

آپ کی ناکامی میں کسی بھی ڈاکٹر کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ اس لیے براہِ کرم ڈاکٹرز کی جان پھر بخش دیں ۔ نوازش ہوگی

غلط طریقے سے لگائی گئی انٹرامسکیولر (IM) انجیکشن، کبھی کبھار لیکن سنگین صورتوں میں، فالج یا اعصابی نقصان کا سبب بن سکتی ...
13/10/2025

غلط طریقے سے لگائی گئی انٹرامسکیولر (IM) انجیکشن، کبھی کبھار لیکن سنگین صورتوں میں، فالج یا اعصابی نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔
یہ کیسے ہوتا ہے؟
1. اعصابی چوٹ (Nerve Injury)
اگر انجیکشن کسی بڑے عصب (nerve)کے قریب یا اس میں لگ جائے، خاص طور پر:
کولہے کے علاقے میں شیاٹک عصب (Sciatic nerve)
بازو کے ڈیلٹائیڈ علاقے میں ریڈیل عصب (Radial nerve)
ران میں فیمرل یا لیٹرل فیمرل کیوٹینیئس اعصاب (Femoral/Lateral Femoral Cutaneous nerves)
نتیجہ:
فوری تیز درد، کمزوری، سن ہونا، یا متاثرہ حصے میں طویل مدتی فالج۔
2. غلط جگہ کا انتخاب (Incorrect Site Selection)
مثلاً:
کولہے کے اوپری اندرونی حصے (غلط) کی بجائے اوپری بیرونی حصے (درست) میں انجیکشن لگانا۔
یہ اعصاب کو ٹھیس پہنچانے کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
3- غلط ٹیکنیک (Improper Technique)
ناقص طریقہ کار سے:
گہرے ٹشوز کو نقصان
اعصاب پر دباؤ
ہڈیوں یا خون کی نالیوں کے قریب انجیکشن
4- دوا کی زہریلا پن (Toxicity of the Drug)

پاکستان میں مردوں کو اگر یے آسانی سے مل جائے تو سارے حکیم مزدوروں کے ساتھ کام پر چلے جائیں "
19/08/2025

پاکستان میں مردوں کو اگر یے آسانی سے مل جائے تو سارے حکیم مزدوروں کے ساتھ کام پر چلے جائیں "

زندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے،2000 کے بعد پیدا ہونے والی جنریشن بدقسمتی سے اس لذت، سکون اور محبت سے محروم رہی جو نوے کی ...
14/08/2025

زندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے،

2000 کے بعد پیدا ہونے والی جنریشن بدقسمتی سے اس لذت، سکون اور محبت سے محروم رہی جو نوے کی دہائی کی جنریشن کو ملی، ہم نے زندگی کے اصل رنگ اپنی آخری ہچکیاں لیتے ہوۓ دیکھے اور انہیں الوداع کیا، ہم نے مٹی کے چولہوں پر کڑتی ہوی چاے کا بہترین ذائقہ لیا اور مٹی کے برتنوں میں بنتے سالنوں کی مہک سے خود کو لطف اندوز کیا،
ہم نے سکول ڈیسک یا بنچ پر بیٹھ کر ساتھ والے بنچ پر اپنا بستا رکھ کر کہا کے یہ جگہ میرے دوست کی ہے یہاں وہ بیٹھے گا، ہم نے نانی اور دادی سے وہ کہانیاں بھی سنی جن کے حصار میں جوانی تک مبتلا رہے، ہم نے دو دو روپے جمع کر کے گیندیں خریدی شام دیر تک کرکٹ کھیلا اور گھر لیٹ آنے پر مار کھائی، آج محسوس ہوتا ہے کے کرکٹ میچ کے دوران کوی ایک بڑا آکر ضرور کہتا تھا کے مجھے صرف دو گیندیں کھیلنی ہیں چلا جاؤں گا بہت چڑھ آتی تھی اس وقت مگر آج سمجھ آتی ہے کے وہ دو گیندیں کھیلنے والا کیوں ضد کیا کرتا تھا،
ہم نے مہمانوں کی آمد پر جشن کا ماحول دیکھا گھر میں اور ان کے الوداع ہونے پر ان کی طرف سے محبت کے طور پر ملے دس روپیوں کو قارون کے خزانے کے برابر سمجھا، پھر مہمانوں کی پلیٹ میں بچے ہوے بسکٹوں پر ہاتھ صاف کیا جس کا بعض اوقات ازالہ بھی کرنا پڑا😄
کلاس روم سے ٹیچر کے ساتھ کاپیاں اٹھا کر سٹاف روم تک لے جانا اپنے لیے اعزاز سمجھا، ٹیسٹ کے دوران ایک خالی پیج کے لیے کلاس میں بھیک مانگی😝 کبھی کبھار کسی کی کاپی ہاتھ لگی تو تین چار دن کی ٹیسٹوں کے لیے پیج نکال کر جیب میں ڈال دیے،
ہم نے پڑوس کے گھروں میں سالن دیتے اور لیتے دیکھا، ہم نے پڑوسیوں کے آے ہوے مہمانوں کو اپنے گھر لے آنے کو اپنا اعزاز سمجھا،
جمعے والے دن بیگ میں آدھی کتابوں کو رکھتے وقت کی خوشی محسوس کی اور ہم نے آخری پیریڈ کے دوران چھٹی کے لیے بجتی ہوی گھنٹی کے لیے وہ بیتابی کا مزہ لیا،
نوے فیصد لوگ ہو ہی نہیں سکتا کے کسی نے کلاس روم سے چاک چوری نہ کیا ہو یا گھر جاتے راستے میں آے کسی پھلدار پودے پر پتھر مار کر پھل نہ کھاے ہوں یہ الگ بات تھی کے اکثر اوقات پھلوں کے ساتھ مالکان کی طرف سے بہت کچھ سننے کو ملا مگر ہم نے پرواہ نہیں کی اور درگزر فرمایا اور دوسرے دن پھر روایت جاری رکھی😝

ہمارے سکول دور میں امیر وہی سمجھا جاتا تھا جس کے پاس جومیٹری بکس ہوتا تھا، پانی کے لیے ایک بوتل جو اکثر کاندھوں پر لٹکای جاتی تھی اور جو ٹفن میں گھر سے کھانا لے آتا تھا، ہاں یہ الگ بات تھی کے ہمارے ہوتے ہوے وہ کھانا اسے کبھی کبھار ہی نصیب ہوتا تھا😝

گلاب لمحوں کے مخمل پر کھیلتے بچپن،
پلٹ کے آ ، میں تجھ سے شرارتیں مانگوں،

ٹیچر کی غیر حاضری کے لیے مانگی ہوی دعا بہت کم ہی قبول ہوتی تھی، اکثر راہ سے واپس آجاتی تھی، فارغ پریڈ میں ہم اکثر اپنے اجداد کی بڑھای بیان کرتے ہوے خود سے بناے قصے سنایا کرتے تھے، آج بھی میرے ایک دوست شاہ صاحب کا سنایا ہوا قصہ ہمیں اسی طرح یاد ہے کچھ سمندر کے حوالے سے تھا😝 بہت سارے دوست سمجھ گئے ہوں گے،😀😀
کبھی ہاتھوں کے ناخنوں کی وجہ سے اسمبلی میں مار نہیں کھای جیسے ہی چیکینگ شروع ہوتی دانتوں سے فوراً صفایا کر دیتے تھے😝
ہماری امیدیں بہت ٹوٹی ہیں اکثر رات کو ہوتی بارش میں سکون سے سوتے تھے کے کل صبح بارش ہونے کی وجہ سے سکول نہیں جایں گے مگر صبح اٹھتے ہی نکلی ہوی ایسی دھوپ دیکھتے تھے اور ایسے دیکھتے جیسے کوی معجزہ ہو گیا ہو😭😭 اس ٹوٹتی امید کا دکھ کسی ماتم کے دکھ سے کم نہیں ہوتا تھا،
ہم راستے میں بیٹھتے تو بیگ جھولی میں رکھتے تھے نیچے نہیں ڈرتے تھے کے اس میں اسلامیات کی کتاب ہوتی ہے، ہم بازار میں کہی اگر جاتے اور وہاں کسی ٹیچر پر نظر پڑھ جاتی تو واپس بھاگتے ہوے یہ بھی بھول جاتے تھے کے بازار آے کس لیے تھے، ہم نے گرمیوں کی دوپہر میں نیند نہ آنے کے باوجود بھی مجبوراً سونے کی اکٹینگ کی جو کسی بڑی ازیت سے کم نہ ہوتی تھی،
ہم نے احترام دیکھا، خلوص محبت بھائی چارہ اور ہمدردی دیکھی، ہم نے لوگوں کے لوگوں کے ساتھ دعوے اور رشتوں کی اصل مٹھاس دیکھی، ہم نے کچے گھروں پر گرتی ہوی بارش کے پہلے قطروں سے مٹی سے اٹھتی ہوئی خوشبو کو محسوس کیا، ہم نے انسان کو انسان کے روپ میں دیکھا، ہم نے عشاء کے بعد فوراً سونے پر نیند کا مزہ چکھا اور فجر کے بعد پھوٹتی روشنی کا نور دیکھا، سچ پوچھو تو ہم نے عام سے پتھر کو بھی کوہِ نور دیکھا ....
راقم الحروف - اے ایچ روحانی

کله چې ټوپک د یوه باشعوره انسان په لاس کې وي، په سیوري کې یې انسانان څه، چې حیوانات هم د خوندیتوب احساس کوي.
31/07/2025

کله چې ټوپک د یوه باشعوره انسان په لاس کې وي، په سیوري کې یې انسانان څه، چې حیوانات هم د خوندیتوب احساس کوي.

۔چولائی ساگ – قدرتی شفا، غذائیت اور جدید سائنس کی تائیدچولائی ساگ، جسے سائنسی زبان میں Amaranthus viridis اور انگریزی می...
17/07/2025

۔
چولائی ساگ – قدرتی شفا، غذائیت اور جدید سائنس کی تائید

چولائی ساگ، جسے سائنسی زبان میں Amaranthus viridis اور انگریزی میں Green Amaranth کہا جاتا ہے، ایک مشہور سبزی ہے جو ایشیاء، افریقہ، اور لاطینی امریکہ میں قدرتی طور پر اُگتی ہے۔ یہ صرف ایک دیسی سبزی نہیں بلکہ سائنسی طور پر ثابت شدہ غذائیت سے بھرپور دوا بھی ہے، جسے ماہرینِ صحت نے “Superfood” قرار دیا ہے۔ اس ساگ کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ یہ قدرتی طور پر اُگتا ہے، سستا ہے، اور غذائیت سے بھرپور ہے۔

چولائی میں وٹامن A، C، K، فولک ایسڈ، وٹامن B6، کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیئم، فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس (جیسے بیٹا کیروٹین اور لیوٹین)، اور پلانٹ پروٹین وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ ان اجزاء کی موجودگی اسے نہ صرف جسمانی طاقت کا خزانہ بناتی ہے بلکہ کئی بیماریوں کے خلاف ایک قدرتی ڈھال بھی بناتی ہے۔

جدید تحقیق کے مطابق چولائی آئرن کا قدرتی اور محفوظ ذریعہ ہے، جو خون کی کمی (Anemia) کے مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔ ایک مطالعہ جو Journal of Food Science and Technology (2018) میں شائع ہوا، اس میں بتایا گیا کہ چولائی کے پتوں کا استعمال خون میں ہیموگلوبن کی سطح کو بہتر کرتا ہے۔

اس کے علاوہ چولائی ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہے کیونکہ اس میں کیلشیم اور وٹامن K وافر ہوتے ہیں، جو ہڈیوں کی کثافت بڑھاتے ہیں اور آسٹیوپوروسز سے بچاؤ کرتے ہیں۔ یہ بات Nutrients Journal (2020) میں شائع تحقیق سے بھی ثابت ہوتی ہے کہ سبز پتوں والی سبزیاں، خصوصاً چولائی، ہڈیوں کی صحت کے لیے نہایت مؤثر ہیں۔

بینائی کے لیے بھی چولائی انتہائی فائدہ مند ہے۔ اس میں β-Carotene موجود ہوتا ہے، جو وٹامن A میں تبدیل ہو کر آنکھوں کی روشنی بڑھاتا ہے اور رات کے اندھے پن سے بچاتا ہے۔ British Journal of Ophthalmology (2019) کی تحقیق کے مطابق بیٹا کیروٹین کا مستقل استعمال آنکھوں کی بینائی کو بہتر بناتا ہے۔

چولائی کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں گلیسیمک انڈیکس کم ہے اور فائبر زیادہ، جو بلڈ شوگر کو قابو میں رکھتا ہے۔ Journal of Diabetes Research (2021) میں اس پر تحقیق شائع ہوئی جس میں چولائی کو بلڈ گلوکوز کنٹرول کے لیے موزوں قرار دیا گیا۔

مزید یہ کہ چولائی کے اینٹی آکسیڈنٹس جیسے flavonoids اور phenolic compounds جسم میں موجود سوزش کو کم کرتے ہیں اور قوت مدافعت بڑھاتے ہیں۔ Phytotherapy Research (2019) کے مطابق یہ مرکبات جسمانی سوزش، گٹھیا، جلدی امراض اور دیگر التہابات میں مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔

چولائی کا ایک اور حیرت انگیز فائدہ یہ ہے کہ یہ قدرتی پیشاب آور (Diuretic) سبزی ہے، جو گردوں کو صاف کرنے، جسم سے فاسد مادوں کے اخراج، اور پیشاب کی نالی کے انفیکشنز سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔ اس کا پتوں کا رس یورینری انفیکشن، فیٹی لیور اور ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے لیے مفید پایا گیا ہے۔ اس بارے میں تحقیق Journal of Ethnopharmacology (2015) میں شائع ہوئی ہے۔

ماہرانِ نیچروپیتھی اور مشہور مصنف ڈاکٹر مائیکل گریگر (Dr. Michael Greger) نے اپنی مشہور کتاب "How Not to Die" میں چولائی ساگ کو غذائیت سے بھرپور سبزی قرار دیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں کہ سبز پتوں والی سبزیاں جیسے چولائی دل، جگر، آنکھوں، اور دماغی صحت کے لیے شاندار کردار ادا کرتی ہیں اور ان کا روزانہ استعمال عمر کو بڑھاتا ہے۔

امریکی ادارہ USDA (United States Department of Agriculture) اور NIH (National Institutes of Health) نے بھی اپنی غذائی گائیڈ لائنز میں چولائی کو "Nutrient-Dense Leafy Green Vegetable" قرار دیا ہے۔

چولائی کا استعمال نہایت آسان ہے۔ اس کا ساگ دال یا آلو کے ساتھ پکایا جا سکتا ہے۔ پتوں کا تازہ رس یا پیسٹ جلدی امراض میں جلد پر لگایا جا سکتا ہے۔ اس کے بیج بھی کارآمد ہیں اور انہیں خشک کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ البتہ گردے کی پتھری کے مریضوں کو احتیاط برتنی چاہیے کیونکہ اس میں آکزیلیٹس (Oxalates) موجود ہوتے ہیں۔

یہ مضمون حکیم سبحان اللہ (انچارج شعبہ ادویہ سازی، مومن خان دواخانہ اسلام آباد) کی زیر نگرانی جدید سائنسی، طبی اور غذائی حوالہ جات کے مطابق تیار کیا گیا ہے تاکہ قارئین کو ایک مکمل، معلوماتی اور مستند تحریر مہیا کی جا سکے۔

🔬 مستند سائنسی حوالہ جات:

1. USDA Nutrient Database – Amaranthus viridis nutritional profile

2. Journal of Food Science and Technology, 2018 – Iron content and anemia study

3. Nutrients Journal, 2020 – Bone health and leafy greens

4. British Journal of Ophthalmology, 2019 – β-Carotene and eye health

5. Journal of Diabetes Research, 2021 – Glycemic response to green amaranth

6. Phytotherapy Research, 2019 – Anti-inflammatory phytochemicals

7. Journal of Ethnopharmacology, 2015 – Liver protection and diuretic properties

8. Dr. Michael Greger, "How Not to Die" – Superfoods including green amaranth

9. NIH & USDA Guidelines – Nutrient-dense leafy green classification

Adresse

Geo Badragga
Oms

Site Web

Notifications

Soyez le premier à savoir et laissez-nous vous envoyer un courriel lorsque M.Israr Yousafzai publie des nouvelles et des promotions. Votre adresse e-mail ne sera pas utilisée à d'autres fins, et vous pouvez vous désabonner à tout moment.

Contacter La Pratique

Envoyer un message à M.Israr Yousafzai:

Partager

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Type