22/09/2025
"عورت کی تابعداری اور بغاوت"
(یہ تحریر اُن خواتین کے لیے ہے جو شادی کے مقدس رشتے کی اصل روح کو سمجھنے کے لیے تیار ہیں)
آئیے، بات کی تہہ تک پہنچتے ہیں۔
آج کل کی خواتین کہتی ہیں کہ وہ شادی چاہتی ہیں— لیکن جیسے ہی لفظ'تابعداری' سنتی ہیں؟
وہ گھبرا جاتی ہیں۔ بغاوت پر اتر آتی ہیں۔ اور اسے'جبر' قرار دینے لگتی ہیں۔
لیکن حقیقت یہ ہے: تابعداری غلامی نہیں ہے۔ یہ ایک ڈھانچہ ہے۔
اور ڈھانچے کے بغیر شادی؟ محض کاغذات والا ایک افراتفری ہے۔
آئیے، اسے ذرا سمجھتے ہیں۔
⸻
1. وہ ایک خاوند تو چاہتی ہے—مگر اس کی قیادت کو مسترد کرتی ہے
وہ کہتی ہے: "میں ایک ایسا مرد چاہتی ہوں جو رہنمائی کرے۔"
لیکن جب آپ رہنمائی کرتے ہیں؟ تو وہ اسے'قابو کرنا' کہتی ہے۔
اسے رہنمائی نہیں چاہیے۔ اسے ایک'سجاوٹ' چاہیے— ایک ایسا مرد جو قائد جیسا دِکھے، مگر نوکر کی طرح حکم مانے۔
یہ شادی نہیں ہے۔ یہ ایک ڈرامہ ہے۔
⸻
1. وہ بغاوت کو 'آزادی' کا نام دیتی ہے
وہ ہر فیصلے پر بحث کرتی ہے۔ ہر حد کو للکارتی ہے۔ ہری ہدایت پر سوال اٹھاتی ہے۔
اور جب آپ اپنی بات پر قائم رہتے ہیں؟ تو آپ'زہریلے' ہو جاتے ہیں۔
لیکن حقیقت یہ ہے: ایک گھر میں دو سردار نہیں ہو سکتے۔ ایسی ہر چیز جس کے دو سر ہوں،ایک عفریت ہوتی ہے۔
⸻
1. وہ بغیر کسی نظم و ضبط کے فوائد چاہتی ہے
اسے مراعات سے پیار ہے: –آپ کی کمائی –آپ کی حفاظت –آپکا نام
مگر ان کے ساتھ آنے والے نظم و ضبط سے نفرت ہے۔
اسے تاج تو چاہیے مگر بادشاہی نہیں۔ خطاب تو چاہیے مگر اعتماد نہیں۔ تحفظ تو چاہیے مگر سپردگی نہیں۔
⸻
1. تابعداری کا خوف درحقیقت غرور ہے جو چھپا ہوا ہے
تابعداری اسے کمزور نہیں کرتی۔ یہ اس کا مقام بلند کرتی ہے۔
مگر اس کا غرور اس سے کہتا ہے: "اگر میں نے اس کی پیروی کی،تو میں اپنی پہچان کھو دوں گی۔"
نہیں۔ اگر وہ پیروی نہیں کرے گی،تو وہ شادی کھو دے گی۔
⸻
1. کوئی بھی مرد ایک باغی عورت کے ساتھ گھر نہیں بنا سکتا
ایک مرد ایک خاموش عورت کے ساتھ زندگی گزار سکتا ہے۔ یہاں تک کہ ایک کاہل عورت کے ساتھ بھی۔
لیکن ایک عورت جو تابعداری کو جبر سمجھتی ہے؟ وہ ہر دن اس سے لڑے گی، ہر رات اس کی توانائی چوسے گی، اور اُس گھر کو تباہ کر دے گی جسے بنانے کی وہ دونوں نے قَسَم کھائی تھی۔
⸻
آخری بات
شادی اُس عورت کے لیے نہیں ہے جو تابعداری کو جبر سمجھتی ہے۔
کیونکہ تابعداری غلامی نہیں ہے۔ یہ حفاظت ہے۔
یہ وہ ڈھال ہے جو گھر کو محفوظ رکھتی ہے۔ یہ وہ اعتماد ہے جو محبت کو مضبوط کرتا ہے۔ یہ وہ نظم ہے جو ورثہ تعمیر کرتا ہے۔
اور اگر وہ اس کی عزت نہیں کر سکتی؟ تو وہ شادی نہیں چاہتی۔ وہ طاقت چاہتی ہے۔
اور طاقت کی کشمکش گھر نہیں بناتی— یہ انہیں جلا کر راکھ کر دیتی ہے۔
جو بیوی تابعداری میں ناکام رہے اور مستقل بغاوت پر آمادہ ہو تو اسے فوری چھوڑ دو اور اپنی جان بچا لو کہ تمھاری جان قیمتی ہے۔ تم ایک باغی اور بدتمیز عورت کو چھوڑنے میں جتنی دیر لگاؤ گے تمھیں اتنی ہی زیادہ قیمت ادا کرنا پڑے گی