Dr Nazir's Nature Care

Dr Nazir's Nature Care Health & fitness coach,Motivational speaker,Business scale up Trainer, Registered Naturopathic Physician focusing on holistic medicine.

SRINAGAR: Wednesday KUPWARA: Rest of the week

پیاز کے دلچسپ حقائق کو جان لیں اور صحت سے بھرپور خصوصیات کا فائدہ اٹھائیں۔1. قدیم تاریخ:پیاز کی تاریخ تقریباً ۵۰۰۰ سال پ...
12/10/2025

پیاز کے دلچسپ حقائق کو جان لیں اور صحت سے بھرپور خصوصیات کا فائدہ اٹھائیں۔
1. قدیم تاریخ:
پیاز کی تاریخ تقریباً ۵۰۰۰ سال پر محیط ہے۔ مصر کے لوگ اسے مذہبی رسومات میں بھی استعمال کرتے تھے کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ پیاز کی گول تہیں زندگی اور کائنات کی ابدیت کی علامت ہیں۔
2. آنکھوں میں آنسو کیوں؟
پیاز کاٹنے پر سلفینک ایسڈ نامی کیمیائی مادہ آنکھوں سے پانی نکلواتا ہے، جو آنکھوں کو بچانے کا قدرتی ردِ عمل ہے۔
3. صحت کے خزانے:
پیاز وٹامن سی، فائبر، اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے، جو خون کو صاف کرتا ہے، دل کی صحت کے لیے مفید ہے، اور جسم سے زہریلے مادوں کو نکالنے میں مدد کرتا ہے۔
4. قدرتی جراثیم کش:
پرانے زمانے میں لوگ زخموں پر پیاز کا رس لگاتے تھے کیونکہ اس میں قدرتی جراثیم کش خصوصیات ہوتی ہیں۔
5. پیاز کی خوشبو کا راز:
پیاز کی تیز خوشبو میں موجود سلفر کی وجہ سے ہے، جو بالوں اور جلد کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
6. سردی اور نزلہ کے لیے مفید:
پرانے دیسی نسخوں میں پیاز کا شوربہ یا رس نزلہ زکام کے علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔
7. پیاز اور توانائی:
کھلاڑی اور مزدور قدیم زمانے میں پیاز کھا کر طاقت حاصل کرتے تھے۔ یونانی اولمپک کھلاڑی مقابلوں سے پہلے پیاز کھاتے اور اس کا رس پیتے تھے۔
حکیم ابو منظر
نیچرہیلتھ کیر
ریگی پورہ کپواڑہ
9682168269

11/10/2025
Cholesterol  کولیسٹرول *ﮐﻮﻟﯿﺴﭩﺮﻭﻝ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ؟ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ؟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﭽﺎﺅ ﮐﯽ ﺗﺪ ﺑﯿﺮﯾﮟ ﺍﻭﺭ ﻋﻼﺝ۔۔*کولیسٹرول موم کی طرح چکنا مادہ ...
11/10/2025

Cholesterol کولیسٹرول
*ﮐﻮﻟﯿﺴﭩﺮﻭﻝ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ؟ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ؟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺑﭽﺎﺅ ﮐﯽ ﺗﺪ ﺑﯿﺮﯾﮟ ﺍﻭﺭ ﻋﻼﺝ۔۔*
کولیسٹرول موم کی طرح چکنا مادہ ہے جو ہمارے جگر میں تیار ہوتا ہے اور ہماری غذا سے حاصل ہو کر خون میں ذرات کی شکل میں شامل ہو جاتا ہے۔ کولیسٹرول کی معمولی سی مقدار ہمارے جسم کی ساخت میں شامل خلیوں کی نشوونما اور صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ مختلف ہارمونز کی تیاری اور نظام ہاضمہ کی کارکردگی کا اہم جزو ہے۔ اس کے علاوہ یہ جسم میں حرارت پیدا کرنے کے لیے بھی استعما ل ہوتا ہے۔ خون میں کولیسٹرول ایک مقررہ حد تک رہے تو ہر چیز معمول کے مطابق کام کرتی ہے۔ تا ہم اگر یہ مقررہ حدسے بڑھ جائے تو بہت سارے مسائل جنم لیتے ہیں اور جسم کے مختلف اعضاء خصوصاً دل ،دماغ اور شریانوں پر بہت منفی اثر پڑتا ہے۔ خون میں کولیسٹرول کہاں سے آتا ہے؟

خون میں کولیسٹرول کی مقدار ، کسی حد تک ہماری غذا پر منحصر ہے ۔ لیکن اس کا زیادہ تر انحصا ر (80فیصد) ہمارے جگر میں اس کی پیداواری صلاحیت پر منحصر ہے۔ یہ سمجھیں کہ جگر ، کولیسٹرول پیدا کرنے کی فیکٹری ہے۔ کچھ لوگوں میں یہ فیکٹر ی موروثی طور پر ضرورت سے زیادہ کام کرکے خون میں کولیسٹرول کی مقدار مقرر کردہ حدود سے بڑھا دیتی ہے۔ یہ مقدار بڑھنے سے کولیسٹرول خو ن کی نالیوں کی اندرونی تہوں میں جمع ہوجاتا ہے اور کولیسٹرول کے ذخیرے ( Plaques ) بن جاتے ہیں۔جس کی وجہ سے خون کی گردش میں کمی واقعہ ہوجاتی ہے یا خو ن کی نالیاں بالکل بند ہو جاتی ہیں اور مختلف اعضاء کو نقصا ن پہنچتا ہے۔

*کولیسٹرول غذا کی کن کن اشیاء میں پایا جاتا ہے؟*
کولیسٹرول جانوروں سے حاصل شدہ غذا میں پایا جاتا ہے۔ اس غذا میں مندرجہ ذیل اشیاء نمایاں ہیں۔
* چھوٹا اور بڑا گوشت
* انڈے کی زردی لیکن اسمیں ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جس سے یہ اچھا کولیسٹرول بڑھاتا ہے بھرا نہیں
* ڈیری کی اشیاء مثلاًدودھ ، دہی ، مکھن ، پنیر۔
* گردہ ، کلیجی ، مغز وغیرہ میں کولیسٹروال بہت زیادہ ہوتا ہے۔
* مرغی اور مچھلی کے گوشت میں کولیسٹرول کی مقدار نسبتاً کم ہوتی ہے۔
* نباتات سے حاصل کردہ غذا مثلاً پھل ، سبزیاں ، دالیں ، میوہ جات میں بھی کولیسٹرول کافی کم ہوتا ہے۔

*کولیسٹرول کی کتنی اقسام ہیں؟*
* ایچ ڈی ایل ( HDL: High Density Lipoprotein) کولیسٹرول
* ایل ڈی ایل ( LDL: Low Density Lipoprotein ) کولیسٹرول
* ٹرائی گلیسرائیڈز ( Triglycerides)

کولیسٹرول کے ذرات بذات خودخون میں گردش نہیں کرتے بلکہ وہ ایک خاص پروٹین کے سہارے چلتے ہیں۔ اس پروٹین کو Lipoprotein کہا جاتا ہے۔ Lipoprotein کی مثال ایک گاڑی کی ہے جو سڑک پر چل رہی ہے اور اس پر سامان لدا ہوا ہے اور یہ سامان کولیسٹرول کی مختلف اقسام کا ہے جو خون کے ذریعے مختلف اعضاء تک پہنچتا ہے۔

*ایچ ڈی ایل ( HDL) کولیسٹرول*
اس کولیسٹرول کو “اچھا” سمجھا جاتا ہے ۔ وہ اس لیے کہ یہ کولیسٹرول کو خون کی نالیوں اور پٹھوں سے جگر کی طرف لے جاتا ہے اور چونکہ جگر ایک فیکٹری کی طرح ہے تو یہ کولیسٹرول وہاں پہنچ کر بھسم ہوجاتاہے۔ اس طرح سے خون میں کولیسٹرول کی مقدار مقررہ حد میں رکھنے میں مدد دیتا ہے اور اعضاء خصوصی طور پر دل کی حفاظت کرتے ہیں۔

*ایل ڈی ایل (LDL) کولیسٹرول*
یہ کولیسٹرول “برا” سمجھا جاتاہے کیونکہ یہی وہ قسم ہے جو خون کی نالیوں کی اندرونی تہوں میں جم کر ان کو موٹا کر کے خون کی گردش میں کمی لاتا ہے اور د ل کی شریانوں کے امراض کا باعث بنتا ہے۔

*ٹرائی گلیسرائیڈز ( Triglycerides )*
یہ وہ چکنائی ہے جو ذرات کی شکل میں اس وقت جمع ہوتی ہے۔ جب جسم میں ضرورت سے زیادہ کلو ریز بہم پہنچائی جائیں۔ اضافی توانائی کی ضرورت پڑنے کی صورت میں (مثلاً ورزش ، بھار ی جسمانی کام وغیرہ) ٹرائی گلیسرائیڈ کی ضرورت پڑتی ہے ۔ تاہم خون میں ان کی زیادتی لگاتار رہنے کی صورت میں یہ د ل کے امراض کا باعث بنتی ہے۔ ذیابیطس جیسے امراض میں ان کی مقدار بہت بڑھ جاتی ہے۔
*خون میں کولیسٹرول کی مقررہ حد اور ہائی کولیسٹرول کی مقدار کیا ہے؟*
* ٹوٹل کولیسٹرول کی نارمل یا معمول کی مقدار موجودہ درجہ بندی کے مطابق 180ملی گرا م یا اس سے کم ہے۔
* بارڈر لائن ہائی کولیسٹرول کی مقدار 181سے 199ملی گرا م ہے۔
* ہائی کولیسٹرول کی مقدار 200ملی گرام یا اس سے زیادہ ہے۔
خون میں کولیسٹرول کے بڑھنے کی وجوہات کیا ہیں؟
* موروثی اثرات بہت اہمیت کے حامل ہیں ۔ کولیسٹرول کچھ خاندانوں میں موجود ہوتا ہے۔یہاں تک کہ موروثی اثرات کے تحت بچوں اورنوجوانوں میں بھی کولیسٹرول کی زیادتی پائی جاتی ہے۔
* غذا میں چکنائی کی مقدار کی زیادتی بھی کولیسٹرول کو بڑھا دیتی ہے۔ مرغن غذائیں ، تلی ہوئی اشیاء ، ناریل ، مغز ، گردہ ، کلیجی ، نہاری ، پائے ، گائے کا گوشت چند ایک مثالیں ہیں جن کا مسلسل اور کثرت سے استعمال کولیسٹرول کی مقدار کو خون میں بڑ ھاتی ہیں ۔ خصوصی طور پر ان افراد میں جن کی فیملی میں کولیسٹرول بڑھنے کا رجحان ہے۔ الکوحل کا استعمال بھی کولیسٹرول بڑھاتا ہے۔

* کچھ امراض بھی ایسے ہیں جن میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھتی ہے۔ مثلاً تھائی رائیڈ thyroid کا مرض ، گردوں کامرض ، شوگر کا مرض وغیرہ۔
* موٹاپا، کولیسٹرول کو بڑھانے کا ایک اہم عنصر ہے۔
* ورزش کی کمی اور سگریٹ نوشی۔

*ہائی کولیسٹرول کی کیا علامات ہیں؟*
عمومی طور پر ہائی کولیسٹرول کی کوئی علامات نہیں ہوتی ۔ اس کا پتہ صرف خون میں کولیسٹرول کی مقدار کے لیے ٹیسٹ کروا کر ہی ہو سکتا ہے۔ تاہم کچھ افراد میں کولیسٹرول آنکھوں کے گرد ، جلد میں اور جوڑوں پر پیلے پیلے نشانات کی شکل میں جمع ہوجاتا ہے۔ یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ کولیسٹرول آہستہ آہستہ کئی سالوں پر محیط عرصے میں خون کی نالیوں کی اندرونی تہوں میں جمتا رہتا ہے۔ اس کے نتیجے میں نالیاں تنگ اور سخت ہو جاتی ہیں ۔ خون کی گردش کی مقدار میں کمی واقعہ ہوجاتی ہے اور اس طریقہ سے مختلف اعضاء کو نقصان پہنچتا ہے۔

*خون کی نالیوں میں کولیسٹرول جمنے سے کیا منفی اثرات ہوتے ہیں؟*
خون کی نالیاں تنگ اورخون کی گردش کم ہونے سے مختلف اعضاء پر مندرجہ ذیل منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں:ٹانگوں کی شریانوں میں تنگی آنے کی صورت میں ٹانگوں میں شدید درد ہو سکتا ہے جو خصوصی طور پر چلنے کے وقت ہوتا ہے۔ خون جم جانے کی صورت میں ٹانگ ناکارہ ہو سکتی ہے اور یہاں تک کہ ٹانگ کاٹنی پڑتی ہے۔

*دماغ*
دماغ کی رگوں میں خون جم سکتا ہے یا نالیاں پھٹنے سے خون بہہ سکتا ہے ۔ اس کے نتیجے میں فالج کا اثر ہوجاتا ہے۔ فالج ایک جان لیوا مرض ثابت ہو سکتا ہے۔ خون جمنے کا عمل ، دل سے دماغ کی طرف جانے والی نالیوں میں بھی ہو سکتا ہے۔ اس سے یا تو فالج یا وقتی بیہوشی کی علامات ہو سکتی ہیں۔

*دل*
دل کی شریانیں تنگ ہونے سے
* دل کادرد ( Angina )
* د ل کا دورہ ( Heart Attack)
*ہارٹ فیلیر ( Heart failure)
جیسے موذی اثرات ہو سکتے ہیں۔

*دوسری شریانیں*
دل ، دماغ اور ٹانگوں کی شریانوں کی طرح باقی اعضاء مثلاً گردے ، آنتیں اور د ل سے نکلنے والی بڑی شریانوں میں بھی وہی عمل یعنی تنگی اور خون کے بہاؤ میں کمی کی وجہ سے ان اعضاء کو نقصا ن پہنچتا ہے۔
یہ تو تھا کولیسٹرول کا تعارف اس کی وجوہات اور جسم پرکولیسٹرول کی وجہ سے پڑنے والے اثرات،اب میں آپ کو ایک ایسا مجرب اور نایاب نسخہ بتانے جا رہا ہوں جو کہ بہت محنت اور بہت زیادہ ریسرچ کے نتیجے میں حاصل کیا گیا ہے۔ یہ نسخہ نہ صرف کولیسٹرول بلکہ شوگراور بلڈ پریشر کے لیے بھی بہت مفید ثابت ہوا ہے۔
ایک پاؤکریلے لیکر چھیلنے کے بعد خشک کرلیں اور پھر اسے بیج سمیت گرائنڈ کر کے سفوف کی شکل میں محفوظ رکھیں۔

صبح ا ور شام آدھاچمچ کھائیں۔یہ شوگر، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کے مرض کے لیے بے انتہا مفید ہے۔
روزانہ سیر کو اپنا معمول بنائیں اور جتنا ہو سکے تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعما ل کریں۔

ﷲ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو*

دعاؤں کا طلبگار
حکیم ابو منظر
نیچرہیلتھ کیر
یونانی پنچکرما ہسپتال
ریگی پورہ کپواڑہ
9682168269

09/10/2025

Back and knee pain

06/10/2025

Cold season

05/10/2025
04/10/2025
04/10/2025

Walking boost the life

03/10/2025

Ham bemar kiynw hotay hain?Depression.Anxiety.Tanssion.

02/10/2025
02/10/2025

Walking چہل قدمی
چہل قدمی: دل، دماغ اور صحت کی مفت دوا
کبھی آپ نے سوچا ہے کہ ہماری روزمرہ کی سب سے آسان عادت — چلنا — کس حد تک ہماری زندگی کو بدل سکتی ہے؟ اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ صحت مند رہنے کے لیے بہت بڑی قربانیوں اور مشکل ورزشوں کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ صرف قدموں کی گنتی ہی ہماری زندگی کو لمبی، بیماریوں سے محفوظ اور زیادہ پُرسکون بنا سکتی ہے۔

ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ زیادہ قدم چلنے والے افراد میں وقت سے پہلے موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ تقریباً 8 سے 10 ہزار قدم چلتے ہیں، ان میں دل کی بیماریوں اور شوگر جیسے امراض کا خطرہ کم دیکھا گیا ہے۔ یہ صرف جسمانی صحت نہیں بلکہ دماغی سکون کے لیے بھی فائدہ مند ہے، کیونکہ ریسرچ نے یہ بات ثابت کی ہے کہ باقاعدہ چہل قدمی ذہنی دباؤ کو کم کرنے اور نیند کو بہتر بنانے میں بھی مدد دیتی ہے۔

مطالعوں سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ چلنے کی عادت کینسر اور بلڈ پریشر جیسے دائمی امراض کے خطرے کو بھی کم کرتی ہے۔ یہاں تک کہ درمیانی عمر کے افراد میں روزانہ چند ہزار قدم اضافی چلنے سے دل کی بیماریوں کا امکان نمایاں حد تک گھٹ جاتا ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ ہمیں کرنا کیا چاہیے؟ سب سے پہلے واک کو اپنی روزمرہ کی عادت بنا لیں۔ کوشش کریں کہ روزانہ کم از کم آدھا گھنٹہ صبح اور آدھا گھنٹہ شام واک ضرور کریں۔ اگر لمبے وقت کے لیے واک ممکن نہ ہو تو کھانے کے بعد صرف دس منٹ کی چہل قدمی بھی بلڈ شوگر کو نارمل رکھنے کے لیے بہت مؤثر ہے۔ گھر سے باہر جائیں تو جتنا ممکن ہو پیدل چلنے کو ترجیح دیں، لفٹ کے بجائے سیڑھیاں استعمال کریں تاکہ جسم میں حرکت پیدا ہو۔ اگر آپ کے لیے باہر واک کرنا مشکل ہے یا آپ بیمار ہیں تو ہر گھنٹے بعد صرف دو منٹ واک کرنے کی عادت ڈالیں۔ یہ معمولی سا عمل بھی دن کے آخر تک تقریباً آدھے گھنٹے کی واک بن جاتا ہے، اور یہ سب آپ گھر کے اندر رہ کر بھی کر سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، واک کوئی اضافی کام نہیں بلکہ صحت مند زندگی کی بنیادی ضرورت ہے۔

یہ سب حقائق ہمیں یہ پیغام دیتے ہیں کہ صحت مند اور طویل زندگی کے لیے ہمیں مہنگی دوائیوں یا جِم کی مہنگی ممبرشپ کی ضرورت نہیں، بلکہ صرف ایک سادہ سی عادت — زیادہ چلنا — ہمارے جسم اور زندگی کو بدل سکتی ہے۔ یہ قدم صرف راستے طے نہیں کرتے، بلکہ ایک لمبی اور خوشحال زندگی کی ضمانت بھی دیتے ہیں
حکیم ابو منظر
نیچرہیلتھ کیر
یونانی پنچکرما ریگی کپواڑہ
9682168269

Address

Regipora Kupwara
Kupwara
193222

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Nazir's Nature Care posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Nazir's Nature Care:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram