06/09/2025
خناس – چھپا ہوا دشمن
الحمد للّٰہ! قرآنِ مجید کی ہر سورت اپنے اندر رہنمائی، حکمت اور حفاظت کا خزانہ لیے ہوئے ہے۔ ان میں خاص طور پر سورہ فلق اور سورہ ناس وہ سورتیں ہیں جو ہمیں روزانہ پڑھنی چاہئیں، کیونکہ یہ ہماری زندگی کے سب سے بڑے خطرات سے بچاؤ کی ڈھال ہیں۔
سورہ فلق – ظاہری شرور سے حفاظت
سورہ فلق میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم مختلف ظاہری شرور سے پناہ مانگیں:
• ہر مخلوق کے شر سے،
• اندھیری رات کے خوفناک اثرات سے،
• جادو کرنے والوں کے وار سے،
• اور حسد کرنے والے کے حسد سے۔
یہ سب چیزیں انسان کی زندگی کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، لیکن ان کا حملہ ظاہر ہوتا ہے، محسوس کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے ان سے بچنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے اپنی ایک صفت رب الفلق (صبح کے رب) کا سہارا کافی قرار دیا۔
سورہ ناس – باطنی شر سے حفاظت
لیکن سورہ ناس کا معاملہ مختلف ہے۔ یہاں صرف ایک دشمن کا ذکر ہے، اور وہ ہے خناس — یعنی وہ وسوسہ ڈالنے والا جو چپکے سے انسان کے دل پر حملہ کرتا ہے۔
یہ دشمن سب سے خطرناک ہے، کیونکہ:
• یہ سامنے نہیں آتا،
• یہ خیرخواہی کے پردے میں آتا ہے،
• یہ رشتہ داری اور محبت کے رشتوں میں دراڑ ڈال دیتا ہے،
• یہ انسان کے دل میں شک، بدگمانی اور فتنہ پیدا کرتا ہے،
• اور کبھی انسان کو ایمان سے محروم کردیتا ہے۔
اسی لیے اس سے پناہ مانگنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے اپنی تین صفات کو وسیلہ بنانے کا حکم دیا:
• رَبِّ النَّاس – انسانوں کا رب،
• مَلِكِ النَّاس – انسانوں کا بادشاہ،
• إِلٰهِ النَّاس – انسانوں کا معبود برحق۔
گویا دشمن ایک ہے، مگر اس سے بچنے کے لیے تین صفات کا سہارا لینا ضروری ہے۔
خناس کی چالیں – ماضی و حال میں
تاریخ میں خناس نے کئی بار امت کو گمراہ کیا۔
• مرزا قادیانی جیسے جھوٹے مدعیانِ نبوت اسی خناس کے فریب کا شکار ہوئے اور لاکھوں لوگوں کو بہکا دیا۔
• محبت اور رشتوں میں دراڑ ڈالنا بھی خناس کا کام ہے۔ کبھی شوہر بیوی کے درمیان، کبھی بھائی بھائی کے درمیان، کبھی دوست دوست کے درمیان بدگمانی ڈال دیتا ہے۔
• کبھی قوموں اور امتوں کو آپس میں لڑا دیتا ہے، حالانکہ بظاہر سب ایک ہی مقصد کے لیے ہوتے ہیں۔
آج بھی میڈیا، فتنہ پرور تنظیمیں اور اسلام دشمن طاقتیں خناس کی شکل میں امت کے ذہن اور دلوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
خناس کا سب سے بڑا ہتھیار
خناس کا سب سے بڑا ہتھیار ہے وسوسہ۔
یہ وسوسہ کبھی شک کی صورت میں، کبھی حسد کی صورت میں، کبھی جھوٹی محبت کے پردے میں، اور کبھی خواہشات کے نام پر انسان کے دل میں اتر جاتا ہے۔
انسان کو پتا بھی نہیں چلتا اور وہ اپنی زندگی کی سب سے بڑی دولت — ایمان، محبت، سکون، عزت اور رشتے — سب کھو بیٹھتا ہے۔
قرآن کی دعا – حفاظت کا ذریعہ
اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ دعا سکھائی:
قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ
مَلِكِ النَّاسِ
إِلٰهِ النَّاسِ
مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ
الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ
مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ
ترجمہ:
کہہ دو کہ میں پناہ مانگتا ہوں لوگوں کے رب کی، لوگوں کے بادشاہ کی، لوگوں کے معبود کی، اس وسوسہ ڈالنے والے خناس کے شر سے، جو انسانوں کے دلوں میں وسوسہ ڈالتا ہے، خواہ وہ جنوں میں سے ہو یا انسانوں میں سے۔
• ہمیں اپنے دل کو ہر وقت اللہ کی یاد سے آباد رکھنا چاہیے تاکہ خناس کا وار کارگر نہ ہو۔
• اپنے رشتوں، محبتوں اور ایمان کی حفاظت کرنی چاہیے، کیونکہ یہی خناس کا سب سے پہلا نشانہ بنتے ہیں۔
• سورہ فلق اور سورہ ناس کو صبح و شام پڑھنا معمول بنانا چاہیے۔ یہ ہماری روحانی ڈھال ہیں۔
جادو، حسد اور دیگر شر یقیناً نقصان دہ ہیں، مگر خناس کے وسوسے سب سے زیادہ تباہ کن ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن کی آخری دعا ہمیں سب سے بڑھ کر اس چھپے ہوئے دشمن سے بچنے کی تلقین کرتی ہے