Shifa Rehabilitation Center - SRC

Shifa Rehabilitation Center - SRC all kind of prosthetics and orthotics services available. at a very low price. SRC have a certified prosthetist and orthotist.

17/05/2024
28/04/2024
06/04/2024

سب سے بہترین تحریر ایک بار ضرور پڑھیں۔۔۔۔۔۔
نام تو طیبہ تھا لیکن عرب اسے یثرب کہتے تھے، عربی میں یثرب تکلیف اور بیماری کے مقام کو کہا جاتا ہے.
یہ بات تھی بھی درست، پورے عرب میں سب سے زیادہ بارشیں اسی علاقے میں ہوتی تھیں لہٰذا وادی میں زہریلے مادے پیدا ہو گئے تھے، جو بھی طیبہ میں قدم رکھتا بیمار ہو جاتا لیکن پھر وہاں میرے حضورﷺ تشریف لائے، محققین کہتے ہیں یہ اگست 622ء کا پہلا ہفتہ تھا لیکن کچھ کا خیال ہے یہ اکتوبر کا مہینہ تھا۔
آپﷺ قبا میں چودہ دن قیام کے بعد یثرب میں داخل ہوئے تو بنو نجار کی بچیوں نے دف بچا کر استقبال کیا، اس واقعے کے ایک ہزار تین سو اسی برس ایک ماہ اور 23 دن بعد ہم ٹھیک اس جگہ کھڑے تھے، سامنے ایک قدیم قلعے کے آثار تھے، شیخ الحدیث ڈاکٹر شیر علی نے قلعے کی طرف اشارہ کر کے بتایا ’’وہ بچیاں وہاں کھڑی ہو کر دف بجا رہی تھیں‘‘ قریب ہی ایک مسجد تھی، بتایا گیا ’’حضورﷺ نے یہاں ہجرت کی پہلی نماز جمعہ ادا فرمائی تھی‘‘ قلعے اور مسجد کے درمیان ایک احاطہ تھا اور احاطہ میں ایک چبوترے کے آثار تھے، وہاں رسول اللہ ﷺ نے ایک صحابیؓ کی درخواست پر نمازادا کی تھی، پلکوں پر آنسو آبشار کی طرح گرنے لگے۔
حضورﷺ یہاں سے آگے بڑھے تو یثرب مدینہ بن گیا اور طیبہ منورہ اور پھر یہ شہر دنیا میں سکون، ایمان، شفاء اور قبولیت کا مرکز ہو گیا، یہ شہر کیا ہے؟ آپ اس کی حدود میں داخل ہوتے ہیں تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے سلگتے کوئلوں پر چلتے چلتے ایسی وادی میں آ گئے جہاں گلاب کی نرم پتیاں بچھی ہیں اور ہوا عنبر اور مشک کے بطن سے جنم لے رہی ہے، دنیا بھر کے درخت دن کو آکسیجن اور رات کو کاربن ڈائی آکسائیڈ بناتے ہیں ماسوائے مدینہ کے اشجار کہ یہ بے ادبی ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے عربی کا ایک شعر پڑھا، واہ کیا نازک احساس اور ہزاروں لاکھوں پھولوں کی گندھی فکر تھی، شاعر نے کہا ’’ اگر تمہیں مدینے میں سکون نہیں ملتا تو پھر کہاں ملے گا، اگر تمہاری دعائیں مدینے میں قبول نہیں ہوتیں تو پھر کہاں ہونگی!!‘‘
انصار کو بڑی شدت سے حضورﷺ کا انتظار تھا، وہ روز صبح گھروں سے نکلتے اور شہر سے باہر آ کر آپﷺ کا انتظار کرنے لگتے، سورج ڈوبتا تو ساتھ ہی آس بھی ڈوب جاتی لیکن صبح سورج کے ساتھ شوق دید پھر آنکھ کھول لیتا، اس دن بے انتہا گرمی تھی، لوگ شام سے پہلے ہی مایوس ہو گئے لیکن جونہی حضورﷺ کی اونٹنی نے قبا میں قدم رکھا، ایک یہودی نے آپ ﷺ کو دیکھا اور ’’ اے لوگو! تمہارا نجات دہندہ آ گیا‘‘ کا نعرہ لگا کر گلیوں میں دوڑنے لگا، امیدیں ایک بار پھر طلوع ہو گئیں۔
چودہ دن بعد آپ ﷺ مدینہ کے لیے روانہ ہوئے تو سیکڑوں جاں نثار دائیں بائیں چل رہے تھے۔ یہ انصار تھے وہ انصار جنہوں نے آپﷺ کے راستے میں آنکھیں بچھائیں۔
آپﷺ کے ساتھیوں کو اپنے گھروں، کھیتوں، باغوں اور دکانوں میں حصہ دیا اور بدلے میں حضورﷺ کو پایا۔
تاریخ کو حنین کی وہ شام کبھی نہیں بھولتی جب میرے حضورﷺنے نو مسلم مکیوں کومال غنیمت سے زیادہ حصہ دیا، چند انصار نے یہ تقسیم ناپسند کی‘ آپ ﷺ نے انھیں مخاطب کر کے فرمایا ’’کیا تم کو یہ پسند نہیں لوگ اونٹ اور بکریاں لے جائیں اور تم محمدﷺ کو لے کراپنے گھر آئو‘‘ انصار بے اختیار ہو کر چیخے ’’ہمیں صرف رسول اللہ ﷺ درکار ہیں‘‘ اور پھر وہاں گریہ کا سیلاب آ گیا، داڑھیوں سے آنسو ٹپکنے لگے، قریش اونٹ اور بکریاں لے گئے اور انصار کو حضورﷺ مل گئے۔ یہ اعزاز اب دنیا کی کوئی طاقت اہل مدینہ سے نہیں چھین سکتی۔
انصار مہمان نواز تھے، اللہ کے نبی ﷺ سے بے انتہا محبت کرتے تھے۔
آج بھی مدینہ کے شہری کسی اجنبی کو دیکھتے ہیں تو اُسے محمد کہہ کر پکارتے ہیں اور ساتھی کو یا صدیق لہٰذا یہ دنیا کا واحد شہر ہے جس میں ہر مہمان، ہر اجنبی کا نام محمد اور ہر ساتھی صدیق ہے۔
انصار نے حضورﷺ کی تواضح کی اور ان کی نسلیں حضورﷺ کے مہمانوں کی خدمت کر رہی ہیں۔ رمضان میں پورا مدینہ اشیاء خورونوش لے کر مسجد نبویﷺ حاضر ہو جاتا ہے ‘دستر خوان بچھا دیے جاتے ہیں، میزبانوں کے بچے مسجد نبویﷺ کے دالانوں، ستونوں اور دروازوں میں کھڑے ہو جاتے ہیں، حضورﷺ کا جو بھی مہمان نظر آتا ہے ۔
وہ اس کی ٹانگوں سے لپٹ کر افطار کی دعوت دیتے ہیں۔
مہمان دعوت قبول کر لے تو میزبان کے چہرے پر روشنی پھیل جاتی ہے، نامنظور کر دے تو میزبان کی پلکیں گیلی ہو جاتی ہیں، میں مسجد نبوی ﷺ میں داخل ہوا تو ایک سات آٹھ برس کا بچہ میری ٹانگ سے لپٹ گیا اور بڑی محبت سے کہنے لگا ’’چچا، چچا آپ میرے ساتھ بیٹھیں گے‘‘ میرے منجمد وجود میں ایک نیلگوں شعلہ لرز اٹھا، میں نے جھک کر اس کے ماتھے پر بوسا دیا اور سوچا ’’ یہ لوگ واقعی مستحق تھے کہ رسول اللہ ﷺ اپنے اللہ کے گھر سے اٹھ کر ان کے گھر آ ٹھہرتے اور پھر واپس نہ جاتے۔‘‘
وہاں روضہ اطہر کے قریب ایک دروازہ ہے۔
باب جبرائیل، آپ ﷺ ام المومنین حضرت عائشہؓ کے حجرہ مبارک میں قیام فرماتے تھے، افطار کا وقت ہوتا، دستر خوان بچھتا، گھر میں موجود چند کھجوریں اور دودھ کا ایک آدھ پیالہ اس دستر خوان پرچن دیا جاتا، حضرت بلالؓ اذان کے لیے کھڑے ہوتے تو آپ فرماتے ’’ عائشہؓ باہر دیکھو باب جبرائیل کے پاس کوئی مسافر تو نہیں ‘‘ آپؓ اٹھ کر دیکھتیں، واپس آ کرعرض کرتیں’’ یا رسول اللہ ﷺ وہاں ایک مسافر بیٹھا ہے۔‘‘ آپﷺ کھجوریں اور دودھ کا وہ پیالہ باہر بھجوا دیتے، میں جونہی باب جبرائیل کے قریب پہنچا، میرے پیروں کے ناخنوں سے رانوں کی ہڈیوں تک ہر چیز پتھر ہو گئی، میں وہی بیٹھ گیا، باب جبرائیل کے اندر ذرا سا ہٹ کر حضرت عائشہؓ کے حجرے میں میرے حضورﷺ آرام فرما رہے ہیں۔ میں نے دل پر ہاتھ رکھ کر سوچا، آج بھی رمضان ہے۔
ابھی چند لمحوں بعد اذان ہو گی، ہو سکتا ہے آج بھی میرے حضورﷺ حضرت عائشہؓ سے پوچھیں ’’ ذرا دیکھئے باہر کوئی مسافرتو نہیں‘‘ اور ام المومنین عرض کریں گی ’’ یا رسول اللہ ﷺ باہر ایک مسافر بیٹھا ہے، شکل سے مسکین نظر آتا ہے، نادم ہے، شرمسار ہے، تھکا ہارا ہے، سوال کرنے کا حوصلہ نہیں، بھکاری ہے لیکن مانگنے کی جرأت نہیں، لوگ یہاں کشکول لے کر آتے ہیں‘ یہ خود کشکول بن کر آ گیا، اس پر رحم فرمائیں یا رسول اللہ ﷺ، بیچارہ سوالی ہے، بے چارہ بھکاری ہے‘‘
اور پھر میرا پورا وجود آنکھیں بن گیا اور سارے اعضاء آنسو۔..
❤️

اپریل  مئی جون اور جولائی تک جنگلی خرگوش کا شکار بالکل نہ کریں۔ان 4 مہینوں میں خرگوش کا شکار کرنا نسل کشی ثابت ہوگا۔ اس ...
04/04/2024

اپریل مئی جون اور جولائی تک جنگلی خرگوش کا شکار بالکل نہ کریں۔ان 4 مہینوں میں خرگوش کا شکار کرنا نسل کشی ثابت ہوگا۔ اس موسم میں جنگلی خرگوش اور پرندوں کے چھوٹے چھوٹے بچے ہوتے ہیں۔لہذا خود بھی اور اپنے احباب کو بھی اس سے آگاہ کریں۔

25/03/2024

🇵🇰🇧🇫خوشخبری
حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور کی طرح اب خلیفہ گل نواز ٹیچنگ ہسپتال بنوں میں بھی اب فالج کا مکمل علاج ہوسکے گا۔ دوا کی قیمت 2 لاکھ روپے ہے مگر ہسپتال میں مفت ديگا ِ مریض کو 3 گھنٹے کے اندر اندر ہسپتال لانا ہوگا ۔
Share it with your dear and nears.

05/03/2024

السلام علیکم تمام اہل پاکستان سے گزارش ہے کہ ماشاءاللہ رمضان کا مہینہ آنے والا ہے تو برائے مہربانی کوشش کریں کسی غریب کی اسپیشل پرسن کی امداد کریں اللہ پاک اپ کے کاروبار اور رزق میں برکت عطا فرمائے امین ثم امین

23/12/2023

کراچی انڈس اسپتال ميں 'کلب فٹ' سے متاثرہ 99 بچوں کا 4 سالہ علاج مکمل ہونے پر تقريب کا انعقاد

24/09/2023
کاش کہ یہ پوسٹ تمام لوگ پڑھئیں اور اسے آگے بھی پھیلائیںیہ یاد ركھيے دنیا میں سب سے زیادہ اموات كولیسٹرول بڑھنے کی وجہ سے...
04/09/2023

کاش کہ یہ پوسٹ تمام لوگ پڑھئیں اور اسے آگے بھی پھیلائیں

یہ یاد ركھيے دنیا میں سب سے زیادہ اموات كولیسٹرول بڑھنے کی وجہ سے ہارٹ اٹیک سے ہوتی ہیں.
آپ خود اپنے ہی گھر میں ایسے بہت سے لوگوں کو جانتے ہوں گے جن کا وزن اور كولیسٹرول بڑھا ہوا ھے.
امریکہ کی بڑی بڑی كمپنياں دنیا میں دل کے مریضوں کو اربوں کی دوا
(heart patients)فروخت کر رہی ہیں
لیکن اگر آپ کو کوئی تکلیف ہوئی تو ڈاکٹر کہے گا angioplasty (اےنجيوپلاسٹي) كرواؤ .اس آپریشن میں ڈاکٹر دل کی نالی میں ایک spring ڈالتے ہیں جسے stent کہتے ہیں.یہ stent امریکہ میں بنتا ہے اور اس کا cost of production صرف 3 ڈالر (روپیہ150یا180) ہے.
اسی stent کو پاک و ہند میں لاکر 3یا5 لاکھ روپے میں فروخت کیا جاتا ہے اور آپ کو لوٹا جاتا ہے.ڈاکٹروں کو ان روپوں کا commission ملتا ہے ، اسی لیے وہ آپ سے بار بار کہتا ہے کہ angioplasty كرواؤ .
Cholestrol، BP ya heart attack
آنے کی اہم وجہ ہے، Angioplasty آپریشن. یہ کبھی کسی کا کامیاب نہیں ہوتا.كيونکے ڈاکٹر جو spring دل کی نالی میں رکھتا ہے وہ بالکل pen کی spring کی طرح ہوتی ہے.
کچھ ہی مہينوں میں اس spring دونوں سائیڈوں پر آگے اور پیچھے blockage (cholestrol اور fat) جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے.اس کے بعد پھر آتا ہے دوسرا heart attack (ہارٹ اٹیک)
ڈاکٹر کہتا هے دوبارہ angioplasty كرواؤ .آپ لاكھوں روپے لٹاتے ھیں اور آپ کی زندگی اسی میں نکل جاتی ھے

اب پڑھیں اس آئرود کا علاج

ادرک (ginger juice) -

اس خون کو پتلا کرتا ھے.
یہ درد کو قدرتی طریقے سے 90٪ تک کم کرتا هے.

لہسن (garlic juice)

اس میں موجود allicin عنصر cholesterol اور BP کو کم کرتا ھے.
وہ دل کے بلوکج کو کھولتا ھے.

لیموں (lemon juice)

اس میں موجود antioxidants، vitamin C اور potassium خون کو صاف کرتے ہیں.
یہ بیماری کے خلاف مزاحمت (immunity) بڑھاتے ہیں.

ایپل سائڈر سرکہ (apple cider vinegar)

اس میں 90 قسم کے عناصر ہیں جو جسم کے سارے اعصاب کو کھولتے ھیں، پیٹ صاف کرتے ہیں اور تھکاوٹ کو مٹاتے ہیں.

ان مقامی اشیاء (یعنی چیزوں) کو
اس طرح استعمال میں لایئں

1-ایک کپ لیموں کا رس لیں.
2-ایک کپ ادرک کا رس لیں.
3-ایک کپ لہسن کا رس لیں.
4 ایک کپ ایپل apple سرکہ

ان چاروں کو ملا کر دھيمي آنچ پر گرم کریں جب 3 کپ رہ جائے تو اسے ٹھنڈا کر لیں.

اب آپ
اس میں 3 کپ شہد ملا لیں .

روز اس دوا کے 3 چمچ صبح خالی پیٹ لیں جس سے سارے
ساری بلوکج ختم ہو جائیں گی . یعنی شریانیں کھل جائینگی . إن شاء اللہ .

آپ سب سے درخواست ہے کہ اس میسج کو زیادہ سے زیادہ نشر کریں تاکہ سب اس دوا سے اپنا علاج کر سکیں . جزاکم اللہ خیرا .

ذرا سوچیں کہ شام کے
7:25 بجے ھیں اور آپ گھر جا رہے ھیں وہ بھی بالکل اکیلے .
ایسے میں اچانک آپ کے سینے میں تیز درد ہوتا ہے جو آپ کے ہاتھوں سے ھوتا ہوا آپ
جبڑوں تک پہنچ جاتا ہے .

آپ اپنے گھر سے سب سے قریب ہسپتال سے 5 میل دور ہیں اور اتفاق سے آپ کو یہ سمجھ نہیں آ رہا کہ آپ وهاں تک پہنچ پائیں گے یا نہیں .
آپ نے سی پی آر میں تربیت لی ہے مگر وہاں بھی آپ کو یہ نہیں سکھایا گیا کہ اس کو خود پر استعمال کس طرح کرنا ہے .

ایسے میں دل کے دورے سے بچنے
کے لئے یہ اقدامات کریں

چونکہ زیادہ تر لوگ دل کے دورے کے وقت اکیلے ہوتے ہیں بغیر کسی کی مدد کے انہیں سانس لینے میں تکلیف
ہوتی ہے. وہ بے ہوش ہونے لگتے ہیں اور ان کے پاس صرف 10 سیکنڈ ہوتے ہیں
ایسی حالت میں مبتلا شخص زور زور سے کھانس کر خود کو عام رکھ سکتا ہے.
ایک زور کی سانس
لینی چاہئے ہر کھانسی سے پہلے
اور کھانسی اتنی تیز ہو کہ
سینے سے تھوک نکلے .

جب تک مدد نہ آئے یہ
عمل دو سیکنڈ کے وقفے سے دہرایا
جائے تاکہ دھڑکن عام
ہو جائے.
زور کی سانسیں پھیپھڑوں میں
آکسیجن پیدا کرتی ہے
اور زور کی کھانسی کی وجہ
دل سكڑتا ہے جس سے
خون سنچالن باقاعدگی سے
چلتا ہے.

جہاں تک ممکن ہو اس پیغام کو سب تک پہنچائیں . ایک دل کے ڈاکٹر نے تو یہاں تک کہا کہ اگر ہر شخص یہ پیغام 10 لوگوں کو بھیجے تو ایک جان بچائی جا سکتی ہے.

آپ سب سے درخواست ہے
چٹكلے تصویریں بھیجنے کی بجائے
یہ پیغام سب کو بھیجیں

‏یہ ہوتا ہے انصاف۔۔ملزم ایک 15 سالہ لڑکا تھا۔ ایک اسٹور سے چوری کرتا ہوا پکڑا گیا۔ پکڑے جانے پر گارڈ کی گرفت سے بھاگنے ک...
31/08/2023

‏یہ ہوتا ہے انصاف۔۔
ملزم ایک 15 سالہ لڑکا تھا۔ ایک اسٹور سے چوری کرتا ہوا پکڑا گیا۔ پکڑے جانے پر گارڈ کی گرفت سے بھاگنے کی کوشش کی۔ مزاحمت کے دوران اسٹور کا ایک شیلف بھی ٹوٹا۔

جج نے فرد ِ جرم سنی اور لڑکے سے پوچھا "تم نے واقعی کچھ چرایا تھا؟"

"بریڈ اور پنیر کا پیکٹ" لڑکے نے اعتراف کرلیا۔

"کیوں؟"

"مجھے ضرورت تھی" لڑکے نے مختصر جواب دیا۔

"خرید لیتے"

"پیسے نہیں تھے"

"گھر والوں سے لے لیتے"

"گھر پر صرف ماں ہے۔ بیمار اور بے روزگار۔ بریڈ اور پنیر اسی کے لئے چرائی تھی۔"

"تم کچھ کام نہیں کرتے؟"

"کرتا تھا ایک کار واش میں۔ ماں کی دیکھ بھال کے لئے ایک دن کی چھٹی کی تو نکال دیا گیا۔"

"تم کسی سے مدد مانگ لیتے"

"صبح سے مانگ رہا تھا۔ کسی نے ہیلپ نہیں کی"

جرح ختم ہوئی اور جج نے فیصلہ سنانا شروع کردیا۔

"چوری اور خصوصاً بریڈ کی چوری بہت ہولناک جرم ہے۔ اور اس جرم کے ذمہ دار ہم سب ہیں۔ عدالت میں موجود ہر شخص، مجھ سمیت۔ اس چوری کا مجرم ہے۔ میں یہاں موجود ہر فرد اور خود پر 10 ڈالر جرمانہ عائد کرتا ہوں۔ دس ڈالر ادا کئے بغیر کوئی شخص کورٹ سے باہر نہیں جاسکتا۔" یہ کہہ کر جج نے اپنی جیب سے 10 ڈالر نکال کر میز پر رکھ دیئے۔
"اس کے علاوہ میں اسٹور انتظامیہ پر 1000 ڈالر جرمانہ کرتا ہوں کہ اس نے ایک بھوکے بچے سے غیر انسانی سلوک کرتے ہوئے، اسے پولیس کے حوالے کیا۔ اگر 24 گھنٹے میں جرمانہ جمع نہ کرایا گیا تو کورٹ اسٹور سیل کرنے کا حکم دے گی۔"

فیصلے کے آخری ریمارک یہ تھے: "اسٹور انتظامیہ اور حاضرین پر جرمانے کی رقم لڑکے کو ادا کرتے ہوئے، عدالت اس سے معافی طلب کرتی ہے۔"
فیصلہ سننے کے بعد حاضرین تو اشک بار تھے ہی، اس لڑکے کی تو گویا ہچکیاں بندھ گئی تھیں۔ اور وہ بار بار جج کو دیکھ رہا تھا۔
("کفر" کے معاشرے ایسے ہی نہیں پھل پھول رہے۔ اپنے شہریوں کو انصاف ہی نہیں عدل بھی فراہم کرتے ہیں)۔

Address

Bannu

Telephone

+923329003031

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Shifa Rehabilitation Center - SRC posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Shifa Rehabilitation Center - SRC:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram