28/11/2023
موسم سرما ، سردیوں کی بیماریاں اور بچاو کے مؤثر طریقے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عام طور پر سردیوں میں الرجیوں اور موسمی بیماریوں کے مسائل بڑھ جاتے ہیں ۔ اس کا بنیادی سبب تو خود سردیوں کا موسم ہی ہے جو مسائل پیدا کرتا ہے ۔ اس موسم میں درجہ حرارت کم اور ہوا میں خشکی یعنی نمی کم ہوتی ہے ۔ ایسے خشک ہوا کے ساتھ مختلف قسم کے وائرسز ، جراثیم اور الرجی پیدا کرنے والے پولن ، مٹی ، گرد اور دوسرے مادے بہت آسانی سے فضا میں سفر کرتے ہیں ۔ ایسے مادوں کا بیمار شخص کے پھیپھڑوں سے نکل کر دوسرے شخص تک جانا بہت آسان ہوتا ہے ۔
سردیوں میں وائرل بیماریاں جیسے فلو اور سردی ( Flu and Cold) سردیوں کا موسم ان وائرسز کی بقا کے لیے مثبت اثرات رکھتا ھے ۔ جیسے رائنو وائرس ، جسم کے عام درجہ حرارت پر تولیدی عمل سے نہیں گزرسکتا ۔ سردیوں میں جسم کا درجہ حرارت کچھ کم ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے اس وائرس کا اثر ہوتا ہے ۔ اسی طرح سردیوں میں دھوپ کی کمی اور گھریلو معمولات کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی انسانی جسم کے دفاعی نظام (Immune system )کو کمزور کردیتی ہے چنانچہ جسم ان وائرسز سے لڑنے کے قابل نہیں رہتا ۔ نتیجتا بیماری غالب آجاتی ہے ۔
علامات : مختلف بیماریوں اور الرجیوں کی متعدد علامات ہیں جو الگ الگ طریقوں سے ظاہر ہوسکتی ہیں ۔ پولن ، مٹی اور گرد وغیرہ سے ہونے والی الرجی میں عموما یہ علامات ہوتی ہیں۔
* کھانسی * ناک بہنا * چھینکیں آنا * آنکھوں میں خارش اور پانی آنا
اسی طرح دوسری الرجیوں میں :
* ناک سے سفید نزلہ باہر آنا
* گلے کی خراش
* آنکھوں اور گلے میں درد وغیرہ
علاوہ ازیں، وائرل بیماریوں میں فلو اور سردی کی وجہ سے پیش آنے والے علامات
* نزلہ زکام
* ناک اور حلق سے گاڑھا بلغم آنا
* بخار
* کھانسی
* بدن درد
* کمزوری
وائرل فلو اور سردی کے لیے درج ذیل ہدایات پر عمل کریں۔
*زیادہ سے زیادہ پانی پئیں ۔*گرم کمبل یا گرم ماحول میں رہیں۔
*بخار اگر چڑھ رہا ہے تو پیناڈول کی دو دو گولیاں صبح و شام کھانے سے ٹھیک ہوجاتا ہے ۔
*گلا خراب ہو یا گلے کی خراش ہو تو نیم گرم پانی میں آدھا چائے کا چمچ نمک ملا کر غرارے دن میں دو سے تین بار کریں۔
*ناک بند ہو یا سر پر بوجھ ہے تو اس کے لیے بھاپ لینا اور جڑی بوٹیوں والا جوشاندہ پینا انتہائی فائدہ مند ہے ۔
*ادرک اور لہسن والا مرغی کا سوپ یا یخنی ہڈیوں سمیت بنایا گیا ہو ، نزلہ زکام میں یہ طریقہ دواوں سے زیادہ مفید ہے ۔
*ایسی غذائیں جو وٹامن اے ، ڈی اور سی سے بھرپور ہوں جیسے انڈے ، گاجر ، کیوی فروٹ اور کینو وغیرہ استعمال کریں۔
الرجی کے لیے احتیاطی تدابیر اور بچاو کے طریقے
*مٹی ، گرد اور تمام قسم کی فضائی آلودگیوں سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کریں۔
* اپنی الرجی کی وجہ پہچانیں اور جس وجہ سے آپ کو الرجی محسوس ہو آئندہ اس سے احتیاط کریں۔
* جس کمرے میں صفائی یا جھاڑو لگ رہا ہو ، وہاں سے باہر چلے جائیں ۔
*صاف ستھرے ماحول میں رہیں ۔
* اگر گرد آلودہ ماحول میں جانا پڑے تو سرجیکل ماسک پہن کر رکھیں ۔
* ہاتھ دھونے کا معمول بنائیں اور پابندی سے نہائیں۔
الرجی کی وجہ سے ناک ، سر اور چہرہ بھاری ہوگیا ہے تو ایسی صورت میں گرم پانی سے بھاپ لینا کارآمد ہے ۔
* ماحول کی نمی کو بڑھانے کے لیے ہومیڈیفائر (Humidifier) کا استعمال بہت مفید ہے ۔
درج بالا تمام باتوں پر عمل کرنے سے ہمارے مسائل اور بیماریاں ختم ہوسکتے ہیں اور سردیوں کے موسم کو خوش گوار اور پر لطف گزار سکتے ہیں.
Everyone Medical Teaching Institution Bannu Bannu Medical College DHQ Teaching Hospital, Bannu Medical College, Bannu Women & Children Teaching Hospital, Bannu Medical College, Bannu Health Department, KP Directorate General Health Services Khyber Pakhtunkhwa Health Care Commission Health Of Bannu Programme Ministry of National Health Services, Regulations & Coordination Islamabad National Institute of Health Islamabad