02/11/2025
" روبیلا Rubella "
روبیلا یا جرمن خسرہ
تعارف:
روبیلا ایک وائرل بیماری ہے جو بنیادی طور پر بچوں اور نوجوانوں کو متاثر کرتی ہے۔ اسے عام طور پر جرمن خسرہ (German Measles) بھی کہا جاتا ہے، مگر یہ خسرہ (Measles) سے مختلف بیماری ہے۔ روبیلا کی وجہ ایک مخصوص وائرس ہوتا ہے جو Rubella virus کہلاتا ہے، اور یہ زیادہ تر سانس کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے۔
وجہ (سببِ بیماری):
روبیلا ایک RNA وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ وائرس متاثرہ شخص کے کھانسنے، چھینکنے یا قریبی رابطے سے پھیلتا ہے۔ متاثرہ شخص کے ناک یا گلے کے رطوبتوں میں وائرس موجود ہوتا ہے، جو دوسرے لوگوں تک آسانی سے پہنچ سکتا ہے۔
علامات (Symptoms):
روبیلا کی علامات عام طور پر ہلکی نوعیت کی ہوتی ہیں اور اکثر لوگ بغیر علاج کے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ تاہم، حاملہ خواتین میں یہ بیماری سنگین اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
اہم علامات میں شامل ہیں:
1.ہلکا بخار
2.جسم پر سرخ دھبے یا چھالے (عام طور پر چہرے سے شروع ہو کر پورے جسم میں پھیل جاتے ہیں)
3.گلے میں درد
4.ناک بہنا
5.آنکھوں میں سوجن یا سرخی
6.جسم میں تھکن اور کمزوری
7.گردن کے پچھلے حصے میں غدود (Lymph Nodes) کا بڑھ جانا۔
نوٹ: علامات ظاہر ہونے سے تقریباً 2 ہفتے پہلے ہی مریض دوسروں کے لیے متعدی (Infectious) بن جاتا ہے۔
پھیلاؤ (Transmission):
روبیلا وائرس درج ذیل طریقوں سے پھیلتا ہے:
کھانسنے یا چھینکنے سے خارج ہونے والے چھوٹے ذرات کے ذریعے
متاثرہ شخص کے قریب رہنے سے
حاملہ عورت سے بچے میں (Placenta کے ذریعے)
خطرات (Complications):
اگرچہ زیادہ تر بچوں میں روبیلا ہلکی بیماری ہے، لیکن حاملہ خواتین میں یہ بیماری خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
اگر حمل کے ابتدائی تین ماہ میں عورت کو روبیلا ہو جائے تو بچے کو Congenital Rubella Syndrome (CRS) لاحق ہو سکتا ہے، جس سے:
بچے میں دل کے پیدائشی نقص
سماعت یا بصارت کے مسائل
ذہنی کمزوری
دماغی یا جسمانی نشوونما میں رکاوٹ
جیسے سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
تشخیص (Diagnosis):
روبیلا کی تشخیص درج ذیل طریقوں سے کی جاتی ہے:
1.مریض کی علامات کا معائنہ
2.خون کے ٹیسٹ کے ذریعے Rubella IgM اور IgG antibodies کی موجودگی چیک کی جاتی ہے۔
علاج (Treatment):
روبیلا کا کوئی خاص علاج نہیں ہے، کیونکہ یہ وائرل بیماری ہے۔ عام طور پر مریض خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے۔
تاہم، علامات کو کم کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جاتے ہیں:
آرام اور زیادہ پانی پینا
بخار یا درد کے لیے ہلکی دوائیں (ڈاکٹر کے مشورے سے)
دوسرے لوگوں سے دور رہنا تاکہ وائرس نہ پھیلے
بچاؤ (Prevention):
روبیلا سے بچاؤ کا سب سے مؤثر طریقہ ویکسینیشن ہے۔
MMR ویکسین (Measles, Mumps, Rubella) تین بیماریوں سے بچاؤ فراہم کرتی ہے۔
پہلی خوراک: 12 سے 15 ماہ کی عمر میں
دوسری خوراک: 4 سے 6 سال کی عمر میں
نوٹ: خواتین کو حمل سے پہلے MMR ویکسین لازمی لگوانی چاہیے، کیونکہ حمل کے دوران یہ ویکسین نہیں دی جا سکتی۔
سماجی ذمہ داری:
اگر کسی کو روبیلا ہو جائے تو اسے اسکول یا کام سے چند دن کے لیے آرام دینا چاہیے تاکہ وائرس نہ پھیلے۔
حاملہ خواتین کو ایسے مریضوں سے دور رہنا چاہیے جنہیں روبیلا ہو۔
معاشرے میں روبیلا ویکسین کے بارے میں آگاہی عام کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ Congenital Rubella Syndrome کے کیسز کم ہوں۔
اختتامیہ:
روبیلا بظاہر ایک معمولی بخار یا دانے والی بیماری لگتی ہے، لیکن اسکے اثرات خاص طور پر حاملہ خواتین کے لیے تباہ کن ہو سکتے ہیں۔ ویکسینیشن، آگاہی، اور احتیاطی تدابیر اپنانے سے ہم اس بیماری کے پھیلاؤ کو روک سکتے ہیں اور آئندہ نسل کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔