Dr Habib ur Rehman Health Care clinic

Dr Habib ur Rehman Health Care clinic Good health comes first. Contact us for information about treatment of any type of health problem.

آشوب چشم کا مرض تیزی سے ڈیرہ اسماعیل خان کے اسکولوں کالجوں میں پھیل رہا ہے ۔ آشوب چشم کی تشخیص ۔ آشوب چشم ایک دوسرے کو ت...
25/09/2023

آشوب چشم کا مرض تیزی سے ڈیرہ اسماعیل خان کے اسکولوں کالجوں میں پھیل رہا ہے ۔
آشوب چشم کی تشخیص ۔
آشوب چشم ایک دوسرے کو تیزی سے پھیلنے والی وائرل بیماری ہے اس سے بچاؤ کے لیے کورونا والی احتیاط ضروری ہے ایک دوسرے سے ہاتھ نہ ملائیں بار بار ہاتھ دھوئیں منہ دھوئیں اپنا تولیہ ذاتی استعمال کی اشیاء علیحدہ رکھیں ۔ سوشل ڈسٹنسنگ کریں ۔ یہ بیماری خود ہفتہ سے دس دن میں ٹھیک ہو جاتی ہے لیکِن دوران بیماری لوگوں سے ہرگز نہ ملیں نہ ہاتھ ملائیں اور اپنے آپکو مکمل طور پر علیحدہ رکھیں ۔ اس بیماری میں دس سے بیس فیصد کارنیا کی بیماری ہو جاتی ہے جو خطرناک ہے اور وہ پھر کئی مہینے سالوں تک چلتی ہے لہٰذا اس کو سیریس لینا ضروری ہے ۔
اس بیماری میں اینٹی بائیوٹک سٹیرایڈ قطروں کا کوئی رول نہیں ہے غیر ضروری طور پر قطرے دے کر آنکھیں مزید پیچیدگی کا باعث بن سکتی ہیں
اس میں مصنوعی قطرے الرجی کے قطرے دے سکتے ہیں

14/08/2023
05/04/2023

Rabies is there in the city...
Stay away from dogs and cats...
Protect yourself and your kids from rabid dogs...

ریبیز Rabies یا باولے کتے کا کاٹنا موت ہے!ریبیز سے ہر سال تقریبا 55 ہزار لوگ مر جاتے ہیں۔کتا اگر آپ کو کاٹتا ہے تو اس سو...
05/04/2023

ریبیز Rabies یا باولے کتے کا کاٹنا موت ہے!
ریبیز سے ہر سال تقریبا 55 ہزار لوگ مر جاتے ہیں۔
کتا اگر آپ کو کاٹتا ہے تو اس سوچ بچار میں وقت ضائع مت کیجیے کہ وہ پاگل تھا یا گھریلو تھا، پہلی فرصت میں قریبی ہسپتال جائیے۔ مرچیں لگانا، سکہ باندھنا، تعویز بندھوانا، یہ سب تکے لگانے جیسا ہے۔ اگر کتا پاگل نہیں تھا تو یہ سب ٹوٹکے کام کریں گے، اگر پاگل تھا تو موت یقینی ہے!
ہسپتال دور ہے تو صابن اور بہتے پانی سے دس پندرہ منٹ تک اچھی طرح زخم کو دھوئیے اس کے بعد پٹی مت باندھیں۔ اسے کھلا رہنے دیجیے اور ہسپتال چلے جائیے۔ ۔ ایک مہینے میں پانچ ٹیکوں (شیڈول: 0-3-7-14-28) کا کورس ہو گا، بہت سی کمپنیوں کی بنائی سیل کلچرڈ ویکسینز مارکیٹ سے مل سکتی ہیں۔ ویکسین کے ساتھ ساتھ ریبیز امیونوگلوبیولین RIG لگوانے بھی اکثر ضروری ہوتے ہیں۔
اگر کتا آپ کا اپنا پالتو نہیں ہے تو کوئی رسک لینے سے بہتر ہے کہ ریبیز امیونوگلوبیولین RIG ضرور لگوائیں۔ اسی طرح کتا جتنا سر کے قریب کاٹے گا، وائرس اتنی تیزی سے دماغ تک جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔ پاؤں پر یا ٹانگ پر کاٹا ہے تب بھی جلدی ہسپتال جانا ضروری ہے لیکن کندھے یا گردن والے معاملے میں بے احتیاطی ہرگز نہیں ہونی چاہئیے، فوری طور پر ہسپتال کا رخ کرنا اور ویکسین کے ساتھ ساتھ ریبیز امیونوگلوبیولین RIG لگوانا بہتر ہے۔ کتے کا پنجہ لگے، کوئی خراش ہو جائے، یا آپ کے کسی زخمی حصے کو کتا چاٹ جائے، ریبیز کا ٹیکہ لگوا لیجیے، احتیاط لازم ہے۔
اگر کتا آپ کے یہاں پالتو ہے، یا آپ جانوروں کے ڈاکٹر ہیں، یا آپ فوج میں ہیں، یا دیہی علاقے کی پولیس میں ہیں، یا کسی بھی ایسی جگہ ہیں جہاں دوران ملازمت آپ کھلے میدانوں کا رخ کر سکتے ہیں، یا کتوں والے کسی بھی علاقے میں جانا پڑ سکتا ہے تو آپ ریبیز سے بچاؤ کا حفاظتی کورس بھی کر سکتے ہیں۔
ریبیز سامنے آنے کے بعد پوری دنیا میں آج تک پانچ سے زیادہ لوگ بچ نہیں سکے۔ وہ بھی دس بارہ سال پہلے ایک تجربہ شروع کیا گیا تھا جس میں مریضوں کو مصنوعی طریقے سے کئی ماہ تک بے ہوش رکھا گیا، انہیں مختلف دوائیں دی گئیں اور آہستہ آہستہ جب وائرس ختم ہو گیا تب ہوش میں لایا گیا۔ لیکن یہ طریقہ بھی کئی سو میں سے صرف پانچ لوگ بچا سکا۔ ان پانچ کے بارے میں بھی ڈاکٹر یہ خیال کرتے ہیں کہ ان میں والدین سے ریبیز کے خلاف قوت مدافعت آئی ہو گی۔
بلی، گائے، بھینس، گھوڑا، گدھا، چمگادڑ، ہر وہ جانور جو دودھ پلانے والا ہے، وہ ریبیز کا شکار ہو سکتا ہے۔ پاگل کتا جب انہیں کاٹتا ہے تو وہ اپنے جراثیم ان میں منتقل کر دیتا ہے۔ وہی جراثیم انسانوں میں منتقل ہو سکتے ہیں اگر یہ جانور کاٹ لیں۔ یہ وائرس متاثرہ جانور کے لعاب میں بھی پایا جاتا ہے۔
صرف شہر کراچی میں ہر سال تیس ہزار کتے کاٹے کے مریض مختلف ہسپتالوں میں آتے ہیں۔ اندازہ کر لیجے باقی ملک میں کیا صورت حال ہو گی۔ پالتو کتوں کی ویکسینیشن بھی اس سے بچاؤ کا ایک اہم ذریعہ ہے...

31/12/2022

مجھے اکثر اوقات دوست احباب ایک لیبارٹری ٹسٹ کی تصویر وٹس ایپ یا میسنجر پر بھیجتے ہیں اور پھر پوچھتے ہیں کہ اس ٹسٹ سے کونسی بیماری کا پتہ چلا ہے اور ساتھ ہی ساتھ علاج بھی پوچھتے ہیں۔ پہلے لوگ ڈاکٹر کے پاس جا کر اپنی تکلیف بتاتے تھے۔ ڈاکٹر طبی معائنہ کے بعد اگر موزوں سمجھتا تو ٹسٹ تجویز کرتا تھا۔ لیکن اب یہ ٹرینڈ بدل گیا ہے۔ لوگ پہلے ٹسٹ کروا لیتے ہیں بعد میں ڈاکٹر کے پاس جاتےہیں میں انہیں عرض کرتا ہوں کہ ٹسٹ سے بیماری کی تشخیص نہیں ہوتی۔ بیماری کی تشخیص کے لئے مریض کی ہسٹری history یعنی تکالیف کی تفصیل، اور طبی معائنہ یعنی clinical examination لازمی ہے۔ ہسٹری اور معائنہ کے بعد ڈاکٹر ذہن میں ایک یا چند بیماریوں کا خاکہ یا تصور بناتے ہیں جسے provisional diagnosis یا ابتدائی تشخیص کہتے ہیں۔ اس تشخیص کی تصدیق یا تنسیخ کے لئے ڈاکٹر اس کے متعلق چند ٹسٹس یعنی relevant investigations تجویز کرتا ہے اور آخر میں حتمی تشخیص یا final diagnosis تک پہنچتا ہے۔ لیبارٹری ٹسٹ کا رول زیادہ سے زیادہ دس فیصد ہوتا ہے۔ لوگوں کی غلط فہمی ہے کہ ٹسٹ سے سب کچھ پتہ چلتا ہے۔ حالانکہ یہ درست نہیں ۔ میں ان پر واضح کرتا ہوں کہ اگر محض لیبارٹری سے مرض کا پتہ چلتا تو میڈیکل کالجز کو بڑے بڑے تالے لگے ہوتے۔ طلباء بھاری سرمایہ لگا پانچ سال اتنی مشکل اور ضخیم کتابیں نہ پڑھتے۔ بس چند لاکھ روپے میں ایک اعلی لیبارٹری بنا کر امراض کی تشخیص کرواتے ۔

کیا ہر ہاتھوں کا کانپنا رعشہ / پارکنسن (Parkinson's disease)ہے ؟؟ اگر آپ کم عمر / ٹین ایجرز ہیں ، اور آپ کے دونوں ہاتھ ک...
20/10/2022

کیا ہر ہاتھوں کا کانپنا رعشہ / پارکنسن (Parkinson's disease)ہے ؟؟

اگر آپ کم عمر / ٹین ایجرز ہیں ، اور آپ کے دونوں ہاتھ کانپنے ہین اور اس وقت کانپتے ہیں جب آپ کوی کام کر رہے ہوتے ہیں اور کوی کپ کا گلاس پکڑے ہوتے ہیں, سٹریس / غصے میں بڑھ جاتے ہیں تو یہ رعشہ نہی۔ یہ ایسنشیل ٹریمر ہو سکتے ہیں ۔۔۔۔۔ جن لوگوں کو ایگزایٹی زیادہ ہوتی ہے۔ان کے دونوں ہاتھوں میں بھی کانپنے کا مسلہ آتا ہے اور ہتھیلیوں پر پسینہ بہی آتا ہے مگر ہاتھ ٹھنڈے ہوتے ہین۔
یہ تھارایڈ غدود کا مسلہ بھی ہوسکتا ہے۔ مگر اس مین مرض کے ہاتھ گرم ہوتے ہیں اور ہتھیلیوں پر پسینہ بہی آتا ہے ۔
رعشہ / پارکنسن عمومی طور پر پچاس برس کی عمر کے بعد ہوتا ہے۔ اور اس
میں ایک ہاتھ کانپتا ہے جو کہ اس وقت کانپتا ہے جب آپ کوی کام نہی کر رہے ہوتے۔ یعنی ریسٹنگ فیز میں کانپتا ہے۔ اس کے ساتھ مریض کے جسم میں اکڑاہٹ آنی شروع ہو جاتی ہے۔ اور مریض اپنے روزمرہ کے کاموں میں سلو ہوجاتاہے اور اس کو انہی چیزوں کے کرنے میں زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔ سالوں کے بعد دوسرے ہاتھ میں کانپنے کا مسلہ شروع ہوتاہے۔
مریض کا بالائی جسم چلتے ہوے سامنے جو جھکنے لگتا ہے اور مریض کو قدم اٹھانے میں دقت ہوتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس کے قدم زمین سے چپک گیے ہیں ۔
رعشہ / پارکنسن میں دماغ میں ڈوپامین کیمیکل بنانے والے سیل متاثر ہوتی ہیں ۔ اور یہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھنے والی بیماری ہے۔ کچھ لوگوں میں یہ بیماری کم عمری میں شروع ہو جاتی ہے۔۔۔۔

Address

Dera Ismail Khan

Telephone

+923496556501

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Habib ur Rehman Health Care clinic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Habib ur Rehman Health Care clinic:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category