17/06/2025
فروزن شولڈر – ایک قابلِ علاج مگر وقت طلب بیماری
فروزن شولڈر جسے طبی زبان میں Adhesive Capsulitis کہا جاتا ہے، کندھے کے جوڑ میں ایک سوزش والی کیفیت ہے، جس میں گھومنے والا جوڑ (glenohumeral joint - shoulder) سخت ہو جاتا ہے، اور نرم بافتوں (capsule) میں جکڑاؤ پیدا ہو جاتا ہے۔
اسباب:
یہ بیماری اکثر درج ذیل حالات میں سامنے آتی ہے:
شوگر کے مریض (خصوصاً Type 2 Diabetes)
تھائرائڈ کی بیماریاں (زیادہ یا کم فعالی)
طویل عرصے تک بازو کو غیر متحرک رکھنا (مثلاً فریکچر، فالج، یا سرجری کے بعد)
بعض کیسز میں کوئی واضح وجہ بھی سامنے نہیں آتی (Idiopathic)
بیماری کے مراحل:
فریزنگ اسٹیج (3–9 ماہ):
شدید درد، خصوصاً رات میں، اور بازو کی حرکت میں کمی شروع ہو جاتی ہے۔
فروزن اسٹیج (4–12 ماہ):
درد کم ہو جاتا ہے مگر سختی اور حرکت کی محدودیت برقرار رہتی ہے۔
تھاؤنگ اسٹیج (6 ماہ–2 سال):
آہستہ آہستہ حرکت واپس آتی ہے اور سختی کم ہوتی ہے۔
تشخیص:
مکمل طبی معائنہ
کندھے کی حرکت کے فعال (active) اور غیر فعال (passive) دائرے کا جائزہ
ضرورت پڑنے پر ایکسرے (X-ray) یا ایم آر آئی (MRI)
علاج: سائنسی بنیادوں پر مجرب اور مرحلہ وار
🔹 1. ادویات:
NSAIDs (مثلاً Diclofenac, Naproxen)
🔹 2. فزیوتھراپی:
اس بیماری کا بنیادی علاج – خاص exercises مثلاً pendulum swings, wall climbs
🔹 3. برف یا گرم ٹکور:
علامات کے لحاظ سے مفید
🔹 4. کورٹیکوسٹیرائیڈ انجیکشن:
اگر درد زیادہ ہو یا فزیوتھراپی مؤثر نہ ہو رہی ہو
🔹 5. نایاب کیسز میں سرجری (Manipulation under Anesthesia یا Arthroscopic Capsular Release):
صرف جب تمام دیگر طریقے ناکام ہو جائیں اور روزمرہ زندگی شدید متاثر ہو
اہم یاد دہانی:
یہ بیماری مکمل طور پر قابلِ علاج ہے، لیکن اس میں وقت، صبر اور تسلسل ضروری ہے۔
شوگر کے مریضوں میں شفا یابی کا عمل نسبتاً سست ہو سکتا ہے، اس لیے مسلسل follow-up ضروری ہے۔
خود علاج یا کندھے کو بالکل بے حرکت رکھنا بیماری کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
اگر آپ کو یا آپ کے کسی عزیز کو کندھے کی حرکت میں رکاوٹ، مسلسل درد یا روزمرہ کاموں میں دشواری محسوس ہو، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
👨⚕️ ڈاکٹر شَہزاد احمد
(آرتھوپیڈک اینڈ اسپائن سرجن)
تیمرگرہ کلینک : زیب ٹیچنگ اسپتال، نزد شوکت خانم لیبارٹری، تیمرگرہ، لوئر دیر
📞 رابطہ: 03418003688 | 03459536269