26/11/2025
شاید کے تیرے دل میں اتر جائے میری بات۔
کچھ عرصہ پہلے میرے پاس ایک 27 سالہ مریضہ کو پیٹ کے الٹراساؤنڈ کے لیے بھیجا گیا۔ اس کی شکایت تھی کہ الٹی نہیں ہٹتی اور پیٹ میں درد ہوتا ہے۔ ساتھ اُسکی والدہ تھیں۔ بچی کی کچھ دن بعد شادی تھی۔ مریضہ بار بار کہ رہی تھی ک ڈاکٹر صاحب میں ٹھیک تو ہو جاؤں گی نہ؟ اور امّاں جی الگ سے پریشان تھیں۔
الٹرساؤنڈ پر بچی کے پیٹ میں پانی تھا اور جگر میں رسولیاں تھیں جو کے کینسر کے جگر تک پھیلاؤ کو ظاہر کر رہی تھیں۔ مجھے اس کے پیٹ میں کوئی ایسی جگہ نہیں مل رہی تھی جہاں سے کینسر جگر تک آیا ہو۔ میں نے بچی سے پوچھا کہ بیٹا آپ کے جسم میں کسی جگہ کوئی گلٹی تو نہیں ہے؟۔ بچی نے کہا کہ اُسکی بائیں چھاتی میں کوئی 7، 8 ماہ سے ایک گلٹی ہے۔ کہا کہ بیٹا چیک کیوں نہیں کروایا؟۔ اس نے کہا میں نے کہا شادی کے بعد دکھا لوں گی۔ میں نے بچی کو کہا کہ بیٹا مناسب سمجھو تو مجھے دکھا لو گی؟ اس نے کہا جی دیکھ لیں۔
میں نے اپنی اسسٹنٹ کو کہا کہ کپڑا ہٹوا کے گلٹی دکھاؤ۔
جیسے ہی چھاتی پر مشین کو رکھا تو اندر بڑا سارا کینسر پڑا تھا اور مجھے سمجھ آ گئی کہ یہی جگر تک پھیلا ہوا ہے اور اب یہ لاعلاج ہے۔
مجھ میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ میں انکو بتا سکوں کہ مسئلہ کیا ہے۔
انکو یہی کہا کہ کچھ سوزش ہے اور اپنے ڈاکٹر کو رپورٹ دکھائیں۔ البتہ ان کے جانے کے بعد اُن کے متعلقہ ڈاکٹر صاحب کو کال کر کے بتایا کہ سر یہ مسئلہ ہے اور مجھے تو سمجھ ہی نہیں آیا کہ انکو کیسے بتاؤں اب آپ ہی انکو بتا دیں۔
ایسے کیسز میں دیکھتا ہوں روزآنہ کی بنیاد پر۔ آپ خواتین سے گزارش ہے کہ اپنی زندگیوں کے ساتھ نہ کھیلیں۔ چھاتی یا بغل میں کوئی گلٹی محسوس ہو تو فوراً اپنے ڈاکٹر کو دکھائیں۔ آپ مرد ڈاکٹر کو نہیں دکھانا چاہتیں تو اپنی لیڈی ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ میں کئی کیسز ایسے بھی دیکھ چکا ہوں جو خواتین جلدی چیک آپ کے لیے آئیں، کینسر نکلا۔ انہوں نے فوراً علاج کروایا اور آج وہ مکمل صحتیاب ہیں اور اپنے روٹین چیک اپ کے لیے اب بھی میرے پاس آتی ہیں اور کینسر کا نام و نشان نہیں ہے اب۔
یہی مشورہ مرد حضرات کے لیے ہے، آپ کو اپنے خصیوں میں کوئی گلٹی محسوس ہو تو فوراً چیک کروائیں۔ دیسی دوائیوں اور دم درود کے چکروں میں نہ پڑیں۔
کینسر عموماً لاعلاج تب ہوتا ہے جب آپ بہت دیر کر دیتے ہیں۔ کچھ دن پہلے کی ہی ایک مریضہ ہیں، جنہوں نے 8 مہینے اپنے کینسر کا کچھ نہیں کیا۔ بس ڈاکٹر ہی بدلتے رہے اور مشورے ہی لیتے رہے۔ اور اب آپریشن اور شعاؤں کے باوجود، کینسر جگر تک پھیل چکا ہے اور اب وہ لاعلاج ہے۔
سنی سنائی باتوں اور سیانوں کے پیچھے لگ کے اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگیوں سے کھیلنا بند کر دیں۔ ایک حدیثِ مبارکہ ہے کہ کسی آدمی کے جھوٹا ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ جو بات سنے اُسکو (بغیر تصدیق) آگے پہنچائے۔
ڈاکٹر طلحہ شبّیر۔