04/01/2022
ایک فلسفیانہ قانون ہے کہ:
انسان جب تک علم حاصل نہیں کرنا چاہتا اُتنی دير علم حاصل نہیں کر سکتا۔اسی طرح صحت بھی اس کو اتنی دیر تک نہیں ملتی جتنی دیر تک وہ اس کو حاصل کرنے کی جستجو نہیں کرتا۔یہاں پر آپ کے ذہن میں آئے گا کہ ایسا تو کوی بھی نہیں ہو گا جو بیماری کے بعد صحت حاصل نہ کرنا چاہتا ہو۔آپ نے بلکل درست سوچا۔لیکن اس معاملے جو سب سے بڑی غلطی ہوتی ہے وہ صحت حاصل نا کرنے کے متبادل ہے۔100 میں سے 99 لوگ جلد سے جلد لوگ اپنی مرض سے جان چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں اور صحیح بات ہے کہ چھڑانی بهی چاہئے کیوں کہ ان کے پاس وقت نہیں ہے نا! تو سوچیں کہ جس بندے کے پاس اپنے لئے وقت نہیں ہے تو وہ صحت حاصل کرنے کی بے سود کوشش کر رہا ہے۔غلطی اِس وقت ہوتی ہے جب ہم اپنے دین اسلام،اُسواہ حسنہ اور طبیب حضرات کی باتوں کو پسِ پشت ڈال دیتے ہیں ۔سرورِ کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کا ارشاد ہے کہ جلد بازی شیطان کی طرف سے ہے۔تو ہم کس لئے جلد بازی کرتے ہیں؟حالانکہ ہمیں اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ جلد بازی نقصان دہ ہے۔جلد بازی کے چکر میں ایک پریشانی سے آپ بہت زیادہ پریشانیاں خرید لیتے ہیں اور وہ بھی پیسے دے کر۔اگر آپ اپنے گھر کی چھت پر جانا چاہیں تو ظاہر سی بات ہے کہ آپ سیڑھیوں کا استمعال کریں گے اور اسٹیپ بائی اسٹیپ چھت پر جائیں گے اور چھت پر جا کر آپ نیچے آنے میں جلد بازی کریں اور چھت سے چھلانگ لگا دیں تو یقیناً آپ اپنا نقصان کربیٹھے گے۔اسی طرح آپ اسٹیپ بائی اسٹیپ کسی بھی بیماری کے عروج تک تو پہنچ جاتے ہیں اور پھر علاج کے لیے جلد بازی کرتے ہیں جو کہ سراسر نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔اور اس دوران دوسری غلطی یہ ہوتی ہے کہ آپ ایسی ادوایات کا استمعال کرتے ہیں جو کہ آپ کو وقتی طور پر آرام دیں۔ایسی ادوایات زیادہ تر ایلوپیتھی ہوتی ہیں جو کہ ہائی پوٹینسی ہوتی ہے اور وقتی طور پر آپ کی موجودہ بیماری کے لئے اثر دکھاتی ہیں اور دوسری بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔اگر آپ ایک درخت کی ٹہنیاں اور پتے اُتار دیں اور کہیں کہ ہم نے اس کو ختم کر دیا اب یہ افزائش نہیں کر سکتا تو یہ بات سرا سر غلط ہے کیونکہ وہ اس وقت تک ختم نہیں ہو گا جتنی دیر تک اُس کو جڑ سے نہ اکھاڑ پھینکا جائے۔خدارہ اپنی زندگی کے ساتھ کھلواڑ مت کریں۔میں یہ بھی نہیں کہتا کہ آپ اپنی بیماری کو ختم کرنے کے لئے کسی دوائی کا استمعال کریں آپ بغیر دوائی کے بھی صحتیاب ہو سکتے ہیں۔آپ کے ذہن میں ہو گا کہ وہ کیسے؟وہ اِس طرح کہ آپ جس طرح اسٹیپ بائی اسٹیپ اِس بیماری کے عروج پر گئے اسی طرح ایسی غذائیں استمعال کریں جو آپ کو آہستہ آہستہ اِس کے زوال کی طرف لے کر جائیں۔ یہ پھر دیسی ادوایات استمعال کریں جن کے نقصان کم ہوتے ہیں بلکہ نہ ہونے کےبرابرہوتے ہیں۔ایک مشہور مقولہ تو آپ نے سنا ہی ہو گا کہ"پرہیز علاج سے بہتر ہے"تو آپ پہلے ہی ایسی غذائیں استمعال کریں جو آپ کے مزاج کے مطابق ہوں اور آپ کو کوئی پریشانی ہو ہی نہ۔اگر اسی ایک معقولے پر غور کریں تو آپ کو علم ہو گا کہ تقریباً تمام بیماریاں معدے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔اس لیے کسی بیماری کا علاج کرنے سے پہلے آپکے معدے کا علاج ہونا لازمی ھے۔اگر آپ کو یہ باتیں اچھی لگیں تو پوسٹ کو لائک اور شیئر کریں ہمارے پیج "سبحانی"کو فالو کریں تاکہ تمام پریشان لوگوں کا بھلہ ہو سکے۔اگر آپ کا کوئی بھی مسئلہ ہو تو آپ ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
Whatsapp Number
03164190550
Page link
https://www.facebook.com/Subhanigroup/