05/11/2025
🕳️ نفسیاتی بیماریاں 🕳️
نفسیاتی جتنی بھی بیماریاں ہیں کیوں ھوتی ہیں ؟ شروع کہاں سے ہوتی ہیں ؟ بنیادی وجہ کیا ھے ؟ختم کہاں پر ھوتی ہیں ؟
کچھ بیماریاں نیوروسز اور کچھ سائیکاٹک
🕳️Psychosis disorders,
Schizophrenia
Bipolar disorder Hallucinations
Delusions
🕳️ Non-psychotic disorders, which used to be called neuroses,
Depressive Disorders Anxiety Disorders
Phobias,
Panic Attacks, Obsessive-Compulsive Disorder (OCD).
دوائیاں صرف جسمانی لیول پر کام کرتی ہیں کیونکہ جو متناسب کیمیکل بننے چاھئیں وہ نہیں بنتے انکی کمی ذہن کو سائیکو بناتی ھے دوائیاں مصنوعی طور پر ان کیمیکلز کو پروڈیوس کرتی ہیں تاکہ کیمیکل سسٹم اپنا لیول قائم رکھے اور انسان جذباتی نہ ھو ، نہ دکھی ھو ، بعض مریضوں کو اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کی ایسی لت پرتی ھے کہ وہ انکے بغیر خود کو ادھورہ نامکمل سمجھتے ہیں کیونکہ ادویات انکا ٹرگر anchor بن چکی ھوتی ہیں نام بھی اور شکل صورت بھی اس لئے کہ یہ ادویات مریض کو اس وقت دی گئیں جب وہ بہت دکھی تھا افسردہ تھا اکیلا تھا مایوس تھا محبت کے بغیر تھا ماضی کے غم میں تھا اس کو بتایا گیا کہ ان ادویات سے وہ ان تمام ذہنی بیماریوں سے نجات پا لے گا یہی بات اس مریض کے ذہن میں بیٹھ جاتی ھے اور واقع جب وہ دوائی کھاتا ھے تو سکون میں آتا ھے جیسے پیٹرول بھر گیا ھو اسی پٹرول کو مریض اپنے دل سے لگا لیتا ھے فریش فیل کرتا ھے محبت کرنے لگتا ھے اپنی ڈرگ سے اپنی رپورٹوں سے معالج سے اگر اس پر اثر اچھا ھو رہا ھے وہ خوش ھو تب ۔۔۔
دوسری طرف زندگی کی الجھنوں میں انہی نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا کوئی انسان اگر کسی دوسرے انسان کو ملتا ھے راہ میں کسی کے ہتھے چڑھ جاتا ھے تو ہاتھ چڑھانے والا بھی اپنے خوبصورت کردار سے اس مریض کو کچھ دیر کیلئے خوش کرتا چلا جاتا ھے مریض دوائی کی طرح اس انسان کو بھی اپنے لئے خوشی کا باعث سمجھ لیتا ھے کیونکہ جب کوئی کیئر کرتا ھے ہمیں سنتا ھے بار بار ہمارے بلانے پہ بھاگا چلا آتا ھے خوبصورت لفظوں کا تبادلہ کرتا ھے کچھ رومینس مارتا ھے اس وقت خوشی کے ہارمونز جنریٹ ھو رہے ھوتے ہیں ڈپریشن میں مبتلا انسان اس ماہر سائنسدان کی باتوں میں پھس جاتا ھے کیونکہ اسکی موجودگی سے مریض کو سکون ملا خوشی ملی جیسے کہ ایک دوائی اپنا کام کرتی ھے اسی طرح اس انجان شخص نے کام کیا لیکن وہ نیچرل تھا اس لئے ڈپریشن میں مبتلا لڑکیاں یا لڑکے کچھ ہی گھنٹوں میں کسی بھی سائنسدان کے شر کا شکار با آسانی ھو جاتے ہیں نفسیاتی مریض کی اسی حالت سے فائدہ اٹھا لیا جاتا ھے بلیک میل کیا جاتا ھے یا فائدے کے بعد چھوڑ دیا جاتا ھے نفسیاتی مریض پہلے سے زیادہ مسلوں کا شکار بنتا چلا جاتا ھے اور ہر بات مانتا بھی چلا جاتا کہ کہ وہ انسان جو میری خوشی ھے مجھے چھوڑ نہ دے دور نہ چلا جائے ۔
میرے تجزے کے مطابق ہر چھوٹی سے چھوٹی اور ہر بڑی سے بڑی ذہنی نفسیاتی بیماری کی بنیادی وجہ رشتوں سے ملنے والی ignorance ھے خود غرضی ھے مطلب پرستی ھے جذبات مجروح ھوئے ملتے ہیں خوشیاں پاوں کے نیچے کچلی ھوئی نظر آتی ہیں رشتوں کی موجودگی کے باوجود لاوارث پن ذہنوں اور لفظوں میں ملتا ھے چاہے وہ والدین کی طرف سے ھو ،، بیگم کی طرف سے یا پھر شوہر اور بچوں کی طرف سے مگر بنیادی وجہ صرف جذبات کا ریزہ ریزہ ھونا ھوتا ھے یہ ریزہ ریزہ جذبات کہاں ملتے ہیں ؟ کہاں رھتے ہیں ؟ جناب یہ مردہ ھوئے جذبات لاشعور کے سٹور روم میں پرے ملتے ہیں جنہیں دنیا کی کوئی گولی وہاں سے نکال نہیں سکتی صرف لاشعور کا دروازہ بند کرنے کیلئے مصنوعی کیمیکل کا استعمال کیا جاتا ھے جو نیچرل خوشی ھے اسکا مقابلہ مصنوعی خوشی کبھی نہیں کر سکتی ۔۔۔۔۔۔ ڈرگ یہی کرتی ہیں جن لوگوں کی زندگیوں میں organic خوشیاں نہیں ملتیں وہاں دوائیاں مصنوعی خوشیوں کا بندوبست کرتی ہیں کیا مصنوعی خوشی کسی بھی انسان کو ہمیشہ خوش رکھ سکتی ھے اندر سے خوش کر سکتی ھے ۔۔۔۔۔۔نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ اسی لئے اینٹی ڈپریسنٹ اور اینٹی ڈپریشن میڈیسن ایک لمبے عرصے تک ساتھ چلتی رہتی ھیں بلکہ کھل کر کہوں تو قبر تک چلتی ہیں کیونکہ دوائیاں ان مردہ جزبات کی بدبو کو لاشعور سے کبھی نہیں نکال سکتیں جن مجروح ھوئے نیچرل جزبات کی وجہ سے نفسیاتی بیماری کا آغاز ھوا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس لئے اس ماضی کی بدبو کو مریض سونگھ سونگھ کر دوبارہ بیمار نہ ھو جائے مریض کو مصنوعی خوشبو سونگھا سونگھا کر عادی بنا دیا جاتا ھے بدبو اپنی جگہ قائم رہتی ھے ، نکلتی نہیں ، مگر خوشبو کی مقدار اتنی زیادہ کر دی جاتی ھے کہ بدبو دب جائے اور جب مریض کچھ دن کیلئے دوائی چھوڑتا ھے مصنوعی خوشبو کا لیول کم ھوتے ھوتے ختم ھونے لگتا ھے تو وہیں سے لاشعور میں پرے گلے سڑے ماضی کے جذبات سے بو محسوس ھونے لگتی ہے مریض ایک بار پھر سے پہلے والی کنڈیشن میں پہنچ جاتا ھے ۔۔۔کیا فائدہ ھوا اتنے سال دوائیاں کھانے کا ۔۔۔۔۔۔؟؟؟
لیکن نقصان یہ ھوا کہ قدرتی نیند ہمیشہ کیلئے ختم یا ڈسٹرب ، حاضر دماغی مفلوج ، ہر وقت نیند کی سی کیفیت ، مردہ پن ، جنسی سسٹم بلکل مفلوج ، یہ رہا ایک نفسیاتی مریض کی زندگی کا آنکھوں دیکھا حال اور مریض کی کرونک حالت جب حد سے تجاوز کر جاتی ھے تب دورے پرنا شروع ھو جاتے ہیں ذہنی بیماری جسم پر پرنا شروع ھو جاتی ھے جس میں arthritis ,,,, paralysis,,,, Psoriasis,,,, Eye problems ,,,, Stomach pain ,,,, lower energy levels ,,,, Anger ,,,,Back pain ,,,, Aching muscles ,,,, Migraine وغیرہ وغیرہ
آہستہ آہستہ دوائیاں کام کرنا چھوڑ دیتی ہیں کیونکہ ماضی کی بدبو تو جسم سے نکل نہیں سکی بدبو تو وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی جاتی ھے جس سے مریض کو کئ بار خود کشی کے خیال آتے ہیں ، مریض خود کلامی کرنے لگتا ھے ، صبح خود کو کچھ اور رات میں کچھ اور بنا لیتا ھے ، چیزیں توڑتا ھے دوسروں کو بھی نقصان پہنچاتا ھے اور اپنی ذات کو بھی کیونکہ وہ سمجھ ہی نہیں پاتا ھو کیا رہا ھے کرنا کیا ھے صرف اضطراب کی سی کیفیت سر پہ سوار رہتی ھے ، خود کو isolate کر لیتا ھے یا نشے کا عادی بن جاتا ھے کیونکہ نیورونز کا وقفے وقفے سے ایکسیڈنٹ ھو رہا ھوتا ھے ، وجہ ، نروس سسٹم کے اشارے کام کرنا چھوڑ چکے ھوتے ہیں دماغ کی ٹریفک بے ہنگم ھو چکی ھوتی ھے اس حالت میں ہوسپٹل والے مریض کو بجلی کے جھٹکے لگاتے ہیں تاکہ انکی بے ہنگم ٹریفک کو بجلی کے کرنٹ سے تکلیف دے کر کنٹرول کیا جائے جیسے ایک جانور کو کنٹرول کرنے کے لئے حد سے گزر جاتے کچھ بھی کر گزرتے ہیں اور یہی دردناک وقت اپنوں سے ملنے والے دکھ درد غم لاپرواہی کو ایک عرصے تک برداشت کرنے کے بعد مریض پر آتا ھے ۔۔۔۔
کیوں ایسا کیوں ۔۔۔۔۔ اتنا شدید لاوارثوں والا سلوک کیوں رکھا گیا ایک گھر میں رھنے والے کے ساتھ کہ وہ خود کی پہچان ہی کھو چکا ۔ ۔ ۔ ۔
بس کیجئے اپنوں رشتوں کو پیار سے محبت سے اس بیماری سے باہر لائیے ناکہ بجلی کے جھٹکوں کے سپرد کیجئے ، قصور اپکا تھا بھگت اپکے رشتے اپکے بنائے گئے تعلقات رہے ہیں اپ تو خوش ہیں مست ہیں مگر دوائیاں کوئی اور کھا کھا ایک ایک پل گن گن کے گزار رھا ھے اپنی غلطی کو مان لیجئے ورنہ قدرت ناانصافی پر ایک دن جکر لے گی اس دن سے پہلے اپنوں کی خوشیوں کو ٹائم دیجئے موبائل کو گولی مارئیے اسی نے اج ایک ہی گھر کے دس لوگوں کو لاوارث بنا رکھا ھے ۔۔۔ ایسا مت کیجئے موبائل اور خود غرضی کو چھوڑ دیجئے تاکہ اپکے بیمار رشتے صحت مند ھو سکیں ۔ مریض کو علاج کے ساتھ پیار دیجئے ۔۔۔
ہپنوتھراپی کے ذریعے سے لاشعور کی بدبو کو ہمیشہ کیلئے Distort کیا جا سکتا ھے تاکہ نہ ساری زندگی دوائی پہ جیا جائے نہ مصنوعی خوشی سے خوش ھوا جائے ۔۔۔۔اس لنک میں تھراپی موجود ھے ۔۔۔
https://youtu.be/8epC_1911Dc
Clinician Sania Khaleeq
0334-4019300