02/08/2025
ہم روزانہ ایسے مریض دیکھتے ہیں جو کہتے ہیں:
"ڈاکٹر نے کہا ہے کہ یہ بیماری اب عمر بھر چلے گی، سو، دوائیاں لیتے رہو!"
کیا واقعی ہر بیماری کا صرف "مینجمنٹ" ممکن ہے؟
کیا زندگی بھر دوائیاں کھانے کے سوا کوئی راستہ نہیں؟
کیا شفا صرف ایک خواب ہے؟
نہیں ۔۔۔۔۔۔ اور یہی جگہ ہے جہاں ہومیوپیتھی اپنا کردار ادا کرتی ہے۔
ایلوپیتھک میں "لا علاج" کہی جانے والی عام بیماریاں مندرجہ ذیل ہیں ۔۔۔۔
1. دمہ (Asthma)
2. الرجیز (Allergies)
3. جوڑوں کا درد (Rheumatoid Arthritis, Osteoarthritis)
4. ہائی بلڈ پریشر / ہائی کولیسٹرول
5. شوگر (Type 2 Diabetes)
6. گردے کی پتھریاں (Kidney Stones)
7. بانجھ پن (Infertility)
8. پہچان نہ آنے والے درد (Fibromyalgi, IBS)
9. ذہنی بیماریاں (Depression, Panic Attacks, OCD)
10. جلدی امراض (Psoriasis, Eczema, Vitiligo)
11. مائیگرین اور دائمی سر درد
12.Hypothyroidism اور PCOS وغیرہ
ایلوپیتھک سائنس میں ان کا علاج زیادہ تر علامات کو دبانے، ہارمونز دینے یا سائڈ ایفیکٹ والی دواؤں سے وقتی آرام تک محدود ہے۔
ہومیوپیتھی ان بیماریوں کو "علامتی انتظام" (symptomatic management) کی بجائے روٹ لیول ہیلنگ (root-level healing) سے دیکھتی ہے۔
یہ طریقہ مریض کی جسمانی، ذہنی اور جذباتی کیفیت کو سمجھ کر دوا تجویز کرتا ہے۔
ایلوپیتھک میں دمہ کے مریض کو انہیلر اور اسٹیرائیڈز دیے جاتے ہیں ، لیکن یہ بنیادی حساسیت ختم نہیں کرتے۔
ہومیوپیتھی میں مریض کی علامات، مزاج، مزمن رجحانات اور خاندانی ہسٹری کو ملا کر ایسی دوا دی جاتی ہے جو اس کی مزاجی حساسیت کو بدل دیتی ہے ، اور مریض وقت کے ساتھ دمہ سے مکمل نجات پا سکتا ہے۔
ایک مختصر کیس: ایک بیالیس سالہ لا علاج "Psoriasis" کا مریض جو NIH سے بھی کورس کروا چکا تھا ۔۔۔۔۔ (ایلوپیتھک میں "لا علاج" ،صرف سٹیرائیڈز اور موئسچرائزر کے بعد کچھ نہیں ہے)
*علامات و شکایات:*
مریض کے پورے جسم پر موٹے، خشک، کھردرے دھبے تھے جن میں خارش جو رات کو بڑھتی تھی۔۔۔ مریض سنجیدہ، احساسِ کمتری کا شکار، کم بولنے والا۔۔۔۔۔
ٹھنڈی چیزوں سے الرجک، رات کو پسینہ آتا....
Arsenicum album 200
ہر پندرہ دن بعد لینے کا کہا گیا ۔۔۔۔
2 ماہ میں خارش اور دھبے 70٪ کم۔۔۔۔۔
4 ماہ میں تمام جلد صاف ہو گئی۔۔۔۔۔۔
ایلوپیتھک دوائیاں بند، مریض 3 سال سے مکمل نارمل زندگی گزار رہا ہے۔۔۔
سوال یہ ہے کہ:
* جب ایک مریض صرف دوا نہیں، بلکہ شفا چاہتا ہے...
* جب وہ بیماری کی جڑ کو ختم کرنا چاہتا ہے...
* تو پھر اسے ہومیوپیتھی کو آزمانے سے کس نے روکا ہے؟
* ہومیوپیتھی صرف میٹھی گولیاں نہیں ہیں بلکہ یہ انسان کی فطری طاقت کو جگا کر شفا دینے والا طریقۂ علاج ہے۔
* جہاں ایلوپیتھک میں زندگی بھر کی دوائیں ہیں، وہاں ہومیوپیتھی میں زندگی بدلنے کا امکان ہے۔
* ہومیوپیتھی ایک امید، ایک حقیقی شفا۔۔۔۔۔۔!