Dessi Health Tipsss

Dessi Health Tipsss health is everything

30/10/2025

Seat are available

آپ سیب کھانے کے اِن 54 فوائد سے آگاہ ہیں؟سیب ایک مشہور پھل ہے ،جس کا درخت 28تا30فٹ اونچا ہوتا ہے ۔سیب کے درخت پرسیفد رنگ...
02/05/2023

آپ سیب کھانے کے اِن 54 فوائد سے آگاہ ہیں؟

سیب ایک مشہور پھل ہے ،جس کا درخت 28تا30فٹ اونچا ہوتا ہے ۔سیب کے درخت پرسیفد رنگ کے پھول کھلتے ہیں جن میں سرخ چھینٹے ہوتے ہیں ۔پھول لگنے کا موسم بیساکھ سے بھاگن تک ہے ۔سیب کی رنگت سبز،سرخ یا زرد ہوتی ہے ،کچا پھل ترش یا پھیکا ہوتا ہے جو پکنے کے بعد میٹھا ہوجاتا ہے ۔

سیب ایک نہایت صحت افزا غذا اور طاقت بخش دوا ہے ۔اس کی خوبی کی بنا پر اسے بے شمار خوبیوں کا پھل کہا جاتا ہے ۔ایک عام سیب میں تقریبا ًایک سو کیلریزکی قوت ہوتی ہے ۔ اس کے متواتر استعمال سے صحت وشباب میں چار چاند گ جاتے ہیں۔

عربی زیان میں تفاح فارسی میں سیب
سندھی میں سوف اور
انگریزی Apple
اس کا رنگ سبز ،زرد اور سرخ ہوتا ہے سیب کا ذائقہ شیریں ہوتا ہے۔ اس کا مزاج گرم اور تر دوسرے درجے میں ہے۔ ترش سیب سرد و خشک ہوتا ہے۔ سیب سے مربہّ اور شربت بنایا جاتا ہے۔ اس کی مقدار خوراک سیب آدھ پائو، مربہ سیب ڈیڑھ تولہ ، شربت چار تولے تک ہے۔ اس کے بے شمار فوائد ہیں۔

سیب کے فوائد
(1) سیب مفرح دل و دماغ ہے۔
(2)دل کو طاقت دیتا ہے۔ دل کی گھبراہٹ کی صورت میں تازہ سیب یا اس کا مربہ کھانا انتہائی مفید ہوتا ہے۔
(3) اس میں فولاد ،وٹامن اے کیلشیم، فاسفورس پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کےلئے ضروری ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ وٹامن بی اور سی بھی ہوتے ہیں۔
(4)سیب قدرے قابض ہوتا ہے۔ لیکن اس کا مربہ بھوک بڑھاتا ہے۔
(5) گرمی کو تسکین دیتا ہے۔
(6) خون صالح پیدا کرتا ہے بشرطیکہ صبح اور تیسرے پہر کھایا جائے۔
(7)چہرے کا رنگ نکھارتا ہے۔
(8) جگر کی اصلاح کرتا ہے اور اسے طاقت دیتا ہے۔
(9)معدہ کو طاقت دیتا ہے اورفعلِمعدہ کو درست کرتا ہے۔
(10)ہانپنے اورخفقان میں مفید ہے۔
(11) سانس کی تنگی اور خشک کھانسی کو بے حد مفید ہے۔
(12)سیب قے کو روکتا ہے اور متلی کا مانع ہے۔
(13)کمزور مریضوں کو بے حد مفید ہے۔
(14) ترش سیب قابض ہوتا ہے اور قے کا سبب بھی بنتا ہے۔
(15) سیب دل کو شگفتہ اور دماغ کو تروتازہ کرتا ہے اس وجہ سے پریشانی وغیرہ کی صورت میں انسانی جسم میں قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔
(16) سیب پھلوںمیں اپنی غذائی افادیت کی بناءپر خاص مقام رکھتا ہے۔
(17) اگر روزانہ دو سیب کھا کر ایک پائو دودھ صبح نہار منہ پیا جائے تو چھ ہفتوں میں انسانی صحت قابل رشک ہو جاتی ہے۔
(18) رات کو سوتے وقت سیب کھانا قبض کشا اثر رکھتا ہے۔
(19)معدہ کی کمزوری اور ضعف جگر کی صورت میں ترش سیب استعمال کرنا مفید ہوتا ہے۔
(20) دماغی کام کرنے والوں کےلئے سیب کھانا قدرت کا بہترین تحفہ ہے۔
(21) یہ خون میں سرخ ذرات پیدا کرتا ہے۔
(22) سیب کے جوس سے پیٹ اور انتڑیوں کے جراثیم دور ہوتے ہیں اور دافع بدبو بھی ہے۔
(23) گردوں کی صفائی کےلئے سیب سے بہتر اور کوئی چیز نہیں۔
(24) سیب کے چھلکوں سے نہایت لذیذ اور خوشبو دار چائے تیار کی جا سکتی ہے۔ جو چالیس سال سے اوپر خواتین و حضرات کےلئے بے حد مفید ہے۔
(25) سیب کے چھلکوں کی چائے میں اگر لیموں اور شہد کا اضافہ کر لیا جائے تو یہ پیچش اور محرقہ بخار کی کمزوریوں کو دور کرتی ہے۔
(26)اگر جوڑوں کے درد والے حضرات یہ چائے استعمال کریں تو انہیں خاصا فائدہ ہوتا ہے۔
(27). سیب دانتوں کو مضبوط کرتا ہے اس کے اجزاءدانتوں اور مسوڑھوں میں جذب ہو کر انہیں خاصا مضبوط کرتے ہیں۔
(28) ویسے تو سیب اپنے تمام تر فوائد کے ساتھ کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے۔ اگر سیب کو کھانے کے بعد کھایا جائے تو یہ ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔
(29). بچے کی پیدائش سے پہلے اگر سیب کا متواتر استعمال کیا جائے تو بچہ خوبصورت پیدا ہوتا ہے اور حاملہ عورت مختلف بیماریوں سے محفوظ بھی رہتی ہے۔
(30) چھ ماہ کی عمر والے بچے کو دو چمچ سیب کا جوس روزانہ پلانے سے اس کی صحت میں اضافہ ہوتا ہے اور چھوٹی موٹی بیماری بھی بچے کو نہیں لگتیں (انشاءاللہ)۔
(31). پیچش ،ٹائیفائیڈ، تپ دق اور کھانسی میں سیب کا استعمال بے حد مفید ہوتا ہے۔
(32) دل و دماغ کی کمزوری کو دور کرنے کےلئے سیب کا مربہ کھانا بہت ضروری ہوتا ہے اس سے خون کی کمی بھی دور ہو جاتی ہے۔ (33) اعضائے رئیسہ کو طاقت دیتا ہے۔ اعصابی کمزوری اس کے مسلسل استعمال سے دور ہوتی ہے۔
(34) سیب کا جوس جوش دے کر تین چار روز تک تقریباً ایک پائو روزانہ پلایا جائے تو ہر نشہ کرنے والا نشے کو چھوڑ دے گا۔
(35) مقوی دل، دماغ اور مقوی جگر مربہ تیار کرنے کےلئے عمدہ سیب ایک سیر لیں۔ انہیں احتیاط سے چھیل کر ایک سیرپانی میں ڈال کر دوجوش دے کر اتار لیں۔ پانی سے سیب الگ کر کے تین گنا(تین سیر) چینی ملا کر قوام تیار کریں پھر سیب اس قوام میں ملا دیں اور سیبوں کو کسی چھری سے ٹک لگائیں۔ جب شیرہ گاڑھا ہو جائے تو اتار لیں۔ ٹھنڈا ہونے پر کسی شیشے کے جار میں محفوظ کر لیں اور حسب ضرورت استعمال میں لائیں۔
(36)سیب کے مسلسل استعمال سے بدن میںپھرتی اور جسم میں چستی آجاتی ہے۔
(37) سیب مقوی بصر اورحافظہ کو تیز کرتا ہے۔
(38) سر درد کی صورت میں سیب کی نسوار استعمال کی جاتی ہے۔ جس میں خشک شدہ سیب ایک تولہ، جنگلی اپلوں کی راکھ ایک تولہ کو اچھی طرح رگڑ کر ملا کر محفوظ کر لیں بوقت ضرورت ذرا سا سونگھنا فوری فائدہ دیتا ہے۔
(39) آنکھوں کے ورم کے لئے سیب کی پلٹس مفید ہوتی ہے۔
(40)آنکھوں کی جملہ بیماریاں دور کرنے کےلئے سرمہ سیاہ ایک تولہ، قلمی شورہ ڈیڑھ ماشہ، کف دریا ڈیڑھ ماشہ، کالی مرچ چار عدد لے کر پانچ دن تک تمام ادویہ کو عرق سیب میں کھرل کریں۔ خشک ہونے پر شیشی میں محفوظ کر لیں۔ رات کو سوتے وقت دو دو سلائیاں ڈالنا بے حد مفید رہتا ہے۔
(41) اگر کھل کر اجابت کا خیال ہو تو ایک سیب کو دودھ کے اندر اتنا پکائیں کہ وہ بالکل نرم ہو جائے۔ اسے اچھی طرح مل چھان کر حسب طبیعت چینی ملا کر پینا فائدہ دیتا ہے۔
(42) دانتوں کا منجن بنانے کےلئے سیب کے درخت کا کوئلہ دو تولے ، سونٹھ ایک تولہ، نمک لاہوری ایک تولہ، پھٹکڑی آدھ تولہ، تمام ادویہ کا سفوف بنا لیں اور یہ سفوف حسب ضرورت استعمال میں لائیں۔
(43) اگر بہی دانہ ایک تولہ پوٹلی میں باندھ کر بکری کے آدھ سیر دودھ میں جوش دیں پوٹلی نکال کر اس دودھ میں تین پاو سیب کا جوس ملا کر پینے سے نیند آنا شروع ہو جاتی ہے اور اس طرح نیند کی کمی والی بیماری سے چھٹکارا حاصل ہو جاتا ہے۔
(44) شربت سیب جو کہ اعصابی طاقت دیتا ہے کویوں تیارکیا جا سکتا ہے آدھ سیر سیب کا اچھی طرح سے جوس نکال لیں۔ پھراس کے اندر عرق گلاب ایک سیر کا اضافہ کر لیں۔ اس کے بعد آدھ سیر چینی ملا کر قوام بنائیں۔ جب گاڑھا ہو جائے تو آگ سے اتار کر ٹھنڈا ہونے پر بوتلوں میں بھر لیں۔ دو تولے شربت ہمراہ پانی صبح و شام استعمال کریں ۔
( 45) سیب کو خوب چبا چبا کر کھانا چائیے تاکہ اس کے مفید اجزاءدانتوں اور مسوڑھوں کو مضبوط کریں۔
( 46 )اگر بچے کو سیب کی قاشیں تراش کر دی جائیں اور بچہ اس کو چبا کر کھائے تو اس کے دانت بآسانی نکل آتے ہیں ۔
( 47)سیب ایک عدد لے کر اچھی طرح سے چھیل کرتھوڑا نمک لگا کر صبح نہار منہ تین روز تک کھانے سے سر درد کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔
(48) بھوک میں اضافہ کرنے کےلئے آدھ سیر جوس سیب میں کالی مرچ، زیرہ اور نمک معمولی مقدار میں ملا کر پینے سے فائدہ ہوتا ہے اور غذا بھی جزو بدن بنتی ہے۔
(49) سیب کا مربہ ایک دانہ صبح ورق نقرہ میں لپیٹ کر کھانا مقوی قلب اور مقوی دماغ ہوتا ہے۔ بینائی کو طاقت دیتا ہے۔
(50) سیب وسواس سوداوی کو رفع کرتا ہے اور وبا کو نافع ہے۔
(51)بچھو کے زہر کو دور کرتا ہے اس کےلئے ایک پائو جوس دن میں چار دفعہ پلائیں اور سیب کا گودا کاٹے والی جگہ پر باند ھیں ۔ (52)صفراءکا غلبہ اور جوش خون کو مفید ہوتا ہے۔
(53) کچے سیبوں کو گرم کر کے ورم پر لگانا مفید ہوتا ہے۔
(54) ترش سیب نسیان (بھول جانے والی بیماری) پیدا کرتا ہے

30/04/2023

اے خدا پوسٹ پڑھنے والے کو اتناحلال وسیع رزق عطافرما کہ وہ تیرے سوا کسی کا محتاج نہ رہے.
آمین

**ﺩﻭﺩﮪ ﮐﮯ 47 ﻓﻮﺍﺋﺪ **‏ { ﺍﻟﻠﻪ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﯼ ﻧﻌﻤﺖ ﺩﻭﺩﮪ ﺑﮭﯽ ﮨﮯ،ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺮﯾﻢ ﻧﮯ ﺍِﺱﻣﯿﮟ ﻏﺬﺍﺋﯿﺖ ‏( Nutrition ‏) ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺳﺎﺗﮫ ﺑﮩ...
29/04/2023

**ﺩﻭﺩﮪ ﮐﮯ 47 ﻓﻮﺍﺋﺪ **

{ ﺍﻟﻠﻪ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﯼ ﻧﻌﻤﺖ ﺩﻭﺩﮪ ﺑﮭﯽ ﮨﮯ،ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺮﯾﻢ ﻧﮯ ﺍِﺱ
ﻣﯿﮟ ﻏﺬﺍﺋﯿﺖ ‏( Nutrition ‏) ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺳﺎﺗﮫ ﺑﮩﺖ ﺳﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭﯾﻮﮞ ﮐﺎ ﻋﻼﺝ
ﺑﮭﯽ ﺭﮐﮭﺎ ﮨﮯ۔.
}۲ { ﺍﯾﮏ ﻃﺒّﯽ ﺗﺤﻘﯿﻖ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ *ﺩﻭﺩﮪ * ﭘﯿﻨﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﯽ ﻋﻤﺮﯾﮟ
ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ۔
}۳ { *ﺩﻭﺩﮪ * ﮐﯿﻠﺸﯿﻢ ‏( Calcium ‏) ﺳﮯ ﺑﮭﺮ ﭘﻮﺭ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﯾﮧ ﮨﮉﯾﻮﮞ
ﮐﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭﯼ ﺁﻧﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﮐﯿﻨﺴﺮ ﺍﻭﺭ ﮨﯿﭙﺎ ﭨﺎﺋﭩﺲ ﮐﻮ ﺭﻭﮐﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﺪﺩ ﮐﺮﺗﺎ
ﮨﮯ۔
}۴ { ﮐﻢ ﻋﻤﺮﯼ ﻣﯿﮟ ﭼﮩﺮﮮ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﭘﺮ ﺟﮭﺮﯾﺎﮞ ﭘﮍ ﮔﺌﯽ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﺭﻭﺯﺍﻧﮧ
ﺭﺍﺕ ﻧﯿﻢ ﮔﺮﻡ ‏( Lukewarm ‏) ﺩﻭﺩﮪ ﭘﺌﯿﮟ ۔
}۵ { ﭼﮩﺮﮮ ﭘﺮ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﻣﺴﻮﮞ، ﺩﺍﻍ ﺩﮬﺒﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﮐﯿﻞ ﻣﮩﺎﺳﻮﮞ ‏( ﯾﻌﻨﯽ
ﺟﻮﺍﻧﯽ ﮐﯽ ﭘﮭﻨﺴﯿﻮﮞ ‏) ﮐﺎ ﻋﻼﺝ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺳﻮﻧﮯ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﭘﻨﮯ
ﭼﮩﺮﮮ ﯾﺎ ﻣُﺘَﺎَٔﺛِّﺮﮦ ﺣﺼﮯ ﭘﺮ ﻗﺎﺑﻞ ﺑﺮﺩﺍﺷﺖ ﮔﺮﻡ ﺩﻭﺩﮪ ﺳﮯ ﻣﺎﻟﺶ
‏(Massage ‏) ﮐﯿﺠﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺍُﺳﯽ ﺩﻭﺩﮪ ﺳﮯ ﭼﮩﺮﮦ ﺩﮬﻮﯾﺌﮯ ﭘﮭﺮ
ﺍٓﺩﮬﮯ ﮔﮭﻨﭩﮯ ﺑﻌﺪ ﭘﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﭼﮩﺮﮦ ﺩﮬﻮ ﻟﯿﺠﺌﮯ ۔ ﺍِﻥْ ﺷَﺎٓﺀَﺍﻟﻠﮧ ﻋَﺰَّﻭَﺟَﻞَّ
ﻓﺎﺋﺪﮦ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ ۔.
}۶ { ﺗﺎﺯﮦ ﺩﻭﺩﮪ ﮐﺎ ﺟﮭﺎﮒ ‏(Froth ‏) ﻣﻠﻨﮯ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﭼﮩﺮﮮ ﮐﮯ ﺩﺍﻍ
ﺩﮬﺒﮯ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﺩُﻭﺭ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔
}۷ { ﺍﺑﻠﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺗﺎﺯﮦ *ﺩﻭﺩﮪ * ﮐﻮ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺣﺎﺻﻞ ﮨﻮﻧﮯ
ﻭﺍﻟﯽ * ﻣﻼﺋﯽ * ﮐﯽ ﺗﮧ ﭼﮩﺮﮮ ﭘﺮ ﭼﮍﮬﺎﻧﮯ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩﺍﻍ
ﺩﮬﺒﮯ ﺩُﻭﺭ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔
}۸ { ﻣﻼﺋﯽ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﻮﮌﯼ ﺳﯽ ﭘﺴﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺯﻋﻔﺮﺍﻥ ﺷﺎﻣﻞ ﮐﺮ ﮐﮯ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ
ﭘﺮ ﻣﻠﺌﮯ ﺍِﻥْ ﺷَﺎٓﺀَﺍﻟﻠﮧ ﻋَﺰَّﻭَﺟَﻞَّ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﮐﺎ ﺭﻧﮓ ﮔﮩﺮﺍ ﮨﻮ ﮔﺎ۔
}۹ { ﺩﻭﺩﮪ * ﻣﯿﮟ ﭘﺎﻧﯽ ﻣﻼﮐﺮ * ﺧﺸﮏ ﺧﺎﺭﺵ ﻭﺍﻟﯽ ﺟﮕﮧ ﭘﺮ ﻟﮕﺎﯾﺌﮯ
ﺗﮭﻮﮌﯼ ﺩﯾﺮ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺩﮬﻮ ﮈﺍﻟﺌﮯ ﺍِﻥْ ﺷَﺎٓﺀَﺍﻟﻠﮧ ﻋَﺰَّﻭَﺟَﻞَّ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ۔
} ۱۰ { ﮔﺎﺋﮯ ﯾﺎ ﺑﮭﯿﻨﺲ ﺳﮯ ﻧﮑﻼ ﮨﻮﺍ ﺗﺎﺯﮦ *ﺩﻭﺩﮪ * ﮔﺮﻡ ﮐﺌﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﻓﻮﺭﺍً
ﺍِﺱ ﻣﯿﮟ *ﻣﺼﺮﯼ * ﯾﺎ * ﺷﮩﺪ * ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﭘﺎﻧﯽ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ *ﮐﺸﻤﺶ * ﮐﻮ
ﭼﻨﺪ ﮔﮭﻨﭩﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺑﮭﮕﻮﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﻮ ﺷﺎﻣﻞ ﮐﺮ ﮐﮯ 40 ﺩﻥ ﺗﮏ ﭘﯿﻨﮯ
ﺳﮯ ﻧﻈﺮ ﺗﯿﺰ ﮨﻮﺗﯽ ﺍﻭﺭ * ﺣﺎﻓﻈﮧ * ﻣﻀﺒﻮﻁ ﮨﻮﺗﺎﮨﮯ ۔ ﻧﯿﺰﯾﮧ ﭨﯽ ﺑﯽ،
Hysteria، ﺩﻝ ﮐﯽ ﺑﮯ ﺗﺮﺗﯿﺐ ﺩﮬﮍﮐﻨﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺟﺴﻤﺎﻧﯽ ﮐﻤﺰﻭﺭﯼ ﻧﯿﺰ
ﮐﻤﺰﻭﺭ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﻣﻨﺪ ﮨﮯ۔
} ۱۱ { ﺍﯾﮏ ﭘﺎﺅ ﮔﻞ ﻗَﻨﺪ ﻣﯿﮟ 50 ﮔﺮﺍﻡ ﺍﯾﺮﺍﻧﯽ ﺑﺎﺩﺍﻡ ﮐﻮﭦ ﮐﺮ ﺷﺎﻣﻞ
ﮐﺮ ﮐﮯ ﺭﮐﮫ ﻟﯿﺠﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺭﻭﺯﺍﻧﮧ ﺻﺒﺢ ﺩﻭﺩﮪ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺩﻭ ﭼﻤﭻ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ
ﮐﯿﺠﺌﮯ ﺍِﻥْ ﺷَﺎٓﺀَﺍﻟﻠﮧ ﻋَﺰَّﻭَﺟَﻞَّ ﺣﺎﻓﻈﮧ ﻣﻀﺒﻮﻁ ﮨﻮ ﮔﺎ۔
} ۱۲ { ﺩﻭﺩﮪ * ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ 5 ﺩﺍﻧﮯ * ﻣﻨﻘﯽ ‏( ﺍﯾﮏ ﻗﺴﻢ ﮐﯽ ﺑﮍﯼ
ﮐﺸﻤﺶ ‏) 6 ﮔﺮﺍﻡ *ﻣﺼﺮﯼ * ﺍﻭﺭ 6 ﮔﺮﺍﻡ *ﮔﮍ * ﻣﻼ ﮐﺮ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﺳﮯ
ﺩﺍﻧﺖ ﺻﺎﻑ ﮨﻮﺗﮯ ﻧﯿﺎ ﺧﻮﻥ ﺑﻨﺘﺎ ﺍﻭﺭ ﻭَﺯﻥ ﺗﯿﺰﯼ ﺳﮯ ﺑﮍﮬﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻗﺒﺾ
ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻣﻔﯿﺪ ﮨﮯ ﻧﯿﺰ ﺟﺴﮯ ﮐﻤﺰﻭﺭﯼ ﺳﮯ ﭼﮑﺮ ﺁﺗﮯ ﮨﻮﮞ ﺍُﺱ ﮐﮯ
ﻟﯿﮯ ﺑﮭﯽ ﯾﮧ ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺘﺮﯾﻦ ﻋﻼﺝ ﮨﮯ.
} ۱۳ { ﺍﯾﮏ ﺍٓﻡ ﺭﺍﺕ ﺳﻮﺗﮯ ﻭﻗﺖ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺍٓﻡ ﺻﺒﺢ ﻧﮩﺎﺭ ﻣﻨﮧ ‏( ﯾﻌﻨﯽ ﺧﺎﻟﯽ
ﭘﯿﭧ ‏) ﭼﻮﺱ ﮐﺮ، ﺩﻭﺩﮪ ﭘﯿﻨﮯ ﺳﮯ ﺳﺴﺘﯽ ﺩُﻭﺭ ﮨﻮﺗﯽ ﺍﻭﺭ ﺑﺪﻥ ﻣﯿﮟ
ﭼﺴﺘﯽ ‏( ﭘﮭﺮﺗﯽ ‏) ﺍٓﺗﯽ ﻧﯿﺰ ﺍَﻋﺼﺎﺑﯽ ﮐﻤﺰﻭﺭﯼ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﻣﻨﺪ ﮨﮯ۔
} ۱۴ { *ﺩﻭﺩﮪ * ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍَﺭﺍﺭﻭﭦ ‏(Arrowroot ‏) ﭘﮑﺎ ﮐﺮ ﭘﯿﻨﮯ
ﺳﮯ __ ﮐﯽ ﺭﺣﻤﺖ ﺳﮯ ﭘﯿﺸﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﺎﻭﭦ ﮐﮯ ﻣﺮﺽ ﺳﮯ ﺻﺤّﺖ ﺍﻭﺭ
ﺑﺪﻥ ﮐﻮ ﺗﻮﺍﻧﺎﺋﯽ ﻣﻠﺘﯽ ﮨﮯ۔
} ۱۵ { ﺍﮔﺮ ﭘﯿﺸﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﺟﻠﻦ ﮨﻮ ﺗﻮ * ﺳﻮﻧﻒ* ﺍﻭﺭ ﭘﺴﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﻣﺼﺮﯼ
ﻣﻼ ﮐﺮ ﭘﮑﺎﺋﮯ ﮔﺌﮯ ﻧﯿﻢ ﮔﺮﻡ ﺩﻭﺩﮪ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﻨﺎﺳﺐ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﻣﯿﮟ
* ﭼﮭﻮﭨﯽ ﺍﻻﺋﭽﯽ * ﮐﮯ ﺩﺍﻧﮯ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﺳﮯ ﺍِﻥْ ﺷَﺎٓﺀَﺍﻟﻠﮧ ﻋَﺰَّﻭَﺟَﻞَّ ﺷﻔﺎ ﺣﺎﺻﻞ
ﮨﻮﮔﯽ۔
} ۱۶ { ﭘﯿﺸﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﺟﻠﻦ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺗﺎﺯﮦ ﺩﻭﺩﮪ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﻧﯽ ﻣﻼ ﮐﺮ ﭘﺌﯿﮟ ﺍِﻥْ
ﺷَﺎٓﺀَﺍﻟﻠﮧ ﻋَﺰَّﻭَﺟَﻞَّ ﺟﻠﻦ ﺩُﻭﺭ ﮨﻮﮔﯽ۔ ﮔﺮﻡ ﺗﺎﺛﯿﺮ ﻭﺍﻟﯽ ﻏﺬﺍﺋﯿﮟ ﻣﺖ ﮐﮭﺎﯾﺌﮯ۔
} ۱۷ { ﺍﮔﺮ ﭘﯿﺸﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﻥ ﺁﺗﺎ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺍﻧﺪﺍﺯﺍً 10 ﮔﺮﺍﻡ * ﻧﯿﺎ ﮔﮍ* ﺍﻭﺭ
*ﻣﺼﺮﯼ * ﺩﻭﺩﮪ ﻣﯿﮟ ﻣﻼ ﮐﺮ ﭘﯿﻨﮯ ﺳﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﺗَﻌَﺎﻟٰﯽ ﮐﮯ ﮐﺮﻡ ﺳﮯ ﺷﻔﺎ
ﻣﻠﮯ ﮔﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﺜﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﮔﺮﻣﯽ، ﺳﻮﺯﺵ ﺍﻭﺭ ﺍِﻧﻔﯿﮑﺸﻦ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻣﻔﯿﺪ
ﮨﮯ ۔
} ۱۸ { ﻣﺜﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭﯼ ﻣﯿﮟ ﺷﻔﺎ ﮐﮯ ﻃﻠﺐ ﮔﺎﺭ ﺩﻭﺩﮪ ﻣﯿﮟ *ﮔﮍ *
ﻣﻼ ﮐﺮ ﭘﺌﯿﮟ ۔
} ۱۹ { ﺍٓﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﻠﻦ، ﺩﺭﺩ ﯾﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺯﺧﻢ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺩﻭﺩﮪ ﻣﯿﮟ ﮈﺑﻮﺋﮯ
ﮨﻮﺋﮯ ﺭﻭﺋﯽ ﮐﮯ ﮔﺎﻟﮯ ‏( ﯾﻌﻨﯽ ﭘﮭﻮﮨﮯ ‏) ﺍٓﻧﮑﮭﻮﮞ ﭘﺮ ﺭﮐﮭﯿﺌﮯ۔
} ۲۰ { ﺍﮔﺮ ﺍٓﻧﮑﮭﯿﮟ ﺭﻭﺷﻨﯽ ﺳﮯ ﻣُﺘﺎَٔﺛِّﺮ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺍٓﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﺧﺎﻟﺺ *ﺩﻭﺩﮪ * ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﮏ ﻗﻄﺮﮦ ﮈﺍﻟﺌﮯ۔
} ۲۱ { ﺍٓﻧﮑﮫ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﺮﺍ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﭘﮍ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﻣُﺘَﺎَٔﺛِّﺮﮦ ﺍٓﻧﮑﮫ ﻣﯿﮟ
ﺩﻭﺩﮪ ﮐﮯ 3 ﻗﻄﺮﮮ ﮈﺍﻟﺌﮯ ﺍِﻥْ ﺷَﺎٓﺀَﺍﻟﻠﮧ ﻋَﺰَّﻭَﺟَﻞَّ ﮐﭽﺮﺍ ﺍٓﻧﮑﮫ ﺳﮯ ﺑﺎﮨﺮ
ﺍ ٓﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ۔
} ۲۲ { ﺑﻮﺍﺳﯿﺮ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺗﺎﺯﮦ ﺩﻭﺩﮪ ﺳﮯ ﭘﺎﺅﮞ ﮐﮯ ﺗﻠﻮﻭﮞ ﮐﯽ ﻣﺎﻟﺶ
‏(Massage ‏) ﮐﯿﺠﺌﮯ ﺍِﻥْ ﺷَﺎٓﺀَﺍﻟﻠﮧ ﻋَﺰَّﻭَﺟَﻞَّ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﮨﻮﮔﺎ۔
} ۲۳ { ﺍﯾﮏ ﮐﭗ ﺩﻭﺩﮪ * ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍٓﺩﮬﯽ ﭼﻤﭻ * ﺩﺍﺭ ﭼﯿﻨﯽ ﮐﺎ ﭘﻮﮈﺭ
ﺻﺒﺢ ﻭ ﺷﺎﻡ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮﻧﺎﺑﻮﺍﺳﯿﺮ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﻣﻨﺪ ﮨﮯ۔
} ۲۴ { ﺩَﺳﺖ ‏( Diarrhoea ‏) ﮨﻮ ﺗﻮ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﻮ ﮔﺮﻡ ﺩﻭﺩﮪ ﻣﯿﮟ ﭼﭩﮑﯽ
ﺑﮭﺮ * ﺩﺍﺭﭼﯿﻨﯽ * ﮐﺎ ﭘﻮﮈﺭ ﻣﻼ ﮐﺮ ﺩﯾﺠﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﮍﻭﮞ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺩﺍﺭﭼﯿﻨﯽ
ﮐﯽ ﻣﻘﺪﺍﺭ ﺩﮔﻨﯽ ﮐﺮ ﺩﯾﺠﺌﮯ۔
} ۲۵ { ﺩﻭﺩﮪ ﻣﻌﺪﮮ ﮐﯽ ﺗﯿﺰﺍﺑﯿﺖ ‏(Acidity ‏) ﺧﺘﻢ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ۔
} ۲۶ { ﺳﯿﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﺟﻠﻦ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺩﻥ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﻦ ﻣﺮﺗﺒﮧ * ﭨﮭﻨﮉﺍ ﺩﻭﺩﮪ *
ﭘﺌﯿﮟ .
} ۲۷ { ﻧﮩﺎﺭ ﻣﻨﮧ ‏( ﯾﻌﻨﯽ ﺧﺎﻟﯽ ﭘﯿﭧ ﻧﺎﺷﺘﮯ ﺳﮯ ﻗﺒﻞ ‏) ﭨﻤﺎﭨﺮ ﮐﮭﺎ ﮐﺮ ﺍﻭﭘﺮ
ﺳﮯ *ﺩﻭﺩﮪ * ﭘﯿﻨﮯ ﺳﮯ ﺧﻮﻥ ﺻﺎﻑ ﮨﻮﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﺗﺎﺯﮦ ﺧﻮﻥ ﺑﻨﺘﺎ ﮨﮯ۔
} ۲۸ { ﻓﺎﺋﺪﮦ ﻣﻨﺪ ﺩﻭﺩﮪ ﻭﮨﯽ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺗﺎﺯﮦ ﺍﻭﺭ ﺻﺎﻑ ﺳﺘﮭﺮﺍ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ
ﺍﭼﮭﯽ ﺧﻮﺭﺍﮎ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺻﺤﺖ ﻣﻨﺪ ﺟﺎﻧﻮﺭﻭﮞ ﺳﮯ ﺣﺎﺻﻞ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﻮ ۔
} ۲۹ { ﺩﻭﺩﮪ ﻣﯿﮟ ﭼﯿﻨﯽ ﻣﻼﻧﮯ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﮐﯿﻠﺸﯿﻢ ‏( Calcium ‏)
ﺗﺒﺎﮦ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔
} ۳۰ { ﭼﯿﻨﯽ ﺳﮯ ﻣﯿﭩﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺍ *ﺩﻭﺩﮪ * ﭘﯿﻨﮯ ﺳﮯ ﺑﻠﻐﻢ ﺑﻨﺘﺎ، ﭘﯿﭧ ﻣﯿﮟ
ﮔﮍ ﺑﮍ ﮨﻮﺗﯽ ﺍﻭﺭ ﮔﯿﺲ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ۔
} ۳۱ { 500 ﻣﻠﯽ ﻟﯿﭩﺮ ﺩﻭﺩﮪ ﻣﯿﮟ 250 ﮔﺮﺍﻡ ﮔﺎﺟﺮ ﮐﮯ ﭼﮭﻮﭨﮯ
ﭼﮭﻮﭨﮯ ﭨﮑﮍﮮ ﺍُﺑﺎﻝ ﮐﺮ ﺍﺗﻨﺎ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮ ﻟﯿﺠﺌﮯ ﮐﮧ ﭘﯿﻨﮯ ﮐﮯ ﻗﺎﺑﻞ ﮨﻮ
ﺟﺎﺋﮯ ﺍﺏ ﭘﯽ ﻟﯿﺠﺌﮯ ‏( ﮔﺎﺟﺮ ﮐﮯ ﭨﮑﮍﮮ ﺑﮭﯽ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯽ ﮐﮭﺎ ﻟﯿﺠﺌﮯ ‏)
ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﮐﺎ *ﺩﻭﺩﮪ * ﺟﻠﺪ ﮨﻀﻢ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎ ﭘﯿﭧ ﮐﻮ ﺻﺎﻑ ﮐﺮﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﺪﻥ ﻣﯿﮟ
ﺧﻮﺏ ﺍٓ ﺋﺮﻥ ‏(Iron ‏) ﭘﯿﺪﺍ ﮐﺮﺗﺎ ﻧﯿﺰ ﺟﺴﻤﺎﻧﯽ ﮐﻤﺰﻭﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﻣﻌﺪﮮ ﮐﯽ
ﺗﯿﺰﺍﺑﯿﺖ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﻣﻨﺪ ﮨﮯ۔
} ۳۲ { * ﺑﺎﺩﺍﻡ * ﺑﺎﺭﯾﮏ ﮐﺎﭦ ﮐﺮ ﺩﻭﺩﮪ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﻣﻞ ﮐﺮ ﮐﮯ ﮐﻤﺰﻭﺭ
ﺑﭽﻮﮞ ﮐﻮ ﭘﻼﻧﺎ ﻣﻔﯿﺪ ﮨﮯ۔
} ۳۳ { ﮔﺮﻡ *ﺩﻭﺩﮪ * ﭘﯿﻨﮯ ﺳﮯ ﮨﭽﮑﯽ ‏( Hiccup ‏) ﺩﻭﺭ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ۔
} ۳۴ { ﺍٓﯾﻮﺭﻭﯾﺪﮎ ‏( ﮨﻨﺪﯼ ﻃﺮﯾﻘﮧٔ ﻋﻼﺝ ‏) ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ * ﺷﮩﺪ ، ﮔﻠﻮﮐﻮﺯ، ﮔﻨﮯ
ﯾﺎ ﭘﮭﻠﻮﮞ* ﮐﺎ ﺭﺱ ﯾﺎ ﺑﻐﯿﺮ ﺑﯿﺞ ﮐﯽ *ﮐﺸﻤﺶ ﯾﺎ ﻣﺼﺮﯼ * ﯾﺎ ﺑﮭﻮﺭﯼ ﺷﮑﺮ
‏( ﺑﺮﺍﺋﻮﻥ ﺷﻮﮔﺮ ‏) ﺳﮯ ﻣﯿﭩﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺍ ﺩﻭﺩﮪ * ﮐﮭﺎﻧﺴﯽ * ﮐﯿﻠﺌﮯ ﻣﻔﯿﺪ
ﮨﮯ ۔
} ۳۵ { ﺩﻭﺩﮪ ﺩﻭﮨﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻓﻮﺭﺍً ﭘﯽ ﻟﯿﻨﺎ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﻣﻨﺪ ﮨﮯ ﺍﮔﺮ ﯾﮧ
ﻣﻤﮑﻦ ﻧﮧ ﮨﻮ ﺗﻮ ﻧﯿﻢ ﮔﺮﻡ ‏( Lukewarm ‏) ﺩﻭﺩﮪ ﭘﯿﺎ ﺟﺎﺋﮯ۔ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺩﯾﺮ
ﺗﮏ ﺍُﺑﺎﻟﻨﮯ ﺳﮯ *ﺩﻭﺩﮪ * ﮐﯽ ﻏﺬﺍﺋﯿﺖ ‏(Nutrition ‏) ﺿﺎﺋﻊ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ
ﮨﮯ۔
} ۳۶ { ﺟﻦ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﻭﺩﮪ ﮨﻀﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ ﮔﯿﺲ ﮐﺮﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﯿﭧ ﭘﮭﻼﺗﺎ ﮨﮯ
ﻭﮦ ﺷﮩﺪ ﻣﻼ ﮐﺮ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮﯾﮟ * ﺷﮩﺪ ﻣﻼ ﮨﻮﺍ ﺩﻭﺩﮪ* ﺟﻠﺪ ﮨﻀﻢ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ
ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﺳﮯ ﭘﯿﭧ ﻣﯿﮟ ﮔﯿﺲ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻨﺘﯽ۔
} ۳۷ { *ﺩﻭﺩﮪ * ﻣﯿﮟ ﺍﺩﺭﮎ ﮐﮯ ﭼﻨﺪ ﭨﮑﮍﮮ ﯾﺎ ﺍﺩﺭﮎ ﭘﻮﮈﺭ ﺍﻭﺭ ﺗﮭﻮﮌﯼ
ﮐﺸﻤﺶ ﻣﻼ ﮐﺮ ﺍُﺑﺎﻝ ﮐﺮ ﭘﯿﻨﮯ ﺳﮯ ﺍِﻥْ ﺷَﺎٓﺀَﺍﻟﻠﮧ ﻋَﺰَّﻭَﺟَﻞَّ ﮔﯿﺲ ﻧﮩﯿﮟ
ﮨﻮﮔﯽ۔
} ۳۸ { ﺩَﻣﮯ ‏( Asthma ‏) ﮐﮯ ﻣﺮﯾﺾ ﺍﻭﺭ ﺑﻠﻐﻤﯽ ﻣﺰﺍﺝ ‏( People
having phlegm ‏) ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﻮ ﭼﺎﮨﯿﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ *ﺩﻭﺩﮪ * ﻣﯿﮟ ﺍِﻻﺋﭽﯽ ﯾﺎ
ﭼﮭﻮﮨﺎﺭﮮ ‏( Dry dates ‏) ﯾﺎ ﺷﮩﺪ ﻣﻼ ﮐﺮ ﭘﺌﯿﮟ ۔
} ۳۹ { * ﺑﮭﯿﻨﺲ * ‏( Buffalo ‏) ﮐﺎ ﺩﻭﺩﮪ ﺑﮭﺎﺭﯼ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﻋﻤﻮﻣﺎً
* ﺑﮭﯿﻨﺲ * ﮐﮯ ﺩﻭﺩﮪ ﮐﺎ ﻣﮑﮭﻦ ﺍﻭﺭ ﮔﮭﯽ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ، ﯾﮧ ﺑﻠﻐﻢ ﺑﻨﺎﺗﺎ ،
ﮐﻮﻟﯿﺴﭩﺮﻭﻝ ‏( Cholesterol ‏) ﺑﮍﮬﺎﺗﺎ ﺍﻭﺭ * ﻣﻮﭨﺎﭘﺎ* ﻻﺗﺎ ﮨﮯ ﮨﺎﮞ ﺟﻮ
ﮨَﻀﻢ ﮐﺮ ﺳﮑﮯ ﺍُﺱ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺑﮭﯿﻨﺲ ﮐﺎ ﺩﻭﺩﮪ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻃﺎﻗﺖ ﻭﺭ
ﻣﺎﻧﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔
} ۴۰ { * ﮔﺎﺋﮯ* ‏( Cow ‏) ﮐﺎ ﺩﻭﺩﮪ ﺑﮭﯿﻨﺲ ﮐﮯ ﺩﻭﺩﮪ ﺳﮯ ﮨﻠﮑﺎ
‏( Light ‏) ﮨﮯ ﯾﮧ ﺟﻠﺪ ﮨﻀﻢ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎﮨﮯ۔
} ۴۱ { ﮔﺎﺋﮯ ﮐﺎ ﺩﻭﺩﮪ ﺳﺮﻃﺎﻥ ‏(Cancer ‏) ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺑﭽﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔
} ۴۲ { * ﺑﮑﺮﯼ * ﮐﺎ ﺩﻭﺩﮪ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮩﺘﺮ ﻣﺎﻧﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔
ﺍﺱ ﺳﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﻮ ﻃﺎﻗﺖ ﻣﻠﺘﯽ ﮨﺎﺿﻤﮧ ﺩُﺭُﺳﺖ ﮨﻮﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﻮﮎ ﺑﮍﮬﺘﯽ
ﮨﮯ۔
} ۴۳ { * ﺑﮭﯿﮍ * ‏(Sheep ‏) ﮐﺎ ﺩﻭﺩﮪ ﻣِﺰﺍﺟﺎً ﮔﺮﻡ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ۔
ﯾﮧ ﻗﺒﺾ ﮐﺮﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﮔﯿﺲ ﺑﻨﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺫﺍﺋﻘﮧ ‏(Taste ‏) ﻧﻤﮑﯿﻦ ﺳﺎ
ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔
ﺑﺎﻝ ﻟﻤﺒﮯ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﻣﻮﭨﺎﭘﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﻤﯽ ﻻﺗﺎ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﺍٓﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﻘﺼﺎﻥ
ﭘﮩﻨﭽﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺑﻌﺾ ﺍﻭﻗﺎﺕ ﻣﻨﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺩﺍﻧﮯ ﻧﮑﻞ ﺍٓﺗﮯ ﮨﯿﮟ * ﺑﭽﻮﮞ*
ﮐﻮ ﯾﮧ ﺩﻭﺩﮪ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﻨﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ۔
* ﺧﺎﻟﺺ ﺩﻭﺩﮪ ﮐﯽ ﭘﮩﭽﺎﻥ ﮐﮯ ﭼﺎﺭ ﻣﺪﻧﯽ ﭘﮭﻮﻝ *
} ۴۴ { ﯾﮧ ﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ ﮐﮧ *ﺩﻭﺩﮪ * ﺧﺎﻟﺺ ﺗﻮ ﮨﻮ ﻣﮕﺮ ﮔﺎﮌﮬﺎ ‏( Thick ‏) ﻧﮧ
ﮨﻮ۔
} ۴۵ { ﮈﺭﺍﭘﺮ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮯ *ﺩﻭﺩﮪ * ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﻗﻄﺮﮦ ﻣﺎﺭﺑﻞ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﮐﮯ
ﺳﺘﻮﻥ ﯾﺎ ﺍﯾﺴﯽ ﮨﯽ ﮨﻤﻮﺍﺭ ‏( Plain ‏) ﺩﯾﻮﺍﺭ ﺳﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ
ﭨﭙﮑﺎﯾﺌﮯ ﺍﮔﺮ ﺩﻭﺩﮪ ﺧﺎﻟﺺ ﮨﻮﺍ ﺗﻮ ﻗﻄﺮﮦ ﻓﻮﺭﯼ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﮩﮯ ﮔﺎ۔
} ۴۶ { ﺧﺎﻟﺺ ﺩﻭﺩﮪ ﮐﯽ ﺑﺎﻻﺋﯽ ‏( ﯾﻌﻨﯽ ﻣَﻼﺋﯽ ‏) ﻣﻮﭨﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ۔
} ۴۷ { ﺍﻧﮕﻠﯽ *ﺩﻭﺩﮪ * ﻣﯿﮟ ﮈﺑﻮﮐﺮ ﻧﮑﺎﻟﺌﮯ ﺍﮔﺮ ﺍﻧﮕﻠﯽ ﭘﺮ *ﺩﻭﺩﮪ * ﻟﮕﺎ
ﺭﮨﮯ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺧﺎﻟﺺ ﮨﮯ ﻭﺭﻧﮧ ﭘﺎﻧﯽ ﻣﻼ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ ۔ ﺩﻭﺩﮪ ﭘﮩﭽﺎﻧﻨﮯ ﮐﮯ
ﻣﺎﮨﺮ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺗﺮ *ﺩﻭﺩﮪ * ﮐﻮ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﮟ ﻟﮯ ﮐﺮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﮔﺎﮌﮬﺎ ﭘﻦ ﺍﻭﺭ
ﭼﮑﻨﺎﮨﭧ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺧﺎﻟﺺ ﮨﻮﻧﮯ ﯾﺎ ﻧﮧ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔
‏(ﺩﻭﺩﮪ ﮐﯽ ﻣﻨﮉﯾﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻋﺎﻡ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﯾﮩﯽ ﻃﺮﯾﻘﮧ ﺭﺍﺋﺞ ﮨﮯ ‏) ۔

29/04/2023

**قبض 70 بیماریوں کی ماں**کہتے ہیں اتنا عام مرض ہے کہ محتاج تعارف نہیں۔ اس کے نقصانات اور نتائج جتنے بھیانک قبض جسے عربی...
27/04/2023

**قبض 70 بیماریوں کی ماں**
کہتے ہیں اتنا عام مرض ہے کہ محتاج تعارف نہیں۔ اس کے نقصانات اور نتائج جتنے بھیانک قبض جسے عربی میں حصر اور انگریزی میں Constipation ہیں عوام اس کے خطرات سے اتنے ہی لا پروا ہیں۔
پاخانہ کا روزانہ جسم سے خارج نہ ہونا بلکہ دوسرے یا تیسرے اور چوتھے روز آنا یا کم مقدار میں مینگنیوں کی شکل میں یا سخت حالت میں دن میں کئی بار آنا قبض کہلاتا ہے۔
جو کچھ ہم کھاتے ہیں وہ منہ میں لعابِ دہن کے ساتھ مل کر معدے اور چھوٹی آنت میں پہنچتا ہے۔ یہاں خوراک پکنا شروع ہوتی ہے اس کے رقیق اور صاف اجزا جذب ہو کر جگر اور مجری الصدر میں چلے جاتے ہیں اور باقی حصہ جو پھوک کی طرح ہوتا ہے آنتوں کی حرکت اور صفراء کی وجہ سے بڑی آنت میں سے ہوتا ہوا امعاء مستقیم میں جمع ہو جاتا ہے پھر ایک مناسب وقفہ کے بعد ناقابل برداشت ہو کر نیچے کو حرکت کرتا ہے۔ اگر غذا کا یہ فضلہ خارج نہ ہو اور بری آنت میں پڑا رہے تو بے شمار جان لیوا امراض پیدا ہو جاتے ہیں۔ مثلاً ضعف قلب، بلند فشارِ خون، دل کی گھبراہٹ، غشی، دل کی تیز دھڑکن، دردِ سر، نزلہ زکام، ضعف دماغ، غنودگی، تبخیر، تھکاوٹ، ہر وقت ہلکا ہلکا بخار رہنا، آنکھ کان اور ناک کی بیماریاں، اپنڈکس (ورم زائدہ اعور)، گردوں اور جگر کی بیماریاں، بواسیر، بھوک کی کمی، دردِ شکم، ورم جگر، جوڑوں کا درد، یرقان، خون کی کمی اور انتڑیوں اور پتہ میں پتھریاں وغیرہ وغیرہ۔ اسی وجہ سے کہا جاتا ہے کہ قبض ام الامراض ہے۔
قبض کی ۳ وجوہات ہیں۔
۱۔پہلی وجہ ناقص غذا ہے۔ نان، کلچے، چنے، جو، باجرے اور میداہ کی روٹی۔ ثقیل، چربیلی اور دیر سے ہضم والی غذائیں، وہ غذائیں جو خشک ہوں یا جن میں رطوبت کم ہو تب بھی قبض کا سبب بنتی ہیں۔
۲۔ آنتوں کے اندر ایک قسم کی قدرتی حرکت ہوتی ہے، جب یہ حرکت سست ہوتی ہے تو قبض لاحق ہو جاتی ہے۔
۳۔ گردوں کے راستے جسمانی رطوبتوں کا زائد مقدار میں خارج ہونا، قے کی زیادتی وغیرہ سے بھی قبض ہو جاتی ہے ان کے علاوہ بواسیر، آنتوں کی سوزش اور موٹاپا بھی قبض کا باعث بنتے ہیں۔ قبض کے مریض کو پانی کثرت سے پینا چاہیے اس سے قبض کشائی ہو جاتی ہے۔
قبض دور کرنے کے لیے ورزش اور سیر بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ چند تدبیریں بھی اکثر اوقات قبض کشائی کا باعث بنتی ہیں۔
۱۔ علی الصباح بیداری کے بعد بستر پر آنکھیں بند کر کے بیٹھیں اور دماغ کو دیگر تمام خیالات سے پاک کر کے ذہن میں یہی تصور لائیں کہ مجھے قضائے حاجت ہو رہی ہے اور اگر میں اُٹھ کر بیت الخلا میں نہ گیا تو یہیں فارغ ہو جاؤں گا۔ اس خیال کے بار بار دہرانے سے قبض اکثر اوقات دور ہو جاتی ہے۔
۲۔ مسواک جہاں دانتوں کی بے شمار امراض کا علاج ہے وہاں اس کے استعمال سے قبض کا بھی قلع قمع ہوتا ہے۔
۳۔ کھانا کھانے کے دوران نیم گرم پانی پینا بھی قبض کا قدرتی علاج ہے۔ کچھ عرصہ قبل مجھے چین کی سرحد پر جانے کا اتفاق ہوا۔ وہاں چین سے آنے والے جتنے بھی لوگ تھے ان کے پاس تھرماس تھے۔ پوچھا کہ یہ کس مقصد کے لیے ہیں، تو ان کا سب کا ایک ہی جواب تھا کہ ان میں ہم گرم پانی رکھتے ہیں۔ جب بھی ہمیں پیاس لگے تو یہی پانی پیتے ہیں۔ انہوں نے اس کا ایک فائدہ یہ بتایا کہ انہیں قبض نہیں ہوتی۔
۴۔ برصغیر کے لوگوں کی عادت ہے کہ آٹا چھان کر استعمال کرتے ہیں۔ یہ عادت درست نہیں ہے۔ انہیں چاہیے بغیر چھانے آٹے کی روٹی استعمال کریں۔ اناج کے چھلکے میں ایک ایسا جوہر جو طاقت بخشتا ہے اور قبض کو بھی دور کرتا ہے۔.
۵۔ صبح کو اُٹھ کر نہار منہ نیم گرم پانی کے دو یا چار گلاس پینا قبض کا بہترین علاج ہے.

26/04/2023

*بواسیر (Piles):
1.. ہار سنِگھار کے بیجوں کو چھیل کر صرف ان کی گری 25 گرام اور کالی مرچ 3 گرام کے ساتھ پیس کر پانی سے گوندھ کر دانہ مونگ کے برابر گولیاں بنائیں۔ 2,3 گرام گولیاں روزآنہ صبح کو پانی کے ساتھ کھائیں۔ خونی بواسیر کے لیے یہ گولیاں نہایت مفید ہیں۔
2.. مغز تخم بکائین اور سونف دونوں کو برابر وزن میں لے کر باریک پیسیں اور دونوں کے برابر کھانڈ مِلا کر 3,3 گرام صبح و شام پانی سے پھانکیں۔ بواسیر بادی کے لیے مفید ہے۔
3.. کالی زیری 50 گرام لے کر آدھی کو بھون لیں اور آدھی کو کچّا ہی رہنے دیں۔ پھر دونوں کو مِلا کر روزانہ 3 گرام پانی کے ساتھ پھانکیں۔ یہ بواسیر خونی و بادی دونوں کے لیے مفید ہے۔
4.. بکائن کے پتّوں کو پانی میں جوش دے کر اس پانی میں کپڑے کی گدّی بِھگو بِھگو کر مسّوں کو سیکنے اور پتّوں کی ٹکیہ باندھنے سے مسّوں کی سوجن دُور ہو جاتی ہے اور درد و جلن کم ہو جاتی ہے۔

تیل کی مالش کرنے کے فوائد تیل کی مالش کرنے کے کئی فوائد ہیں۔ چند اہم فوائد درج ذیل ہیں:ریلیکسیشن: تیل کی مالش آپ کو ریلی...
15/04/2023

تیل کی مالش کرنے کے فوائد

تیل کی مالش کرنے کے کئی فوائد ہیں۔ چند اہم فوائد درج ذیل ہیں:

ریلیکسیشن: تیل کی مالش آپ کو ریلیکس کرتی ہے اور اعصابی جھنجھٹ سے نجات دلاتی ہے۔ یہ آپ کے دماغ کو آرام دیتی ہے اور اس کی کارکردگی کو بہتر کرتی ہے۔

جسم کے تناؤ کو کم کرنا: تیل کی مالش کرنے سے جسم کے تناؤ کم ہوتے ہیں۔ یہ خون کی گردش کو بہتر کرتا ہے اور جسم کو دورانیہ آرام دیتا ہے۔

جلد کی دیکھ بھال: تیل کی مالش کرنے سے جلد نرم اور خوبصورت ہوتی ہے۔ یہ جلد کو موائسچرائز کرتا ہے اور جلد کے چھالوں کو ختم کرتا ہے۔

عضلات کی تقویت: تیل کی مالش کرنے سے عضلات کی تقویت ہوتی ہے۔ یہ عضلات کے خون کی گردش کو بہتر کرتا ہے اور عضلات کی فعالیت کو بڑھاتا ہے۔

درد کی کمی: تیل کی مالش سے درد کی کمی ہوتی ہے۔ یہ عضلات کی تناو کو کم کرتا ہے اور درد کے کیمیائی رسائیوں کو روکتا ہے۔

خواب کی کمی: تیل کی مالش کرنے سے خواب کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔ یہ آپ کو ریلیکس کرتا ہے اور نیند کی کمی کو دور کرتا ہے.

اور

دوسرے فوائد شامل کرتے ہیں:

خون کی گردش: تیل کی مالش کرنے سے خون کی گردش میں بہتری آتی ہے۔ یہ خون کی روانی کو بہتر کرتا ہے اور اس سے جسم کے انگوٹھوں، ہاتھوں، پاؤں اور پٹھوں تک خون کی رسائی بہتر ہوتی ہے۔

جسم کی مٹی کی بھرپائی: تیل کی مالش کرنے سے جسم کی مٹی کی بھرپائی بہتر ہوتی ہے۔ یہ جسم کو تندرست رکھنے میں مدد کرتا ہے اور جسم کی کثافت کو بڑھاتا ہے۔

ٹائائیڈز کی نشوونما: تیل کی مالش کرنے سے ٹائائیڈز کی نشوونما سے نجات مل سکتی ہے۔ یہ ٹائائیڈز کے علامات مثلاً خشک ہونے والے جلد، موٹاپے کا کم ہونا، ٹھنڈ، تھکاوٹ، اور تپش کو کم کرتا ہے۔

مغزی صحت: تیل کی مالش کرنے سے مغزی صحت بہتر ہوتی ہے۔ یہ دماغ کے خون کی رسائی کو بہتر کرتا ہے جس سے دماغ کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔

پٹھوں کی تقویت: تیل کی مالش سے پٹھوں کی تقویت بڑھتی ہے۔ یہ پٹھوں کو مزید توانائی فراہم کرتا ہے اور ان کے کھینچنے یا پھیلانے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے.

ناف میں تیل لگانے کے فائدے

ناف میں تیل لگانے کے چند فوائد درج ذیل ہیں:

دستکاری کا احساس: ناف میں تیل لگانے سے دستکاری کا احساس محسوس ہوتا ہے۔ یہ جسم کو محفوظ محسوس کرنے میں مدد کرتا ہے اور دل کو سکون فراہم کرتا ہے۔

دماغی کارکردگی: تیل کی مالش سے ناف میں جذب کرنے سے دماغی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ یہ دماغ کے خون کی رسائی کو بہتر کرتا ہے جس سے دماغ کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔

آرام دہ اثرات: تیل ناف میں لگانے سے جسم کی مثالی حرارت کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ جسم کی خوشی اور آرام دہ اثرات کے لئے بہتر ہوتا ہے۔

جلدی نظامی: تیل ناف میں لگانے سے جلدی نظامی بہتر ہوتی ہے۔ یہ جلد کو نرم اور ملائم رکھتا ہے اور جلد کی رطوبت کو برقرار رکھتا ہے۔

پٹھوں کی تقویت: تیل ناف میں لگانے سے پٹھوں کی تقویت بڑھتی ہے۔ یہ پٹھوں کو مزید توانائی فراہم کرتا ہے اور ان کے کھینچنے یا پھیلانے کی قوت بڑھاتا ہے۔

ٹھنڈک: تیل ناف میں لگانے سے جسم میں ٹھنڈک محسوس ہوتی.
ہاتھوں پر مالش

ہاتھوں پر مالش کرنے کے کئی فوائد ہیں۔ چند فوائد درج ذیل ہیں:

دستکاری کا احساس: ہاتھوں پر مالش کرنے سے دستکاری کا احساس محسوس ہوتا ہے۔ یہ ذہن کو ریلیکس کرتا ہے اور دل کو سکون فراہم کرتا ہے۔

درد کا کمی: ہاتھوں پر مالش کرنے سے مضبوط ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے جس سے مزید ترسیلی خون کی رفتار بڑھتی ہے اور درد کم ہوتا ہے۔

مزید ترسیلی خون: ہاتھوں پر مالش سے ترسیلی خون کی رفتار بڑھتی ہے جو ہاتھوں کے مصنوعی مرکبوں کو زیادہ ترسیل کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔

جسم کی خوشحالی: ہاتھوں پر مالش سے جسم کی خوشحالی بڑھتی ہے۔ یہ ایک طریقہ ہے جس سے جسم میں اضطراب کی کمی محسوس ہوتی ہے اور ایک آرام دہ حالت حاصل ہوتی ہے۔

جلدی نظامی: ہاتھوں پر مالش سے جلدی نظامی بہتر ہوتی ہے۔ یہ ہاتھوں کو نرم اور ملائم رکھتا ہے اور جلد کی رطوبت کو برقرار رکھتا ہے۔

پٹھوں کی تقویت: ہاتھوں پر مالش سے پٹھوں کی تقویت بڑھتی ہے۔ یہ پٹھوں کی کمزوری دور کرتا ہے جسم کو طاقت دیتا ہے.

پاؤں پر تیل لگانے کے فائدے

پاؤں پر تیل لگانے کے کئی فوائد ہیں، چند ان میں شامل ہیں:

جلد کی نرمی: پاؤں کی جلد بہت سخت ہوتی ہے جس کی وجہ سے پاؤں پر تیل لگانے سے پاؤں کی جلد نرم اور ملائم ہوتی ہے۔

خشکی سے بچاؤ: پاؤں کو خشک کرنے والی جلد کے لیے تیل ایک بہترین مرطوب کن ہے۔ پاؤں پر تیل لگانے سے پاؤں کی جلد نرم رہتی ہے اور خشکی سے بچاؤ حاصل ہوتا ہے۔

درد کمی: پاؤں پر تیل لگانے سے پاؤں کے درد میں کمی حاصل ہوتی ہے۔ یہ پاؤں کے اندر جھلی کو نرم کرتا ہے اور جسم کے دوسرے حصوں تک خون کی رسائی کو بہتر کرتا ہے۔

خارش سے نجات: پاؤں کے جلد پر خارش کی صورت میں تیل بہت مددگار ہوتا ہے۔ تیل خارش کو کم کرتا ہے اور جلد کو نرم کرتا ہے۔

جسم کا سکون: پاؤں پر تیل لگانے سے جسم کا سکون بڑھتا ہے۔ یہ آرام دہ حالت پیدا کرتا ہے اور جسم کی زور کشی کو کم کرتا ہے۔

پٹھوں کی تقویت: پاؤں پر تیل لگانے سے پٹھوں کی تقویت بڑھتی ہے۔ یہ پٹھوں کو مضبوط کرتا ہے اور ان کے اندر خون کی گردش تیز کرتا ہے.

Address

Multan

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dessi Health Tipsss posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram