12/08/2018
یہ کہنا ہرگز بے جا نہ ہو گا کشمیر اگر جنت ہے تو گلگت بلتستان جنت الفردوس ہے۔کشمیر کی طرح اس جنت پر بھی دشمن کی بری نظر ہے۔
جو قارئین گلگت بلتستان سے نا واقف ہیں انکے لیے بتاتا چلوں۔گلگت بلتستان ایسے سلجھے ہوئے اور پر امن عوام کا علاقہ ہے کہ جہاں کسی کو جسمانی اور جانی نقصان پہنچنا تو دور ،تھانہ کچہری میں سالہا سال گزر جاتے ہیں کوئ چوری کا بھی مقدمہ درج نہیں ہوتا۔
ایسی جگہ جو دہایوں سے امن کا گہوارہ رہی ہے وہاں پہ اس قسم کی بیہمانہ کاروائ۔گھسپیٹیوں کے نا پاک عزائم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ایک طرف یہ حالات کہ گلگت کو پسندیدہ ترین جگہ تھی۔پھر گلگت بلتستان میں ڈیم بنانے کی بات ہوتی ہے۔ملک گیر مہم کا آغاز ہوتا ہے۔ پہلے چلاس میں سکولوں کو دھماکے سے اڑایا جاتا ہے پھر گلگت میں دہشتگردانہ کاروائ۔یہ آخر کون لوگ ہیں جو نہیں چاہتے کہ ہمارا ملک توازن کی طرف بڑھے۔یہ کون لوگ ہیں جو پاکستان کی عوام کو انکے بنیادی حقوق سے بھی محروم کر دینا چاہتے ہیں۔آخر ان شہدا کی خطا کیا تھی کہ جسکی پاداش میں انہیں ایسی ناگہانی آفت کا سامنہ کرنا پڑا۔سلام ہے ان شہدا پر جنکا قصور فقط ہاتنا تھا کہ وہ پاکستانی تھے اور گلگت کے رہنے والے تھے۔
One of the assailants was killed, and another injured in retaliatory fire by the police.