19/09/2019
خُداحافِظ ۔۔ میاں صاحب
80 کی دہائی میں پنجاب کی منہ زور طلباء سیاست کے دھاروں کا رخ موڑ دینے والے اساطیری طالب علم راہنما میاں عبدالرشید بھٹی سانسوں کی گنتی مکمل کر کے اس دنیا سے رخصت ہو گئے ۔۔ نوجوانوں کے دلوں کو گرمانے اور جذبوں کو جگانے والی توانا آواز ہمیشہ کے لئے خاموش ہو گئی ۔۔ ظالم حکومتوں کے سامنے ہار نہ ماننے والا دلیر ، دلبر اور دبنگ سٹوڈنٹ لیڈر بالآخر فرشتہ اجل کے سامنے بے بس ہو گیا ۔۔۔ طلباء سیاست کا ایک ناقابل فراموش کردار قصہ ماضی بن گیا ۔۔ ایک چراغ اپنے حصے کی روشنی بانٹ کر بجھ گیا ۔۔ وجاہت اور وقار کے پیکر ، جرات و استقامت کے کوہسار میاں عبدالرشید بھٹی نے 1985 سے 1988 تک پاکستان کی سب سے بڑی طلباء تنظیم اے ٹی آئی صوبہ پنجاب کے ناظم کے طور پر اپنا لوہا منوایا ۔ اس دوران انھوں نے اسلحہ کے زور پر تعلیمی اداروں پر قابض حکومتی طلباء تنظیم ( MSF ) اور اس وقت کی حکومتی اتحادی جماعت کی ذیلی طلباء تنظیم “ اسلامی جمعیت طلبہ “ کا قبضہ اور غلبہ توڑنے کے لئے دلیرانہ کردار ادا کیا ۔۔ سینکڑوں مقدمات کا سامنا کیا ، کئی بار جیل گئے ، اپنے جسم پر گولیوں کے وار سہے ، لیکن ہر طرح کے طوفانوں میں ڈٹ کر کھڑے رہے اور سرفروشانہ جدوجہد کا پرچم سربلند رکھا ۔۔ کجکلاہوں کی رعونت کا مذاق اڑانے والے اور ہزاروں طلباء کے سینوں میں دل بن کر دھڑکنے والے میاں عبدالرشید بھٹی کی جرات مندانہ تگ و تاز اور مخلصانہ جدوجہد کا ہی نتیجہ تھا کہ 1989 میں پنجاب میں ہونے والے سٹوڈنٹس یونین کے انتخابات میں اے ٹی آئی سب سے زیادہ نشستیں جیت کر سب سے بڑی طلباء تنظیم بن کر سامنے آئی ۔۔ مجھے بھی طلباء سیاست کے خارزار میں میاں صاحب کی قیادت میں آبلہ پائی کی سعادت میسر رہی ۔۔ سفید اداسیوں کی چادر اوڑھ کر یہ سوگوار لفظ لکھتے ہوئے میاں صاحب کے ساتھ بیتے یادگار ایام اور اس ہنگامہ خیز دور کی معرکہ آرائیوں کی یادوں نے دل میں چراغاں سا کر دیا ہے ۔ پاک سرزمین کی مٹی اوڑھ کر ننکانہ صاحب میں اپنے والد گرامی کے پہلو میں ابدی نیند سو جانے والے میاں عبدالرشید بھٹی اپنے تحریکی ساتھیوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے ۔۔۔