Kids Care Corner with Dr. Irfan Ullah Qazi

Kids Care Corner with Dr. Irfan Ullah Qazi On this page, Dr. Irfan Ullah Qazi shares expert advice on pediatric wellness. Join us for essential insights on raising happy, healthy children.

From preventing common illnesses to nurturing growth, find tailored tips for parents and caregivers.

19/11/2025

بچوں کو ڈسپلن سکھانے سے زیادہ اہم 10 چیزیں

والدین اکثر سوچتے ہیں کہ بچہ صرف ان کی ہدایات اور قواعد کی پابندی کرے تو وہ اچھا ہو جائے گا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ بچے کی شخصیت، رویّے اور اخلاق کی بنیاد ڈسپلن سے زیادہ گہرے عناصر پر مبنی ہوتی ہے۔ میرے تجربے اور اسلامی تعلیمات کے مطابق یہ وہ 10 چیزیں ہیں جو ڈسپلن سے بھی زیادہ اہم ہیں:

1️⃣ والدین اور بچے کا تعلق — محبت اور اعتماد

بچوں کے ساتھ محبت، احترام، ہمدردی اور تحفظ پر مبنی تعلق سب سے بڑی تعلیم ہے۔

جب بچے کے دل میں والدین کے لیے اعتماد اور محبت ہو، تو وہ آسانی سے سنتا، سمجھتا اور عمل کرتا ہے۔

بچے ہمارے چھوٹے آئینے ہیں: ہمارے رویّے، بول چال اور ردعمل ان کے جذبات اور رویّے پر اثر ڈالتے ہیں۔

قرآن میں ارشاد ہے: “اپنے بچوں کے ساتھ نرمی اور حسن سلوک سے پیش آؤ” (الطلاق: 6)

2️⃣ والدین کا نقطہ نظر — بچہ کی صلاحیتوں پر ایمان

بچے کو ہمیشہ مثبت زاویے سے دیکھیں:

“یہ سیکھنے والا ہے” یا “یہ متجسس اور ذہین ہے”

اگر ہم ہر چھوٹی غلطی پر برائی دیکھیں تو ہمارا رویّہ سخت اور سزا پر مبنی ہو جائے گا، جبکہ مثبت نقطہ نظر بچے میں خوداعتمادی اور سکون پیدا کرتا ہے۔

نبی ﷺ نے فرمایا: "بچوں کے ساتھ حسن سلوک کرو اور ان میں اچھے اخلاق پیدا کرو"

3️⃣ والدین کے آپس کے تعلقات — بچے کے لیے رول ماڈل

والدین کے تعلقات میں محبت، تعاون اور احترام بچے کے لیے معیار قائم کرتے ہیں۔

اگر آپ کا رشتہ محبت اور احترام پر مبنی ہو، تو بچے بھی دوسروں کے ساتھ تعلقات میں یہی رویّہ اپنائیں گے۔

نبی ﷺ نے فرمایا: "تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو اپنے اہلِ خانہ کے لیے بہترین ہو"

4️⃣ گھر کا ماحول — سکون اور تحفظ کی بنیاد

گھر وہ پہلی دنیا ہے جہاں بچہ اعتماد، محبت اور حفاظت سیکھتا ہے۔

جھگڑے، تناؤ یا منفی ماحول بچے کے اندر اضطراب، ڈر اور خوداعتمادی کی کمی پیدا کرتے ہیں۔

اسلام میں گھر کو محبت، سکون اور خوشگواری کا مرکز بنانے کی تاکید ہے تاکہ بچے ایمان اور اخلاق کی تربیت حاصل کریں۔

5️⃣ والدین کا دوسروں کے ساتھ رویّہ — مثال قائم کرنا

بچے ہر عمل دیکھتے ہیں: رشتہ دار، ہمسایہ، اساتذہ کے ساتھ رویّہ۔

آپ کا صبر، احترام اور محبت بھرا رویّہ بچے میں بھی انہی خصوصیات کو فروغ دیتا ہے۔

نبی ﷺ نے فرمایا: "تم اپنے اہلِ خانہ کے لیے بہترین مثال بنو"

6️⃣ کمیونٹی اور سماجی تعلقات — ہمدردی اور ذمہ داری

والدین کا کمیونٹی، مسجد یا رضاکارانہ کاموں میں حصہ لینا بچے کو دوسروں کی مدد اور سماجی ذمہ داری سکھاتا ہے۔

قرآن میں ارشاد ہے: "جو لوگ دوسروں کی مدد کرتے ہیں، اللہ ان کی مدد کرتا ہے" (البقرہ: 261)

جب بچے دیکھتے ہیں کہ والدین دوسروں کے لیے قربانی اور خدمت کرتے ہیں، وہ بھی انہی اخلاق کو اپناتے ہیں۔

7️⃣ تعلیم اور اسکول کا انتخاب — مثبت سوچ کی بنیاد

تعلیم اور استاد بچے کی سوچ اور رویّے پر اثر انداز ہوتے ہیں، لیکن والدین کا مضبوط تعلق اور رہنمائی سب سے زیادہ دیرپا اثر رکھتی ہے۔

اسلام میں علم کی اہمیت بیان کی گئی ہے: "علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے"

صحیح اسکول کا انتخاب اور والدین کی رہنمائی بچے کی زندگی میں دیرپا مثبت اثر ڈالتی ہے۔

8️⃣ والدین کی اپنی صحت اور خود کی دیکھ بھال — بچے کے لیے رول ماڈل

اگر والدین اپنا خیال رکھیں، صحت مند رہیں اور جذباتی توازن برقرار رکھیں، تو وہ بچوں کے لیے بہترین مثال بن سکتے ہیں۔

نبی ﷺ نے فرمایا: "تم اپنے جسم کا حق بھی ادا کرو"

والدین کی خوشی اور سکون بچے کے رویّے میں بھی جھلکتا ہے۔

9️⃣ میڈیا اور ٹیکنالوجی کا متوازن استعمال

بچے وہی سیکھتے ہیں جو وہ دیکھتے ہیں۔

والدین کا سمجھدار اور متوازن استعمال انہیں صحیح تربیت سکھاتا ہے۔

اسلام میں تاکید ہے کہ بچوں کو اچھے اخلاق اور درست رویّے سکھائیں تاکہ وہ برائی سے بچیں۔

🔟 بنیادی ضروریات: غذا، نیند اور ورزش

صحت مند جسمانی نشوونما بچے کی ذہنی اور اخلاقی صحت پر اثر ڈالتی ہے۔

قرآن میں فرمایا: "تمہارے لیے پیدا کیا گیا کھانا اور پانی حلال اور پاکیزہ ہونا چاہیے"

مناسب غذا، نیند اور ورزش سے بچہ خوش، مطمئن اور متوازن شخصیت کا حامل بنتا ہے۔

دعا

🤲 رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا 🤲
آمین یا رب العالمین

From:

ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی
Assistant Professor of Pediatrics
Zubaida Memorial Children Clinic & General Hospital
Khan Tower, Hospital Chongi, Near Shifa Lab, Nowshera Cantt

15/11/2025

ڈینگی مینجمنٹ بچوں میں — والدین اور ڈاکٹروں کے لیے رہنمائی

تحریر: ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی
اسسٹنٹ پروفیسر پیڈیاٹرکس، چائلڈ اسپیشلسٹ

ڈینگی بچوں میں تیزی سے بدلنے والی بیماری ہے۔
اگر بچہ ڈے 5 کے بعد بھی بیمار ہے تو یہ ڈینگی نہیں بلکہ اس کی پیچیدگیاں ہیں۔

📌 ڈینگی کی ٹائم لائن — بچوں میں

ڈے 1–3: بخار + وائرس

ڈے 4–6: Critical Phase — سب سے زیادہ خطرناک

ڈے 7 کے بعد: بحالی کا مرحلہ

ڈے 5 کے بعد اگر بچہ دوبارہ بگڑ رہا ہے → سمجھیں خطرہ شروع۔

📌 والدین کے لیے خطرے کی اہم علامات (Danger Signs)

اگر آپ کا بچہ ڈینگی میں ہے اور ان میں سے کوئی علامت ظاہر ہو تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں:

1. پانی پینے یا دودھ پینے سے انکار

2. شدید نقاہت، غنودگی، بچہ ہاتھ پاؤں ڈھیلے چھوڑ دے

3. بار بار الٹیاں یا خون والی الٹیاں

4. کالے پاخانے (Melena)

5. تیز سانس، پسلیوں کا اندر دھنسنا (Retracting)

6. پیٹ میں شدید درد یا مسلسل رونا

7. ناک یا مسوڑھوں سے خون آنا

8. بہت زیادہ پیاس لگنا یا بہت کم پیشاب آنا

9. بخار اترنے کے بعد بچہ بدتر ہونا

10. چہرے یا پیروں کا اچانک سوج جانا

یہ علامات ظاہر ہوں → فوری طور پر اسپتال / چائلڈ اسپیشلسٹ کو دکھائیں۔

📌 بچوں میں ڈینگی کی اہم پیچیدگیاں (Day 5 کے بعد اکثر ظاہر ہوتی ہیں)

1. فلوئیڈ اوورلوڈ / پھیپھڑوں میں پانی (سب سے عام)

بچے میں سانس کی تیزی، ناک پھولنا، سینے کا دھنسنا، آکسیجن کی کمی۔

علاج:
→ تمام فلوئیڈ بند
→ ڈائیوریٹکس
→ آکسیجن / CPAP

2. دیر سے بلیڈنگ

پیٹ درد، کالے پاخانے، پیلا پن، دل کی دھڑکن تیز ہونا۔

علاج:
→ PRBC transfusion
→ مسلسل مانیٹرنگ

3. ثانوی بیکٹیریل انفیکشن

بخار دوبارہ آنا، زہریلا چہرہ، کھانسی، نمونیا۔

علاج:
→ اینٹی بائیوٹک حسبِ ضرورت

4. مایوکارڈائٹس / دل کی کمزوری

لیک کے بغیر شاک، جگر بڑا، تھکن، ٹھنڈے ہاتھ پاؤں۔

علاج:
→ Inotropes
→ ICU care

5. شدید ہیپاٹائٹس / لیور فیلئر

ALT/AST بہت زیادہ، الٹیاں، شوگر کم۔

علاج:
→ NAC
→ ICU support

6. بون میرو کا سست ہو جانا

پلیٹلیٹس اور WBC دیر سے ٹھیک ہونا۔

علاج:
→ مشاہدہ
→ Eltrombopag اگر دیر تک پلیٹلیٹس کم رہیں

7. ڈینگی سے ٹرگر ہونے والا HLH (نایاب مگر خطرناک)

بخار 7 دن سے زیادہ، Ferritin بہت اونچی، Cytopenias، جگر/تلی بڑھی ہوئی۔

علاج:
→ فوری Dexamethasone
→ ضرورت پر Etoposide

🔑 میرا پیغام والدین اور ڈاکٹروں کے لیے

ڈے 5 کے بعد اگر بچہ ٹھیک نہیں ہو رہا — یہ ڈینگی نہیں، یہ پیچیدگی ہے۔

درست وقت پر پیچیدگی کی پہچان جان بچاتی ہے۔

📍 میرا کلینک (Dr. Irfan Ullah Qazi Clinic)

خان ٹاور، ڈی ایچ کیو ہسپتال چونگی، نزد شفا انٹرنیشنل لیب، نوشہرہ کلاں

📞 رابطہ نمبر

0923-644134
0313-8879252
0345-5809252

14/11/2025

**غلطیوں پر ضرورت سے زیادہ ردِعمل نہ دیں

(تحریر از: ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی — اسسٹنٹ پروفیسر پیڈیاٹرکس)**

بچوں کی تربیت ایک نہایت لطیف اور حساس ذمہ داری ہے۔ والدین کی معمولی بات اور ردِعمل بچے کے دل و دماغ پر گہرے اثرات چھوڑ جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ چھوٹی غلطیوں پر سختی سے گریز کیا جائے، کیونکہ یہ بچے کی شخصیت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

■ غلطی سزا کے لیے نہیں… سیکھنے کے لیے ہوتی ہے

جب والدین ہر غلطی پر غصہ کرتے ہیں یا مایوسی ظاہر کرتے ہیں تو بچہ سیکھنے کے بجائے والدین کے غصے سے ڈرنے لگتا ہے۔
پھر وہ غلطی قبول کرنے کے بجائے اسے چھپانے لگتا ہے، جو اس کی جذباتی نشوونما کے لیے نقصان دہ ہے۔

✨ اسلامی تربیت: نرمی، حکمت اور محبت

1️⃣ نبی کریم ﷺ کا اسلوبِ تعلیم

رسول اللہ ﷺ بچوں کے ساتھ انتہائی شفقت اور نرمی کا معاملہ فرماتے تھے۔
آپ ﷺ نے کبھی بچوں کو سختی سے نہیں جھڑکا۔

“آپ ﷺ سب سے زیادہ نرم دل انسان تھے، خصوصاً بچوں کے ساتھ۔”

یہ ہمارے لیے عملی نمونہ ہے۔

2️⃣ غلطی پر تحقیر نہیں—محبت اور حکمت سے سمجھائیں

نوجوان والے مشہور واقعے میں جب ایک لڑکے نے گناہ کی اجازت مانگی تو نبی ﷺ نے اسے ڈانٹا نہیں، بلکہ قریب بٹھا کر نرمی سے سمجھایا اور دعا دی۔
اس سے تربیت کا اسلامی اصول واضح ہوتا ہے:

✔️ بچے کو بے عزت نہ کریں

✔️ غلطی سمجھائیں، طعنے نہ دیں

✔️ دل جیتیں، آواز نہیں بلند کریں

3️⃣ قرآن کا اصولِ تربیت: حکمت اور اچھی گفتگو

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

"ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ"

جب بڑوں کو بھی حکمت سے سمجھانے کا حکم ہے، تو بچوں کے لیے یہ اصول اور زیادہ ضروری ہے۔

4️⃣ سورۃ لقمان: محبت بھری نصیحت

لقمان علیہ السلام اپنے بیٹے کو ہر نصیحت سے پہلے کہتے ہیں:

"یَا بُنَيَّ…" (اے میرے پیارے بیٹے!)

یہ بتاتا ہے کہ تربیت کا آغاز پیار، احترام اور نرم لہجے سے ہوتا ہے۔

■ والدین کا تیز ردِعمل بچے کو کیسے متاثر کرتا ہے؟

❌ اعتماد ٹوٹ جاتا ہے

❌ بچہ غلطی چھپانے لگتا ہے

❌ خوف اور بےچینی بڑھ جاتی ہے

❌ شخصیت میں کم ہمتی پیدا ہوتی ہے

❌ والدین سے دوری پیدا ہوتی ہے

اسلام خوف نہیں، اعتماد اور شعور پر مبنی تربیت چاہتا ہے۔

✔️ بہترین والدین: غلطی کو سیکھنے کا موقع بناتے ہیں

جب بچہ غلطی کرے تو اس سے کہیں:

“ہم اس غلطی سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟”

یہ ایک جملہ بچے میں:
✓ خود اعتمادی
✓ ذمہ داری
✓ ہمت
✓ اور باشعور شخصیت کے بیج بوتا ہے۔

اختتامی پیغام

بچے محبت میں پروان چڑھتے ہیں، سختی میں نہیں۔
غصہ رشتے کمزور کرتا ہے، نرمی شخصیت بناتی ہے۔
اور یہی سنتِ نبوی ﷺ کی اصل روح ہے۔

کلینک ایڈریس:

ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی
اسسٹنٹ پروفیسر پیڈیاٹرکس — چائلڈ اسپیشلسٹ
خان ٹاور، ڈی ایچ کیو ہسپتال چونگی،
نزد شفا انٹرنیشنل لیب، نوشہرہ کلاں

رابطہ نمبر:

📞 0923-644134
📱 0313-8879252
📱 0345-5809252

13/11/2025

📢 اہم پیغام برائے والدین
(از: ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی — اسسٹنٹ پروفیسر پیڈیایٹرکس، کنسلٹنٹ چلڈرن اسپیشلسٹ)

💉 خسرہ اور روبیلا ویکسین مہم ملک بھر میں جاری ہے۔
یہ ویکسین بچوں کو خطرناک بیماریوں جیسے خسرہ (Measles) اور روبیلا (Rubella) سے محفوظ رکھتی ہے،
جو بخار، خارش، نمونیا، دماغی سوزش اور معذوری کا باعث بن سکتی ہیں۔

❌ عام غلط فہمیاں اور ان کی حقیقت

1️⃣ غلط فہمی:

یہ ویکسین نئی ہے، اس کے اثرات نامعلوم ہیں۔
حقیقت:
یہ ویکسین کئی دہائیوں سے دنیا کے 100 سے زائد ممالک میں دی جا رہی ہے،
عالمی ادارہ صحت (WHO) اور یونیسف نے اسے محفوظ اور مؤثر قرار دیا ہے۔

2️⃣ غلط فہمی:

یہ ویکسین بانجھ پن یا بیماری پیدا کرتی ہے۔
حقیقت:
یہ غلط اور بے بنیاد افواہ ہے۔
سائنسی تحقیق کے مطابق MR ویکسین سے نہ بانجھ پن ہوتا ہے اور نہ کوئی نقصان۔
بلکہ یہ خسرہ اور روبیلا سے تحفظ دیتی ہے۔

3️⃣ غلط فہمی:

بچہ پہلے ویکسین لے چکا ہے، دوبارہ ضرورت نہیں۔
حقیقت:
یہ مہم اضافی تحفظ کے لیے ہے۔
کچھ بچوں میں ویکسین کا اثر مکمل نہیں بنتا، اس لیے دوسری خوراک ضروری ہے۔

4️⃣ غلط فہمی:

ویکسین سے بخار، چکر یا کمزوری ہو جاتی ہے۔
حقیقت:
یہ معمولی اور وقتی علامات ہیں جو مدافعتی نظام کے فعال ہونے کی علامت ہیں،
دو دن میں خود بخود ختم ہو جاتی ہیں۔

5️⃣ غلط فہمی:

حکومت یہ ویکسین کسی دوسرے مقصد کے لیے دے رہی ہے۔
حقیقت:
یہ قومی صحت عامہ کا پروگرام ہے جو عالمی ادارہ صحت اور یونیسف کے اشتراک سے چلایا جا رہا ہے۔
اس کا مقصد صرف بچوں کو بیماریوں سے بچانا ہے۔

6️⃣ غلط فہمی:

بچوں کو دعا سے بچاؤ ہو جائے گا، ویکسین ضروری نہیں۔
حقیقت:
دعا کے ساتھ دوا بھی ضروری ہے۔
اسلام علاج کی ترغیب دیتا ہے۔
نبی ﷺ نے فرمایا:

“اللہ نے ہر مرض کے ساتھ شفا بھی رکھی ہے، پس علاج کرو۔” (ابوداؤد)

7️⃣ غلط فہمی:

لڑکیوں کو یہ ویکسین نہیں دینی چاہیے۔
حقیقت:
روبیلا خاص طور پر حاملہ خواتین میں پیدائشی نقائص کا باعث بن سکتی ہے،
اس لیے لڑکیوں کے لیے یہ ویکسین اور بھی زیادہ ضروری ہے تاکہ ان کا مستقبل محفوظ رہے۔

8️⃣ غلط فہمی:

یہ ویکسین مغربی ممالک کی کوئی سازش ہے۔
حقیقت:
یہ بالکل جھوٹ ہے۔
یہی ویکسین سعودی عرب، ترکی، انڈونیشیا، ایران اور ملائیشیا جیسے مسلم ممالک میں بھی دی جا رہی ہے۔
اس کا مقصد صرف بچوں کی صحت کا تحفظ ہے۔

9️⃣ غلط فہمی:

میرا بچہ صحت مند ہے، اسے ویکسین کی ضرورت نہیں۔
حقیقت:
ویکسین بیماری سے پہلے تحفظ کے لیے دی جاتی ہے،
نہ کہ بیماری کے بعد علاج کے طور پر۔
صحت مند بچوں کے لیے ہی یہ سب سے مؤثر ہوتی ہے۔

✅ والدین کے لیے پیغام:

اپنے تمام بچوں (9 ماہ سے 15 سال تک) کو MR ویکسین ضرور لگوائیں۔

ویکسین مفت، محفوظ اور مؤثر ہے۔

ٹیموں سے تعاون کریں — یہ مہم آپ کے بچوں کے روشن اور محفوظ مستقبل کے لیے ہے۔ 🌷

👨‍⚕️ ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی
اسسٹنٹ پروفیسر پیڈیایٹرکس
کنسلٹنٹ چلڈرن اسپیشلسٹ

📍 کلینک ایڈریس:
خان ٹاور، ڈی ایچ کیو ہسپتال چونگی، نزد شفا انٹرنیشنل لیب، نوشہرہ کلاں

📞 فون نمبر:
0923-644134 | 0313-8879252 | 0345-5809252

12/11/2025

:

🌿 اپنی اولاد کی پرستش نہیں، تربیت کریں

(تحریر: ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی، اسسٹنٹ پروفیسر آف پیڈیاٹرکس)

اولاد اللہ کی عظیم نعمت بھی ہے اور ایک عظیم امانت بھی۔
قرآن کہتا ہے:

"اِنَّمَا اَمْوَالُكُمْ وَ اَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ"
(سورۃ التغابن: 15)
"تمہارے مال اور تمہاری اولاد تمہارے لیے آزمائش ہیں۔"

یہ آیت والدین کو یاد دلاتی ہے کہ اولاد کی تربیت صرف محبت یا خواہش کا معاملہ نہیں، بلکہ نفس کی اصلاح اور کردار سازی کا ایک مسلسل عمل ہے۔

💖 محبت ہو مگر نظم کے ساتھ

پیدیاٹرک سائیکالوجی کے مطابق، بچوں کی شخصیت کی بنیاد پہلے سات سال میں بنتی ہے۔
اس عرصے میں والدین کا رویہ، بولنے کا انداز، اور ردِ عمل بچے کے دماغ میں خود اعتمادی (Self-esteem) اور ذمہ داری (Responsibility) کی جڑیں مضبوط یا کمزور کرتا ہے۔

اسلام بھی اسی توازن کی تعلیم دیتا ہے۔
حضور ﷺ نے فرمایا:

"بچوں سے محبت کرو، اور ان کے ساتھ عدل سے پیش آؤ۔"

یعنی محبت میں توازن ہو، حد سے زیادہ لاڈ پیار یا سختی دونوں نقصان دہ ہیں۔
ایک محبت بھرا مگر اصولی گھر، بچے کے دماغ کو محفوظ، پُر اعتماد، اور متوازن بناتا ہے۔

🌸 جذباتی تربیت (Emotional Regulation)

ماہرینِ اطفال کے مطابق اگر بچہ اپنی جذباتی کیفیت (غصہ، اداسی، حسد یا خوف) کو سمجھنا اور سنبھالنا سیکھ جائے،
تو وہ جوانی میں زیادہ پُر سکون، ہمدرد، اور مثبت شخصیت بن جاتا ہے۔

اسلامی تربیت بھی یہی سبق دیتی ہے۔
قرآن کہتا ہے:

"وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ"
(آل عمران: 134)
"جو غصہ پی جاتے ہیں اور دوسروں کو معاف کر دیتے ہیں۔"

بچے کو جذبات دبانے نہیں بلکہ سمجھنے اور درست سمت میں استعمال کرنے کا ہنر سکھانا والدین کی ذمہ داری ہے۔

🌼 خود انحصاری اور اعتماد (Autonomy & Self-confidence)

پیدیاٹرک سائیکالوجی بتاتی ہے کہ جب والدین بچے کو ہر کام میں مکمل آزادی نہیں بلکہ رہنمائی کے ساتھ موقع دیتے ہیں،
تو وہ خود پر بھروسہ کرنا سیکھتا ہے۔
اسے "Guided Independence" کہا جاتا ہے — یعنی سیکھنے کی آزادی، مگر اصولوں کے اندر۔

اسلام بھی یہی اصول دیتا ہے۔
بچے کو ذمہ داری دی جائے — چھوٹی چھوٹی باتوں میں — تاکہ وہ عملی اور خود دار بنے۔
حضور ﷺ نے فرمایا:

"ہر شخص ذمہ دار ہے، اور ہر ذمہ دار سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہوگا۔"

والدین کی تربیت کا مقصد صرف فرمانبرداری نہیں، بلکہ کردار کی پختگی ہے۔

🌙 والدین کے لیے چند رہنما اصول

1️⃣ محبت کے ساتھ حدود قائم کریں – "No" کہنا بھی تربیت کا حصہ ہے۔
2️⃣ مثبت رویہ اپنائیں – بچے کو شرمندہ نہ کریں بلکہ درست رویے کی تعریف کریں۔
3️⃣ گفتگو کا دروازہ کھلا رکھیں – بچہ جو محسوس کرے، وہ بیان کر سکے۔
4️⃣ دعا اور اخلاقی مثال بنیں – والدین کا عمل سب سے مؤثر درس ہے۔

🌾 ایک دل کو چھو لینے والا پیغام

اولاد کو صرف خوش رکھنا کافی نہیں،
انہیں زندگی کے طوفانوں کا مقابلہ کرنا سکھائیں۔
انہیں نازک نہیں، مضبوط بنائیں۔
انہیں سکھائیں کہ
خوشی کامیابی میں نہیں، بلکہ اللہ کی رضا میں ہے۔

جب والدین محبت کو تربیت کے ساتھ جوڑ دیتے ہیں،
تو وہ بچے کو دنیا کا نہیں، آخرت کا سرمایہ بنا دیتے ہیں۔

📍تحریر: ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی
اسسٹنٹ پروفیسر آف پیڈیاٹرکس
فون: 0923-644134 | 0313-8879252 | 0345-5809252
کلینک: خان ٹاور، ڈی ایچ کیو ہسپتال چونگی، نزد شفا انٹرنیشنل لیب، نوشہرہ کلاں

11/11/2025

🌷 بچوں کی شخصیت میں ماں کے 10 سنہرے اصول

(تحریر از: ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی — ماہرِ اطفال)

1️⃣ محبت کا لمس: بچے کی پہلی دنیا

ماں کی محبت بچے کے دل میں حفاظت، سکون اور یقین پیدا کرتی ہے۔
بچے کو ہر لمحہ یہ یقین دلائیں:

“میری دنیا تم سے شروع ہوتی ہے، اور میری محبت تمہارے لیے کبھی ختم نہیں ہوگی۔”
ایک ماں کی گود، ایک نرم لمس، ایک مسکراہٹ — یہ وہ لمحے ہیں جو بچے کے دل میں اعتماد اور اطمینان کے بیج بوتے ہیں۔
یاد رکھیں: محبت وہ طاقت ہے جو بچے کے دل کو مضبوط بناتی ہے، اور اسے ہر طوفان سے محفوظ رکھتی ہے۔

2️⃣ حوصلہ افزائی اور یقین کا سنگم

ماں کے الفاظ بچے کے دل میں حوصلہ اور خود اعتمادی کا سورج جلاتے ہیں۔

“تم نے آج بہت اچھا کام کیا، مجھے تم پر فخر ہے۔”
ہر چھوٹی کامیابی، ہر کوشش، بچے کے دل میں امید اور خوشی جگاتی ہے۔
بچے کو یہ احساس دلائیں کہ غلطی کرنا بھی سیکھنے کا حصہ ہے، اور ہر قدم میں آپ اس کے ساتھ ہیں۔

3️⃣ اخلاقی تربیت: دل کی روشنی

ماں کا رویہ بچے کے اخلاق کا پہلا آئینہ ہے۔
اگر ماں صبر، شکر، سچائی اور احترام دکھائے تو بچہ بھی انہی رویوں کا عکس بنتا ہے۔
اگر ماں جارحیت یا غصے کا مظاہرہ کرے تو بچہ بھی وہی رویہ سیکھ لیتا ہے۔
یاد رکھیں: بچے کے دل میں اخلاق کا بیج ماں کے رویے سے بویا جاتا ہے، اور یہ بیج زندگی بھر پھل دیتا ہے۔

4️⃣ ایمان اور روحانی روشنی

ماں بچے کے دل میں اللہ کی محبت اور روحانی امن کی روشنی جگاتی ہے۔
نماز، قرآن، دعا اور شکرگزاری کی عادت ڈالیں۔
بچے کے دل میں اعتماد، امن، اور محبت بھرا ہوا دل پیدا ہوتا ہے۔
ماں کی دعا بچے کے لیے سب سے بڑی طاقت ہے، جو ہر مشکل میں اسے مضبوط رکھتی ہے۔

5️⃣ علم و ذہانت کی رہنمائی

ماں کا کردار بچے کی ذہنی اور فکری نشوونما میں بے حد اہم ہے۔
کہانیاں سنائیں، سوالات کے جوابات دیں، اور بچے کے تجسس کو پروان چڑھائیں۔
یہ چھوٹے لمحے بچے کے دل میں تخلیقی صلاحیت، مسئلہ حل کرنے کی مہارت اور علم کی محبت پیدا کرتے ہیں۔
ماں کا علم اور حوصلہ بچے کو روشن مستقبل کی طرف لے جاتا ہے، اور اسے ہر مشکل میں ہمت دیتا ہے۔

6️⃣ سماجی رویہ اور دوسروں کے ساتھ تعلقات

ماں بچوں کو دوسروں کے ساتھ عزت، تعاون اور ہمدردی سکھاتی ہے۔
اچھے رویے، مثبت تعلقات اور احترام سیکھنے کا پہلا سبق ماں دیتی ہے۔
اگر ماں جارحانہ یا سخت رویہ رکھے تو بچہ بھی وہی سیکھتا ہے۔
یاد رکھیں: ماں کے اخلاق بچے کے دل میں محبت اور اعتماد کی بنیاد رکھتے ہیں۔

7️⃣ حدود اور نظم و ضبط کا پیغام

بچے کے لیے اصول اور حدود والدہ کی محبت کے ساتھ واضح ہوں۔
محبت کے ساتھ نظم و ضبط بچے کو محفوظ اور ذمہ دار بناتا ہے۔
سختی یا لاپرواہی بچے میں خوف یا نافرمانی پیدا کر سکتی ہے۔
بچے کو آزادی اور حدود دونوں دینے کا توازن ماں کی حکمت ہے، جو اسے ذمہ دار اور خوداعتماد بناتا ہے۔

8️⃣ مثبت جذبات اور نرم رویہ

ماں کے رویے سے بچے کے دل میں احساسات اور ہمدردی کی تربیت ہوتی ہے۔
صبر، برداشت اور نرمی بچے کے لیے سبق ہیں۔
غصہ، جارحیت یا سختی بچے کے دل میں خوف اور نافرمانی پیدا کر سکتی ہے۔
یاد رکھیں: بچے کی نرم دل اور محبت بھری شخصیت ماں کی نرمی کا قیمتی تحفہ ہے۔

9️⃣ حوصلہ افزائی اور دعا کی طاقت

ماں کا حوصلہ اور دعا بچے کے دل میں حوصلہ، سکون اور امید پیدا کرتی ہے۔
مشکل وقت میں ماں کی موجودگی بچے کے لیے سب سے بڑی طاقت ہے۔
ہر کامیابی اور ناکامی میں ماں کی حوصلہ افزائی بچے کے اعتماد کو بڑھاتی ہے۔
ماں کی دعا بچے کی حفاظت اور کامیابی کی چھتری ہے، جو اسے ہر طوفان سے محفوظ رکھتی ہے۔

🔟 اعتماد اور احترام کا ماحول

بچہ جب ماں کی عزت اور اعتماد محسوس کرتا ہے، تو وہ پُراعتماد، ایماندار، محبت بھرا اور مطیع بنتا ہے۔
بات کرنے، سوال پوچھنے اور رائے دینے کی آزادی دیں۔
بچے کو احترام، محبت اور اعتماد کا سبق سکھائیں۔
ماں کی مسکراہٹ، قربت اور دعا بچے کی کامیابی کی بنیاد ہے۔

❤️ نتیجہ:

ماں بچے کی پہلی استاد، دوست اور رہنما ہے۔
محبت، حوصلہ افزائی، نظم و ضبط اور دعا بچے کو کامیاب، مطیع، خوش اخلاق اور پُراعتماد بناتی ہے۔
منفی رویہ، غصہ اور سختی بچے میں خوف، جارحیت اور نافرمانی پیدا کر سکتی ہے۔
بچے کی شخصیت کی بنیاد ماں کے دل، رویے اور جذبات سے بنتی ہے، اور ہر ماں کی محبت، دعا اور مثبت تربیت بچے کے لیے سب سے قیمتی سرمایہ ہے۔

🏥 کلینک کی تفصیلات:

ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی
Assistant Professor (Paediatrics)
کلینک: خان ٹاور، ڈی ایچ کیو ہسپتال چونگی، نزد شفا انٹرنیشنل لیب، نوشہرہ
📞 0923-644134 | 0313-8879252 |

👶 آج کا کیس: اِنہائیڈراؤٹِک ایکٹوڈرمل ڈِسپلیزیا (Anhidrotic Ectodermal Dysplasia)(کلینیکل تجربہ: ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی، ...
06/11/2025

👶 آج کا کیس: اِنہائیڈراؤٹِک ایکٹوڈرمل ڈِسپلیزیا (Anhidrotic Ectodermal Dysplasia)

(کلینیکل تجربہ: ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی، کنسلٹنٹ چائلڈ اسپیشلسٹ و اسسٹنٹ پروفیسر پیڈیاٹرکس)

🧩 کیس کا خلاصہ

ایک بچہ بار بار بخار اور گرمی برداشت نہ کرنے کی شکایت کے ساتھ آیا۔
معائنے میں درج ذیل علامات پائی گئیں:

سر اور بھنوؤں کے بال بہت کم یا بالکل نہ ہونا

جلد خشک اور پسینہ نہ آنا

دانت دیر سے نکلنا یا کچھ دانت غائب / چھوٹے اور نوکیلے ہونا

چہرے کی مخصوص بناوٹ: ابھرا ہوا ماتھا، چپٹی ناک، اور ابھرے ہوئے ہونٹ

🔬 تشخیص

👉 اِنہائیڈراؤٹِک (یا ہائپوہائیڈراؤٹِک) ایکٹوڈرمل ڈِسپلیزیا
یہ ایک نایاب موروثی بیماری ہے جس میں جلد، بال، دانت اور پسینہ بنانے والے غدود (Sweat glands) متاثر ہوتے ہیں۔
چونکہ پسینہ بننے کی صلاحیت نہیں ہوتی، اس لیے بچے کو گرمیوں میں بار بار تیز بخار اور ڈی ہائیڈریشن ہو جاتا ہے۔

🧠 اہم تعلیمی نکات

1️⃣ ایسے بچے میں جس کے بال کم ہوں، دانت غیر معمولی ہوں، اور پسینہ نہ آتا ہو —
ہمیشہ Ectodermal Dysplasia کا سوچیں۔
2️⃣ یہ بیماری عموماً X-linked recessive انداز میں منتقل ہوتی ہے، یعنی زیادہ تر لڑکے متاثر ہوتے ہیں۔
3️⃣ سب سے بڑا خطرہ: گرمی برداشت نہ کر پانا۔
4️⃣ تشخیص: ظاہری علامات سے، اور ضرورت پر جینیاتی ٹیسٹ سے۔
5️⃣ علاج اور نگہداشت:

ٹھنڈا ماحول اور ہلکے کپڑے

پانی زیادہ دینا

دانتوں کے ماہر سے مشورہ

والدین کو رہنمائی اور نفسیاتی سپورٹ دینا

💡 کلینیکل پیغام

“جو بچہ پسینہ نہیں کرتا اور گرمی میں بار بار بخار میں مبتلا ہوتا ہے، اُس میں ہمیشہ Ectodermal Dysplasia کا امکان یاد رکھیں۔”

06/11/2025
🌱 مشکل بچپن اور آنے والی زندگی – تفصیلی وضاحت(تحریر از: ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی، ماہرِ اطفال)💔 مشکل بچپن کیا ہے؟مشکل بچپن ...
05/11/2025

🌱 مشکل بچپن اور آنے والی زندگی – تفصیلی وضاحت

(تحریر از: ڈاکٹر عرفان اللہ قاضی، ماہرِ اطفال)

💔 مشکل بچپن کیا ہے؟

مشکل بچپن سے مراد وہ حالات ہیں جن میں بچہ مسلسل دباؤ، خوف، یا بے یقینی کا شکار ہو۔
یہ تجربات Adverse Childhood Experiences (ACEs) کہلاتے ہیں، جن میں شامل ہیں:

گھر میں لڑائی جھگڑا یا گھریلو تشدد

والدین کی علیحدگی یا ایک والدین کی غیر موجودگی

جسمانی یا جذباتی زیادتی

والدین کا نشے یا ذہنی بیماری کا شکار ہونا

غربت یا مسلسل نظراندازی

یہ سب عوامل بچے کے ذہن پر اُس وقت گہرے اثر چھوڑتے ہیں جب اُس کا دماغ ابھی نشوونما کے عمل میں ہوتا ہے۔

🧠 دماغ اور رویے پر اثرات:

تحقیق بتاتی ہے کہ بچپن کے صدمات بچے کے دماغ کے ان حصوں کو متاثر کرتے ہیں جو:

یادداشت (Memory)

جذبات پر قابو (Emotional Regulation)

اور فیصلہ سازی (Decision Making) سے متعلق ہیں۔

نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ایسا بچہ بعد میں:

زیادہ جلد غصہ کرتا ہے 😡

اعتماد کھو دیتا ہے 😔

دوسروں پر اعتماد کرنا مشکل سمجھتا ہے

اور کبھی کبھی چھوٹی بات پر بھی خوف زدہ یا خاموش ہو جاتا ہے

❤️ بالغ زندگی پر اثر:

بہت سے بالغ افراد جنہیں Anxiety, Depression, یا Relationship Problems ہوتے ہیں،
ان کے پس منظر میں یہی “بچپن کے زخم” چھپے ہوتے ہیں۔

انسانی جسم میں موجود “Stress System” اگر بچپن میں مسلسل فعال رہے،
تو بڑے ہو کر یہی نظام جلدی دباؤ میں آ جاتا ہے —
نتیجہ: ہائی بلڈ پریشر، شوگر، نیند کی کمی، یا دائمی تھکن جیسے مسائل۔

🌤️ امید کی کرن — Healing is Possible

یہ کہانی مایوسی کی نہیں، امید کی ہے۔
تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اگر بچے کو بعد میں محبت، استحکام، اور تحفظ کا ماحول مل جائے
تو دماغ خود کو “ریوائر” (Rewire) کر لیتا ہے — یعنی وہ زخم بھر سکتے ہیں۔

👩‍👩‍👦 ایک پرامن اور محبت بھرا گھر
👨‍🏫 سمجھدار استاد
👨‍⚕️ اور ایک حساس معالج
— یہ سب بچے کے مستقبل کو مکمل طور پر بدل سکتے ہیں۔

💡 بطور والدین ہم کیا کر سکتے ہیں؟

1️⃣ سنیں اور سمجھیں:
بچے کی خاموشی اکثر اُس کے درد کی آواز ہوتی ہے۔

2️⃣ ڈانٹ کے بجائے رہنمائی دیں:
بچے کو احساس دلائیں کہ وہ محفوظ ہے، چاہے وہ غلطی کرے۔

3️⃣ محبت کو مستقل رکھیں:
یہ باور کرائیں کہ آپ کی محبت اس کی کارکردگی سے مشروط نہیں۔

4️⃣ مدد لینے سے نہ گھبرائیں:
اگر بچہ رویے میں تبدیلی دکھائے — کسی ماہرِ اطفال یا سائیکالوجسٹ سے مشورہ کریں۔

📞 رابطہ اور ملاقات کا وقت

Babies & Children’s Clinic
Khan Tower, DHQ Hospital Chongi, Near Shifa International Lab, Nowshera
🕒 3:00 PM – 8:00 PM (Monday to Saturday)
📞 0345-5809252 | 0313-8879252 | 0923-644134

🌈 Healthy Children, Happy Families! 🌈

04/11/2025

👶 بچوں میں پیٹ کے درد (کولک) کے بارے میں والدین کے لیے مکمل رہنمائی

(Dr. Irfan Ullah Qazi – Assistant Professor of Paediatrics)

1️⃣ پُرسکون رہیں:
کولک صحت مند بچوں میں عام ہے اور زیادہ تر بچوں میں یہ 3 سے 4 ماہ میں خود بخود ختم ہو جاتا ہے۔
یاد رکھیں، والدین کا سکون بچے کو بھی سکون دیتا ہے۔

2️⃣ ہر فیڈ کے بعد ڈکار دلائیں:
ڈکار دلانا بہت ضروری ہے کیونکہ نگلی ہوئی ہوا ہی اکثر پیٹ میں درد کا باعث بنتی ہے۔
💡 طریقہ: بچے کو کندھے سے لگا کر سیدھا رکھیں اور نرمی سے کمر پر تھپتھپائیں۔

3️⃣ صحیح پوزیشن میں دودھ پلائیں:
بچے کا سر جسم سے تھوڑا اونچا رکھیں، لیٹے لیٹے دودھ نہ پلائیں۔
یہ طریقہ گیس اور الٹی سے بچاتا ہے۔

4️⃣ ہلکی پیٹ کی مالش کریں:
نرم ہاتھوں سے گھڑی کی سمت میں پیٹ پر گول گول مالش کریں۔
یہ گیس خارج کرنے اور درد کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
دن میں 2 سے 3 بار یہ عمل کیا جا سکتا ہے۔

5️⃣ ہلکی گرم کپڑے کی پٹی لگائیں:
تھوڑا سا گرم کپڑا (زیادہ گرم نہیں) پیٹ پر رکھیں۔
اس سے پٹھے نرم ہوتے ہیں اور بچہ آرام محسوس کرتا ہے۔

6️⃣ چھوٹی مقدار میں بار بار دودھ پلائیں:
زیادہ دودھ ایک ساتھ دینے سے پیٹ بھاری ہو جاتا ہے۔
بہتر ہے کہ تھوڑا تھوڑا مگر بار بار پلائیں۔

7️⃣ فارمولا دودھ چیک کریں:
اگر بچہ فارمولا دودھ پر ہے اور بار بار روتا یا پیٹ پھولتا ہے تو ممکن ہے دودھ اس کے لیے مناسب نہ ہو۔
ڈاکٹر سے مشورہ کریں، بعض اوقات anti-colic یا lactose-free فارمولا بہتر رہتا ہے۔

8️⃣ تسکین دینے کے آسان طریقے:

بچے کو نرم کپڑے میں لپیٹیں (Swaddling)

آہستہ جھولیں یا گود میں رکھیں

سفید آواز (White Noise) یا ہلکی لوری سنائیں

مختصر سیر پر لے جائیں
یہ طریقے بچے کو محفوظ اور پُرسکون محسوس کرواتے ہیں۔

9️⃣ ماں کی غذا کا خیال رکھیں (اگر دودھ پلاتی ہیں):
چنے، دالیں، بند گوبھی، لہسن، کولڈ ڈرنکس، اور زیادہ مصالحہ دار کھانے گیس بڑھا سکتے ہیں۔
سادہ، تازہ، اور ہلکی غذا استعمال کریں۔

🔟 ڈاکٹر سے کب رجوع کریں:
اگر بچہ:

بہت زیادہ روتا ہو

دودھ پینے سے انکار کرتا ہو

بار بار الٹی کرتا ہو

وزن نہ بڑھ رہا ہو

یا بخار ہو

تو فوراً ماہرِ اطفال سے مشورہ کریں۔

💬 یاد رکھیں:

کولک خطرناک نہیں ہوتا، مگر صبر، تسلی اور مناسب دیکھ بھال ہی سب سے مؤثر علاج ہے۔
آپ کا سکون ہی بچے کا سکون ہے 💖

Dr. Irfan Ullah Qazi
Assistant Professor of Paediatrics
📍 Khan Tower, DHQ Hospital Chongi, Near Shifa International Lab, Nowshera
📞 0345-5809252 | 0313-8879252 | 0923-644134

Address

Nowshera

Opening Hours

Monday 09:00 - 14:00
18:00 - 22:00
Tuesday 09:00 - 14:00
18:00 - 22:00
Wednesday 09:00 - 14:00
18:00 - 22:00
Thursday 09:00 - 14:00
18:00 - 22:00
Friday 09:00 - 14:00
18:00 - 22:00
Saturday 09:00 - 14:00
17:00 - 22:00

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kids Care Corner with Dr. Irfan Ullah Qazi posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram