02/11/2022
*بچوں میں آ ٹزم/* *ASD*
Autism یا Autism Spectrum Disorder(ASD)
ایک ذہنی نشوونما کی بیماری ( neurodevelopmental disorder) ہے۔
آٹزم یونانی لفظ Autoسےماخوذ ہے جس کا مطلب ہے خود (self) ، یعنی آٹزم کے معنی خود فکری ، تنہائی ،اپنے تصورات میں ڈوبے رہنے یا گم صم رہنےکے ہیں۔
*علامات*
1. سماجی رابطے (social interaction) قائم کرنے میں مشکلات
2. زبان اور الفاظ (speech and language) سے بات سمجھانے میں مشکلات
3. کچھ خاص حرکات کو بار با ر دھرانا
(repetitive behavior)
4. محدود اور مخصوص عادات(restricted behavior)
5.دماغ کمزوری (cognitive disability)
6. جسمانی کمزوری (physical disability)
یہ تمام علامات ہر آ ٹزم کے متاثرہ بچے میں ہونا ضروری نہیں ان میں سے ایک عاد، چند یا ساری علامات ہو سکتی ہیں اسی لیے اسے Autism Disorder Spectrum کہتے ہیں یعنی اس کے درجے ہیں Level 1, 2, 3
*بیماری کی پہلی علامات ظاہر ہونے کی عمر*
اس بیماری کی پہلی علامت یہ ہے کہ بارہ مہینے کے اندر اندر ایک بچہ جو اپنی زبان سے غوں غاں ، با ، پا ، ٹا کے الفاظ بولنا شروع کر دیتا ہے، وہ ا ٓٹزم کا شکار بچہ نہیں بولتا۔ اس میں بولنے کی اہلیت محدود ہوتی ہے۔
یہ بیماری کھل کر دو سے تین سال کی عمر میں ظاہر ہوتی ہے جو ساری عمر رہتی ہے۔
آ ٹزم سے متاثرہ بچوں میں تقریبا 40 فیصد بچے بول نہیں پاتے ۔
بچہ پہلے سال یا دو سال تک گھر میں رہنے والوں کے ساتھ اور حتیٰ کہ اپنی ماں سے بھی بظاہر بے تعلق رہتا ہے‘ وہ کسی سے بھی آنکھیں نہیں ملاتا‘ بلائیں تو جواب نہیں دیتا‘ وہ دنیا میں اکیلا ہوتا ہے‘ اس کے لئے کسی اور کا وجود نہیں ہوتا۔
آٹزم میں مبتلا بچے کسی کو اپنے کھیل میں شریک نہیں کرتے، تاہم ہجوم کی جگہوں پر ان کا رویہ بگڑجاتا ہے۔ ایسے بچے انگلیوں یا کسی گھومنے والی چیز سے کھیلتے رہتے ہیں۔ ایسے لوگ اپنے کام خود کرسکتے ہیں نہ ہی کسی کی مدد مانگتے ہیں ۔
*آٹزم کی تشخیص*
آٹزم کی تشخیص کے لیے کوئی میڈیکل ٹیسٹ مخصوص نہیں ۔ما ہر نفسیات مختلف قسم کے رویے اور حرکات کا جائزہ لے کر اس بیماری کے تشخیص کرسکتے ہیں۔ آٹزم کی چند خصوصیات عمر بھر ساتھ رہتی ہیں، ان میں سے بعض علامات کے لیے ادویات کا سہارا لیا جاتا ہے۔
آٹزم لڑکیوں کی نسبت لڑکوں میں چارگناہ زیادہ پایا
جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق آٹزم کا ابھی تک کوئی مکمل طبی علاج دریافت نہیں ہو سکا۔ تاہم ماہرنفسیات ، اساتذہ ، والدین اور دوسرے رشتے دارمتاثرہ بچے کی مدد کرسکتے ہیں اوراپنی توجہ ، اچھے برتاو اور سپیچ تھراپی (speech therapy ) اسے سماجی زندگی کے دائرے میں لا سکتے ہیں۔
*بہادر آٹسٹک افراد*
آٹسٹک بچے عام بچوں کی نسبت زیادہ بہادر اور نڈر ہو تے ہیں ۔ وہ بلا خوف پانی اور دریا کے قریب چلے جاتے ہیں جہاں عام بچے جاتے ہو ئے ڈرتے ہیں۔
*ذہین آٹسٹک افراد*
آٹزم سے متاثر افراد بعض غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل ہو سکتےہیں۔
مثلا ان کی یاداشت بہت تیز ہو سکتی ہے اور وہ ریاضی جیسے مشکل مضامین میں مہارت رکھ سکتے ہیں یا گانے بجانے اور موسیقی کے آ لات استعمال میں عام افراد سے زیادہ با صلا حیت ہو سکتے ہیں۔
اکثرسائنسدانوں کا خیال ہے کہ مشہور سائنسدان
آئن سٹائن بھی آ ٹز م کا شکار تھے ۔
*آ ٹزم کی وجوہات*
موروثی genetic causes
ماحولیاتی environmental factors ہیں مثلاً حمل کے دوران روبیلا انفیکشن،
ماحولیاتی آ لودگی وغیرہ
آٹزم کے شکار بچوں کی ذہنی کیفیت کو سمجھنے کی hضرورت ہوتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ ان کا بچہ اگرکچھ رویوں میں پیچھے ہے تو اس کی کیا وجہ ہے اور بر وقت ڈاکٹر کو دکھائیں۔