DR Ghulam ABBAS SABIR

DR Ghulam ABBAS SABIR The basic aim of this page is to PROVIDE GOOD HEALTH CARE.

22/09/2025

Japanese Interval Walking Training (IWT) says that it is better than 10000 steps a day.

*How to do:*
1. Walking slowly for 3 minutes
2. Walking briskly for 3 minutes.
3. Repeat this cycle over ~30 minutes.
4. Includes warm-up and cool-down of ~3-5 minutes each.

*Health benefits*

1. Improves blood pressure.
2. Reduces stroke risk.
3. Boosts mood and immunity.
4. Improves sleep quality.
5. Enhances cardiovascular health
DR ABBAS

22/09/2025
26/08/2025

برسات کے موسم میں قدرت کا نایاب تحفہ !

برسات میں جب بارشیں اپنے جوبن پر ہوتی ہیں تو اکثر جگہوں پر پانی کھڑا ہونے کی وجہہ سے مختلف قسم کی بیماریاں جنم لیتی ہیں . ڈینگی ، ملیریا اور سکن خارش اس میں نمایاں ہیں . مگر ان سب سے بچاؤ کیلئے قدرت نے اس موسم کی تنگی کو دور کرنے کیلئے اس پھل کا انعام بھی دیا ہے .

اسے مٹھا اور سویٹ لائم بھی کہا جاتا ہے . کہتے ہیں اسے برسات کے موسم میں ضرور چوسنا چاہئیے خواہ اسکا ایک دانہ ہی کیوں نہ ہو . اس کے اندر شامل قدرتی کونین ڈینگی اور ملیریا بخار کے خلاف بہت طاقت رکھتی ہے . اسکے علاوہ میٹھا آپکی جلد میں نکھار لاتا ہے .

22/08/2025

اہلِ شوگر کے لیے پھلوں کی ناشتے کی پلیٹ پر موجودگی جرم ہے

پھل میں موجود شوگر صبح کے وقت بلڈ شوگر کو آسمان پر پہنچا سکتی ہے

ناشتہ وہ کریں جو پروٹین اور گڈ فیٹس سے بھرپور ہو، تاکہ پیٹ زیادہ دیر بھرا رہے

اور غیر ضروری snacking سے آپ کا جسم بچا رہے

•انڈے کھائیں
انڈے مکمل پروٹین کا ذریعہ ہیں

یہ بلڈ شوگر کو نہیں بڑھاتے

لمبے وقت تک توانائی فراہم کرتے ہیں

وٹامن D، B12، کولین اور آئرن سے بھرپور ہوتے ہیں
دماغی کارکردگی، نظر، اور قوتِ مدافعت کے لیے بہترین ہیں

چاہیں تو انڈے اُبال کر کھائیں یا آملیٹ بنا کر، سبزیوں کے ساتھ آملیٹ شوگر مریضوں کے لیے بہترین انتخاب ہے

•بادام، اخروٹ، پستہ، اور چیا سیڈز جیسے نٹس گڈ فیٹس سے بھرپور ہوتے ہیں
یہ دل کے لیے مفید ہیں
فائبر موجود ہونے کی وجہ سے دیر تک پیٹ بھرا رہتا ہے

انسولین مزاحمت کم کرتے ہیں

ذہنی تناؤ کم کرتے ہیں اور دماغ کو توانائی دیتے ہیں

میٹھے اور کاربز سے بھرے ناشتے کی جگہ جب انڈے، نٹس، دالیں یا دہی جیسے قدرتی،پروٹین و فیٹس سے بھرپور ناشتہ اپنائیں گے تو شوگر کنٹرول میں رہے گی اور پورا دن آپ چست وتوانا رہیں گے

21/08/2025

ان چیزوں کو کم کریں:
1. نمک
2. چینی
3. بلیچ کیا ہوا ریفائنڈ آٹا
4. دودھ سے بنی اشیا
5. پراسیسڈ غذائیں

*ہر روز یہ چیزیں کھائیں:*
1. سبزیاں
2. دالیں
3. پھلیاں
4. خشک میوہ جات
5. کولڈ پریسڈ تیل
6. پھل

تین چیزیں بھولنے کی کوشش کریں:
1. اپنی عمر
2. اپنا ماضی
3. اپنی شکایتیں

چار اہم چیزیں اپنانے کی کوشش کریں:
1. اپنا خاندان
2. اپنے دوست
3. مثبت سوچ
4. صاف اور خوشگوار گھر
تین بنیادی چیزیں اپنائیں:
1. ہمیشہ مسکرائیں
2. اپنی رفتار سے باقاعدہ جسمانی سرگرمی کریں
3. اپنے وزن کو چیک کریں اور کنٹرول کریں

چھ ضروری طرز زندگی کے عادات اپنائیں:
1. پیاس لگنے کا انتظار نہ کریں، پانی پیتے رہیں۔
2. تھکن کا انتظار نہ کریں، آرام کریں۔
3. بیمار ہونے کا انتظار نہ کریں، طبی ٹیسٹ کروائیں۔
4. معجزوں کا انتظار نہ کریں، خدا پر بھروسہ رکھیں۔
5. کبھی اپنے آپ پر یقین نہ کھوئیں۔
6. مثبت رہیں اور ہمیشہ بہتر کل کی امید رکھیں۔

21/08/2025

رہائشگاہ کلینک ڈاکٹر غلام عباس صابر
ADDITIONAL PRINCIPAL MEDICAL OFFICER DHQ HOSPITAL PAKPATTAN,M.B.B.S,R.M.P, PAKISTAN
کلینک ٹائمنگ صبح 09:00 تا 01:00 بجے دوپہر
رات 08 بجے تا 11:00 بجے رات
رابطہ نمبر برائے اپائنٹمنٹ 03005282528
ایڈرس رہائشگاہ کلینک محلہ غلہ منڈی گلی ماڈل پبلک سکول والی

14/06/2025

شوگر دوست سبزیاں

کھیرا:
کھیرا جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے اور شوگر کو متوازن رکھنے میں مددگار ہے

بھنڈی:
بھنڈی فائبر سے بھرپور ہے جو خون میں شوگر کی سطح کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے

کریلا:
کریلا قدرتی طور پر بلڈ شوگر کو کم کرنے کی خصوصیات رکھتا ہے

پالک:
پالک میں کم کاربوہائیڈریٹس اور زیادہ فائبر ہوتا ہے، جو شوگر کنٹرول کرنے میں مددگار ہے

گوبھی:
گوبھی کم کاربوہائیڈریٹ والی سبزی ہے جو خون میں شوگر کو مستحکم رکھتی ہے

مٹر:
مٹر میں فائبر کی اچھی مقدار ہوتی ہے اور مٹر کا گلائیسیمک انڈیکس میں کم ہے، جو بلڈ شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد کرتی ہے

روزمرہ خوراک میں سبزیوں کو شامل کرنے سے وزن کنٹرول میں رہتا ہے، شوگر اور بلڈ پریشر جیسے امراض کا خطرہ کم ہو جاتا ہے اور جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے
طالب دعا ڈاکٹر غلام عباس صابر

01/06/2025

بیسنی روٹی (جو بیسن یعنی چنے کے آٹے سے بنتی ہے) ایک نہایت غذائیت سے بھرپور، ہلکی، اور صحت بخش روٹی ہے۔ یہ خاص طور پر ڈائیٹنگ، شوگر، اور ہاضمے کے مریضوں کے لیے مفید مانی جاتی ہے۔

---

بیسنی روٹی کے فوائد:

1. پروٹین سے بھرپور

بیسن میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو پٹھوں کو طاقت دیتا ہے اور جسمانی توانائی کو بڑھاتا ہے۔

2. شوگر کنٹرول کرتی ہے

بیسن کا گلیسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے، جس سے خون میں شکر کی سطح آہستہ آہستہ بڑھتی ہے — یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین غذا ہے۔

3. وزن کم کرنے میں مددگار

بیسن پیٹ کو دیر تک بھرا رکھتا ہے، بھوک کم لگتی ہے، اور کیلوریز بھی کم ہوتی ہیں۔

4. نظامِ ہضم کے لیے مفید

فائبر سے بھرپور ہونے کی وجہ سے قبض کو روکتی ہے اور آنتوں کی صفائی میں مدد دیتی ہے۔

5. دل کے لیے مفید

کولیسٹرول لیول کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے، جو دل کی بیماریوں سے بچاؤ کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

6. خون کی کمی میں مفید

بیسن میں آئرن کی مقدار مناسب ہوتی ہے، جو خون کی کمی (anemia) میں فائدہ دیتا ہے۔

7. جلد کے لیے مفید

بیسن نہ صرف کھانے میں مفید ہے بلکہ جلد پر لگانے سے بھی چمک اور صفائی آتی ہے۔

8. گلوٹن فری (Gluten-free)

بیسن میں گندم جیسا گلوٹن نہیں ہوتا، اس لیے جن لوگوں کو گلوٹن سے الرجی ہوتی ہے، وہ یہ روٹی آسانی سے کھا سکتے ہیں۔

---

استعمال کا طریقہ (مشورہ):

بیسنی روٹی میں پیاز، دھنیا، ہری مرچ، زیرہ، میتھی وغیرہ شامل کر کے اس کا ذائقہ اور فوائد بڑھائے جا سکتے ہیں۔

اسے دہی، رائتہ یا سبزی کے ساتھ کھایا جائے تو مزید ہضم دوست بن جاتی ہے۔

12/05/2025

آپ کو ذہنی دباؤ (Stress) سے ذیابیطس (Diabetes) ہو سکتی ہے۔

چلو ایسے سمجھتے ہیں جیسے آپ پانچ سال کے بچے ہو:

تصور کرو کہ تمہارا جسم ایک بڑا سا شہر ہے جس میں بہت سے چھوٹے چھوٹے مزدور کام کر رہے ہیں۔
تمہارے پٹھے (muscles)، دل (heart)، اور دماغ (brain) ایسے ہیں جیسے فیکٹریاں، جنہیں کام کرنے کے لیے ایندھن یعنی شکر (glucose) کی ضرورت ہوتی ہے۔

لیکن ایک مسئلہ ہے:
شکر خود سے ان فیکٹریوں کے دروازے نہیں کھول سکتی —
اسے ایک خاص چابی کی ضرورت ہوتی ہے جسے انسولین (insulin) کہتے ہیں۔

اب سوچو اگر تم ڈر جاؤ، پریشان ہو جاؤ یا غصے میں آ جاؤ —
جیسے کوئی پیچھے لگ جائے، یا تم روزانہ کسی بات کی فکر کرو۔
تو تمہارا جسم سوچتا ہے، “اوہ نہیں! بچنے کے لیے زیادہ طاقت چاہیے!”
تو وہ جگر (liver) کو پیغام بھیجتا ہے کہ خون میں زیادہ شکر ڈال دو —
چاہے تم نے کچھ کھایا بھی نہ ہو۔

تھوڑی دیر کے لیے یہ مددگار ہوتا ہے —
کیونکہ پرانے زمانے میں یہ شکر انسانوں کو طاقت دیتی تھی تاکہ وہ بھاگ سکیں یا لڑ سکیں۔

لیکن مسئلہ یہاں شروع ہوتا ہے:
اگر تم ہر وقت دباؤ میں رہو —
صرف ایک لمحے کے لیے نہیں بلکہ روزانہ،
تو جسم بار بار خون میں شکر ڈالتا رہتا ہے۔
اب انسولین والی چابیاں بہت زیادہ کام کرنے لگتی ہیں۔

کچھ وقت بعد وہ چابیاں تھک جاتی ہیں،
یا دروازے سننا بند کر دیتے ہیں۔
شکر خون میں ہی رہ جاتی ہے،
اور فیکٹریوں کو توانائی نہیں ملتی۔

اسے کہتے ہیں ذہنی دباؤ سے ہونے والی ذیابیطس (Stress-induced diabetes) —
جب مسلسل دباؤ جسم کو الجھا دیتا ہے،
شکر خون میں ہی تیرتی رہتی ہے،
اور شکر سنبھالنے والا نظام خراب ہو جاتا ہے۔

اپنے جسم کی مدد کے لیے صرف دوا یا کھانے سے کام نہیں چلے گا۔
آپ کو چاہیے کہ آپ:

— آرام کریں
— دماغ کو پرسکون کریں
— فکریں کم کریں
— صحت مند کھانا کھائیں
— نرمی سے جسم کو حرکت دیں

کیونکہ جب آپ دباؤ کم کرتے ہیں،
تو انسولین کی چابیاں دوبارہ صحیح کام کرتی ہیں،
اور آپ کا پورا شہر — یعنی آپ کا جسم — خوشی سے اور آسانی سے چلتا ہے۔۔۔
ڈاکٹر غلام عباس صابر

Address

محلہ غلہ منڈی،گلی ماڈل پبلک سکول والی
Pakpattan
57400

Opening Hours

Monday 14:00 - 18:00
Tuesday 14:00 - 18:00
Wednesday 14:00 - 18:00
Thursday 14:00 - 18:00
Friday 12:00 - 18:00
Saturday 14:00 - 18:00

Telephone

+923005282528

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when DR Ghulam ABBAS SABIR posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to DR Ghulam ABBAS SABIR:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category