18/11/2025
یہ بنگلادیش کے شہر سراج گنج کی رہائشی صالحہ بیگم تھیں۔
وہ 65 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ ساری زندگی انہوں نے بھیک مانگ کر گزاری، موت کے بعد ان کے گھر سے چار بوریاں پیسے برآمد ہوئے ــ وہی پیسے جو انہوں نے سالوں بھیک مانگ کر جمع کیے تھے، مگر خود کبھی ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا۔
شاید وہ یہ سب مستقبل کے لیے بچا رہی تھیں، حالانکہ خود کفن میں لپیٹ دی گئیں۔
زندگی کی حقیقت یہی ہے۔
زندگی کا اصل چہرہ یہی ہے۔
جسم مٹی میں مل جاتے ہیں، مگر مادّی چیزیں باقی رہ جاتی ہیں۔
لہٰذا ایک دوسرے کی قدر کرنا سیکھو۔
بدقسمتی سے آج کے دور میں بہت سے لوگ اپنی عزت، وقار، احترام، مقام , بلکہ اپنی خون تک بیچ دیتے ہیں۔
لیکن یاد رکھو، زندگی کا انجام پھر ویسا ہی ہوتا ہے… جیسا صالحہ بیگم کا ہوا۔