Health & Education Foundation Peshawar

Health & Education Foundation Peshawar Health & Education Foundation peshawar is a non profitable organization working for child labour for their better tomorrow

HEALTH & EDUCATION FOUNDATION PESHAWAR is a non profitable organization which provide free education and health facility to poor people of peshawar specially in UC20 yaka toot.

20/10/2025
پشاور کے سب سے بڑے اور تاریخی سرکاری اسپتال لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیرِ علاج مریضوں کے لیے ایک چونکا دینے والا فیصلہ سامن...
30/09/2025

پشاور کے سب سے بڑے اور تاریخی سرکاری اسپتال لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زیرِ علاج مریضوں کے لیے ایک چونکا دینے والا فیصلہ سامنے آیا ہے۔ وہ بیڈز جو ماضی میں مریضوں کو مفت فراہم کیے جاتے تھے، اب ان پرIBP0 میں 10ہزار روپے ایک رات گزارنے پر وصول کئےجائیں گے ۔

معاملہ سلجھنے کے بجائے گھمبیر صورتحال اختیار کر گیا
18/09/2025

معاملہ سلجھنے کے بجائے گھمبیر صورتحال اختیار کر گیا

سرکاری اسپتالوں میں بقایا رقم کا کھیل — مریضوں کی جیب سے “خاموش کٹوتی”شہریوں نے شکایت کی ہے کہ سرکاری اسپتالوں کے او پی ...
08/08/2025

سرکاری اسپتالوں میں بقایا رقم کا کھیل — مریضوں کی جیب سے “خاموش کٹوتی”

شہریوں نے شکایت کی ہے کہ سرکاری اسپتالوں کے او پی ڈی کاؤنٹرز پر ایک نیا “رواج” جنم لے چکا ہے۔ پرچہ بناتے وقت عملہ مریض کو بقایا رقم واپس کرنے کے بجائے یہ کہہ کر ٹال دیتا ہے کہ “ٹوٹے پیسے نہیں ہیں، واپسی پر لے لیجیے گا”۔

عینی شاہدین کے مطابق، یہ جملہ تقریباً ہر مریض کو سننے کو ملتا ہے، مگر واپسی پر ہسپتال کی بھاگ دوڑ میں زیادہ تر مریض اپنے چند روپے لینا بھول جاتے ہیں۔ یوں یہ رقوم آہستہ آہستہ “گم” ہو جاتی ہیں، اور عملے کے لیے ایک خاموش آمدنی کا ذریعہ بن جاتی ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ عمل کرپشن کی ایک نرم شکل ہے، جس پر انتظامیہ کو فوری توجہ دینی چاہیے۔ “یہ رقم چھوٹی ضرور ہے، لیکن جب روزانہ سینکڑوں مریضوں سے لی جائے تو یہ چھوٹا دھندا بڑا ہو جاتا ہے”، ایک مریض نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں شفاف مالیاتی نظام، رسید کی مکمل ادائیگی، اور بقایا رقم موقع پر واپس کرنا ضروری ہے، تاکہ مریضوں کا اعتماد بحال ہو اور یہ “چند روپوں کا سکینڈل” جڑ سے ختم ہو سکے۔

08/06/2025

بٹ خیلہ اسپتال کی ناگفتہ صورتحال لائے گئے مریض بچے کے لواحقین اپنی مدد اپ کے تحت بچے کی ٹریٹمنٹ کر رہے ہیں

کلہ چہ پہ سرکاری ہسپتال کی غاخ ڈک کی🤣🤣
28/05/2025

کلہ چہ پہ سرکاری ہسپتال کی غاخ ڈک کی🤣🤣

24/02/2025

ہمارا لیب میں چوہوں کے ساتھ روزانہ واسطہ پڑتا ہے۔ اس ضمن میں ایک اصول واضح کیا گیا ہے کہ چوہوں کو آپ بے رحمانہ طریقے سے کبھی نہیں مار سکتے ہیں بلکہ کچھ مخصوص نشہ آور کیمیکل ایک خاص مقدار میں چوہے کو دینا ہوتے ہیں تا کہ وہ ایک پرسکون موت مر سکے۔ نا انکی مقدار کم دینی ہوتی ہے اور نا ہی زیادہ بلکہ ایک مخصوص مقدار دینا ہوتی ہے۔

یہ تو جانور کو لیبارٹری میں مارنے کی بات ہوگئی ہے۔

وہیں انسانوں کا بھی جب آپریشن ہوتا ہے تو انسانوں کو بھی ایک نشہ آور کیمیکل دیا جاتا ہے۔ اس کو ہم انستھیزیا دینا کہتے ہیں۔ اس پراسس میں بھی جو کیمیکل استعمال ہوتے ہیں ان کی ایک مخصوص مقدار ہوتی ہے۔ اور یہ مقدار مریض کے وزن، صحت اور دیگر فیکٹر دیکھ کر طے کی جاتی ہے۔ اور لمبے آپریشن میں ہر گھنٹے کی ڈوز دیکھی جاتی ہے اور اگر درمیان میں مریض کی حالت بدلے تو یہ مقدار بھی اپ ڈیٹ کی جاتی ہے۔

اب یہ نشہ آور کیمیکل یا انستھیزیا چوہوں یا انسانوں کے دل کی دھڑکن کو آہستہ کر دیتے ہیں۔ اور جب دل کی دھڑکن آہستہ ہوتی ہے تو دماغ سونے لگتا ہے اور اس وجہ سے چوہا یا مریض وہ درد محسوس نہیں کر پاتا ہے جو ہونا تھی اور اگر یہ مقدار حد سے زیادہ بڑھا دی جائے تو چوہے یا مریض کی تھوڑی دیر کے بعد وفات ہو جاتی ہے۔

عام طور پر انستھیزیا کی زیادہ مقدار دینے کے نتیجے میں مریض کے دل کی دھڑکن اتنی آہستہ ہو جاتی ہے کہ اس کا بلڈ پریشر بہت کم ہو جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں مریض کے جسم کے آرگنز تک خون کے ذریعے ملنے والی آکسیجن کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے مریض کو سانس لینے میں دقت ہوتی ہے۔ سر چکراتا ہے جسم ڈھیلا پڑ جاتا ہے اور اگر اس حالت کو وقت پر کنٹرول نا کیا جائے تو چند ہی منٹوں یا گھنٹوں میں مریض کی موت واقع ہو جاتی ہے۔

پاکستان میں انستھیزیا کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شرح حد سے زیادہ ہے۔ ان اموات کی وجہ خدا کا حکم کہہ کر چھپا دی جاتی ہے لیکن یہ سراسر ایک قتل ہے۔ جس میں انستھیزیالوجسٹ مریض کو حد سے زیادہ مقدار دے دیتا ہے اور یہ سراسر اس کی لاپرواہی کا نتیجہ ہوتی ہے۔ لیکن چونکہ آپریشن سے پہلے ایگریمنٹ لیا جاتا ہے اس لئے آپ قانونی کاروائی نہیں کر سکتے ہیں۔

میں کتنے ہی لوگوں کو جانتا ہوں جن کا آپریشن کے بعد بلڈ پریشر نارمل نہیں ہوتا اور حد سے زیادہ گر جاتا ہے اور پھر آدھے گھنٹے یا کچھ مزید وقت کے بعد مریض کی سانس اکھڑنا شروع ہو جاتی ہے اور اس کی وفات ہو جاتی ہے۔

میرے نزدیک یہ موت سراسر قتل ہے جو کہ ایک ڈاکٹر کی حماقت، لاپرواہی یا بے دھیانی کی وجہ سے ہوا ہے۔ عموما لواحقین ایسے کیس پر کم علم ہونے کی وجہ سے کوئی ایکشن نہیں لیتے ہیں۔

ایسا ہی ایک اور لاپرواہی والا کیس جو پاکستان میں بہت عام ہے وہ مریض کو آپریشن کے فوری بعد انفیکشن ہو جانا ہے۔ یاد رہے اگر آپ کے آپریشن والی جگہ انفیکشن ہو گئی ہے اور اس پر وقت پر قابو نہیں پایا گیا تو یہ انفیکشن خون میں جا سکتی ہے اور اس کے بعد آپ کی موت بالکل کنفرم ہوتی ہے۔ دنیا کی کوئی دوائی آپ کو نہیں بچا سکتی ہے۔

ڈاکٹر اس کو زخم میں پیپ پڑ جانا کہہ کر ٹال مٹول سے مریض کو اپنی لاپرواہی کا بتاتے ہی نہیں ہیں۔

اس لاپرواہی کی وجہ اپنے آپریشن والے آلات جراحی کو یا ڈاکٹر کا اپنے آپ کو سٹرلائز نا کرنا ہے اور یہ عموما کچھ پرائیوٹ ہسپتالوں میں خرچے سے بچنے یا ڈاکٹر کے حد سے زیادہ آپریشن میں مشغول ہونے کی وجہ سے دماغ حاضر نا ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے اور مریض نا حق مارا جاتا ہے۔

لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ قاتل ڈاکٹروں کو اس قتل کے بعد نا معطل کیا جاتا ہے نا چھٹی دی جاتی ہے بلکہ یہ چند گھنٹے یا منٹ بعد کسی اور مریض کا آپریشن کر رہے ہوتے ہیں۔ مجھے تو ان قاتلوں پر حیرت ہوتی ہے کہ آپ ایک غریب کا گھر اجاڑ کر کتنے سکون سے اپنا گھر پالنے کے لئے کسی اور کی چیڑ پھاڑ میں لگ جاتے ہیں۔ مگر یہ بہت کامن بات ہے اور ڈاکٹر اس ضمن میں تنقید کیا مثبت مشورہ بھی برداشت نہیں کرتے۔

میرے خیال میں، اور مہذب دنیا کے اصول کے مطابق ایسے قاتلوں کو ساری عمر کسی اور انسان کا علاج کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے اور ان کا لائسنس کینسل کرنا چاہیے لیکن پاکستان میں ایسے کئی ڈاکٹر سرجن ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں اپنی لاپرواہی کی وجہ سے درجن سے اوپر مریض مارے ہیں لیکن یہ اتنے ڈھیٹ ہیں کہ اس کو خدا کے حکم پر ڈال کر کبھی احساس ندامت کا بھی اظہار نہیں کرتے ہیں۔

پانچ سالہ قاریہ
24/04/2024

پانچ سالہ قاریہ

پشاور ڈسٹرکٹ نرسز ایسوسی ایشن کی صدر مریم عنبرین دریا سوات میں گرنے سے جاں بحقنعش کو موقع پر نکال لیا گیا ، خاندانی ذرائ...
28/06/2022

پشاور ڈسٹرکٹ نرسز ایسوسی ایشن کی صدر مریم عنبرین دریا سوات میں گرنے سے جاں بحق

نعش کو موقع پر نکال لیا گیا ، خاندانی ذرائع

پاؤں پھسلنے سے مریم عنبرین دریا میں گر یں ، خاندانی ذرائع

مرحومہ کی میت کو سوات اسپتال سے پشاور منتقل کیا جارہا ہے ، تدفین کل ہوگی ، خاندانی ذرائع

Humanity exists!❤️Respect 🙌پرسوں رات سروسز ہسپتال لاہور کے ایمرجنسی تھیٹر میں اچانک آگ بھڑک اٹھی. ڈاکٹر عماد احمد اس وقت...
26/06/2022

Humanity exists!❤️
Respect 🙌

پرسوں رات سروسز ہسپتال لاہور کے ایمرجنسی تھیٹر میں اچانک آگ بھڑک اٹھی. ڈاکٹر عماد احمد اس وقت آپریشن کر رہے تھے. آگ لگنے سے ہر طرف دھواں پھیل گیا اور بھگدڑ مچ گئی.

تمام لوگ آپریشن تھیٹر سے باہر نکل آئے. فائر بریگیڈ کو کال کر دی گئی ہے.

باہر آنے کے تھوڑی دیر بعد ڈاکٹر عماد کو اندازہ ہوا کہ مریض تو اندر ہی رہ گیا ہے اور وہ زخمی ہونے کی وجہ سے خود باہر بھی نہیں آ سکتا.

آگ اتنی زیادہ تھی کہ اندر جانا ممکن نہیں تھا. اور سب لوگ تسلیم کر چکے تھے کہ اب مریض کو زندہ بچا کر باہر لانا ممکن نہیں رہا ہے.

اتنے میں ڈاکٹر عماد آگ اور دھوئیں سے بھرے ہوئے آپریشن تھیٹر میں گھس گئے اور تھوڑی ہی دیر میں مریض کو اٹھا کر باہر لے آئے.

ان کی باقی ٹیم نے مریض کو ریسکیو کیا اور اسے زندہ بچا لیا گیا مگر پھیپھڑوں میں زہریلا دھواں بھر جانے کی وجہ سے ڈاکٹر عماد کی حالت غیر ہو گئی.

تقریباً دو گھنٹے بعد ڈاکٹر عماد کو ایمرجنسی علاج کے بعد ہوش آیا. اور اس وقت وہ سروسز ہسپتال میں داخل ہیں جہاں انہیں آکسیجن دی جا رہی ہے.

اس وقت ان کی حالت خطرے سے باہر ہے.

ہم ایسی جانبازی پر اپنے مسیحا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں.🤲🌹🌷❤

18/01/2022

پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ہسپتالوں کو چلانے کے ثمرات عوام کو ملنا شروع ہو گئے

گورنمنٹ نصیرااللہ بابر ہسپتال کوہاٹ روڈ میں روڈ ٹریفک ایکسیڈنٹ میں زخمی ایمرجنسی کے مریض سے صرف ایکسرے کے 800 روپے چارج کئے گئے

ایمرجنسی کا علاج پہلے سرکاری ہسپتالوں میں مفت ہوتا تھا

بقول وزیر صحت کے اس ہسپتال میں پہلے فری علاج معیاری نہیں تھا اسلئے اسکو پرائیویٹ کر دیا گیا، جسکا خمیازہ اب عوام بھگت رہے ہیں

صوبے کے بیشتر ہسپتالوں کو پرائیویٹ کمپنیوں کے حوالہ کر دیا گیا ہے، جس میں عوام سے مفت علاج کی سہولیات چھینی گئی ہے

صحت کارڈ میں بھی ایمرجنسی کے مریضوں کا علاج شامل نہیں

موجودہ صوبائی حکومت عوام کے صحت کیلئے کرونا سے زیادہ خطرناک اور رسک بن چکی ہے

صوبے کے غریب مریضوں پر ہر قسم کے مفت علاج کے دروازے بند کر دئے گئے ہیں

Address

Out Side Yaka Toot Mohallah Sarwar Town Meer Jani Shah Road Peshawar
Peshawar
25000

Telephone

+923339106268

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Health & Education Foundation Peshawar posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Health & Education Foundation Peshawar:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram