08/12/2025
. DHIS-2 بلوچستان کے تمام اضلاع میں مکمل نافذ، کور کمیٹی کو پیش رفت سے آگاہ
کوئٹہ (پریس ریلیز)
وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ کی سربراہی میں بلوچستان ہیلتھ منجمنٹ انفارمیشن سسٹم (BHMIS) کی کور کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے میں جاری ڈیجیٹل ہیلتھ اصلاحات، DHIS-2 کے مکمل نفاذ، AI FRAMS کے ذریعے حاضری کے نظام، اور دیگر ہیلتھ انفارمیشن سسٹمز کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان فاروق ہوت، صوبائی کوآرڈینیٹر BHMIS ڈاکٹر ابابگر بلوچ، HISP پاکستان کے سی ای او عدنان بشیر اور یونیسف کے نمائندہ ڈاکٹر عامر اکرم نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران صوبائی سطح پر صحت کے ڈیٹا مینجمنٹ، ادارہ جاتی کارکردگی، اور خدمات کی شفافیت و احتساب کے نظام کو مزید مؤثر اور مضبوط بنانے پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
صوبائی کوآرڈینیٹر BHMIS ڈاکٹر ابابگر بلوچ نے سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ DHIS-2 کا عمل درآمد بلوچستان کے تمام اضلاع میں مکمل ہوچکا ہے، جس کے تحت پرائمری سطح کے ہسپتالوں سے 66 بیماریوں جبکہ سیکنڈری اور ٹرٹری سطح کی سہولیات سے 110 بیماریوں کا ڈیٹا روزانہ کی بنیاد پر موصول ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 1592 ہسپتالوں اور 4449 ہیلتھ ورکرز کو تربیت فراہم کی جاچکی ہے، اور صوبے بھر سے 87 فیصد روزانہ رپورٹنگ محکمہ صحت کو باقاعدگی سے موصول ہو رہی ہے، جو کہ ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ تمام ہیلتھ ورکرز کی حاضری AI FRAMS کے ذریعے ریکارڈ کی جا رہی ہے، اور اس نظام کو 57 ٹرٹری کیئر ہسپتالوں، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں اور میڈیکل کالجز میں مکمل طور پر فعال کردیا گیا ہے۔ مزید برآں کوئٹہ کے تمام رورل ہیلتھ سنٹرز (RHCs) اور 10 ہزار سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز کو بھی AI FRAMS کے دائرہ کار میں شامل کرلیا گیا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ بلوچستان کے میڈیسن مینجمنٹ سسٹمز کو بھی ڈیجیٹلائز کر دیا گیا ہے جبکہ ہیلپ لائن 1129 کے ذریعے عوامی شکایات کے ازالے کا عمل احسن انداز میں جاری ہے۔ محکمہ صحت کی ویب سائٹ سمیت تمام متعلقہ انفارمیشن سسٹمز کی باقاعدہ اپڈیٹ اور فعالیت سے خدمات کے معیار، نگرانی اور جوابدہی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
ڈاکٹر ابابگر بلوچ نے مزید بتایا کہ محکمہ صحت بلوچستان کی پالیسی کے تحت تمام پریوینٹو پروگرامز کو DHIS-2 کے ساتھ انٹیگریٹ کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، جبکہ Integrated Disease Surveillance and Response (IDSR) کو پہلے ہی DHIS-2 کے ساتھ مرج کیا جاچکا ہے، جس سے بیماریوں کی نگرانی، بروقت الرٹ اور فوری ردعمل کے نظام کو مزید تقویت ملی ہے اور صوبائی ایمرجنسی رسپانس کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔
اس موقع پر HISP پاکستان کے سی ای او عدنان بشیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ڈیجیٹلائزیشن کے عمل میں ملک بھر میں ایک مثالی اور قائدانہ حیثیت رکھتا ہے اور عالمی سطح پر بھی محکمہ صحت بلوچستان کی کارکردگی کو سراہا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس رفتار اور سنجیدگی کے ساتھ صوبہ بلوچستان نے ڈیجیٹل ہیلتھ اصلاحات مکمل کی ہیں وہ دیگر صوبوں کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں۔
یونیسف کے ڈاکٹر عامر اکرم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یونیسف پہلے ہی بلوچستان کو ڈیجیٹل ہیلتھ کے حوالے سے رول ماڈل قرار دے چکا ہے، جس کے تحت حال ہی میں گلگت بلتستان کے سیکریٹری صحت اور ڈائریکٹر جنرل صحت نے اپنے وفد کے ہمراہ بلوچستان کا خصوصی دورہ کیا، تاکہ یہاں کے ڈیجیٹل ہیلتھ ماڈل، تجربات اور بہترین اقدامات سے رہنمائی حاصل کی جاسکے اور انہیں دیگر علاقوں میں بھی اپنایا جا سکے۔
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان فاروق ہوت نے اپنے اظہار خیال میں کہا کہ یونیسف کی ٹیکنیکل سپورٹ اور HISP پاکستان کے تعاون سے DHIS-2 کا کامیاب عمل درآمد قابل تحسین ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام پریوینٹو پروگرامز کا DHIS-2 کے ساتھ انٹیگریشن ترجیحی بنیادوں پر جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ صوبائی سطح پر ڈیٹا ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہو اور منصوبہ بندی مزید مؤثر انداز میں کی جاسکے۔
وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن حکومت بلوچستان کی بنیادی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے صوبے کے تمام اضلاع میں DHIS-2 کے کامیاب نفاذ پر BHMIS ٹیم اور محکمہ صحت بلوچستان کو مبارک باد دی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ڈیجیٹل ہیلتھ سسٹمز کو مزید مضبوط، مربوط اور عوام دوست بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے جائیں گے، تاکہ بلوچستان میں صحت کی خدمات کی شفافیت، مؤثریت اور معیار کو مزید بہتر بنایا جا سکے اور عوام کو جدید اور بااعتماد صحت سہولیات میسر آسکیں۔
اجلاس میں ڈاکٹر سیمین گل بلوچ، صوبائی کوآرڈینیٹر، LHW پروگرام، بلوچستان، ڈاکٹر گل صبین، پروگرام کوآرڈینیٹر، MNCH پروگرام، PHD، بلوچستان، ڈاکٹر سحرین، پروگرام کوآرڈینیٹر، HIV/AIDS پروگرام، PHD، بلوچستان، ڈاکٹر شیر افغان ریسانی، صوبائی کوآرڈینیٹر، TB کنٹرول پروگرام، ڈاکٹر احسان احمد لاری، ڈپٹی صوبائی کوآرڈینیٹر، EPI پروگرام، ڈاکٹر ساجدہ پنیزئی، صوبائی کوآرڈینیٹر، MCH پروگرام، ڈاکٹر رشیدہ، ڈائریکٹر، ٹیکنیکل ہیلتھ ڈپارٹمنٹ، ڈاکٹر گل صبین، صوبائی کوآرڈینیٹر، ہیپاٹائٹس پروگرام، ڈاکٹر اویس طارق، ڈپٹی ڈائریکٹر، نیوٹریشن پروگرام، مسٹر سلطان احمد، پراجیکٹ مینیجر، نیوٹریشن پروگرام، نعمان زیا خان، ڈائریکٹر، HISP اسلام آباد، مسٹر اختر محمد، MIS آفیسر، پرووینشل DHIS سیل، بلوچستان، اور مسٹر حیات اللہ، سسٹم کنفیگیوریٹر، پرووینشل DHIS سیل، بلوچستان بھی شریک تھے۔