07/10/2025
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
پینک ڈس آرڈر کے ایک پیچیدہ کیس میں پوٹینسی سلیکشن کی اہمیت: ایک کیس اسٹڈی
ڈس کلیمر: یہ مضمون صرف تعلیمی مقاصد کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ کسی بھی قسم کی میڈیکل مشاورت یا علاج کا متبادل نہیں ہے۔ کسی بھی مرض کی تشخیص اور علاج کے لیے ایک قابِل اور لائسنس یافتہ ہیلتھ کیئر پروفیشنل (ہومیوپیتھک یا ایلوپیتھک) سے رجوع کرنا ضروری ہے۔ خود علاج کی کوشش کرنا انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔
کیس نوعیت : ایک پیچیدہ پینک ڈس آرڈر
ایک مریض ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک میں حاضر ہوا، جس کی کیس ہسٹری انتہائی پیچیدہ اور کثیرالجہتی تھی۔ مریض کی بنیادی شکایات درج ذیل تھیں:
· پینک اٹیکس (Panic Attacks): ایسے دورے جس میں مریض کو اچانک اور شدید خوف محسوس ہوتا۔ اس کے علامات میں شامل تھے:
· دل کا زور سے دھڑکنا (Palpitations)
· دل ڈوبنے کا احساس
· سانس لینے میں دشواری (Dyspnea)
· جسم کا کانپنا (Tremors)
· موت کا قریب المحسوس ہونا یا موت کا خوف (Fear of Death)
· کسی قریب الوقوع برائی کا شدید احساس (Impending Doom)
· دیگر طبی مسائل:
· ہائی بلڈ پریشر (Hypertension)
· سر درد (Headache)، جو خاص طور پر دائیں جانب (Right-sided) یا پورے دائیں حصے میں مرتکز تھا۔
· نظامِ انہضام کی خرابی (مستقل پیٹ خراب رہنا)
· جنسی dysfunction (ایrectile Dysfunction)
مریض پاکستان کے معروف ڈاکٹرز کے زیرِ علاج رہ چکا تھا اور ایک وقت میں دل، دماغ، درد، اور بلڈ پریشر کی متعدد ایلوپیتھیک ادویات (Allopathic Polypharmacy) استعمال کر رہا تھا۔ اس کے باوجود، پینک اٹیکس جاری تھے اور تمام میڈیکل ٹیسٹس (ECG, Blood Reports, etc.) نارمل آ رہے تھے۔
ہومیوپیتھک مینجمنٹ کا آغاز
مریض کیس کی تفصیلی گرفٹنگ کے بعد مریض کا ہومیوپیتھک علاج شروع کیا۔ سب سے پہلے مریض کی تمام سابقہ ادویات بند کروائی گئیں۔ مریض کی علامات، خاص طور پر اچانک اور شدید نوعیت کے دورے اور موت کے خوف نے سب سے پہلے دوا ایکونائٹم نیپلس (Aconitum Napellus) کی طرف واضح اشارہ کیا۔
پوٹینسی کا چیلنج: ایک ناکام کوشش
مریض کو ایکونائٹ کی مختلف پوٹینسیز دی گئیں، جو ہومیوپیتھی میں طاقت کے اعتبار سے ایک ترقیاتی سلسلہ ہے:
· Aconite 30C
· Aconite 200C
· Aconite 1M
· Aconite 10M
· Aconite CM
اس کے ساتھ ساتھ موروثی اور میازمٹک (Miasmatic) علاج بھی کیا گیا۔ اس تمام تر علاج کے باوجود، پینک اٹیکس پر قابو نہ پائے جا سکے۔ مریض کو نفسیاتی تھراپی (Psychological Support) کی بھی ضرورت پڑتی تھی اور وہ اکثر کلینک کا رخ کرتا، بعض اوقات دن میں دو بار بھی۔
یہ صورت حال اس بات کا ثبوت تھی کہ مریض کے لیے درست میڈیسینل پکچر (Medicinal Picture) تو تھا، لیکن شاید پوٹینسی کی طاقت (Potency Selection) اور اس کی تکرار (Repetition) میں کوئی خامی تھی۔
کامیابی کی کلید: LM پوٹینسی میں تبدیلی
بالآخر، میں نے ایکونائٹ کی LM پوٹینسی استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ میں نے یہ دوا خود تیار کی، کیونکہ میرا مشاہدہ ہے کہ ہوم میڈ پوٹینسیز (Home-made Potencies) کمرشل پوٹینسیز (Commercial Potencies) کے مقابلے میں زیادہ مؤثر اور طاقتور ہوتی ہیں۔
مریض کو Aconite LM 1 دن میں پانچ بار لینے کا کہا گیا۔
ڈرامائی اور مثبت نتائج
اس تبدیلی کے بعد مریض کی حالت میں ڈرامائی تبدیلی آئی:
1. پہلی نمایاں تبدیلی: مریض 6 دن بعد فیڈبیک دینے آیا، جب کہ اس سے پہلے وہ روزانہ یا ہر دوسرے دن کلینک آتا تھا۔
2. پینک اٹیکس پر قابو: اس 6 دن کے دوران مریض بالکل ٹھیک رہا اور اسے کوئی پینک اٹیک محسوس نہیں ہوا۔
3. معیارِ زندگی میں بہتری: عرصے بعد مریض کامیابی کے ساتھ ہمبستری (Successful In*******se) کر پايا، جس سے اس کے جنسی مسئلے میں بھی بہتری کی نشاندہی ہوئی۔
4. 90% بہتری: اگلے 5 دن بعد مریض نے بتایا کہ وہ تقریباً 90% بہتر محسوس کر رہا ہے۔ علاج جاری ہے۔
نتیجہ اور اخذ کرنے والی بات
اس کیس اسٹڈی سے ہومیوپیتھک علاج میں ایک اہم اصول واضح ہوتا ہے: محض صحیح دوا (Correct Remedy) کا انتخاب ہی کافی نہیں ہوتا، بلکہ صحیح پوٹینسی (Correct Potency) اور اس کی صحیح تکرار (Correct Repetition) بھی اتنی ہی اہمیت کی حامل ہے۔
ایکونائٹ جیسی ہی دوا، جب ایک مناسب پوٹینسی (اس معاملے میں LM پوٹینسی) میں دی گئی، تو اس نے ایک پیچیدہ اور طویل المدت case میں وہ کامیابی حاصل کی جو اعلیٰ سینٹی میل پوٹینسیز کے باوجود ممکن نہ ہو سکی۔ یہ ہومیوپیتھی کی گہرائی اور اس کے علاج کے اصولوں میں لچک کی دلیل ہے۔
تحریر: ڈاکٹر عارف چغتائی
ڈاکٹرز ہومیوپیتھک کلینک، رحیم یار خان
Find local businesses, view maps and get driving directions in Google Maps.