06/11/2025
ماں کا دودھ بچے کے لیے نہایت مفید ہے اس میں تمام قدرتی اجزاء جس کی بچے کو ضرورت ہے وہ موجود ہیں چھ ماہ تک ماں کے دودھ کے علاوہ کسی دودھ یا غذا کی ضرورت نہیں اس کے بعد بچے کو ہلکی قسم کی خوراک پہ درمیان میں لگایا جا سکتا ہے ڈبے کا دودھ معاشی طور پر بوجھ ہے بعض خواتین بچے کو اس لیے دودھ نہیں پلاتی کہ کمزوری ا جائے گی حالانکہ بچے کو دودھ پلانا ماں کے لیے بھی مفید ہے اور بے شمار بیماریوں سے ماں بھی محفوظ رہ سکتی ہے اگر ماں کا دودھ کم ہو تو ہومیوپیتھک ادویات سے انہیں بڑھایا جا سکتا ہے اور اس عذر کی وجہ سے ڈبے کا دودھ لگانے کی ضرورت نہیں ہے ڈبے کے دودھ اس میں فیڈر وغیرہ میں صفائی دیگر صحت کے طریقے اپنانے کی ضرورت ہے جس میں اکثر و بیشتر غفلت ہو جاتی ہے اور بچہ پیٹ کی بیماریوں یا دوسرے مسائل کا شکار ہوتا ہے جس پہ ادویات کے اخراجات اور پریشانی علیحدہ ہوتی ہیں اس لیے توجہ دیں کہ ماں کے دودھ کا کوئی متبادل نہیں ہے پروفیسر ہومیوپیتھک ڈاکٹر نیاز اکمل فرید ہومیوپیتھک کلینک اینڈ ریسرچ سینٹر وی ائی پی صرف مارکیٹ چوک صادق اباد راولپنڈی 031024968153