دیسی طریقہ علاج دیسی طریقہ علاج ،قانون مفرد اعضاء، کے مطابق ایک علاج گاہ
16/09/2020
کچھ یادگار شہر ستم گر ہی لے چلیں
آئے ہیں اس گلی میں تو پتھر ہی لے چلیں
یوں کس طرح کٹے گا کڑی دھوپ کا سفر
سر پر خیال یار کی چادر ہی لے چلیں
رنج سفر کی کوئی نشانی تو پاس ہو
تھوڑی سی خاک کوچۂ دلبر ہی لے چلیں
یہ کہہ کے چھیڑتی ہے ہمیں دل گرفتگی
گھبرا گئے ہیں آپ تو باہر ہی لے چلیں
اس شہر بے چراغ میں جائے گی تو کہاں
آ اے شب فراق تجھے گھر ہی لے چلیں
15/09/2020
جو چاہتے ہو سو کہتے ہو چپ رہنے کی لذت کیا جانو
یہ راز محبت ہے پیارے تم راز محبت کیا جانو
الفاظ کہاں سے لاؤں چھالے کی ٹپک کو سمجھاؤں
اظہار محبت کرتے ہو احساس محبت کیا جانو
کیا حسن کی بھیک بھی ہوتی ہے جب چٹکی چٹکی جڑتی ہے
ہم اہل غرض جانیں اس کو تم صاحب دولت کیا جانو
ہے فرق بڑا اے جان رضاؔ دل دینے میں دل لینے میں
الفت کا تعلق جان کے بھی رشتے کی نزاکت کیا جانو
08/09/2020
یہ دنیا ہے، یہاں پہ داستانیں مار دیتی ہیں۔
یہاں رسموں رواجوں کی چٹانیں مار دیتی ہیں۔
تمہیں محبوب کی زلفوں کے بَل جینے نہیں دیتے۔
ہمیں غالب کے مصرعوں کی اُٹھانیں مار دیتی ہیں۔
تِری آنکھوں کی مستی دیکھ کر واعظ کی یاد آئی۔
وہ کہتا تھا شرابوں کی دکانیں مار دیتی ہیں۔
کئی غیروں کے میٹھے بول سُن کے جان پڑتی ہے۔
کئی اپنوں کی زہریلی زبانیں مار دیتی ہیں۔
اَنا کی سیڑھیاں چڑہتے ہوئے یہ بھول نہ جانا۔
پرندوں کو بہت اونچی اُڑانیں مار دیتی ہیں۔
امیرِ شہر میں اور ہم میں قدرِ مُشترک تو ہے۔
ہمیں پتھر، اُسے سونے کی کانیں مار دیتی ہیں۔
کہاں جا کر رپٹ لکھوائیں وہ مقتول، کہ جن کو
ترے ابرو کی یہ قاتل کمانیں مار دیتی ہیں۔
یہاں پردیس میں بچے عجب سی کشمکش میں ہیں۔
یہاں جذبات کو دو دو زبانیں مار دیتی ہیں
مجھے مرتے ہوئے کہنے لگی حوّا کی اِک بیٹی .
یہاں رشتے نِبھانے کی تھکانیں مار دیتی ہیں۔
فقط بیٹے ہی ہوتے ہیں یہاں جاگیر کے وارِث۔
اگرچہ بیٹیاں خدمت میں جانیں مار دیتی ہیں۔
مبارک ایک تو موضوع تمہارے جان لیوا ہیں۔
پھر اِس پہ درد سے لبریز تانیں مار دیتی ہیں۔
مبارک صدیقی
28/08/2020
انسان جتنا اون لائن ہوتا جارہا ہے
انسانیت اتنی اوف لائن ہوتی جارہی ہے
Be the first to know and let us send you an email when Matab e Owaisi posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.